English   /   Kannada   /   Nawayathi

شیخ یوسف قرضاوی

share with us

جس اثر نے قرضاوی کی انفرادی دین کو اجتماعی دین داری میں تبدیل کردیا جو پوری امت کے مسائل اور امور پر توجہ دے رہا ہے ۔ ... پھر شیخ قرضاوی کو رہا کردیا گیا ........ پھر آپ کو ۱۹۵۴ ؁ء میں گرفتار کیا گیا اور اس موقع پر آپ کو سخت ترین سزائیں دی گئیں .... ۱۹۵۶ ؁ء کو شیخ فارغ ہوجاتے ہیں ، لیکن ان کو کسی بھی ایسی ملازمت سے روک دیا جاتا ہے جس میں عوام سے واسطہ پڑتا ہو ............. 
پھر شیخ قطر چلے گئے اور وہاں ۱۹۶۱ ؁ء کو معہد دینی کا انتظامی عہدہ سنبھالا ..... آپ کو قطر کی نیشنالٹی حاصل ہے ۔ (بحوالۂ سابق / ۲۰۔ ۲۳ خلاصہ ) 
شیخ قرضاوی کی صفات حسنہ 
شیخ قرضاوی کی ایک اہم صفت وفاداری ہے ، ہر اس شخص کے ساتھ وفاداری جس کا آپ پر احسان ہے ، چاہے آپ کے ساتھ کیا ہوا احسان چھوٹا ہو یا بڑا ، وہ اپنے گھر والوں کے وفادار ہیں ، اپنے شیوخ اور اساتذہ کے وفادار ہیں ، اپنے شاگردوں کے وفادار ہیں ، بلکہ تمام لوگوں کے وفادار ہیں ، آپ اس جگہ کے بھی وفادار ہیں جہاں آپ کی پیدائش ہوئی اور اس گھر کے بھی وفادار ہیں جہاں آپ نے زندگی گذاری ۔ (بحوالۂ سابق / ۲۷) 
س شیخ کو بلند ہمت عطا ہوئی ، یہ ہمت آپ کی کتابوں میں نمایاں نظر آتی ہے ، جن کی تعداد ایک سو سے زیادہ ہیں ، آپ کی اسلامی سرگرمی اور حرکت میں بھی آپ کی بلند ہمتی نظر آتی ہے ۔ بلکہ بہت سے لوگ شیخ کی تالیفات کی کثرت کے پیچھے چھپے ہونے کے راز کے بارے میں دریافت کرتے ہیں .......... اس عظیم جدوجہد کے پیچھے جو راز ہے اس کے دواسباب ہیں جیسا کہ خود یوسف قرضاوی کہتے ہیں۔ 
۱۔ اللہ آپ کے وقت میں برکت عطا فرماتا ہے ، یہ اللہ تعالیٰ کا فضل واحسان ہے ..........
۲۔ شیخ اپنے وقت کا ایک سکینڈ بھی ضائع نہیں کرتے ہیں ۔ چنانچہ وہ اپنے وقت سے ہر وقت فائدہ اٹھاتے ہیں ، چاہے سفر پر ہوں یا اپنے ملک میں مقیم ہوں ، وہ اپنے گھر میں لکھتے ہیں ، اپنے دفتر میں ، بلکہ ہوائی جہاز میں بھی لکھتے ہیں ۔ (بحوالۂ سابق / ۳۵) 
شیخ قرضاوی صاف دل کے مالک ہیں ....... بہت مرتبہ ایسا ہوتا کہ لوگ شیخ پر بے جا تنقید کرتے بلکہ یہ کہنا مناسب ہوگا کہ حملے کرتے ، بلکہ کبھی کبھار آپ پر ٹوٹ پڑتے ، اس کے باوجود کہنے والو ں کی باتوں سے دل متاثر نہیں ہوتا ۔ 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا آپ پر بالکل فٹ ہوجاتا ہے ، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لوگوں میں بہتر کون ہے؟ تو آپ نے فرمایا ہر مخموم القلب اور زبان کا سچا ۔ صحابہ نے دریافت کیا زبان کا سچا اس کو تو ہم جانتے ہیں ، لیکن مخموم القلب کون ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ وہ متقی اور صاف دل ہے جس میں نہ کوئی دشمنی ہے اور نہ کوئی حسد ‘‘ (بحوالۂ سابق / ۴۰)
قرضاوی کی ایک بہت بڑی صفت یہ ہے کہ وہ لوگوں کے مراتب کو اچھی طرح جانتے ہیں ، علمی اختلاف آپ کو انصاف اور غیرجانبداری او ر لوگوں کے امتیازات وخصوصیات کو بیان کرنے سے روکتا نہیں ہے ، چاہے یہ لوگ آپ کے مخالف کیوں ہوں ۔ ...... (بحوالۂ سابق / ۴۸)
داعی ہونے کے اعتبار سے قرضاوی کا ایک امتیاز آپ کی نیک شگونی اور خوشخبری لینا ہے ۔ یہا ں تک کہ جب آپ کے اردگرد کے لوگ مایوس ہوجاتے ہیں تو وہ اللہ سے امید لگاتے ہیں اور اپنے آس پاس کے لوگوں میں امید جگاتے ہیں ۔ (بحوالۂ سابق / ۵۵)
شیخ اس طالب عالم او رعالم وفقیہ کی سب سے اہم صفت سے متصف ہیں جو دین تک پہونچنا چاہتا ہے ، جہاں حق پاتا ہے اس کی پابندی کرتا ہے ،وہ صفت حق کی طرف رجوع ہونے کی ہے ، شیخ حق کی طرف رجوع کرنے والے شخص ہیں ۔ آپ کو اپنی پیش کی ہوئی دلیل سے زیادہ طاقت ور دلیل ملتی ہے یا ان کو اپنی رائے کی کمزوری کا انکشاف ہوجاتا ہے توتکبر کے بغیر یا اس خوف کے بغیر رجوع ہوجاتے ہیں کہ آپ کے بارے میں کیا کہا جائے گا ، یہ کسی رائے پر ثابت قدم نہیں رہتا ۔ یہ وصف شیخ کے فتاویٰ میں واضح نظر آتا ہے ۔ (بحوالۂ سابق / ۵۸)
قرضاوی کی یہ بھی خصوصیت ہے کہ آپ نے متعدد میدانوں میں قلم اٹھایا ہے ۔ یہاں تک کہ علماء نے آپ کے بارے میں کہا ہے قرضاوی نے دینی وعربی تہذیب وثقافت کا کوئی بھی میدان نہیں چھوڑا ہے ۔ ہر میدان میں آپ کا بڑا حصہ ہے .......... 
معلومات او رتحریر میں قرضاوی کی مو سوعیت کو بہت علماء پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ...... یہ ایک حقیقت ہے ، جو صلاحیتیں بہت سے علماء میں متفرق طور پر پائی جاتی ہیں ان میں سے اکثر اس ایک ہی شخص میں جمع ہوگئی ہیں ۔ (بحوالۂ سابق / ۶۷)
ہم اللہ کے حضور دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے لئے آپ کی عمر میں برکت عطا فرمائے آپ کے علم سے ہم کو نفع پہونچائے او راسلام کی مددونصرت ، مسلمانوں کو بصیرت سے آشنا کرنے اور دین کی خدمت میں آپ کی خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہونچائے ۔ ( بحوالۂ سابق : شیخ یوسف قرضاوی / ۱۹ ترجمہ / ڈاکٹر عبد الحمید اطہر ندوی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا