English   /   Kannada   /   Nawayathi

2007 میں مشرقی شام میں مبینہ جوہری پلانٹ پر بمباری کی تھی،اسرائیلی فوج کا اعتراف 

share with us

اسرائیل حملے کا اعتراف کرکے ایران کو پیغام دینا چاہتا ہے کہ صہیونی ریاست کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتی ہے،مبصرین 

 

مقبوضہ بیت المقدس :22؍مارچ 2018(فکروخبر/ذرائع)اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 2007 میں مشرقی شام میں مبینہ جوہری پلانٹ پر بمباری کی تھی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل نے کئی سال کے بعد شام میں اہم جوہری مرکز پر بمباری کی تصدیق کی ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے یہ اعتراف ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ امریکا اور بعض عرب ممالک بھی ایران کے جوہری پروگرام پر طے پائے معاہدے سے ناخوش ہیں۔یہ امکان ہے کہ صہیونی ریاست شام کی ایٹمی تنصیبات پر ایف 16 اور ایف 15 جنگی طیاروں کے ذریعے سنہ 2007 میں کیے گئے حملے کا اعتراف کرکے ایران کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ صہیونی ریاست کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتی ہے۔اسرائیلی حکام کا دعوی ہے کہ مشرقی شام میں قائم اس جوہری پلانٹ میں خفیہ طورپر جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر کام جاری تھا۔اسرائیلی اخبارات کے مطابق اسرائیلی محکمہ دفاع نے پانچ اور چھ ستمبر 2007 کو رات کے وقت مشرقی شام میں ایک صحرا میں قائم جوہری پلانٹ بمباری کی تھی۔ اس بمباری کے نتیجے میں جوہری تنصیب کو غیرمعمولی نقصان پہنچا تھا۔ امریکا نے اس واقعے کے بعد دعوی کیا تھا کہ شام شمالی کوریا کےتعاون سے وہاں پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے۔دوسری جانب شام نے امریکا کے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ جس جگہ اسرائیل نے بم باری کی وہ ایک خالی فوجی اڈہ ہے۔ وہاں پر خالی عمارتوں کے سوا کچھ نہیں تھا اور نہ ہی وہاں پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر کام ہو رہا تھا۔اس وقت بھی اس بمباری کا الزام اسرائیل پر عاید کیا گیا تھا تاہم اسرائیل نے خاموشی اختیار کیے رکھی۔ یہ پہلا موقع ہے جب صہیونی فوج نے پہلی بار شام میں کسی جوہری تنصیب کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل شام اور ایران پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا الزام عاید کرتے آئے ہیں۔ ایران نے پانے جوہری پرگرام پر سنہ 2015 میں امریکا سمیت چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ سمجھوتہ کیا تھا جس کے تحت تہران نے یورینیم افزودگی کی مقدار کم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس کے بدلے میں عالمی سطح پر ایران پرعاید اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی۔ دوسری جانب موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ طے پائے سمجھوتے کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے 12 مئی 2018 تک اس میں ترامیم کی مہلت دی ہے۔ یورپی ممالک ایران کیجوہری پروگرام پرامریکا کوقائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اس اعتراف کے بعد اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی طرف سے مبینہ طورپر اس کارروائی کی تصاویر اور فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے شام میں 480 کلو میٹر اندر گھس کر دیر الزور شہر میں ایک بڑا جوہری پلانٹ تباہ کیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا