English   /   Kannada   /   Nawayathi

منموہن سنگھ کا سوال: بھیما کورے گاؤں کیس میں آر ایس ایس سے منسلک افراد کو چھوٹ کیوں؟

share with us

نئی دہلی:07؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے ملک میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تشدد اور ہجومی قتل کے حوالے سے دائیں بازوں کی نظریات کو ملک کے لیے اندرونی خطرہ قرار دیا ہے۔انھوں نے گزشتہ چار برسوں میں بی جے پی کی اقتدار والی ریاستوں میں ہونے والے تشدد اور قتل کے واقعات کے پیش نظر ملک کی اندرونی سکیورٹی کی صورتحال کو سنجیدگی سے لینے کے لیے کہا ہے۔انہوں نے بھیما کورے گاؤں تشدد اور اس کے بعد ہونے والے کیسز اور مقدمات پر کی جانے والی کاروائیوں پر سوالات کھڑے کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس اور دائیں بازو سے منسلک افراد کو دیدہ دانستہ بچانے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ ساری چیزیں حکومتی سطح پر منصوبہ بند طریقے سے کی جارہی ہیں۔ 
بےشک، حکومت ایسا نہیں کرے گی، وہ ایک ہی زمرے سے تعلق رکھتے ہیں، لہذا موجودہ حکومت کے غلط فیصلوں اور ایک خاص طبقے کو چھوٹ دینے کے معاملے پر حزب اختلاف اور سول سوسائٹی کو نظر رکھنی ہوگی اور اپنی آواز بلند کرنیہوگی وگرنہ ملک کا برا ہوگا۔ہمیں دائیں بازوں اور بائیں بازوں کی پالیسیز کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔دائیں بازوں کے تصوراتی عمل بائیں بازوں کے مقابلے میں بھارت میں ابھی جوان ہے۔ دایاں بازوں اپنے اندر ہمیشہ مذہبی تصورات کو پوشیدہ رکھتا ہے، جس کے تحت 1925 میں راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا قیام عمل میں لایاگیا۔ تنظیم کے قیام کے 70۔60 برس بعد اس نے '' ہندو راشٹرواد' اور ''اکھنڈ بھارت' کا نظریہ پیش کیا۔اس کے بنیادی اصولوں کو سنگھ کے دوسرے سرسنگھ چالک ایم ایس گوالکر کی جانب سے 'بنچ آف تھارٹز' میں درج کیا گیا تھا۔


 

  •  

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا