English   /   Kannada   /   Nawayathi

اردو کی اوّلین ورکنگ جرنلسٹ محترمہ خالدہ بلگرامی کی حیات و خدمات

share with us

خالدہ صاحبہ نے اپنے مادرِ علمی مدرسہ حیات العلوم میں درس وتدریس کی خدمات انجام دیں، وہ بحیثیت ٹرسٹی مدرسہ کی مشاورتی کمیٹی کی رکن بھی رہیں، انھوں نے (۱) مدھیہ پردیش کے پہلے جدید وسائل سے آراستہ بھاسکر گروپ کے آفسیٹ روزنامہ ’آفتابِ جدید‘ کو بحیثیت سب ایڈیٹر ۱۹۷۹ء میں جوائن کیا، (۲) وہ بھوپال میونسپل کارپوریشن کے ترجمان ’ناگرک‘ کے اردو ایڈیشن کی ایڈیٹر رہیں اور (۳) روزنامہ ’ندیم‘ میں سب ایڈیٹر اور بچوں کے شعبہ کی نگراں کی حیثیت سے ۱۹۸۶ء سے ۲۰۰۵ء تک خدمات انجام دیں۔

محترمہ خالدہ بلگرامی کا ۳۱؍جنوری ۲۰۱۵ء کو انتقال ہوا، اُن سے چھوٹی تین بہنوں کے نام محترمہ شوکت فاطمہ بلگرامی، محترمہ نفیس فاطمہ بلگرامی، پروفیسر سلمیٰ فاطمہ بلگرامی اور محترمہ نجمہ فاطمہ بلگرامی ہے، بھائی کا نام فضل بلگرامی، بیٹی کا نام افشاں بلگرامی اور داماد شاہد متین سلمہ ہیں۔
قلمی سرگرمیاں:
مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی طرف سے ۱۹۸۰ء میں ریاست کے ۲۵سالہ ادب پر شائع خصوصی مجلہ میں خالدہ صاحبہ کے دو مضامین منتخب کیے گئے۔ 
محترمہ خالدہ بلگرامی نے روزنامہ ’آفتابِ جدید‘ اور روزنامہ ’ندیم‘ میں ہفت روزہ بچوں کا صفحہ بیس سال تک مرتب کیا، اُن کے مضامین، انشایئے اور لئے گئے انٹرویو اخبارات میں شائع ہوتے رہے۔ اُن کو یہ امتیاز بھی حاصل رہا کہ وہ ہندوستان کی پہلی خاتون ورکنگ جرنلسٹ تھیں اور ۱۴سال تک مدھیہ پردیش حکومت سے تسلیم شدہ صحافی رہیں۔اُن کے انتقال سے بھوپال کی اُردو صحافت نے ایک باصلاحیت صحافی اور قلم کار کو کھودیا ہے، جس کی کمی تادیر محسوس کی جاتی رہے گی۔ 

(جاری کردہ: چندرہاس شکل کنوینر ’خالدہ بلگرامی میموریل فاؤنڈیشن بھوپال‘)

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا