English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت کرنا نہایت پیچیدہ عمل ہے

share with us

ہندوستان کے عوام اور اپوزیشن جماعتیں خاص طور سے کانگریس ان کی ایسی کوششوں کو دیکھتے ہوئے پھر یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ایک طرف ہندوستان پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن پاکستان ایسے تمام معاملات کو نظرانداز کرتے ہوئے وہی عمل کررہا ہے جس کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات انتہائی کشیدگی کی صورت اختیار کر گئے۔ پٹھان کوٹ میں کہاں کے دہشت گرد اپنا دہشت گردانہ عمل کررہے تھے ہندوستان اچھی طرح سمجھ رہا ہے لیکن اس کے باوجود کانگریس یا دیگر سیاسی جماعتیں نہایت تحمل سے کام لے رہی ہیں، کیونکہ کانگریس جب حکومت کررہی تھی اس نے اس وقت بھی پاکستان کی اس طرح کی دہشت گردی کو تحمل مزاج سے دیکھتے ہوئے سنجیدگی کے ساتھ اس کے سیاسی تدارک کے بارے میں سوچتی تھی کہ پاکستان کو کس طرح سیاسی طور پر ہموار کیا جائے لیکن اس وقت بی جے پی ہندوستان کے وزیر اعظم منموہن سنگھ پر انتہائی طنز آمیز جملے استعمال کرکے ان کے سیاسی تاثر کو مسخ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، بی جے پی کے لیڈر یہ ہی کہتے تھے کہ وزیر اعظم ڈرپوک ہیں۔ یہ پاکستان کو کیا جواب دے سکتے ہیں، اس حکومت نے یعنی کانگریس یوپی اے حکومت نے پاکستان کو اپنے سر پر سوار کر لیا ہے۔ یہ کچھ نہیں کر سکتی، جبکہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پاکستان کے ساتھ ایسے قدم نہیں اُٹھائے تھے جیسے موجودہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے اُٹھائے ہیں۔ اس کے باوجود آج بھی کانگریس سنجیدگی سے سوچ رہی ہے۔ کانگریس حکومت کرنا جانتی ہے، وہ جانتی ہے کہ کسی غیر ملک کے ساتھ خارجہ پالیسی کس طرح کی ہونی چاہیے ایسے تمام معاملات انتہائی سنجیدگی سے حل کئے جاتے ہیں۔ کانگریس حکومت اور اس جماعت کا ایک ایک لیڈر پاکستان سے اچھی طرح واقف ہے۔ وہ لیڈر اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ پاکستان آض جو کچھ بات کررہا ہے، کل اس کے بالکل برعکس عمل کرتا ہوا نظر آئے گا۔ یہاں کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جو لیڈر ان حکومت کرتے ہیں اس طرح کی مذکورہ سیاسی پیچیدگیاں وہ ہی اچھی طرح سمجھتے ہیں، بی جے پی اس وقت سے قبل جب حکومت میں تھی تو اٹل بہاری واجپئی نے بھی اس طرح کی نرم پالیسی اختیار کرتے ہوئے پاکستان گئے تھے یعنی حکومت میں رہتے ہوئے کچھ کرنا، یا کچھ کہنا بہت مشکل وقت ہوتا ہے۔ اسی لیے کانگریس بی جے پی کے لیے ایسے بیانات نہیں دے رہی ہے یعنی کانگریس اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی سیاسی نشیب و فراز کو اچھی طرح واقف ہے لیکن جو حکومت کررہے ہیں ابھی ان کو سیاسی رموز کو سمجھنے کے لیے مدت چاہیے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا