English   /   Kannada   /   Nawayathi

71 کی جنگ کے متاثرین کیلئے کوٹہ مختص کرنے پر ڈھاکہ میں پرتشدد مظاہرے،100افراد زخمی

share with us

ڈھاکہ :10؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے 1971 کی جنگ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کیلئے 56 فیصد کوٹہ مختص کیے جانے پر ملک کی اہم جامعہ میں جاری احتجاج کے دوران تصادم میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں،جس کے بعد ہزاروں طلباء نے دھرنا دے دیا۔منگل کو غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبہ مخصوص گروہوں کو مختص کوٹے کے تحت سرکاری نوکریاں دیئے جانے کیخلاف احتجاج کررہے تھے جن پر پولیس نے ربر کی گولیاں اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔وزیر اعظم حسینہ واجد کے ایک عشرے پر محیط اقتدار میں یہ اب تک کا سب سے بڑا احتجاج ہے جس کے بعد بنگلہ دیش کی حکومت کوٹہ نظام پر نظر ثانی کرنے کے لیے تیار ہوگئی ہے۔گزشتہ اتوار کو شروع ہونیوالے مظاہرے اگلے دن تک جاری رہے جس کے باعث کلاسسز معطل کردی گئیں اور ہزاروں طلباء نے مرکزی چوک پر جمع ہو کر اصلاحات کیلئے نعرے لگائے۔احتجاج کا دائرہ چٹاگانگ،کْھلنا،راج شاہی،بریسل،رنگ پور،سلہٹ اورسوار کی سرکاری جامعات تک پھیل گیا اور کلاسس کا بائیکاٹ کر کے دھرنے دیے گئیسوار کی جہانگیر نگر یونیورسٹی میں ہونے والے احتجاج میں ہزار سے زائد طلبہ نے شرکت کی،جو پرتشدد احتجاج کی شکل اختیار کرگیا اور پولیس کیساتھ تصادم میں 30 سے زائد طلبہ زخمی ہوگئے،ترجمان میڈیکل کالج ہسپتال زاہد الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اب بھی 15 زخمی طلبہ زیر علاج ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا