English   /   Kannada   /   Nawayathi

بڈگام میں تصادم: سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 2 نوجوان ہلاک، متعدد زخمی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بتایا جارہا ہے کہ زاہد رشید اپنی پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اپنے والد کے چھوٹے کاروبار میں اُس کا ہاتھ بٹاتا تھا۔ زاہد کی ہلاکت کے قریب ڈیڑھ گھنٹے بعد عاقب احمد نامی ایک اور نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔ مقامی میڈیا نے بلاک میڈیکل افسر چاڈورہ کے حوالے سے کہا ہے کہ عاقب احمد کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا۔ واتھورہ کا رہنے والا عاقب بھی گولی لگنے سے ہی جاں بحق ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چاڈورہ میں امن وامان کی صورتحال کشیدہ رخ اختیار کرگئی ہے اور اب تک احتجاجیوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں قریب ایک درجن افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں سے متعدد شہری پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ چاڈورہ کے دربگ نامی گاؤں میں منگل کی علی الصبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین مسلح تصادم شروع ہوا۔ تاہم جوں ہی مقامی لوگوں تک جنگجوؤں کے ایک مکان میں محصور ہونے کی اطلاعات پہنچیں تو وہ بڑی تعداد میں اپنے گھروں سے باہر نکل کر جھڑپ کے مقام کی طرف بڑھنے کی کوشش کرنے لگے۔ علاقہ میں تعینات سیکورٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے پہلے لاٹھی چارج کیا اور جب اس کا مظاہرین پر کوئی خاص اثر نہیں ہوا تو مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور چھرے والی بندوقوں کا استعمال کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں مزید احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

سنت كبيرنگر-خلیل آباد ریلوے ٹریک پر بم دھماکہ، ایک شخص زخمی، ریلوے ٹریک پر تلاشی مہم شروع

سنت كبيرنگر۔۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں سنت كبيرنگر- خلیل آباد ریلوے ٹریک پر آج بم دھماکہ ہوا جس میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ پولس ذرائع نے یہاں بتایا کہ خلیل آباد اسٹیشن کے مخلص پور-ترپاٹھی مارکیٹ کے درمیان ریلوے کراسنگ کے ٹریک نمبر ایک پر صبح كوڑا چننے والے راجو تھاپا نامی نیپالی نوجوان کو برساتی میں لپیٹے گئے چار بم ملے۔ وہ ان میں سے ایکک کو کھول کر دیکھ رہا تھا کہ اس کے ہاتھ میں ہی دھماکہ ہو گیا۔ اس حادثے میں اس کے ہاتھ کے چيتھڑے اڑ گئے۔ راجو شہر میں رہ کر كوڑا بیچ کر اور بھیک مانگ کر اپنا پیٹ بھرتا ہے۔زخمی نوجوان کو ضلع اسپتال لایا گیا جہاں اس کی سنگین حالت دیکھ کر ڈاکٹروں نے اسے گوركھپور میڈیکل کالج ریفر کر دیا۔ ٹریک پر بم دھماکے کی اطلاع پر پولیس سپرنٹنڈنٹ ہیرالال، ریلوے اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ سمیت کئی دیگر اعلی افسران موقع پر پہنچے۔ برساتی میں لپیٹے گئے تین دیگر بم کو ڈفیوز کرنے کے لئے بم ڈسپوزل دستہ بلایا گیا ہے۔ سرکاری ریلوے پولیس (جی آر پی)، ریلوے سکیورٹی فورس (آر پی ایف) سمیت پولس نے پورے ریلوے ٹریک پر تلاشی مہم شروع کردی ہے۔ ٹریک پر ٹریفک روک دی گئي ہے۔ ریلوے ٹریک پر بم کس ارادے سے رکھا گیا تھا یہ پتہ نہیں چل سکا ہے۔مسٹر ہیرالال نے بتایا کہ ریلوے لائن پر بم ملنا سنگین معاملہ ہے۔ معاملے کی چھان بین کے بعد ہی اس بارے میں کچھ کہا جا سکتا ہے۔

گوشت کی دکانوں کے سلسلہ میں ہائی کورٹ نے لکھنؤ میونسپل اور ریاستی حکومت سے طلب کیا جواب

لکھنؤ۔۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گوشت کی دکانوں کے معاملے میں اہم فیصلہ دیتے ہوئے میونسپل لکھنؤ اور حکومت سے معلومات طلب کی ہے کہ ابھی تک گوشت کی دکانوں کو لائسنس کی تجدید کئے جانے کے معاملے میں کیا کیاگیا ہے ۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا ہے کہ درخواست گزاروں کی طرف سے دکانوں کے لائسنس کی تجدید کئے جانے کےے مطالبے کے باوجود بھی ابھی تک ایسا کیوں نہیں کیا گیا۔ جسٹس امریشور پرتاپ شاہی اور جسٹس سنجے هركولي کی بینچ نے یہ حکم شہاب الدین اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست پرجاری کئے ہیں۔ پٹیشن دائر کرکے کہا گیا تھا کہ عرضی گزاروں نے شہر میں چل رہی گوشت کی دکانوں کے لائسنس تجدید کئے جانے کا مطالبہ میونسپل سمیت ریاستی حکومت سے کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سال 2014 میں گوشت کی دکانوں کے لائسنس کی مدت پوری ہو گئی تھی۔ عر ضی گزاروں نے درخواست دے کر لائسنس کی تجدید کا مطالبہ میونسپل سے کیا تھا۔درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ان لوگوں نے متعدد دفعہ دکانوں کے لائسنس کی تجدید کا مطالبہ کیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ تجدید نہ ہو پانے کی وجہ سے گوشت کی دکانیں نہیں چل پا رہی ہیں۔ عرضی گزار شہاب الدین اور دیگر نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے مطالبہ کیا ہے کہ دکانوں کو لائسنس کی تجدید کا حکم جاری کیا جائے۔ عدالت نے میونسپل لکھنؤ سے پوچھا ہے کہ اس معاملے میں ابھی تک کیا کارروائی کی گئی۔ اگلی سماعت پر عدالت کو بتائیں۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت تین اپریل کو مقرر کی ہے۔

ہائی وولٹیج ڈرامہ کے بعد پپو یادو گرفتار، پولیس اور حامیوں میں تصادم

پٹنہ۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)۔ جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے سرپرست اور بہار کے مدھے پورہ سے ممبر پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پٹنہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (سیٹی) چندن کشواہا نے یہاں بتایا کہ مسٹر یادو کو دارالحکومت کے مندري واقع رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سال جنوری میں دارالحکومت کے ممنوعہ گاندھی میدان تھانہ حلقہ میں مختلف مطالبات کو لے کر ممبر پارلیمنٹ مسٹر یادو پارٹی کارکنوں کے ساتھ جب مظاہرہ کر رہے تھے تبھی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی جس میں کئی پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے۔مسٹر کشواہا نے کہا کہ اسی معاملے میں ممبر پارلیمنٹ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتاری کے بعد ممبر پارلیمنٹ کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ گرفتار کرنے گئی پولیس کے ساتھ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی ساتھ تھی۔ بڑی تعداد میں جے اے پی کارکنوں کے رکن پارلیمنٹ کے گھر پر پہنچ جانے کی وجہ سے ابھی تک پولس انہیں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے نہیں لے جا پا رہی ہے۔ اس درمیان مسٹر یادو نے يواین آئی کو بتایا کہ کل صبح جب وہ پارٹی کارکنوں کے ساتھ پرامن طریقہ سے بجلی کی شرح میں غیر متوقع اضافہ کے خلاف اور بہار اسٹاف سلیکشن کمیشن گھوٹالے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جانچ کرنے سمیت دیگر مطالبات کے لئے اسمبلی کا گھیراؤ کرنے جا رہے تھے تبھی پولیس نے جم کر لاٹھی چارج کی۔ اس لاٹھی چارج میں ان کے 24 سے زائد کارکنوں کو شدید چوٹ لگی ہے۔مسٹر یادو نے الزام لگایا کہ پولیس ان کا قتل کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ پرامن مظاہرے کے دوران بھی ان پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کے مسائل اٹھانے کے لئے دارالحکومت پٹنہ میں اس سال جنوری میں ان کی قیادت میں کئے گئے مظاہرے کے ایک پرانے معاملے میں پولیس ان کی گرفتاری بتا رہی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ پولیس نے انہیں کئی گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ مظاہرہ مکمل طور پر پرامن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی تحریری نوٹس وہ لوک سبھا اسپیکرکو دیں گے۔

سی پی ایم لیڈر کا بیٹا عصمت دری اور قتل کے الزامات میں گرفتار

اگرتلہ۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)تریپورہ میں دھرم نگر ضلع کے پدمپور گاؤں میں پولیس نے مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کی ایک لیڈر کے بیٹے کو ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے بعد اس کے قتل کے الزام میں آج گرفتار کیا۔محکمہ جاتی پولیس افسر جے داس چودھری نے کہاکہ رجت ٹانٹی (22) نے کل رات اس واقعہ کو مبینہ طور پر انجام دیا۔ پولیس نے جائے واقعہ سے سم کارڈ سمیت کچھ اہم ثبوت برآمد کئے ہیں۔ رجت کی ماں ریاست میں حکمراں سی پی ایم کی خاتون اکائی کی رہنما ہیں۔رجت کو مقامی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جہاں سے اسے پوچھ گچھ کیلئے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ رجت نے اس دوران پولیس کو گمراہ کرنے کیلئے کہانی گڑھی لیکن بعد میں اس نے اپنا جرم قبول کرلیا۔پولیس نے بتایاکہ جانچ سے پتہ چلا کہ متاثرہ درجہ نہم کی طالبہ تھی اور اس نے رجت کو بلایا تھا۔ دونوں نے ساتھ میں مندر کے نزدیک شراب پی۔ اس کے بعد لڑکی کو قے ہونے لگی اور بعد میں وہ بے ہوش ہوگئی۔ رجت نے بتایا کہ اس نے اسے ہوش میں لانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہنے پر ڈر کے مارے اس نے اسے قتل کردیا۔پولیس نے بتایا کہ رجت نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے اور ا س نے یہ بھی بتایا کہ اس نے لڑکی کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی تھی۔

ممبئی ہوائی اڈے کے اطراف میں فلک بوس عمارتوں کی منظوری نہیں :ہائی کورٹ

ممبئی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)عروس البلاد ممبئی کے انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ارد گردزیرتعمیر بلند عمارتوں کے بلڈرز، سرمایہ کار اور فلیٹ خریدارکشمکش کا شکار ہیں کیونکہ بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ ان عمارتوں کو منظوری نہیں دے گا جو مقررہ حد سے زیادہ اونچائی والی بنائی جارہی ہیں۔ان مضافاتی علاقوں میں باندرہ، کرلا، سانتا کروز، ولے پارلے ، اندھیری، جوگیشوری وغیرہ کی ہزاروں عمارتیں ہیں ۔واضح رہے کہ مذکورہ علاقوں کی یہ پرانی عمارتیں ہیں ۔ اب انہیں منہدم کرکے بلند عمارتیں بنائی جارہی ہیں لیکن ہوائی اڈے سے ہوائی جہازوں کی پرواز کی حد میں آنے اور اس سے تحفظ سے متعلق نظام میں خلل آنے کی وجہ سے ایئر پورٹ اتھارٹی ان عمارتوں کے بلڈرز اور ڈیویلپروں کو منظوری نہیں دے رہا ہے ۔ہوائی اتھارٹی کی اس نا منظوری کے چلتے ہوئے کچھ بلڈروں نے ہائی کورٹ کی گذارش کی ہے ،لیکن ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ لاکھوں مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر وہ اے ئرپورٹ اتھارٹی عمارتوں سے متعلق اونچائی کے نظام میں رعایت دینے کے حق میں نہیں ہے ۔اس نظام کی وجہ سے لاکھوں لوگ جو پرانی عمارتوں میں رہا ئش پذیر ہیں اور اب ان کی عمارتیں منہدم کرکے نئی تعمیر کی جارہی ہیں۔ذرائع کے مطابق ان پرانیعمارتوں کو منہدم کیا گیا ہے جس کے سبب ان عمارتوں کے مکین اب کرایہ کے فلیٹ میں رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں، ساتھ ہی جنہوں نے ان عمارتوں میں دفاتر کھولے ہیں، وہ بھی پریشان ہیں۔ ان عمارتوں کو 'این او سی' نہ ملنے کے سبب سے جو عمارت آدھی ادھوری بن گئی ہیں اور لوگوں نے قبضہ کر لیا ہے وہ عمارت سازوں کے چکر میں پھنس گئے ہیں۔ ہائی کورٹ کے جج ودیا راناڈے نے کہا کہ ان عمارتوں کے بارے میں اونچائی سے متعلق پابندیوں میں کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی۔کورٹ کبھی بھی ان قوانین میں رعایت نہیں دے گا۔ کورٹ نے کہا کہ کچھ عمارتوں یا علاقوں کی عمارتوں کی اونچائی کے بارے میں جو قوانین ہیں وہ واضح نہیں ہیں۔ اگر ایسا ہے تو فریقین اپنا موقف ٹھیک سے رکھ سکیں تو وہ اس پر غور کر سکتی ہے ۔واضح رہے کہ عمارتوں کی اونچائی سے متعلق انتظامات کے قوانین ہوائی اڈے کے چار کلومیٹر کے دائرے میں آتے ہیں جن لوگوں نے اس طرح کی اونچی عمارتوں میں فلیٹ خریدے ہیں یا جو پہلے سے ان میں رہتے تھے اور اب ان کی عمارتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ان کہنا ہے کہ بلڈر اور بی ایم سی اس کے ذمہ دار ہیں۔

سماجی بہبود کے منصوبوں کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی بنانا غلط : عدالت

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ نے زیادہ تر عوامی بہبود کی اسکیموں سے مستفید ہونے کے لئے آدھار کارڈ ضروری کرنے کے سرکار کے فیصلہ کو غلط قرار دیا ہے ۔چیف جسٹس نے جے ایس کیہر کی قیادت والی بنچ نے سرکار کو آدھار کارڈ کو لازمی بنانے کے خلاف دائر کی گئی عرضی پر یہ حکم دیا ۔ سپریم کورٹ نے کہا ''سرکار اپنی بہبود کی منصوبوں کا فائدہ دینے کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی نہیں بناسکتی ہے ۔بنچ نے یہ واضح کیا ہے کہ بنک کھاتے کھولنے جیسی سرکار کی اسکیموں میں آدھار کا استعمال کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سرکار کی آدھار کو چیلنج کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سرکار کی آدھار کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سماعت کے لئے سات ججوں کی بنچ تشکیل دی جانی ہے مگر فی الحال ایسا ممکن نہیں ہے ۔چیف جسٹس نے کہا ''سماجی بہبود کے منصوبوں کے لئے آدھار کو لازمی نہیں بنایا جاسکتا مگر غیر مفید اسکیموں کے لئے آدھار کارڈ استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ اس تعلق سے عدالت کا پہلے دیا گیا حکم پوری واضح اور انکم ٹیکس سمیت دیگر غیر فائدے مفید اسکیموں میں آدھار کو ضروری بنانے سے سرکار کو روکا نہیں جاسکتا۔قابل ڈکر ہے کہ سرکار نے کئی منصوبوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کو لازمی کردیا ہے ۔ مسٹر ارون جیٹلی نے کہا تھا کہ ملک میں 108 کروڑ لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہے ۔ جن سماجی فائدے کی اسکیموں کے لئے آدھار کو لازمی بنایا تھا اس میں کھانا پکانے کی گیس کی سبسڈی ۔ غذائی اجناس کی سبسڈی پسماندہ طبقات اور معذوروں کو ملنے والے وظیفہ شامل ہیں ۔

کسانوں کی خودکشی کے معاملات سے نمٹنے کا منصوبہ بتائے حکومت: سپریم کورٹ

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے آج کہاکہ وہ کسانوں کی خودکشی کے معاملات سے نمٹنے کیلئے اٹھانے جانے والے مجوزہ اقدامات کے بارے میں چار ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے ۔چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت والی بنچ نے کہاکہ یہ اہم اور سنگین معاملہ ہے ، جس کا جواب دینے کیلئے مرکزی حکومت نے دو ہفتوں کا وقت مانگا تھا لیکن معاملے میں تفصیلی جواب کی ضرورت کے مدنظر مرکزی حکومت کو چار ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے ۔عدالت نے کہاکہ حکومت کو ایک ایسی پالیسی بنانی چاہئے جو کسانوں کی خودکشی کے وجوہات کا سدباب کرسکے ۔

اودھ پنچ نے ہندوستانی صحافت میں طنز کی بنیاد ڈالی

بارہ بنکی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) انگریزی حکومت کی پالیسیوں اور اس وقت کے سماجی حالات پر تنقید کرنے والے اخباراودھ پنچ نے ہندوستان کی صحافت میں طنز کی مضبوط بنیاد ڈالی۔ اردو ادب میں اپنی نوعیت کے اس معروف اخبار نے اصلاح کے مقصد سے کارٹون کی مدد بھی لی جس میں اسے بڑی حد تک کامیابی ملی۔مقررین نے ان خیالات کا اظہاررابطہ سیوا سنستھان کے زیر اہتمام اترپردیش اردو اکیڈمی کے تعاون سے منشی سجاد حسین اور اودھ پنچ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں کیا۔محکمہ صحت کے سبکدوش انفارمیشن افسر ڈاکٹر ایس ایم حیدر نے اس موقع پر کہا کہ منشی سجاد حسین کے اخبار اودھ پنچ میں ہمارے معاشرے کو دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا۔ عام طور پر لوگ اس کے فقروں اور لطائف سے لوٹ پوٹ ہوجاتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف لکھنؤ کے حالات اور دوسری طرف اس اخبار کا موضوع ایک دوسرے کے برعکس تھے جس دور میں انگریزی حکومت کے ظلم سے لوگ کراہ رہے تھے ، وہیں اودھ کارٹون انہیں اپنے طنزیہ مضامین سے ہنسا رہا تھا۔اتراکھنڈ گورنر کے سابق او۔ایس۔ڈی ٹو پریس سلمان علی خاں نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 19 ویں صدی کے آخری حصہ میں اودھ پنچ نے نہ صرف اجنبی حکومت اور اجنبی تہذیب کو طنز کا ذریعہ بنانے کی شروعات کی بلکہ اس نے عام سیاسی اور ملکی امور کے بارے میں بھی اپنی بات کو بیباک انداز میں بیان کیا۔انہوں نے کہا کہ اودھ پنچ نہ صرف اردو کا عظیم طنزیہ اخبار تھا بلکہ اس نے پہلی بار اردو میں مغربی طنز ومزاح کے حربوں کو بھی استعمال کیا۔ ساتھ ہی سیاسی اور سماجی مسائل پر بھرپور طنز و مزاح کا آغاز بھی اسی اخبار سے ہوا۔
مسٹر خان نے کہا کہ اودھ پنچ سے پہلے محض نکتہ چینی ہی ہوتی تھی مگربعد میں اس نے طنزیہ انداز کی بنیاد ڈالی۔پٹیل مہیلا پی جی کالج کی صدر شعبہ اردو ڈاکٹر صفت الزہرہ زیدی نے اس موقع پر کہا کہ منشی سجاد حسین نے معاشرے کی برائیوں پر بہترین انداز میں طنز کیا۔ اسی دور میں یہ اسلوب پروان چڑھا۔ جنوری 1877 میں اودھ پنچ نکلنا شروع ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس اخبار کو دراصل وقت کے تقاضے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے ۔ انگریزی حکومت کے ظلم کی وجہ سے ملک میں اداسی کا ماحول تھا۔اس اخبار میں سماجی برائیاں اور اخلاقی کمزوریاں پر خاص توجہ دی جاتی تھی۔اس طرح از راہ مذاق کام کی باتیں بھی ہو گئیں۔ اس اخبار نے 36 سال تک اردو طنز کا دامن تھامے رکھا ۔ اس کی مقبولیت میں کبھی کمی نہیں آئی۔جواہر لعل نہرو میموریل پی جی کالج کے سابق صدر شعبہ اردو ڈاکٹر احسن بیگ نے اس موقع پر کہا کہ منشی سجاد حسین نے اودھ پنچ کے لئے ایسے لوگوں کی خدمات حاصل کیں جنہوں نے اردو علم اور ادب کو عرش پر پہنچایا۔ ان تحریروں میں سنجیدگی اور لطافت کے بھرپور رنگ ہوتے تھے ۔ اردو کے شایقین اسے بھول نہیں سکتے ۔منشی سجاد حسین نے حاجی بغلول جیسا کردار تخلیق کیا، جو ہمیشہ جاوداں رہا۔اودھ پنچ کے مضامین ہنسی میں کام کی بات کر جاتے ہیں۔ اس اخبار کو اردو ادب میں تاریخی حیثیت حاصل ہے ۔اودھ پنچ کے شائع ہونے کے بعد دیگر کئی طنز و مزاح کے اخبار نکلے لیکن ان پر کوئی نہ کوئی تاثر نظر آتا تھا۔ سیمینار کی نظامت مولانا اسرار وارثی نے کی۔سیمینار کے دوران الحاج نصیر انصاری نے نعتیہ کلام پیش کیا۔شاعر نفیس بارہ بنکوی نے موجودہ سیاسی اور سماجی حالات پر طنزیہ غزل سنائی۔ سیمینار میں موجود طالبات دیگر شرکا نے موجود مقالہ نگاروں سے منشی سجاد حسین اور اودھ پنچ کے بارے میں سوالات کئے جن کے تسلی بخش جوابات دے ئے گئے ۔اس موقع پر جلیل یار خاں وارثی، خلیل احسن، طارق خاں، طارق جیلانی، ظفر بن عزیز، ماسٹر محمد علی، جلال الدین، عتیق الرحمان ، ڈاکٹر ابرار الحق عثمانی، عمران رضوی، خورشید احمد خاں، محمد اویس، مرزا قسیم بیگ، محمد اطہر سلیم، محمد مدثر سلیم ، خورشید جہاں، زینت افروز، عامرہ محمود اور رخسانہ پروین سمیت معزز خواتین و حضرات موجود تھے ۔

بی جے پی امیدوار شری نواس پرساد کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

میسورو۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) کرناٹک میں سابق وزیر اور نانجانگوڑ اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار وی نواس پرساد کو ایک بزرگ عورت کو عوامی طور پر 100 روپئے دینے کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے نوٹس دیا ہے ۔الیکشن کمیشن جگنادیش نے کہاکہ مسٹر پرساد نے نانجانگڑ اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے مدنظر نافذ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔ مسٹر پرساد نو اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں کل دیوراسان ہلی میں انتخابی تشہیر کر رہے تھے ۔ دریں اثنا وہ بزرگ عورت پٹاتھیما کو روپئے دے رہے تھے ۔ اخبار میں شائع رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مسٹر پرساد کو نوٹس بھیج کر پوچھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں ان پر کارروائی کیوں نہ کی جائے ۔مسٹر پرساد کو 24 گھنٹوں کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے ۔

منی پور میں سڑک حادثے میں 10 ہلاک

امپھال۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) شمال مشرقی ریاست منی پور کی قومی شاہراہ نمبر دو پر ماکھن پل کے نزدیک ایک مسافر بس کے کھائی میں گر جانے سے آج صبح ایک عورت سمیت 10 لوگوں کی موت ہو گئی اور تین دیگر زخمی ہو گئے ۔ ذرائع کے مطابق بس آج صبح دیماپور سے امپھال کی جانب آ رہی تھی اور صبح تقریبا تین بجے وہ پل سے نیچے گر گئی۔ دو گھنٹے کے بعد موقع پر راحت اور بچاؤ کا کام شروع کیا گیا۔ منی پور پولیس، آسام رائفلز اور چکوماری ، کھید جیفی ، ماکھن گاؤں کے لوگوں نے مل کر لاشیں باہر نکالیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ بس ڈرائیور نے بس سے کنٹرول کھو دیا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ انہوں نے بتایا کہ کھائی میں بس کا اگلا سرا گرا جس کے نتیجے میں سامنے کی نشستوں پر بیٹھے لوگوں کی موت ہوئی۔ سبھی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔

تالاب سے انسانی ڈھانچہ برآمد

کلکتہ۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)کلکتہ پولس نے شہر کے جنوبی علاقے سے ایک تالاب سے ایک انسانی ڈھانچہ برآمد کرکے اس کی جانچ شروع کردی ہے ۔کلکتہ پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ ایک مقامی شخص کی اطلاع پر کلکتہ پولیس نے کارروائی کرکے برہماپور سے انسانی ہڈیاں برآمد کیں۔آفیسر نے کہا کہ بنسدرونی پولس اسٹیشن کے تحت برہما پور میں ایک ویران تالاب سے انسانی ڈھانچے اور ہڈیاں برآمدکی گئیں ۔پولیس نے کہا کہ جانچ شروع کردی گئی ہے ۔ ہڈیاں کے ذریعہ شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اس کے علاوہ پولیس مختلف تھانوں میں درج گمشدگی کی رپورٹ کی بھی جانچ کررہی ہے ۔اس کے علاوہ اس تالاب کے مالک سے بھی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔

برآمدات پر نوٹ بندي کا کوئی منفی اثر نہیں:نرملا سیتارمن

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)حکومت نے آج واضح کیا کہ ملک کی برآمدات پر نوٹ بندي کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے ۔ کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزیر نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں وقفہ سوالات میں کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ مسٹر کھڑگے نے جاننا چاہا تھا کہ روز بروز گرتی ہوءي برآمدات پر کیا نوٹ بندي کا بھی کوئی اثر پڑا ہے ؟ اس پر محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ برآمدات پر نوٹ بندي کا کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے ۔ برآمدات کے 13-14 ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی برآمدات پر نوٹ بندي کے دوران کوئی بڑی گراوٹ دیکھنے میں نہیں آئی ہے ۔ تاہم انہوں نے اشیاء کی برآمدات میں کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کساد بازاری کی وجہ سے طلب میں کمی آنے سے برآمدات میں کمی آئی ہے اور یہی حالت چین سمیت کئی ممالک میں بھی ہے ۔ لیکن سروس کی برآمدگي کے ذریعے ملک کا تجارتی توازن مکمل طور پر قائم ہے ۔ دالوں کی برآمد ات سے متعلق ایک ضمنی سوال پوچھے جانے پر محترمہ سیتا رمن نے بتایا کہ ملک میں کسانوں کو دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے بونس اور کم از کم امدادی قیمت کی اعلی شرح وغیرہ کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ دالوں کی پیداوار بڑھے اور درآمد کم ہو ۔ پھر بھی دالوں کی درآمدات اس لئے کی جارہی ہیں تاکہ ملک میں بفر اسٹاک بنا یا جاسکے ، اور دالوں کی کمی ہونے پر بھی بازار میں سپلائی برقرار رہے اور دام پر کنٹرول رہے ۔ 

چھتیس گڑھ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور چیف سکریٹری کو ایس ٹی کمیشن کی جانب سے نوٹس

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) درج فہرست ذات کی مرکزی کمیشن نے چھتیس گڑھ میں کنکنی اراضی گھپلہ میں عرضی گذار جے لال راٹھیا کی موت کے معاملے میں ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے جلد سے جلد جواب دینے کو کہا ہے ۔کمیشن کی ایک ریلیز میں آج یہاں بتایا گیا کہ عرضی گزار کی موت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ایک ٹیم رائے گڑھ بھیجی گئی ہے ۔کمیشن نے مسٹر راٹھیا کی مشتبہ حالت میں موت ہونے سے متعلقہ خبروں کا از خود نوٹس لیتے ہوئے چھتیس گڑھ کے چیف سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے ۔ کمیشن نے پورے معاملے کی غیرجانب دارانہ جانچ کرانے اور فراہم کردہ ثبوتوں کی فارنسک جانچ کرانے کا حکم بھی ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف سکریٹری کو دیئے ہیں اور ان سے رپورٹ طلب کی ہے ۔اس سے قبل کمیشن کے چیئرمین نند کمار سائے کی ہدایت پر کمیشن نے رائے گڑھ کے ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا تھا کہ مسٹر راٹھیا کی موت کی غیرجانبدارانہ جانچ کرائی جائے اور جانچ مکمل ہونے تک متوفی کی ہڈیاں اور راکھ محفوظ رکھی جائے ۔

بیرون ملک میں آباد ہندوستانیوں کی سکیورٹی میں کوئی کسر نہیں رکھے گی حکومت: اننت کمار

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع) حکومت نے بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے بھروسہ دلایا ہے کہ ان کی حفاظت کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے آج لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کانگریس کے کے سی وینو گوپال کی طرف سے بیرون ملک میں آباد ہندوستانیوں پر نسلی حملوں کا معاملہ اٹھائے جانے پر کہا کہ حکومت ان واقعات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے ۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے ۔ حکومت ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ جن ممالک میں ہندوستانیوں پر ایسے حملے ہوئے ہیں وہاں کی حکومتوں کے ساتھ وزیر خارجہ سشما سوراج اعلی سطح پر سفارتی رابطہ بنائی ہوءي ہیں۔ متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ بھی محترمہ سوراج مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرائی جا رہی ہے ۔ اس سے پہلے مسٹر وینو گوپال آسٹریلیا کے ہوبارٹ میں کیرالہ کے ایک ہندوستانی شہری پر کل ہونے والے حملے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پیشے سے ٹیکسی ڈرائیور لی میکس پر کچھ نوجوانوں نے بلا وجہ حملہ کیا۔ اس کے سینے اور چہرے پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔ اس کو زخمی حالت میں رائل ہوبارٹ اسپتال میں بھرتی کیا گیا ہے ۔ مسٹر وینو گوپال نے کہا کہ گزشتہ اتوار کو ملبورن کے ایک کلیسائکے اندر بھی کیرالہ کے ایک پادری پر حملہ کیا گیا تھا۔ ہندوستانیوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ ان معاملوں میں پولس میں کیس درج ہوتے بھی ہیں تو ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی ہے ۔ حکومت کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے ۔

ڈلگیٹ میں آگ کی بھیانک واردات رونما ،6رہائشی مکانات خاکستر 

سرینگر۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)شہر سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے میں سوموار کی صبح اس وقت اس وقت خوف و دہشت اور سنسنی پھیل گئی جب آگ کی ایک ہولناک واردات میں 6رہائشی مکانات جل کر خاکستر ہوگے۔بتایا جاتا ہے کہ آگ کی اس بھیانک واردات میں لاکھوں روپے مالیت کا نقصان ہوگیا ہے۔ نمائندے نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ چنار باغ ڈلگیٹ علاقت میں اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل ہو گیا جب ایک رہائشی مکان سے اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہولناک رخ اختیار کرکے اپنے متصل نصف درجن مکانات کو اپی لپیٹ میں لیا۔نمائندے نے عین شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ آگ اس قدی بھیانک تھی کہ کچھ ہی منٹوں میں آگ لگنے کی وجہ سے 6مکانات شعلوں کی نذر ہوئی اور راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہو گئی۔معلوم ہوا ہے کہ آگ کی چنگاریاں دور دور تک نظر آ رہی تھی جبکہ مقامی لوگوں نے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی اہلکاروں کے ساتھ ملا کر آگ پر قابو پانے کیلئے کئی گھنٹوں تک محنت کی جس کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ ہونے کی وجہ سے لگی ہے جبکہ آگ لگے سے ہوئے نقصان کا تخمنہ کروڑو ں بتایا جاتا ہے۔پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات کا سلسلہ شروع کیا ہے اور آ گ سے ہوئے نقصان کا تخمنہ لگانے کیلئے کاروائی شروع کی گئی ہے۔اسی دوران معلوم ہوا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ سے درجنوں کنبے بے گھر ہو گئے ہیں اور وہ کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ۔

مغربی ہوائیں جموں و کشمیر کے حدود میں داخل،موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کاامکان 

سرینگر۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)خوشگوار موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے محکمہ موسمیات نے آئندہ 24گھنٹوں میں مطلع ابر آلودہ رہنے کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کے چند ایک مقامات پر گرج چمک کے ساتھ 28مارچ سے میدانی علاقوں میں بارشوں جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری کی پیشگوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق مغربی ہوائیں جموں و کشمیر کے حدود میں داخل ہو رہی ہے جس کے نتیجے میں بارشوں کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھر وادی کشمیر میں مطلع ابر و آلود رہنے کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بارشیں اور بالائی علاقوں میں برفباری ہونے کی پیشنگوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے 24گھنٹوں کے دوران مغربی ہوائیں جموں و کشمیر کے حدود میں داخل ہوسکتی ہے اور موسم میں تبدیلی آنے کا امکان ہے ،محکمہ کا کہنا ہے کہ 28مارچ سے وادی کشمیر کے چند ایک مقامات پر بارشیں ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے صوبائی ناظم سونم لوٹس کا کہنا ہے کہ مارچ کا مہینہ مجموعی طور پر وادی کشمیر میں بارشوں کا سیزن ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مارچ کے مہینے میں ہونے والی بارشوں سے عام لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔تاہم انہوں نے کہا ہے کہ باغبانی شعبے سے وابستہ افراد کو خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔

حکومت کی ہر ایک اسکیم کے لئے ضروری نہیں آدھار کارڈ۔۔سپریم کورٹ 

نئی دہلی۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ معاشرے کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے تحت فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جگدیش سنگھ کیہر، جسٹس ڈی وائے، چندرچوڑ اور جسٹس سنجے کشن کول کی رکنیت والی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ سینئر وکیل شیام دیوان نے حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے مختلف احکامات کو چیلنج کیا تھا، جن میں مختلف منصوبوں کے تحت فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی بتایا گیا ہے۔کورٹ نے کہا کہ آدھار کارڈ کو لے کر ہمارا سابقہ حکم مکمل طور سے اپ ڈیٹ تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے آدھار کارڈ سے متعلق درخواست پر فوری طور پر سماعت سے صاف انکار کر دیا۔ اس معاملے پر وقت کے ساتھ ساتھ سماعت کی جائے گی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو 12 عدد کے اس شناختی نمبر کو غیر منافع بخش منصوبوں میں لازمی کئے جانے سے روکا نہیں جا سکتا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کیہر نے کہا کہ آدھار کارڈ مفاد عامہ اسکیم کے لئے لازمی نہیں ہے۔ لیکن غیر منافع بخش منصوبوں (جیسے بینک اکاؤنٹس کھولنے یا ٹیکس ریٹرن سے جوڑنے) کے لئے اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی حکومت نے حال ہی میں حکومت کے تقریبا ایک درجن منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان منصوبوں میں مڈ ڈے میل اسکیم بھی شامل تھی۔ تاہم، اس پر بعد میں چھوٹ دینے کا فیصلہ لیا گیا۔

وادی میں سڑک حادثات کا سلسلہ جاری :تازہ حادثوں میں دو افراد زخمی

سرینگر۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)وادی میں سڑک کے حادثوں میں دو افراد زخمی ہوئے ۔ذرائع کے مطابق سڑک حادثے میں گلشن آبا اننت ناگ گرڈ اسٹیشن کے نزدیک ٹاٹا سومو زیر نمبری JK03C/4550 جسکو ڈرائیور جاوید احمد وگے ولد غلام قادر ساکن شانگس چلا رہاتھا اور ایک موٹرسائیکل زیر نمبری JK03D/5685 کے بیچ آپس میں ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار محمد امین شاہ ولد غلام نبی ساکن اربگ مٹن زخمی ہوا جس کو علاج ومعالجہ کیلئے صدر اسپتال سرینگر منتقل کیا ۔ پولیس نے کیس درج کرکے کاروائی شروع کی ۔سڑک کے ایک حادثے میں لڈو پانپورہ کراسنگ کے نزدیک ماروتی کار زیر نمبری JK13/2478 جسکو ڈرائیور نذیر احمد لون ولد عبدال رحمان ساکن ناگندر کھرو چلارہاتھا اور موٹرسائیکل زیر نمبری JK01A/9167 کے بیچ آپس میں ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوارعرفان احمد ڈار ولد عبدال حمید ڈار ساکن میج پانپور زخمی ہوا جس کو علاج ومعالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا ۔پولیس نے کیس درج کر کے کاروائی شروع کی ۔

جموں سے سرینگر آنے والے گاڑیوں ڈرائیورں کی من مانیاں عروج پر 

مسافروں کرایہ میں دوگناہ اضافہ ،مسافروں میں فکر و تشویش کی لہر 

سرینگر۔28مارچ(فکروخبر/ذرائع)ڈرائیوروں کی من مانی اور کرایہ میں دوگناہ ناضافے کی وجہ سے سرینگر سے جموں اور جموں سے سرینگر آنے والے ہزاروں کی تعداد میں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے جبکہ مسافروں کی مجبوری کا فائدہ اُٹھا کر ڈارئیور حضرات ان کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی بھی کثر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کو نمائندے امان ملک نے اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جموں سے سرینگر آنے والے ہزاروں کی تعداد میں مسافروں نے اپنی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ تیوارہ ،سومو اور دیگر چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیوں نے جموں سے سرینگر آرہے مسافروں کو لوٹنے میں کوئی بھی کثر باقی نہیں رکھی ہے ۔نمائندے کے مطابق مسافروں نے الزام گایا کہ محکمہ ٹرنسپورٹ کی طرف سے مقرر کر دہ کرایہ کو ڈارئیو بالاطاق رکھ کر اپنی من مانی کر رہے ہیں اور مسافروں سے دوگناہ کرایہ وصول کیا جا تا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ جموں میں مقیم غریب عوام اب سرینگر آنے کے بجائے فٹ پاتھوں اور دیگر مقامات پر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں ۔نمائندے کے مطابق مسافروں نے الزام گایا کہ ڈرائیور حضرات مسافروں سے اپنی من مانی کرکے جموں سے سرینگر آنے کیلئے دوگنی کرایہ وصو ل کرتے ہیں جبکہ مسافروں کی مجبوری کا فائد اُٹھا کر ان سے ہزار سے بار سو کا کرایہ مانگتے ہیں ۔نمائندے کے مطابق یہ بات صرف جموں سے سرینگر کی طرف آنے والے مسافروں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ سرینگر سے جموں کی طرف جا رہے مسافروں کا بھی یہی حال ہے اور اس معاملے کو لیکر ڈارئیوں کا کوئی پُر سان حال ہی نہیں ہے اور نہ ہی ان کو اس بارے میں کوئی کچھ پوچھتا ہے ۔نمائندے کے مطابق مسافروں کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ہم اعلیٰ حکام سے مداخلت کی اپیل کرتے ہیں تاکہ مسافروں کے مشکلات کا ازالہ کیا جائے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا