English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیر کے اپوزیشن لیڈروں کی صدر جمہوریہ سے ملاقات ، عمر عبداللہ نے کہا : محبوبہ ناکام ، مگر تبدیلی حکومت نہیں چاہتے(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اگر اسے جلد ہی نہیں صحیح کیا گیا ، تو کافی پریشانی ہوگی۔ ہم نے صدر جمہوریہ سے گورنر راج کی بات نہیں کی ہے۔ ہم یہاں حکومت تبدیل کرانے کیلئے نہیں آئے ہیں۔ باوجود اس کے کہ محبوبہ مفتی مکمل طور ناکام ہو چکی ہیں۔پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق سوال پر این سی لیڈر نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر میں حالات خراب کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے ، لیکن برہان وانی کی موت کے بعد جو حالات خراب ہوئے ہیں، وہ ہماری ناکامی ہے۔ ہاں پاکستان نے آگ میں پٹرول ڈالنے کا کام کیا۔ لیکن ہمیں یہ ماننا ہوگا کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔ افسوس مجھے اس بات ہے کہ جو بات ہم سیاسی قیادت سے سننا چاہتے ہیں ، وہ آج ہمیں فوج سے سننے کو مل رہی ہے۔


سرینگر جموں شاہراہ پر اونتی پورہ کے نزدیک سڑک کا المناک حادثہ 

3افراد موقعہ پر ہی لقمہ اجل ،خاتون شدید زخمی ،بجبہاڑہ میں صف ماتم کی لہر 

سرینگر۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )جنوبی قصبہ بجبہاڑہ میں جمعرات کی صبح اس وقت صف ماتم بچھ گئی جب جموں سرینگر شاہراہ پر اونتی پورہ کے نزدیک سڑک کے ایک دلخراش حادثے میں علاقہ کے رہنے والے تین افراد موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گئے جبکہ ایک خاتون زخمی ہو گئی جس کو علاج و معالجہ کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کو نمائندے سے ملی تفصیلات کے مطابق جمعرات کی اعلیٰ صبح ایک تیز رفتار تیل کے ٹنکر نے مخالف سمت سے آرہی ایک ماروتی گاڑی کو چرسو اونتی پورہ کے نزدیک زور دار ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں ماروتی میں سوار میاں بیوی سمیت چار افراد زخمی ہو گئے ۔معلوم ہوا ہے کہ گاڑی میں سوار چار افراد خون میں لت پت وہی گر پڑے جس کے بعد مقامی لوگوں نے ان کو اسپتال لے جانے کی کوشش کی تاہم ان میں سے تین افراد زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔حادثے میں ازجان ہونے والے افراد میں سے ایک کی شناخت فاروق احمد زرگر ولد غل محمد زرگر ساکنہ ہاوسنگ کالونی بجبہاڑہ جبکہ مزید دو کی شناخت فوری طور پر نہ ہو سکی تاہم ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ بھی بجبہاڑہ کے رہنے والے ہیں ۔معلوم ہوا ہے کہ اس حادثے میں تین افراد کے ازجان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک خاتون بھی شدید زخمی ہو گئی ہے جس کو علاج و معالجہ اسپتال میں جاری ہے ۔اس ضمن میں اگرچہ پولیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم موصلاتی نظام ٹھپ ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہ ہو سکا ۔


امسال 2لاکھ 22ہزار یاتریوں نے کیا گھپا کا درشن ،40 یاتری مختلف حادثات کے دوران لقمہ اجل 

سرینگر۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )وادی کشمیر میں جاری کشیدہ صورتحال کے بیچ گزشتہ ماہ شروع ہوئی 48دنوں تک جاری رہنے والی سالانہ امرناتھ یاترا جمعرات کو خوش اسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی اور امسال 2لاکھ22ہزار یاتریوں نے امرناتھ گھپا کا درشن کیا جبکہ 40کے قریب یاتری مختلف حادثات کے دوران لقمہ اجل بن گئے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہر سال کی طرح امسال بھی بھائی بہن کے روایتی تہوار راکشا بندھن کے موقعہ پر امرناتھ یاترا بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہو ئی ۔اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق امسال 48دنوں تک جاری رہنے والی امرناتھ یاترا میں کل مل کر 2لاکھ 22ہزار یاتریوں نے امرناتھ گھپا کا درشن کیا جبکہ سادھوں کا ایک آ خری قافلہ آج اعلیٰ صبح چھری مبارک کے درشن کے لئے روانہ ہوا ۔ذرائع کے مطابق اسمال امرناتھ یاترا میں قریب 40یاتری مختلف حادثات کے دوران لقمہ اجل بن گئے جن میں خواتین کی ایک خاصٰ تعداد شامل ہیں جبکہ امرناتھ یاترا کی حفاظت پر تعینات ایک سی آر پی ایف اہلکار بھی ہلاک ہو گیا ۔ واضح رہے کہ ہر سال کی طرح امسال بھی امرناتھ یاترا کے لئے تی کونی سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے اور امسال بھی خوش اسلوبی کے ساتھ بھائی بہنوں کے روایتی تہوار راکشا بندھن کے موقعہ پر امرناتھ یاترا اختتام پذیر ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ امسال وادی میں کشیدہ حالات کی وجہ سے یاتریوں کی تعداد میں کافی کمی دیکھنے کو ملی جبکہ سال2011اور سال 2013میں 6.55لاکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ کی گئی ۔


موسم سے بھی تیز رفتار سے مختلف ہے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی

پاکستان کے تئیں اپنی متضاد اور بغیر سوچے جانے والی پالیسی ختم کرنی چاہئے /کانگریس 

نئی دہلی۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )کانگریس نے کہا کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی موسم سے بھی تیز رفتار سے مختلف ہے اور اسے پاکستان کے تئیں اپنی متضاد اور بغیر سوچے جانے والی پالیسی ختم کرنی چاہئے بلوچستان جیسے مسئلے اٹھانے سے پہلے ملک کے اندر کے مسائل نبٹانے چاہئے۔یو این این کے مطابق کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا، حکومت کی پالیسی میں روزانہ تبدیلیوں پر نظر رکھنا ہمارے لئے تقریبا ناممکن ہو گیا ہے، ایک دن ہم وزیر سطح پر بات کر رہے ہیں، ایک دن ہم سیکرٹری خارجہ سطح پر بات کر رہے ہیں، ایک دن ہم واپس لے رہے ہیں،میں کسی مستحکم پالیسی کا انتظار کر رہا ہوں سنگھوی نے کہا میں سوچتا ہوں کہ اصل چیز ٹیڑھامینڈھا ہے، اصل چیز اس کی کمی ہے اور حقیقی چیز جملہ باجی اور کھوکھلی دھمکیاں ہیں، یہ اس حکومت کے ساتھ اور اس وزیر اعظم کے ساتھ ایک حقیقی مسئلہ ہے۔سنگھوی نے کہا کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی موسم سے زیادہ تیز رفتار سے مختلف ہے ۔انہوں نے سوال کیا کس طرح کی پالیسی ہے یہ اس نی جرک پالیسی کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے اگر ان موضوعات پر کوئی مسلسل، مستحکم، طویل مدتی پالیسی ہے تو ہم اپنی حمایت دینے کے لئے تیار ہیں۔ سنگھوی نے کہا کہ وزیر اعظم کے بلوچستان کے بارے میں انتہائی قوم پرست بیان پر فخر محسوس کرتے ہیں، لیکن اس کا کوئی معنی نہیں رہتا ہے جب ملک کے اپنے کشمیر میں چیزیں درست نہیں کی جاتی ہیں، کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ مودی نے اپنے یوم آزادی خطاب میں بلوچستان کے بارے میں باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کی صورت حال پر کچھ نہیں کہا۔سنگھوی نے کہا، وزیر اعظم حقیقی مسئلہ یہ ہے کہ آپ نے اقتدار کی اپنی خواہش میں اندرونی اور تضادات کا حل نہیں کیاانہوں نے کہا، جموں و کشمیر میں آپ اپنے اتحاد میں، باہمی تضاد ہیں اور جب تک آپ کسی انوائسز پالیسی میں مناسب طریقے سے مرہم نہیں لگائیں گے، کشمیر کے سلسلے میں ایک بہت بڑا مسئلہ رہے گی اور میں بڑے افسوس کے ساتھ دوہراتا ہوں، آپ نے اپنے 95 منٹ کی تقریر میں اسے نہیں چھو لیا، بلوچستان کے بارے میں باتیں کرنے کا کیا مطلب۔


پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم پر روک حکومت کا دیوالیہ پن

شہر سرینگر کیلئے دودھ اور سبزیوں کی سپلائی پر روک قابل مذمت/نیشنل کانفرنس 

سرینگر۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )وادی کے پیٹرول پمپوں کو پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کاری بند کرنے اور شہر سرینگر کیلئے دودھ اور سبزیوں کی سپلائی روکنے کی حکومت کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ یہ کشمیری قوم پر پی ڈی پی بھاجپا حکومت کی طرف سے جاری مظالم میں ایک اور بدترین اضافہ ہے ،جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی۔ یو این این کو موصولہ بیان کے مطابق پارٹی کے ترجمان جنید عظیم متو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت نے مسلسل کرفیو اور بندشوں کے ذریعے کشمیری قوم کو 40دن سے محصور کر رکھا ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی نظام پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور اب دودھ اور سبزیوں کی سپلائی کے علاوہ پیٹرول مصنوعات کی تقسیم کاری پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اور جمہوری طور دیوالیہ ہوچکی سرکار اب ایسے عوام کش اقدامات کررہی ہے جس کے سنگین اور خطرناک نتائج برآمد ہونے کے قوی امکان ہیں۔ جنید عظیم متو نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند ہونے کی صورت میں مریض ہسپتالوں تک کیسے پہنچ سکتے ہیں؟ حاجی صاحبان کس طرح حج ہاؤ اور ائرپورٹ پہنچ سکتے ہیں؟ ایمبولنس گاڑیاں کیسے چل پائیں گی، لازمی خدمات سے منسلک گاڑیاں کیسے چل سکتی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پوری طرح غرق ہوگئی ہے اور اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اب ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکا جارہا ہے۔ 


'کرناٹک وزارتی کابینہ میں دوبارہ شمولیت کے سوا

کسی کارپوریشن یا بورڈ کی صدارت قبول نہیں: سابق وزیر کرناٹک قمر الاسلام 

گلبرگہ20اگست(فکروخبر/ذرائع )رکن اسمبلی گلبرگہ وسابق وزیر کرناٹک الحاج ڈاکٹر قمر الاسلام نے کل اپنی رہائش گاہ گلبرگہ میں ایک پر ہجوم صحافتی کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف منسٹر سدرامیا کی کابینہ سے ان کی علیحدگی پر انھیں غصہ ہے یا نہیں ہے انھیں اس کی فکر نہیں ہے لیکن انھیں فکر ملت اور اپنے علاقہ کے لوگوں کے غم و غصہ کی ہے کہ کہیں اس کے سبب کانگریس کو 2018کے اسمبلی انتخابات میں اور 2019کے پارلیمانی انتخابات میں گلبرگہ کی نشستوں سے ہاتھ دھونا نہ پڑ جائے ۔کانفرینس میں جب الحاج قمر الاسلام سے کہا گیا ایسا سنا جارہا ہے کہ جن وزراء کو کابینہ سے نکالا گیا ہے انھیں راضی رکھنے کے لئے حکومت مختلف بورڈس اور کارپویشنوں کی صدارت دینے کا منصوبہ بنارہی ہے اگر آپ کو کسی کارپوریشن کی صدارت سے نوازا جاتا ہے تو کیا آپ اسے قبول کرلیں گے ، الحاج قمر لاسلام نے کہا کہ وہ ہر گز اس طرح پیش کش کو قبول نہیں کریں گے ۔ وہ اسے اپنی توہین سمجھیں گے کیونکہ وہ وزارتی کابینہ میں رہتے ہوئے شمالی کرناٹک کے مسلمانوں ، اقلیتی طبقات اوریہاں کے مسائل کی نمائیندگی کرنا چاہتے ہیں ۔ اپنے علاقہ سے متعلق کابینہ کے تمام اہم فیصلوں میں خود کو شامل رکھنا چاہتے ہیں ۔ایکک اور سوال کے جواب میں کہ کیا چیف منسٹر سدرامیا نے انھیں کسی کارپوریشن کی صدارت قبول کرنے کی پیش کش کی ہے تو الحاج قمر الاسلام نے کہا کہ چیف منسٹر نے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی کانگریسی قیادت ان کے ساتھ اور مسلم اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے بخوبی واقف ہے۔ اس کا اظہار حال ہی میں دہلی میں صدر کانگریس محترمہ سونیا گاندھی اور سینئیر کانگریسی قائیدین نے گلبرگہ کے ایک وفد سے کیا ہے ۔ جب الحاج قمر الاسلام سے دریافت کیا گیا کہ انھوں نے اپنے مستقبل کے بارے میں کیا فیصلہ کیا ہے تو انھوں نے جواب میں کہا کہ وہ صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کریں گے ۔ انھوں نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا نے انسے بات چیت کی ہے اور نھیں جنتا دل سیکولر میں شامل ہوجانے کی دعوت بھی دی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ مسٹر دیوے گوڑا کا بہت احترام کرتے ہیں کیونکہ وہی انھیں سابق میں پارلیمینٹ کا رکن منتخب کروانے اور قومی سیاست میں لانے کے ذمہ دار رہے ہیں ۔ 
سیاسی اور عوامی حلقوں میں آج کل الحاج قمر الاسلام کے ضمن میں اس طرح کی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ انھیں دوبارہ ریاستی کابینہ میں شامل کئے جانے کے قوی امکانات ہیں اور اگر کانگریس ان کی مقبولیت اور علاقہ حیدر آباد کرناٹک میں ان کی موثر قیادت کو سمجھنے میں کوتاہی برتتی ہے تو ان قیاس آرائیوں کے مطابق الحاج قمر الاسلام کوئی او ر فیصلہ بھی کرسکتے ہیں ۔ صحافتی کانفرینس میں صدر گلبرگہ ڈیولوپمینٹ اتھارٹی ڈاکٹر محمد اصغر چلبل بھی شریک تھے ۔ 


مسلمانوں میں سماجی و سیاسی بیداری کے لئے

گلبرگہ میں 27اگست کو آل انڈیا ملی کونسل کا جلسہ عام 

گلبرگہ 20اگست(فکروخبر/ذرائع )آل انڈیاملی کونسل کی حیاتی رکن ، رکن اسمبلی گلبرگہ و سابق وزیر کرناٹک الحاج قمر الاسلام نے 17اگست کو اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پر ہجوم کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مسلمانوں کو متحد رکھنے ،ان کے دیرینہ مسائل پر غور کرنے اور مسلمانوں میں سیاسی و سماجی بیداری لانے کے مقصد سے 27اگست کو گلبرگہ میں آل انڈیا ملی کونسل کا ایک عظیم الشان جلسہ عام نیشنل ایجکیشن سوسائیٹی کے تاریخی میدان ہفت گنبد میں رات 8بجے منعقد ہوگا۔ اسی دن شام 5بجے تا 7بجے خواجہ بندہ نواز ؒ آڈیٹورئیم میں ملی کونسل کے قائیدین ، ملت کے دانشوران، ڈاکٹروں ، انجنئیروں، وکلا اور تجار حضرات سے خطاب کریں گے۔ ڈاکٹر قمر السلام نے بتایا کہ شاہ آباد ، چیتاپور، واڑی ، چنچولی ، شاہ پور، شوراپور، یادگیر ، لنگسگور ، مدے بہال، ،چٹگوپہ ، بسواکلیان، ہمنا آباد اور دیگر تعلقہ جات میں بھی اگست کے تیسرے ہفتہ میں آل انڈیا ملی کونسل کے عوامی جلسے منعقد کئے جائیں گے تاکہ مسلمانوں کو حالات حاضرہ سے باخبر کیا جاسکے اور فرقہ پرست تنظیموں کے حربوں سیھ خبردار کروایا جاسکے ۔ آل انڈیا ملی کونسل کے صدر مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیشی ، ڈاکٹر منظور عالم جنرل سیکریٹری اور مولانا مصطفی رفاعی سیکریٹری کے علاوہ دیگر قائیدین خطاب کریں گے ۔ اس موقع پر صدر نشین گلبرگہ اربن ڈیولوپمینٹ اتھارٹی اور الحاج قمر الاسلام کے رفیق خاص ڈاکٹر محمد اصغر چلبل نے آل انڈی ملی کونسل کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ۔ سجنرل سیکریٹری ملی کونسل گلبرگہ جناب عزیز اللہ سرمست نے تمام برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں آل انڈیا ملی کونسل کے جلسوں میں شرکت کی اپیل ہے ۔ 


فوج کے خلاف نعرہ بازی کرنے والے ’’غداروں‘‘ پر کارروائی کا مطالبہ

اے بی وی پی کارکنوں نے بنگلورشہر میں ٹریفک جام کردیا

بنگلورو۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )’’ کشمیر میں مظالم کا شکار بکھرے ہوئے خاندانوں‘‘ کے عنوان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے شہر میں کئے گئے ایک مذاکرہ کے دوران ہندوستانی فوج کے خلاف نعرہ بازی کرنے والوں پر سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے آج سنگھ پریوار سے وابستہ طلبا تنظیم ، اے بی وی پی کے کارکنوں نے شہر کے میسور بینک کے روبرو زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، اس کی وجہ سے کافی دیر تک میجسٹک علاقہ میں ٹریفک نظام درہم برہم رہا۔ احتجاجیوں نے مطالبہ کیاکہ بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل پر ہندوستان میں پابندی لگائی جائے۔کل بنگلور میں احتجاجیوں پر پولیس کی لاٹھی چارج کے خلاف آج ان کارکنوں نے نہ صرف بنگلور بلکہ ریاست کے دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کئے، اور پولیس پر اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا۔ بنگلور ، میسور، منگلور، داونگیرے ، بلاری ، کاروار ،دھارواڑ، باگلکوٹ، بیدر، یادگیر، ٹمکوراور دیگر مقامات پر اے بی وی پی کارکنوں نے ایمنسٹی کے خلاف کارروائی کی مانگ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ بنگلور میں ہوئے بڑے مظاہرہ میں ان کارکنوں اور پولیس جوانوں کے درمیان بارہا لفظی جھڑپیں ہوئیں، چکوڈی میں ان لوگوں نے انسانی زنجیر بناکر احتجاج کیا۔ان لوگوں نے الزام لگایا کہ ہندوستانی فوج کے خلاف نعرہ بازی کرنے والے غداروں پر کارروائی کرنے میں حکومت ناکام ہے۔ شہر میں میسور بینک سرکل کے علاوہ کے آر سرکل ، چالوکیہ سرکل، ساؤتھ اینڈ سرکل اور دیگر مقامات پر بھی بغیر اطلاع کے احتجاج کرکے اے بی وی پی کارکنوں نے ٹریفک نظام میں خلل پیدا کیا۔ دیونہلی سرکاری کالج کے طلبا نے انسانی زنجیر بناکر ایمنسٹی انٹرنیشنل پر پابندی لگانے کی مانگ کی۔ اس دوران فوری طور پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ہفتے کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پروگرام میں فوج کے خلاف نعرہ بازی کرنے والے افراد پر ایف آئی آر درج کیا اور ان کی گرفتاری جلد کرنے کا اعلان کیا گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں جو ویڈیو طلب کیا تھا ، اس میں فوج کے خلاف نعرہ بازی کا ثبوت واضع طور پر مل گیا ہے۔ اڈیشنل کمشنر آف پولیس چرن ریڈی نے اے بی وی پی طلبا کو اطلاع دی اور بتایا کہ خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ افسر کے اس اعلان پر اپنی مسرت کا اعلان کرتے ہوئے اس یونین کے طلبا نے اپنا احتجاج واپس لے لیا۔ 
طلبا کے احتجاج پر پولیس صبر سے کام لے


فرقہ پرست تنظیمیں صورتحال کافائدہ اٹھا سکتی ہیں:چیف منسٹرسدرامیا

بنگلورو۔20اگست(فکروخبر/ذرائع )گزشتہ ہفتہ شہر میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب کے دوران فوج کے خلاف نعرہ بازی کئے جانے پر سنگھ پریوار سے وابستہ طلبا تنظیم اے بی وی پی کی طرف سے شروع کی گئی تحریک عدم تعاون سے محتاط رہنے کی وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اعلیٰ پولیس افسران کو تاکید کی ،اور کہا کہ ان طلبا کے احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے میں پولیس افسران صبر وتحمل سے کام لیں۔ آج صبح اپنی رہائش گاہ پر وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور ، ڈی جی پی اوم پرکاش ، شہر کے پولیس کمشنر این ایس میگرک کے ساتھ میٹنگ کے دوران سدرامیا نے کہاکہ ایمنسٹی کی طرف سے کئے گئے جلسے اور اس میں ہوئی نعرہ بازی اور اس کے بعد احتجاجات کے واقعات کی تفصیل انہیں پیش کی جائے۔ تفصیلات سے واقفیت کے بعد سدرامیا نے افسران سے کہاکہ اے بی وی پی کارکنوں کی طرف سے کئے جانے والے احتجاج کے دوران اگر پولیس نے کسی طرح کی بے صبری کا مظاہرہ کیا تو اس بے صبری کا سیاسی استحصال کیاجاسکتا ہے۔ اسی لئے ان سے نمٹنے میں احتیاط برتی جائے۔اے بی وی پی کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھنے خفیہ محکمہ کو تاکید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظم وضبط کی نگرانی کیلئے مستعدی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ احتجاجیوں سے نمٹتے وقت کسی بھی طرح کے تشدد کی گنجائش نہ دی جائے۔ جو لوگ اشتعال انگیزی کو ہوا دینے کی کوشش کرتے ہیں ان پر گہری نظر رکھتے ہوئے اشتعال انگیزی پھیلانے سے پہلے ہی انہیں اٹھالیا جائے۔ کسی بھی حال میں صورتحال کو قابو سے باہر ہونے نہ دیا جائے۔ایمنسٹی کے خلاف درج شکایات کی جلد از جلد جانچ کرکے خاطیوں پر کارروائی کی بھی وزیراعلیٰ نے ہدایت دی۔ 


سابق چیف منسٹریڈیورپا اوربی جے پی لیڈر ایشورپا میں سرد جنگ شدید

اہندا تحریک قائم کرنے ایشورپا کی کوششوں کو دھکا

بنگلورو۔20اگست(فکروخبر/ذرائع ) وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے اقلیتوں ، پسماندہ طبقات اور دلتوں کو متحد کرتے ہوئے قائم کئے گئے اہندا کے جواب میں اقلیتوں کو بے دخل کرکے صرف ہندوؤں اور دلتوں پر مشتمل ہندا تحریک قائم کرنے ریاستی بی جے پی لیڈر ایشورپا کی کوششوں کو انہی کی پارٹی سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایشورپا کی اس کوشش کو ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے یکسر مسترد کردیا ہے۔ یڈیورپا کے خلاف پارٹی اعلیٰ کمان سے شکایت کرنے والے ایشورپا کے منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے یڈیورپا نے کہاکہ اس کوشش کی پارٹی کے پسماندہ طبقات ، درج فہرست طبقات اور دیگر مورچوں کی طرف سے مخالفت کی جارہی ہے۔ اسی لئے کسی بھی حال میں اس تحریک کو آگے بڑھانے نہیں دیا جائے گا۔ بی جے پی پسماندہ طبقات مورچہ کے صدر بی جے پٹ سوامی نے یڈیورپا سے ایشورپا کے خلاف شکایت کی ہے تو دوسری طرف ایس سی مورچہ کے صدر بی ایس ایریا نے بھی ہندا تحریک کے قیام کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان مورچوں سے مشورہ کے بغیر جس طرح میٹنگ کا اہتمام کیاگیا ہے ،اس سے پارٹی کی ساکھ متاثر ہوگی، اسی لئے آئندہ ایسی میٹنگوں کا اہتمام نہ کرنے کی تاکید کی جائے اور یہ بھی ہدایت دی جائے کہ اس طرح کی میٹنگ اگر ہو تو پارٹی کے محاذی مورچوں کے اشتراک سے کی جائے۔ ان شکایات کو اعلیٰ کمان کے علم میں لانے کا یڈیورپا نے فیصلہ کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا