English   /   Kannada   /   Nawayathi

فلسطینی سائنسدان کے قاتلوں کو عبرت ناک سزا ملے گی:ھنیہ

share with us

غزہ : 24؍ اپریل 2018(فکروخبر /ذرائع)  اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت فلسطینی سائنسدان ڈاکٹر فادی البطش کے مجرمانہ قتل کی تحقیقات کے لئے ہرممکن اقدام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر البطش کے قاتل سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔ انہیں عبرت ناک سزا مل کر رہے گی۔مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ڈاکٹر البطش کو جس نے بھی شہید کیا وہ سزا ضرور بھگتے گا۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب مجرم ہمارے ہاتھ میں ہوں گے۔ انہیں فادی البطش کےخون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔
اسماعیل ھنیہ نے ڈاکٹر فادی البطش کے قتل میں اسرائیل اور اس کے خفیہ ادارے موساد کے ملوث ہونے کے بیان کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا میں اکیس اپریل کو فلسطینی نوجوان سائنسدان کے قتل میں اسرائیل کے سوا اور کوئی ملوث نہیں ہوسکتا۔ اسرائیل کی مکروہ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے اور وہ فلسطینی اور مسلمان سائنسدانوں کو قتل کرنے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ڈاکٹر البطش نہ صرف ایک سائنسدان تھے بلکہ وہ فلسطین کے سفیر تھے۔ اپنی ایجادات اور سائنسی خدمات سے ہٹ کر وہ ایک داعی، عالم اور استاد تھےاور ساتھ ہی وہ آزادی فلسطین کے ایک متحرک رکن تھے۔اسماعیل ھنیہ نے شہید ڈاکٹر فادی البطش کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ دکھ کے اس لمحے میں حماس کی پوری قیادت اور پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ البطش خاندان نے تحریک آزادی فلسطین کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔خیال رہے کہ ڈاکٹر فادی البطش کو 21 اپریل ہفتے کو ملائیشیا کے دارالحکومت کولالمپور میں نماز فجر کے وقت مسجد جاتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ ان کے اہل خانہ نے اس مجرمانہ قتل کی ذمہ داری اسرائیلی خفیہ ادارے موساد پر عاید کی ہے۔35 سالہ ڈاکٹر فادی البطش الیکٹریکل انجنیرنگ میں پی ایچ ڈی تھے اور ملائیشیا کی ایک یونیورسٹی میں لیکچرار تھے۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ تھے اور آبائی تعلق غزہ کی پٹی کے علاقے جبالیا سے تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا