English   /   Kannada   /   Nawayathi

امبیڈ کروادی تحریک کو ختم کرنے کی منظم سازش کی جارہی ہے:جگنیش میوانی

share with us

احمدآباد:12؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)دلت رہنما اور بھارتی ریاست گجرات کے وڈگام سیٹ سے رکن اسمبلی جگنیش میوانی کہناہےکہ بھیما کورےگاؤں  تشدد کے معاملے میں ایک ملزم کے گھر سے ملے خط کے ذریعے امبیڈ کر وادی  تحریک پر نکسلزم کے ذریعے مہر لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔میوانی کا کہنا ہےکہ جو خط ملا ہے ؛وہ بے کار ہے،بلکہ مہاراشٹر حکومت امبیڈ کروادی تحریک کو نکسزم کا نام دے کر مٹا نا چاہتی ہے۔جے این یو کےسابق طلبہ یونین لیڈر  شہلا رشید  کے مرکزی وزیر نتن گڈکری اور آرایس ایس پر وزیر اعظم مودی کے قتل کے منصوبے میں شمولیت کےٹوئٹ پر جگنیش میوانی نے کہا ہے کہ اگر کسی نے ایسا ٹوئٹ کیا ہےتو غلط ہے ،ہم اس کی حمایت میں نہیں ہیں۔لیکن سوال یہی ہےکہ مودی پر کون حملہ کر سکتاہے،ان کا سینہ تو 56 انچ کا ہے۔سریندر نگر کے دلت کو گولی لگ سکتی ہے۔مودی تو 56 انچ کا سینہ لے کر گھومتے ہیں ،تو ان کو کہاں ڈرناہے۔پھر بھی انہیں ڈر ہے تو ہماری نصیحت ہے تو ہمالیہ چلےجائیں۔

گورکھپور میں ڈاکٹر کفیل خاں کے بھائی پر ہوئے حملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جگنیش میوانی نے کہا ہےکہ فضول خرچی پر تمام ریاستوں کی حکومتیں کروڑوں روپئے خرچ کرتی ہیں۔اترپردیش حکومت کی طرف سے صرف 60 لاگھ روپئے نہ خرچ کیے جانے کی وجہ سے ہسپتال میں سیکڑوں بچوں کی جانیں چلی گئیں،ایسی نازک گھڑی میں ڈاکٹر کفیل خاں کی مدد کرنے پر کئی بچوں کی جان بچی ،ڈاکٹر کفیل کی حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ان پر مقدمہ دائر کیاگیا ،جیل سے رہائی ملنے پر انہوں نے اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان پر خطرے کے اندیشے کا اظہار کیا تھا،یہ اندیشہ سچ ہوا اور کل ان کے بھائی حملہ ہوا۔اس کے پیچھے ضرور کوئی سازش ہو سکتی ہے۔

اس معاملے میں یوپی پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے،لیکن اس پر جگنیش میوانی کا کہناہےکہ جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ،ویسے تو ایف آئی آر درج ہونی ہی چاہیے ،لیکن اس کے پیچھے پنہاں مقصد کی بھی جانچ ہونی چاہیے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا