English   /   Kannada   /   Nawayathi

شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی شرکت سے امریکہ متفکر

share with us

بیجنگ:30؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)امریکہ کو چین سے بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ایرانی صدر نے شامل ہونے کی بات کہی۔چین میں اگلے مہینے ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کی چوٹی کی اجلاس میں ایران کے صدر حسن روحانی بھی شرکت کریں گے جس کے سبب امریکہ تشویش میں مبتلا ہوگیا ہے۔جوہری معاہدے کی منسوخی کے بعد اس اجلاس میں ایرانی صدر کی شرکت کی اطلاع چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کو دی ہے۔وانگ نے اس سے متعلق اطلاعات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ 9 اور 10جون کو حسن روحانی چین کے صدر شی جنگ پنگ کے درمیان وہاں کے شہر کرداؤ میں ملاقات کریں گے۔واضح رہے کہ اس اجلاس کے صدر ولادیمیر پوتن بھی حصہ لیں گے۔یاد رہے کہ چین کے وزیرخارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ اس اجلاس میں ایران کے نیوکلیائی معاہدے سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ نہیں۔ یاد رہے کہ چین، ایران کا اہم ترین پارٹنر ہے۔ چین ایران سے ہی سب سے زیادہ تیل برامد کرتا ہے۔چین نے اس بات کا بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ ایران پر لگے امریکی پابندیوں کی پرواہ نہیں کریگا، اور ہمیشہ اس کے ساتھ کھڑا رہے گا، اور اپنی تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھے گا۔یاد رہے کہ اگر امریکہ ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرتا ہے تو امریکی کمپنیوں کو ایران سے اپنا کاروبار ختم کرنا ہوگا اور انہیں وطن واپس لوٹنا پڑے گا۔ ایسی صورتحال میں چین موقع کا فائدہ اٹھاکر اس کی بھر پائی کرسکتا ہے۔ ایران میں چینی کمپنیاں اپنے کارو ؤبار کو بڑھا سکتی ہیں۔واضح رہے کہ 8 مئی کو امریکہ نے 2015 میں ہوئے ایران کے تاریخی جوہری معاہدے سے خود کو الگ کرلیا تھا، اور ایران پر پابندی لگانے کی دھمکی دی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا