English   /   Kannada   /   Nawayathi

نجیب گمشدگی کیس: ماں نے سی بی آئی جانچ پراٹھائے سوال ،کہا سی بی ائی جانچ پر نہیں ہوں مطمئن

share with us

نئی دہلی:14؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع) جواہرلال یونورسٹی کے گمشدہ طالب علم نجیب احمد کے خاندان نے کہا ہے کہ وہ سی بی آئی کی تحقیقات سے ناخوش ہے۔نجیب کی والدہ فاطمہ نفیس نے دہلی ہائی کورٹ کے سامنے سی بی آئی کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا کہ انہوں نے  نجیب کے ساتھ ہونے والے جرم کا کوئی ثبوت کیوں نہیں دیا۔ایک سال کی تحقیقات کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی نے عدالت کو  بتایا کہ نجیب کے گمشدہ ہونے کے معاملے میں مشتبہ نو طلبہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ہائی کورٹ سے قبل سی بی آئی کے بیان پر فاطمہ نے کہا  کہ انہیں حیرت ہے کہ سی بی آئی ہر وقت نئے نظریات کیسے لاتا ہے، اگر ان کے بیٹے پر کوئی حملہ نہیں ہوا تھا تو اسےہسپتال کیوں لے جایا گیا تھا اور ان کے ساتھیوں کو پروکٹوریل انکوائری میں قصور وار کیسے پایا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق 28 طالب علموں اور 25 سیکورٹی محافظوں سے پوچھ گچھ کے بعد 9 میں سے 6 موبائل فون کی تفصیلات حاصل کی گیی تھی۔واضح رہے کہ دہلی پولیس کی ناکامی کے بعد 2017 میں دہلی ہائی کورٹ نےاس کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی تھی۔ جسٹس ایس مرلیدار اور اے ایس مہتا نے موبائل فونز کی  جانچ پڑتال اور ان پر فوری رپوٹ کے لیےسی ایف ایس ایل کو حکم دیا ہے۔نجیب کی والدہ کے  وکیل کولن گونسلوز نےانکشاف کیا کہ سی بی آئی کو اس معاملے میں معلومات فراہم کرنی چاہیے اور نجیب کی والدہ کوان رپورٹوں کی خبر ہونی چاہیے۔اطلاعات کے مطابق فاطمہ نفیس نے کہا ہے کہ وہ سی بی آئی کی سست تحقیقات اور عدالت کے عمل سے تھک ہو چکی ہے اور عدالت پر سے انصاف کی امید کھو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ماہ انہیں عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے لیے جانا پڑتا ہے اور انہیں  کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔نجیب کی والدہ نے مزید کہا کہ اگر کچھ نہیں ہوتا تو وہ بھوک ہڑتال کرے گی۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا