English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت گئو رکشا کے نام پر غنڈہ گردی کرنے والوں پر سخت کارروائی کرے: نواب ملک

share with us

راشٹروادی کانگریس پارٹی کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواب ملک نے کہا کہ نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعے بیف لانے لیجانے یا استعمال کرنے کے شک میں مسلمانوں ودلتوں پر قاتلانہ حملے ہورہے ہیں اور اس میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے جس سے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ اس لئے حکومت کو اس بات کی وضاحت کرنی چاہئے کہ کن کن جانوروں کے گوشت بیف میں شمار کئے جائیں گے اور اس تعلق سے لوگوں کو خبردار کرے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں گؤرکشا کے نام پر دہشت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہریانہ، جھارکھنڈ، اترپردیش ودیگر ریاستوں میں بیف کے نام پر لوگوں کو قتل کیا گیا اور اب یہ غنڈہ گردی مہاراشٹر میں بھی پہونچ چکی ہے۔ ناگپور کے کٹول تعلقہ کے بارسانگی گاو 191ں میں اسماعیل شاہ نامی شخص کو بیف لے جانے کی شک میں مارا پیٹا گیا ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسماعیل شاہ ناگپور میں قانون کے مطابق جاری مذبح خانے سے گوشت لاکر فروخت کیا کرتا تھا۔ لیکن گائے کا گوشت لے جانے کے شک میں اسے نام نہاد گﺅرکشکوں نے مارا پیٹا ۔ یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کا فوری طور پر وزیراعلیٰ کو نوٹس لینا چاہئے اور اسماعیل شاہ کو مارنے پیٹنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اب حکومت کو چاہئے کہ وہ بیف کیا ہے؟ اس کی تعریف کرے کیونکہ بیف میں گائے ، بیل سمیت بھینسوں کے بھی گوشت شامل ہیں۔ گائے وبیلوں کے ذبیحے پر پابندی عائد ہے لیکن بھینسوں کے ذبیحے پر پابندی نہیں ہے ، اس لئے بھینسوں کے گوشت لانے لے جانے اور استعمال کرنے پر کوئی روک نہیں ہے۔ اس تعلق سے حکومت کو عوامی بیداری لانی چاہئے تاکہ گﺅرکشا کے نام پر غریبوں، مسلمانوں اور دلتوں پر کوئی زیادتی نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر میں گﺅرکشا کے نام پر یہ دوہرا واقعہ ہے جب کسی کو مارا پیٹا گیا ہے۔ اس سے قبل واشم ضلع میں بھی اسی طرح کا واقعہ ہوا تھا۔ ناگپور ضلع کا واقعہ دوسرا واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح قانون اپنے ہاتھ میں لینے والے غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی تو اس طرح کی واردات کا سلسلہ بڑھتا جائے گا جس سے ریاست میں فرقہ وارانہ صورت حال مزید ابتر ہوتی جائے گی۔ اس لئے حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ جو لوگ بھی اس طرح کی غنڈہ گردی میں شامل ہیں ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا