English   /   Kannada   /   Nawayathi

سورج مکھی پھول کلچر کی خلا بازیاں

share with us

حسن اتفاق سے پرمود مہاجن کے بھائی کے ہاتھوں ان کے قتل کی وجہ سے یہ تفصیلات منظر عام پر نہ آسکیں ۔البتہ ڈاکٹر من موہن سنگھ کی سربراہی میں یو پی اے مخلوط حکومت کے وزیر مواصلات کے راجہ و کینی موزی کے خلاف خصوصی عدالت میں یہ مقدمہ زیر دوراں ہے۔اس کا جو بھی فیصلہ ہو اس سے قطع نظر آج موبائیل فون کی بدولت دنیا نے اتنی ترقی کرلی کہ یہ سمٹ کر آج ایک عام آدمی کی مٹھی میں آگئی ہو۔
اسے موبائیل فون کی کار گزاری ہی کہہ سکتے ہیں کہ کچھ ماہ قبل ملک کے سابق مرکزی وزیر زراعت شرد پوار دہلی میں ان کے مکان میں پیر پھسلنے کی وجہ سے ان کی کمر کی ہڈی میں لچک آنے پر انہیں شریک دواخانہ کیے جانے کی خبر ٹی وی یا اخبارات میں عام ہونے سے قبل ہی امیت شاہ نے دواخانہ جاکر ان کی مزاج پرسی کی تھی۔اس خبر سے خوداین سی پی کے عام ورکرس کو دوہر اجھٹکاپہنچنا لازم تھا ۔ایک تو پوار صاحب کو پیش آئے حادثہ اور دوسری جانب امیت شاہ کی جانب سے ان کی عیادت کا؟
یہ تو وزیر اعظم مودی کی سادگی تھی یا موصوف اس انکشاف کے ذریعہ کسی کو یہ اطلاع پہنچانا ان کا مقصد کہ ان کے اور شری پوار کے بہت پہلے سے گہرے مراسم ہیں ۔اکثر و بیشتر ان سے فون پر بات کے ذریعہ ان کی خیریت اور ایک دوسرے کے بارے میں بات چیت ہونے کے اظہار نے ایک معنوں میں سیاسی زلزلہ کی صورت میں اس بات کی نشاندہی کر دی کہ شرد پوار سورج مکھی کے پھول کی طرح اقتدار کے سورج کی گردش کی سمت اپنا پینترا بدلنے میں ماہر ہیں ۔مہاراشٹر اسمبلی الیکشن سے قبل انتخابی مفاہمت کے ضمن میں انہوں نے کانگریس کے ساتھ پندرہ سالہ رفاقت کو یکسرنظر انداز کرتے ہوئے اس کی تائید سے دست برداری کے ذریعہ ریاست میں صدر راج کے نفاذ کے ذریعہ ایک لحاظ سے بی جے پی کے لیے ماحول سازی سی کی تھی؟
دہلی اسمبلی الیکشن میں دودھ سے جلی بی جے پی بہار اسمبلی الیکشن میں چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پینے کی ذہنی تیاری میں ہے۔بہار میں کٹہیار پارلیمانی نشست کی نمائندگی کے فرائض اس پارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری طارق انوار انجام دے رہے ہیں۔غالباً اس الیکشن کو ملحوظ رکھتے ہوئے این سی پی کی روایتی سالگرہ کی تقریب کا پٹنہ میں اہتمام کے باوجود نتیش کمار‘لالو یادو نے آپس میں سو سو سیٹیں تقسیم کرتے ہوئے کانگریس کو چالیس سیٹیں اور این سی پی کو صرف تین اسمبلی سیٹیں مختص کیں ۔طارق انور کے ناک بھوں چڑھانے اور کم سے کم بارہ سیٹیں الاٹ کرنے کے مطالبے پر نتیش کمار نے ٹکا سا جواب دیا۔اس پرشرد پوار نے انہیں ۲۰؍ اگسٹ تک کا وقت دیا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ این سی پی اس الیکشن میں کیا کردار ادا کرتی ہے؟
حالیہ پارلیمانی سیشن میں للیت مودی اور ویانم مسئلہ پر کانگریس اور بی جے پی میں گھمسا ن کی وجہ سے لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن نے کانگریس کے پچیس اراکین کو پانچ دن کے لیے معطل کرنے کی مذمت میں اپوزیشن کی دوسری جماعتوں نے اس فیصلہ پر احتجاج کرتے ہوئے معطل شدہ اراکین کے ساتھ یگانگت کا مظاہرہ کیا تھا ۔اسی دوران شرد پوار نے کانگریس اور بی جے پی کے خلاف تیسرے محاذ کی تشکیل کے سلسلہ میں دہلی میں اپنی قیامگاہ پر ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔اس میٹنگ میں ملائم سنگھ یادو ‘فاروق عبداللہ اور تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔پارلیمنٹ اجلاس کے دوران شور و غل اور اجلاس کے بائیکاٹ کے موضوع پر ملائم سنگھ یادو کے یو ٹرن لینے کے سلسلہ میں سیاسی مبصرین اسے شرد پوار کی حکمت عملی کی اسے کامیابی قرار دے رہے ہیں ۔
علاقائی پارٹیوں پر مشتمل تیسرا محاذ بنانے کی شرد پوار کی یہ پہلی کوشش نہیں ۔ڈاکٹر من موہن کی سربراہی میں جب یو پی اے کی حکومت تشکیل دی گئی تھی اس وقت شرد پوار نے اپنی پارٹی کا قومی کنونشن سورت میں منعقد کیا تھا۔اس کنونشن میں سابق وزیر اعظم دیو گوڑا ‘ کمیونسٹ پارٹی کے اے ۔بی ۔ بردھن اور دیگر قائدین نے شرکت کی تھی ۔ مذکورہ کنونشن نشستن ‘ گفتن‘ برخاستن تک محدود رہا۔ یوپی اے حکومت کے پہلے مرحلہ کے اواخر میں امریکہ سے ایٹمی معاہدہ کے موضوع پر کمیونسٹ پارٹیوں نے حکومت کی تائیدسے دستبرداری اختیارکی تھی۔ 2009 کے پارلیمانی الیکشن کے وقت بھی شرد پوار نے کانگریس کی مخالفت کی تھی ۔ اس الیکشن میں کانگریس نے دو سو سے زیادہ نشستوں پر کامیابی کے ذریعہ دیگر پارٹیوں کے اشتراک کے ذریعہ اپنی حکومت تشکیل دی تھی۔ جس میں شرد پوار اور پرفل پٹیل نے این سی پی کے نمائندہ کی حیثیت سے مرکزی حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 
قارئین کی یاد دہانی کے لئے ہم اس بات کا حوالہ دینا ضروری سمجھتے ہیں کہ 2004 ؁ء کے پارلیمانی الیکشن میں کانگریس کی غیر متوقع کامیابی کے نتیجہ میں اس امر کے واضح امکانات تھے کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی قائد کی حیثیت سے سونیا گاندھی کا متفقہ طور پر انتخاب عمل میں آئے گا۔ اٹل بہاری باجپائی کی سربراہی میں این ڈی اے کی جانب سے انھیں اقتدار سونپنے کا معاملہ بی جے پی کے سینہ پر سانپ لوٹنے والے سانحہ کی داغدوزی کے لیے اس پارٹی کے چانکیاؤں نے سونیا گاندھی کی غیر ملکی شہریت کا موضوع کھوج نکالا۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کا وزارت عظمی پر انتخاب کی وجہ سے بی جے پی کے منصوبوں پر پانی سا پھر گیا۔ ملک کی سیاست پر نظر رکھنے والے بعض تجزیہ نگاروں کا یہ اندیشہ تھا کہ صدر کانگریس اور وزیر اعظم کا یہ تجربہ زیادہ عرصہ تک چلنے والا نہیں۔ اس رجحان کی بھنک لگنے کے بعد شرد پوار نے بی جے پی کا وہ موضوع ہائی جیک کرنے کے بعد خود کی سربراہی والی پارٹی کو اصل کانگریس قرار دینے کا انہوں نے دعوی کیا ۔ آج بھی وہ اس بات پر مصر ہیں کہ ان کی پارٹی ہی اصل کانگریس ہے؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا