English   /   Kannada   /   Nawayathi

نیپا وائرس سے کیرالا میں ہلاکتیں ،جانیں ! کیا ہے نیپا وائرس

share with us

کوزی کوڈ :22؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)کیرالہ ان دنوں نیپا نامی وائرس کی زد میں ہے اور اس وائرس کے باعث ریاست کے ساحلی شہر کوزی کوڈ میں ایک ہی گھر کے تین افراد کی موت ہو چکی ہے۔

آخر کیا ہے یہ خطرناک وائرس؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن کے مطابق نیپا وائرس (این آئی وی) تیز رفتار سے سامنے آنے والا وائرس ہے جو جانوروں اور انسانوں میں خطرناک بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔اس وائرس کے تعلق سے سب سے پہلے سنہ 1998 میں ملیشیا کے کوچنگ سگائی نیپا  میں انکشاف ہوا تھا س لیے اس وائرس کا نام ہی نیپا پڑ گیا۔ اُس وقت اس بیماری کا ذریعہ سور بنتے تھے۔سنہ 2004 میں بنگلہ دیش میں کئی لوگ اس وائرس کی زد میں آئے تھے۔ لیکن وہاں تک اس کی ترسیل کیسے ہوئی اس کو معلوم نہیں کیا جاسکا۔اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد نے کھجور کے درخت سے نکلنے والے سیال (مائع) کا مزہ لیا تھا اور اس سیال کے وائرس کو درخت تک لے جانے والے چمگادڑ تھے، جنھیں فروٹ بیٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔علاوہ ازیں ایک انسان سے دوسرے انسان تک اس وائرس کی ترسیل کا معاملہ بھارت کے ہسپتالوں سے سامنے آیا ہے۔ اس وائرس کے باعث انسانوں میں خطرناک بیماریاں جنم لیتی ہیں یہ پھر انسفلائیٹس کی زد میں آنے کے باعث لوگوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔

بیماری کا علاج

سب سے بری بات یہ ہے کہ اس بیماری کا ابھی تک علاج نہیں ہے۔ سینٹر فار ڈیزیز     کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق نیپا وائرس براہ راست دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔اس وائرس کی زد میں آنے والا شخص 5 سے 14 دنوں تک تیز بخار اور شدید سر درد سے متاثر رہتا ہے۔

اِس وائرس کی علامتیں 

اس وائرس سے متاثر ہونے والا شخص 24 سے 48 گھنٹوں کے درمیان کومہ میں جا سکتا ہے، ابتدائی دور میں متاثر شخص کو سانس لینے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ چند افراد کو نیورالاجیکل بیماری کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔سنہ 1998 اور 1999 میں جب یہ وائرس پھیلا تھا تو اس کی زد میں آنے سے تقریباً 265 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
      این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ریاست کے وزیر صحت کے کے شیلجا نے اپنے بیان میں اتوار کے روز کہا تھا کہ اس وائرس کے تعلق سے مزید تفصیلات نہیں مل پائی  ہیں اور ہم اس کی تحقیقات کررہے ہیں'۔انھوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'ہلاک شدہ افراد کی بیماری کس وائرس کی وجہ سے ہوئی تھی اس کا انکشاف نہیں ہو پایا ہے، ہلاک شدہ افراد کے نمونے پونے کے نیشنل وائرالاجی انسٹی ٹیوٹ میں میڈکل جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں'۔ انسٹی ٹیوٹ نے پیر کے روز اطلاع دی تھی کہ ان تمام افراد کی موت اتوار کے روز ہوئی ہے۔ وہیں ہلاک شدہ افراد کے اطراف میں رہ رہے لوگوں نے محکمہ صحت کو بتایا کہ ان کو پھل کھاتے دیکھا گیا تھا۔قبل ازیں مرکزی وزیر نے بھی ٹویٹ میں کہا کہ 'ریاست کیرالہ میں ایک نئے وائرس کے سبب ہلاک ہونے والے لوگوں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے میں نے نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کی ٹیم کو حکم جاری کیا ہے، کہ وہ ریاست کا دورہ کرے اور صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے'۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا