English   /   Kannada   /   Nawayathi

اب مدھیہ پردیش میں دلت کو شمشان گھاٹ میں جانے سے روکا گیا، گھرکے سامنے ہی ادا کرنی پڑی آخری رسوم(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

تو اعلی برادری کے کچھ لوگوں نے اس کو راستہ میں ہی روک دیا اور شمشان گھاٹ میں داخل نہیں ہونے دیا اور اس کو اپنی اہلیہ کی آخری رسومات گھر کے باہر کی ادا کرنی پڑی ۔مقامی لوگوں کے مطابق علاقہ میں دلتوں کو ایسے حالات سے روزانہ ہی گزرنا پڑتا ہے ۔ کیونکہ اعلی برادری کے لوگوں نے شمشان کی جگہ پر قبضہ کررکھا ہے اور وہاں کھیتی کرنی شروع کردی ہے۔ببلو کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں مقامی انتظامیہ بھی ان کی کوئی مدد نہیں کررہی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دلتوں نے اس زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔


دہلی میں تیز بارش ۔ مزید بارش متوقع

نئی دہلی۔13؍اگست(فکروخبر/ذرائع) آج دہلی والوں کے لئے موسم خوشگوار ہوگیا ہے کیونکہ صبح سے ہی قومی راجدھانی کے کئی حصوں میں تیز بارش ہورہی ہے ۔صبح کا درجہ حرارت 26.4 ڈگری سیلسیس رہا جو معمول سے ایک ڈگری کم ہے ۔محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ مطلع ابرآلود رہے گا اور شام کو بھی بعض علاقوں میں بارش متوقع ہے ۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری اور کم از کم 27 ڈگری رہنے کا امکان ہے ۔ صبح ساڑھے 8 بجے تک 7.7 ایم ایم بارش ہوچکی تھی۔


اتر پردیش کے ساتھ امتیازی سلوک کئے جانے کے معاملے پرسماج وادی پارٹی کا ہنگامہ، راجیہ سبھا کی کاروائی ملتوی

نئی دہلی۔13؍اگست(فکروخبر/ذرائع)مرکزی حکومت پر اتر پردیش کے حصے کی رقم جاری کرنے میں امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ارکان نے آج راجیہ سبھا میں جم کر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے 15 منٹ اور پھر بارہ بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی، چیف سکریٹری اور وزراء نے مرکزی حکومت کو متعدد خطوط لکھ کر مختلف منصوبوں کے لئے مرکز کی جانب سے رقم نہیں جاری کئے جانے کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اتر پردیش کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے جس سے مختلف منصوبوں کا کام التوا میں ہے ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ مرکز کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت پیسے کو خرچ نہیں کر رہی ہے لیکن وہ کہنا چاہتے ہیں کہ اگر اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہوتی تو مرکز پیسہ جاری کر دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت دو تین دن میں اتر پردیش کے حصے کا پیسہ نہیں جاری کرتی ہے تو وہ ایوان کا کام کاج نہیں چلنے دیں گے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سرو شکچھا ابھیان کے تحت اتر پردیش کو 385 کروڑ روپے کی رقم جاری نہیں کی ہے ۔ اسی طرح ایس سی ، ایس ٹی اور انتہائی پسماندہ طبقات کے طالب علموں کی اسکالر شپ کے 1425 کروڑ روپے نہیں دیے گئے ہیں جس سے 8 لاکھ طالب علم متاثر ہوئے ہیں۔ بان ساگر منصوبہ کے تحت بھی 1766 روپے کی رقم واجب الادا ہے ۔فلڈ مینجمنٹ اورژالہ باری کے لئے بھی بالترتیب 152 کروڑ اور 441 کروڑ روپے کی رقم دی جانی ہے ۔ وزیر اعظم شاہراہ تعمیرمنصوبے کے تحت بھی رقم نہیں دیے جانے سے سڑکوں کا کام نامکمل پڑا ہے ۔ اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے رکن آسن کے قریب آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔ ہنگامے کے درمیان ہی جنتا دل یو نائیٹیڈ کے علی انور انصاری نے بہار میں سیلاب کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاست کے 14 اضلاع میں سیلاب سے تباہی کی وجہ سے 35 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور بڑے پیمانے پر فصل تباہ ہو گئی ہے ۔ مرکزی حکومت وزیر اعظم فصل منصوبہ بندی کے تحت آدھی رقم جاری نہیں کر رہی ہے جس سے ریلیف پروگرام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ اس کے بعدجے ڈی یو کے رکن بھی آسن کے پاس پہنچ کر نعرے بازی کرنے لگے ۔کانگریس کے پرمود تیواری نے بھی کہا کہ مرکزی حکومت غیر بی جے پی ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہے ۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے ارکان سے اپنی جگہوں پر لوٹنے کو کہا لیکن اس کا اثر ہوتے نہیں دیکھ انہوں نے ایوان کی کارروائی 15 منٹ کے لئے 11 بج کر 35 منٹ تک ملتوی کر دی۔ کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر بھی ایس پی اور جے ڈی یو رکن آسن کے قریب جا کر نعرے لگانے لگے ۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہاکہ 15 ارکان وقفہ صفر میں اپنے مسائل پیش کرنے والے ہیں اس لئے ا راکین پرسکون ہوکر اپنی جگہوں پر چلے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقفہ صفر میں اپنی بات رکھنے کے لئے نوٹس دینے والے تمام ارکان سے معافی مانگتے ہیں کہ انہیں بدامنی کی وجہ سے اس کا موقع نہیں مل رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہنگامے کی اس صورت میں ان کے پاس کارروائی ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ اس کی وجہ سے وقفہ صفر نہیں ہو سکا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا