English   /   Kannada   /   Nawayathi

رام ناتھ کووند کا موقف مستحکم، 23 جون کو نامزدگی کا ادخال

share with us

تاہم وکیل سے سیاستدان بننے والے رام ناتھ کا 14 ویں صدر جمہوریہ کی حیثیت سے انتخاب بہرصورت عملاً یقینی ہے کیونکہ بعض غیر این ڈی اے علاقائی پارٹیوںمیں بھی تائید کا تیقن دے دیا ہے۔ دریں اثناء رام ناتھ کووند نے گورنر بہار کی حیثیت سے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے ۔ راشٹرپتی بھون سے جاری ایک اعلامیہ میں بتایا گیا کہ مغربی بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کو گورنر بہار کی اضافی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ این ڈی اے کے نامزد رام ناتھ کووند 17 جولائی کے صدارتی الیکشن کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی 23 جون کو داخل کریں گے اور اس موقع پر بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی موجودگی متوقع ہے۔رام ناتھ کووند کو مرکزی حکومت کی جانب سے ایم ایس جی کمانڈوز کی Z+ سیکوریٹی بھی فراہم کردی گئی ہے۔ عددی طاقت کے اعتبار سے رام ناتھ کا موقف مستحکم ہے۔ الیکٹورل کالج کی جملہ عددی طاقت 10,98,903 ووٹ ہے جس میں ہر ایم پی کے ووٹ کی قدر 708 ہے۔ ایم ایل اے کے ووٹ کی قدر متعلقہ ریاست کی آبادی پر منحصر ہوتی ہے۔ امیدوار کو چناؤ جیتنے کیلئے 50 فیصد سے زائد ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ نصف ووٹوں کی تعداد 5,49,452 ہے۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے پاس شیوسینا کے بشمول 5,37,683 ووٹ ہیں لیکن بیجو جنتادل، ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس کی تائید کے تیقن کے ساتھ رام ناتھ کووند کو معقول اکثریت کے ساتھ کامیابی ملنے کا یقین ہے بلکہ انہیں موجودہ صدر پرنب مکرجی کے محصلہ 7,13,763 سے کہیں بڑھ کر ووٹ حاصل ہونے کی توقع ہے۔ اس دوران سی پی آئی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی نے کہا کہ صدر جمہوریہ کے عہدہ کیلئے سیکولر امیدوار وقت کی ضرورت ہے اور اپوزیشن پارٹیاں یقینا اپنا امیدوار کھڑا کریں گی۔ کانگریس کے ذرائع نے کہا کہ پارٹی قائدین نے دیگر جماعتوں کے قائدین سے بات کرتے ہوئے بات کی ہے تاکہ پارلیمنٹ میں 22 جون کو تمام غیر این ڈی اے پارٹیوں کی اہم میٹنگ میں ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جاسکے۔

سیاست

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا