English   /   Kannada   /   Nawayathi

ساوتری پل حادثہ : انجمن دردمندانِ تعلم وترقی مہاڈ کی خدمت قابلِ تحسین ولائق تقلید

share with us

گذشتہ منگل اور بدھ کے درمیانی رات مہاراشٹرا کے ضلع رائیگڑھ کے مہاڑ تعلقہ میں ساوتری پل گرنے کے سنگین حادثہ کے بعد انجمن درد مندان تعلیم وترقی مہاڈکی جانب سے بلافرق قوم ومذہب وملت خدمت کی بہترین مثال پیش کی گئی اور راحت رسانی کے لئے ساری حدیں توڑتے ہوئے متاثرین کے غموں کو آپس میں بانٹنے کی کوشش کی گئی لاپتہ افراد کے متعلقین ، جو دور دور سے حادثے کی اطلاع پاکر یہاں آئے تھے،ان لوگوں کے لیے بہترین قیام وطعام کی سہولیات فراہم کی گئی۔ ٹرسٹ کے صدر مولانا مفتی رفیق پورکر نے اخباری نمائندں سے بات چیت کرتے ہوئے اس موقع پر کچھ نمائندوں سے کہا کہ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی انجمن کے سینکڑوں کارکن جائے حادثہ پر پہنچے اور راحت رسانی کاکام جنگی پیمانے پر شروع کیا ۔ شدید بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے سب سے زیادہ پریشانی اپنے متعلقین کی تلاش میں آئے متعلقین کے لیے اٹھانی پڑرہی تھی جن کی سہولت کے لیے انجمن نے فوری طور پر انجمن کے تحت چلنے والے ادارے جامعہ اسلامیہ کانبھلہ میں قیام وطعام کی سہولیات فراہم کی جہاں مصیبت زدہ افرا د کی ایک بڑی جماعت قیام کی ہوئی تھی ۔ حادثہ کے فوری بعد انجمن کی جانب سے ایک سرکیولر جاری کیاگیا جس میں حادثہ میں لاپتہ اور زخمی افراد کے متعلقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے قیام وطعام کی سہولیات جامعہ اسلامیہ کانبھلہ اور دیگر جگہوں میں فراہم کیے جانے کی تفصیلات بھی دی گئی اور ذمہ داران کے موبائل نمبر بھی دئیے گئے۔ راحت رسانی کے کام میں بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے پریشانیاں ہورہی تھیں لیکن اس کے باوجود انجمن کے کارکنوں میں بڑے پیمانے پر اور منظم انداز میں راحت رسانی کام جاری رکھا اور اس کے لیے دو ایمبولنس کا بھی نظم کیا گیا ۔ لاپتہ افرادکی تلاش کے عمل کے لیے موقع پر کئی غوطہ خور بھی موجود تھے جو مسلسل محنت کے ساتھ کئی سارے لاشوں کو کنارے لانے میں کامیاب رہے اور فائربریگیڈ عملہ او رپولیس انتظامیہ کا تعاون کرتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کے لیے بھی ہمارے کارکنان نے بھر پور تعاون پیش کیا۔مفتی صاحب نے مزید بتایا کہ صرف کالیسکر اسکول میں تقریباً تین سو افراد قیام کیے ہوئے تھے اور سیکڑوں لوگوں کا آنا جانا ہورہا تھا۔ملحوظ رہے کہ اس انجمن کے تحت ماہانہ تین ہزار بیواؤں کے لیے مفت طعام کی اشیاء کے ساتھ ساتھ ان کے لیے دیگر ضروری سامان کا انتظام کیا جاتا ہے اوراس کے تحت چلنے والے ادارے تعلیمی میدان میں نونہالوں کا مستقبل روشن کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔مفتی صاحب نے میڈیا احباب کو جانکاری فراہم کراتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے درس کے لئے بڑھائے گئے اس قدم سے ہمیشہ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اور اس ضمن میں تو ہم لوگوں کو سوچنا پڑے گا کہ ہم جس میں ملک میں رہتے ہیں اس میں کئی مذاہب کے لوگ 
بستے ہیں اور انسانیت کے ناطے اس طرح کے اقدامات کرنا ہم سب کا فریضہ بنتا ہے جس سے ہم سبھوں کے درمیان بھائی چارگی کو فروغ ملے گا اور ہم سکون واطمینان کے ساتھ زندگی گذار سکیں گے۔ اس سلسلہ میں انجمن کے ممبران میں مفتی مظفر حسین پورکر ، مولانا رجب علی برمارے ، مولانا اسحاق گھارے اور مفتی خالد جھٹکام کے ساتھ ساتھ کئی دیگر لوگوں نے راحت رسانی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا