English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا کا ایران سے جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں متبادل منصوبہ

share with us

امریکی جیل میں بند ہمارے شہریوں کورہا کیاجائے،ہم انسانی بنیادوں پر جو کچھ ممکن ہوا ، وہ کریں گے،ایرانی ردعمل

 

تہران /واشنگٹن :22؍مارچ 2018(فکروخبر/ذرائع)امریکا نے اپنے تین یورپی اتحادیوں برطانیہ ،جرمنی اور فرانس سے ایران سے طے شدہ جوہری معاہدے سے متعلق تعمیری بات چیت کی ہے لیکن اگر مذاکرات کا یہ سلسلہ ناکام ہوجاتا ہے تو پھر امریکا نے ایران کے خلاف ایک متبادل منصوبے پر بھی کام شروع کردیا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق یہ بات امریکا کے ایک اعلیٰ مذاکرات کار نے ایک بیان میں بتائی ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 جنوری کو یورپی طاقتوں کو ایران سے 2015ء میں طے شدہ جوہری معاہدے میں موجود اسقام کو دو ر کرنے کے لیے الٹی میٹم دیا تھا اور خبر دار کیا تھا کہ اگر وہ اس سے متفق نہیں ہوتے تو پھر امریکا ایران کے خلاف عاید پابندیوں میں کی گئی نرمی میں توسیع سے انکار کردے گا ۔اگر صدر ٹرمپ اس کی منظوری نہیں دیتے تو 12 مئی کے بعد ایران پر دوبارہ امریکی پابندیاں بحال ہوجائیں گی۔امریکی محکمہ خارجہ کے پالیسی پلاننگ ڈائریکٹر برائن ہْک نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک ضمنی سمجھوتے کے بارے میں یورپی اتحادیوں سے تعمیری بات چیت کی ہے لیکن میں یہ پیشین گوئی نہیں کرسکتا کہ آیا ہمارا ان کے ساتھ سمجھوتا طے پاجائے گا یا نہیں۔انھوں نے بتایا کہ اگر یہ مذاکرات ناکام رہتے ہیں اور کوئی نیا سمجھوتا طے نہیں پاتا ہے تو پھر ہم اس صورت میں ایک متبادل ہنگامی منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ہم ایک طرح سے بیک وقت دو ٹریک پر چل رہے ہیں۔ادھر ردعمل میں ایرانی عہدہ دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہم انسانی بنیادوں پر جو کچھ ممکن ہوا ، وہ کریں گے۔انھوں نے کہا کہ اس اجلاس میں امریکا سے بھی یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اپنی جیلوں میں بند ایرانیوں کو رہا کرے۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس معاملے پر اس ماہ کے اوائل میں اومانی وزیر خارجہ کے دورہ ایران کے موقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا