English   /   Kannada   /   Nawayathi

آٹھویں کے بچے کا مودی کو لیٹر، میری پڑھائی سے زیادہ ضروری کیا آپ کے جلسہ عام میں لوگوں کو بھجوانا ہے؟(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

بچے نے اپنے خط میں بھيڑ کو جلسہ گاہ تک لانے کے لئے بسوں کو لینے کی شکایت کی ہے۔ بچے نے کہا کہ وہ پی ایم مودی کا بڑا فین رہا ہے، لیکن جس طرح کی حرکتیں ہو رہی ہیں اس سے اسے لگنے لگا ہے کہ پی ایم مودی کی مخالفت کرنے والے لوگ صحیح کہتے ہیں۔ٹیچر نے بتایا کہ آپ ایک اجتماع سے خطاب کرنے آ رہے ہیں جس میں بھیڑ لے جانے کے لئے کلکٹر نے اسکول کی بسیں لے لی ہیں، لیکن مودی انکل مجھے تو پتہ ہے کہ آپ کو سننے کے لئے تو لوگ خود اپنے ذرائع سے، اپنے خرچے پر ہر جگہ پہنچتے ہیں۔ چاہے ملک ہو یا بیرون ملک سب جگہ آپ کو سننے کے لئے بھاری بھیڑ اکٹھا ہوتی ہے، میں نے تو ٹی وی پر آپ کو امریکہ میں بھی تقریر کرتے دیکھا تھا وہاں بھی بہت بھیڑ تھی۔ مجھے معلوم ہے کہ وہاں تو لوگ آپ کو سننے اسکول بس میں بیٹھ کر نہیں پہنچے تھے۔جب پچھلی بار آپ سيهور- ودیشا آئے تھے تب بھی میری اسکول بس دو دن نہیں آئی تھی۔ میں نے بس والے انکل سے کہا کہ ہماری بس تو بچوں کے لئے ہے نا! اس میں دوسرے لوگوں کو کیوں بیٹھا رہے ہو؟ تو وہ کہنے لگے بیٹا، 'کلیکٹر اور آر ٹی او کے آرڈر ہیں، نہیں مانیں گے تو بس بند کروا دیں گے۔ زیادہ کچھ کیا تو اسکول بھی بند کروا دیں گے شیوراج ماما۔کیا سچ میں میری بس بند کروا دیں گے وہ؟ کیا میرا اسکول بھی بند ہو جائے گا اگر کلیکٹر کی بات نہیں مانی تو۔ انکل میری اسکول بس نہیں آئی تو دن میں اسکول کیسے جا سکوں گا۔ میرے تو پاپا بھی باہر گئے ہیں جو مجھے موٹر سائیکل سے چھوڑ دیتے، گھر میں صرف ممی اور دیدی ہیں۔ بتاو اب کس طرح اسکول جاؤں گا میں؟ کیا میری پڑھائی سے زیادہ ضروری آپ کے جلسہ عام میں لوگوں کو بھجوانا ہے؟مودی انکل آپ تو کانگریسی رہنماؤں جیسے نہیں ہو نا، آپ کو تو ہماری پڑھائی اور مستقبل کی فکر ہے نا۔ پلیز آپ شیوراج ماما سے بول دو نا کہ آپ کے جلسہ کے لئے اسکول کی بسوں میں لوگوں کو ڈھوكر لانے کی ضرورت نہیں۔ آپ کی تقریر میں اتنا دم ہے کہ لوگ خود بہ خود کھینچے چلے آئیں گے۔ آپ نے ایسا کیا تو پھر میں اپنے دوستوں کو تال ٹھونک كر یہ کہہ سکوں گا کہ میرے مودی انکل کے جلسہ عام میں بھیڑ جٹتی ہے جٹائی نہیں جاتی۔


شکریہ۔ آپ کا دیوانش جین ، کلاس آٹھ

دياشنكر کے سوال پر بھڑكیں ماياوتی، کہا، تمہارے پاس کچھ کام نہیں ہے کیا؟

نئی دہلی۔ 8اگست(فکروخبر/ذرائع )بیوی سواتی سنگھ کے خلاف الیکشن لڑنے کی دياشنكر سنگھ کے چیلنج پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ صحافیوں کے سوال پر بری طرح بھڑکیں مایاوتی نے کہا تم لوگوں کے پاس کوئی کام نہیں ہے کیا؟بی جے پی سے نکالے گئے لیڈر دياشنكر سنگھ نے جیل سے رہا ہونے کے بعد بی ایس پی سربراہ مایاوتی پر پھر حملہ بولتے ہوئے ان پر ٹکٹ '' فروخت ' کرنے کا الزام لگایا۔ اس کے ساتھ ہی سنگھ نے اترپردیش میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کسی عام نشست پر ان کی بیوی کے خلاف میدان میں اترنے کی بی ایس پی سربراہ کو چیلنج کیا تھا۔سنگھ نے مایاوتی کے خلاف الزامات کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کی مانگ کی اور کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو وہ اس معاملے پر مفاد عامہ کی عرضی دائر کریں گے۔ سنگھ کو مایاوتی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں ایک مقامی عدالت سے ضمانت ملنے کے ایک دن بعد مئو جیل سے رہا کر دیا 


گائے کی خدمت کرنی چاہئے سیاست نہیں، بی جے پی ترقی کے بجائے دوسرے معاملوں کو ہوا دے رہی ہے: اکھلیش

لکھنئو۔ 8اگست(فکروخبر/ذرائع )گایوں کو لے کر حال ہی میں دلتوں کی مارپیٹ سے دکھی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے آئے بیان کے درمیان اترپردیش کے وزیراعلی اکھیلش یادو نے آج کہا ہے کہ گائے کے تحفظ کے معاملہ پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔ مسٹر یادو نے یہاں کابینہ کی میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے کہا کہ گائے کی سیوا (خدمت) کرنی چاہئے۔ اس کو لیکر سیاست نہیں ہونی چاہئے ۔ مرکزی سرکار کے پاس کوئی موضوع نہیں ہے۔ ترقی کے معاملہ سے لوگوں کا دھیان ہٹا کر گائے کے تحفظ کی سیاست کی جارہی ہے اس سےغریبوں کا بھلا ہونے والا نہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ ملک میں ترقی پر بحث ہونی چاہیے۔ مرکزی سرکار کو گائے کی اہمیت بہت دیر میں سمجھ میں آئی ہے۔ بی جے پی ہر روز نیا شگوفہ چھوڑتی رہتی ہے۔ ترقی کے نام پر بی جے پی کوئی کام نہیں کرپاتی ہے اس لئے وہ ترقی کے بجائے دوسرے معاملوں کو ہوا دے رہی ہے ۔ مسٹریادو نے کہا کہ مرکزی سرکار اترپردیش میں ہورہے ترقیاتی کاموں میں تعاون کرنے کے بجائے ملک کو اہم معاملوں سے بھٹکا کر گائے کے تحفظ کی سیاست کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی سرکار نے اپنے وسائل سے کسانوں کی مدد کی ہے۔ ژالہ باری سے بربادی کے ازالہ کے لئے کسانوں کو معاوضہ دیا۔ ریاست میں سب سے بڑا ایکسپریس وے بنایا جا رہا ہے۔اس سے لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہوگا اور اپنا سامان ملک کے بڑے بازاروں میں سیدھے لاکر فروخت کرسکیں گے۔وزیراعلی نے کہا کہ ایکسپریس وے کی مدد سے ڈیری کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ ریاست میں 10 لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار مزید بڑھے گی۔ سماج وادی سرکار گاؤں کو بہت ترقی دے رہی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ ریزرویشن ایک بڑا معاملہ ہے اور اہم بھی۔ انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کے ساتھ عزت ملنی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے ریاست کے ممبران پارلیمنٹ سے ریاست کی ترقی میں مدد کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اس ریاست سے زیادہ تر ممبران پارلیمنٹ بی جے پی کے ہیں۔ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ کو مرکزی سرکار پر دباؤ ڈال کر ریاست کی ترقی میں تعاون دینا چاہئے۔ پردیش سرکار مہارت پیدا کرنے کا پروگرام چلا رہی ہے جس سے نوجوانوں کو روزگار پانے میں مدد ملے گی۔


وقف پراپرٹی کی لوٹ ، پہلے تاج المساجد پھر باڑی مسجد اور اب تیسری پارٹی کے نام

بھوپال 8اگست(فکروخبر/ذرائع ): مد ھیہ پردیش وقف بورڈ وقف املاک کے تحفظ کا دعوی تو بہت کرتا ہے ، لیکن اس کی عدم توجہی سے نہ صرف وقف پراپرٹی پر نا جائز قبضہ بڑھ رہا ہے بلکہ وقف جائیداد کا اندراج دوسرے نام سے بھی ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ باڑی مسجد سے متلعق سامنے آیا ہے۔ سماجی کارکن گزشتہ چھ ماہ سے اس کے صحیح اندراج کو لے کر بورڈ کے چکر لگا رہے ہیں ، لیکن بورڈ پر اس کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے ۔متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ بورڈ کی اس زمین کو لے کر سست روی بورڈ اور وقف دونوں کے حق میں نہیں ہے۔ اگر بورڈ نے اس پر کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا ، تو وہ دن دور نہیں ، جب اس زمین پر غیروں کا قبضہ ہو جائے گا اور ہم کف افسوس ملتے رہیں گے ۔خیال رہے کہ 1961 کے ریکارڈ میں یہاں کی پانچ ایکڑ سے زیادہ کی زمین کا اندراج ایشیا کی معروف تاج المساجد کے نام سے تھا ، لیکن 1983 میں یہ زمین باڑی مسجد کے نام درج ہو گئی ۔ یہی نہیں اب اس پر کسی تیسری پارٹی کا نام درج ہوگیا ہے اور انتظامیہ کو اس کی خبر تک نہیں ہے۔ باڑی کے سماجی کارکنان اس معاملے کو لے کر گزشتہ 6 ماہ سے بورڈ اور مساجد کمیٹی کے چکر لگا رہے ہیں ، لیکن کوئی بھی ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے ۔واضح رہے کہ باڑی کا شمار ریاست کے قدیم اضلاع میں ہوتا ہے ۔ نواب بھوپال نے ریاست کے انضمام کے وقت حکومت ہند سے جب معاہدہ کیا تھا، تو ریاست کی مساجد کے آئمہ و موذنین کو ماہانہ تنخواہ دینے کی بھی بات کی گئی تھی۔ باڑی مسجد کے امام کو مساجد کمیٹی کےذریعہ تنخواہ کی ادائیگی تو کی جاتی ہے ، لیکن جب مسجد کی جائیداد ہی کسی اور کے نام درج ہونے کی بات ان کے سامنے پیش کی گئی ، تو مسجد کمیٹی کے ذمہ داران حیران و پریشان ہیں۔

گوتم بدھ یونیورسٹی میں مدارس کے طلبہ کے لئے داخلہ کا سنہر ی موقع۔ 

اگر طلبہ داخلہ نہیں لیں گے یہ شعبہ بند ہوجائے گا۔ داخلہ کی آخری دس اگست

نئی دہلی ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع)گوتم بودھ یونیورسٹی گریٹر نوئیڈا میں داخلے کے لئے اردو میڈیم سے تعلیم یافتہ خصوصاً مدارس کے طلباء کے لئے سنہری موقع ہے ۔ یہ بات شعبہ اردو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبیدغفارنے بتائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کسی یونیورسٹی میں شعبہ اردو مشکل سے قائم کیا جاتا ہے ، اردو کے بہی خواہوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف شعبہ اردو کے بقا کے لئے آگے آئیں بلکہ اس کی بھی کوشش کریں کہ یہ شعبہ پروان چڑھے اور پروان طلبہ کے آنے سے چڑھے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت بہار کے سنٹرل یونیورسٹی میں شعبہ اردو نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کے اردو کے بہی خواہ تحریک چلا رہے ہیں لیکن گوتم بدھ یونیورسٹی میں شعبہ اردو موجود ہے لیکن اردو والے داخلہ کے لئے تیار نہیں ہیں۔ 
انہوں نے کہاکہ داخلہ کی آخری تاریخ دس اگست تک بڑھا دی گئی ہے ۔ ہاسٹل میں رہنے کی قید ختم کردی گئی ہے اور اس کے علاوہ فیس میں بھی تخفیف کی گئی ہے ۔ اسی کے ساتھ اردو کے طلبہ کے لئے اسکالرشپ کا بھی انتظام ہے جو حکومت یوپی فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اردو والوں کی بے توجہی اسی طرح کی رہی تو ایک دن شعبہ بند ہوجائے گا۔ ابھی وقت ہے اردو کی بقا کے لئے اردو کے طلبہ آگے آئیں۔
ذرائع کے مطابق اس وقت شعبہ اردو میں تین اساتذہ ہیں لیکن ان میں کوئی مستقل نہیں ہیں اس لئے پی ایچ ڈی کورس بھی شروع نہیں ہوسکا ہے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر دس پندرہ کی تعداد میں طلبہ داخلہ لیتے ہیں تو نہ صرف یہ کہ اردو کے اساتذہ کو مستقل کیا جائے گا بلکہ پی ایچ ڈی کا کورس بھی شروع کیا جائے گا۔ 
انہوں نے بتایا کہ اردو کو روزگار سے جوڑنے کے لئے پروفیشنل کورسیز کو بھی اردو کومنسلک کیا گیا ہے ۔ اردو طلبا کے بہتر مستقل کے لئے ایم اے اردو کے ساتھ ماس میڈیا اور جرنلزم کے پروگرام کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ تاکہ طلبا کو جلد سے جلد روزگار مہیا ہوسکے ۔ بہار،بنگال، اترپردیش وغیرہ کے مدارس کے فارغ طلبہ جن کے پاس بی اے کے مماثل /مساوی ڈگری ہے وہ ایم اے اردو ،صحافت کے ساتھ ایم اے میں داخلے کے حقدار ہوں گے ۔ انگریزی کی تعلیم بھی دو جائے گی۔ اس کے بہترین کیمپس، اے سی کلاس روم، وائی فائی کی سہولت اور دیگر سہولت سے لیس ہے ۔ خصوصاً مدارس کے طلبہ کے لئے یہ بہترین موقع ہے اور انہیں اس کا ضرور فائدہ اٹھانا چاہئے ۔
ایم اے اردو کے خواہش مند طلبا کو آسان شرائط کے ساتھ داخلہ دوا جارہا ہے ۔ پروسپکٹس اور داخلہ فارم یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریٹیو بلاک سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ مزید معلومات کے لئے یونیورسٹی کے ویب سائٹ www.bgu.ac.in فون نمبر 09560983481(ڈاکٹر عبیدغفار)یا 01202344431،01202344435۔ ڈاکٹر محمد آصف 9650845746سے رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے ۔


سال میں ایک بھی دوا کلسٹر کی تعمیر نہیں

نئی دہلی ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )عام لوگوں کو سستی شرح پر دوائیں فراہم کرنے کے لئے دوا محکمہ نے دو سال پہلے ملک میں دس ڈرگ ڈیولپمنٹ کلسٹر تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا لیکن اب تک ایک بھی کلسٹر کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہو سکا ہے ۔ اس کے لئے مختص 125 کروڑ روپے خرچ نہیں کئے جا سکے ہیں۔ دوائی محکمہ نے جولائی 2014 میں دوا کے سیکٹر کلسٹر ترقی کے پروگرام کے منصوبے کا اعلان کیا تھا اور کیمیکل اور کھاد وزیر نے اسی سال 27 اکتوبر کو اس منصوبہ کی منظوری دی تھی۔ اس منصوبہ کے لئے دوا ساز کمپنیوں کو مدعو بھی کیا گیا اور چھ کلسٹروں کی تعمیر کے لئے درخواست آئی۔ ان میں سے صرف تمل ناڈو کے ایک کلسٹر کو اہل پایا گیا اور اسے وسیع منصوبے کی رپورٹ دینے کو کہا گیا۔
کلسٹر ترقی کی منصوبہ بندی کا مقصد مختلف ادویات کی پیداوار کے یونٹس کے لئے مشترکہ سہولت کی ترقی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے تحت کرنا تھا، جس سے دوا کی قیمت 20 فیصد تک کم ہو جاتا۔ اس کے تحت ٹیسٹ کی سہولت، تربیتی مرکز، صفائی کے پلانٹ، تحقیق اور ترقی کے مرکز اور لائن مواصلات کے نظام تیار کرنا تھا۔ کسی یونٹ کو اپنی مصنوعات کی جانچ کرنا ہو تو اسے متعلقہ سامان کی تنصیب پر 50 لاکھ روپے کی رقم خرچ کرنی پڑتی ہے جس میں چھوٹے یونٹوں کے لئے ممکن نہیں ہے ۔
کیمیکل اور کھاد کی وزارت سے منسلک پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی نے حال کی اپنی ایک رپورٹ میں گذشتہ دو سال کے دوران منصوبہ کے نفاذ نہ ہونے اور رقم کا استعمال نہیں کئے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔ اس نے پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ سے مجموعی طور پر عمل کا جائزہ لینے اور اس میں بہتری کے اقدامات بتانے کی درخواست کی ہے ۔ کمیٹی نے سرکاری سیکٹر کی دوا ساز کمپنی آءي ڈي پي ایل اور ایچ اے ایل کو بھی کلسٹر منصوبہ بندی میں شامل کرنے پر غور کرنے کے لئے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کمپنیوں کے پاس کافی خالی زمین ہے اور دوا سازی کے لئے بنیادی ڈھانچہ بھی دستیاب ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ان کمپنیوں کو گرانٹ دینے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ملک میں دوا سازی سیکٹر کی تیز رفتار ترقی ہو رہی ہے ۔ اس ترقی کی شرح سالانہ تقریبا 14 فیصد ہے اور برآمدات 19 فیصد ہے ۔ ہندوستانی ادویات تقریبا 200 ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے ۔ اس کے پیش نظر منصوبہ بندی کمیشن نے 12 ویں منصوبہ کے شروع میں ایک نئی منصوبہ بندی کا فیصلہ کیا تھا تاکہ کلسٹروں کے سائنسی طریقے سے تیار کیا جا سکے ۔
گجرات اور مہاراشٹر میں تقریبا 50 فیصد ادویات سازی ہوتی ہے جبکہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کی شراکت 30 فیصد ہے ۔ باقی 20 فیصد دوائیں ملک کی دیگر ریاستوں میں تیار ھوتی ہے ۔ ملک میں تقریبا 12000 فرما کمپنیاں ہیں جن سالانہ کاروبار ایک لاکھ 65 ہزار 202 کروڑ روپے کا ہے ۔ اس میں سے 78 ہزار 792 کروڑ روپے کے ادویات برآمد کئے جاتے ہیں۔
دوا سازی محکمہ کو گزشتہ سال کے دوران تلنگانہ حکومت نے تقریبا 16000 ایکڑ زمین پر فرما سٹی کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے ۔ آندھرا پردیش کی حکومت نے 2000 ہزار ایکڑ زمین پر دوا سازی صنعت قائم کرنے کے لئے دو تجویز پیش کی ہے ۔ اسی طرح کی تجویز تمل ناڈو اور کچھ دیگر ریاستوں نے بھی پیش کئے ہیں۔


آر ایس ایس لیڈر کو گولی ماری، شدید زخمی

جالندھر ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر بریگیڈیئر جگدیش گگنیجا کو آج شام یہاں دو نامعلوم افراد نے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا۔ انہیں پٹیل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر آئے دو نامعلوم افراد نے جالندھر کے جیوتی چوک کے نزدیک ریڈ کراس مارکیٹ کے پاس مسٹر گگنیجا پر چار گولیاں چلائیں جن میں سے تین گولیاں انہیں لگ گئیں۔ واقعہ کے وقت مسٹر گگنیجا اپنی بیوی کے ساتھ مارکیٹ میں خریداری کرنے آئے تھے ۔ اسی دوران وہ کچھ دیر کے لئے ریڈ کراس مارکیٹ میں ٹھہرے جہاں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ان پر گولیاں چلائیں اور فرار ہو گئے ۔ ان کا علاج کر رہے ڈاکٹروں کے مطابق مسٹر گگنیجا کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔پولیس کمشنر ارپت شکلا دیگر افسران سمیت موقع پر پہنچ گئے ہیں۔


بھیونڈی میں دو منزلہ عمارت منہدم،8کے پھنسے ہونے کا اندیشہ

ٹھانے ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )مہاراشٹر کے بھیونڈی شہر میں آج صبح ایک دو منزلہ عمارت گر گئی جس میں تقریباً سات افراد کے پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے ۔ایک سینئر کارپوریشن افسرسنتوش کدم نے یواین آئی کو بتایا کہ کلیان روڈ پر ہنومان میکاڑی علاقے میں صبح آٹھ بجے ایک دو منزلہ عمارت منہدم ہوگئی اور اس میں رہنے والے لوگ ملبے میں پھنس گئے ۔بھیونڈی کے تحصیل دار ویشالی لمباٹے نے یواین آئی کو بتایا کہ یہ عمارت خطرناک عمارتوں کی فہرست میں تھی ،عمارت بہت پرانی تھی اور لوگوں کو اسے خالی کرنے کا نوٹس بھی دیاگیا تھا۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی آفات راحت عملہ ٹھانے اور کلیان سے موقع پر پہنچ گیا اور ساتھ ہی مقامی فائر بریگیڈ اور آفات اور راحت اہلکار بھی موقع پر آگئے ۔فی الحال تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے ۔موصول اطلاع کے مطابق سینئر افسران موقع پر پہنچ رہے ہیں۔ٹھانے پولیس کنٹرول روم نے بتایا کہ پولیس راحت مہم میں مصروف ہے ۔حادثے سے متاثر ہ لوگوں کی ابھی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ۔


ایم ڈی ایم کے معاملے پر سی اے جی نے کی مہاراشٹر حکومت کی تنقید کی

ممبئی ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ( سی اے جی) نے مہاراشٹر کے خشک سالی متاثرہ اضلاع میں خراب پالیسی کی وجہ ایم ڈی ایم منصوبہ بندی کی ناکامی کے لئے ریاستی حکومت کی جم کر تنقید کی ہے ۔سی اے جی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نشان دہی کے باوجو د خشک سالی سے متاثرہ اضلاع میں ریاستی حکومت نے مڈ ڈے میل منصوبہ بندی میں توسیع نہیں کی ہے ۔اسکول نیوٹریشین ایسو سی ایشن ( ایس این اے ) نے اضلاع، بلاکوں اور اسکولوں کے لئے فنڈ جاری کرنے میں کافی دیر کی۔ بچوں کو ہر دن اسکول میں پکا ہوا یم ڈی ایم دستیاب نہیں کرایا گیا۔ضلع سطح کی کمیٹی اور اڑن دستے کا قیام نہ کرنے کی وجہ سے منصوبہ بندی کی نگرانی بھی نہیں کی جا سکی۔ سال 2010-2011 کے مقابلے میں 2014-2015 میں سرکاری امداد حاصل شدہ اسکولوں اور مقامی باڈی کے اسکولوں میں کم بچوں نے داخلہ لیا۔
سی اے جی نے ساتھ ہی کہا کہ سال 2014-2015 کے دوران اساتذہ اور سرکاری اسکول کی مینیجمنٹ کمیٹی کے ارکان نے باقاعدہ طور پر مڈ ڈے میل کھانے کو چکھ کر بھی نہیں دیکھا۔ کھانا بنانے والوں کو نہ ہی کافی تربیت دی گئی اور نہ ہی ان کی صحت کی جانچ کی گئی۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ریاست کے اسکول مڈ ڈے میل کھانا بنانے میں ویسے تیل اور سامانوں کا بھی استعمال کر رہے ہیں، جن کیاستعمال کرنے کی تاریخ ختم ہو گئی ہے ۔


باندا میں سڑک حادثے میں دو افراد ہلاک ،ایک زخمی

باندا۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں ضلع باندا کے گرگھا علاقے میں ہوئے سڑک حادثے میں دو افراد کی موت ہوگئی اور ایک دیگر زخمی ہوگیا ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ فتح پور ضلع کے دھری یانو گاؤں کے رہنے والے چھوٹو ،لو کش اور مینو کل شام ایک گاڑی میں ٹماٹر لاد کر فتح پور جارہے تھے ۔اس دوران باندا۔الہ آباد راستے پر گھرہنا گاؤں کے نزدیک گاڑی بے قابو ہوکر سڑک کے کنارے ایک درخت سے ٹکرا گئی ۔حادثے میں چھوٹو (22)اور لوکش (16)کی موقع پرہی موت ہوگئی اور مینو شدید طورپر زخمی ہوگیا۔زخمی کو کانپور ریفر کیاگیا ہے ۔


جنوبی کشمیر میں ایک نوجوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد

سری نگر ممبئی ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع )جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں اتوار کی صبح ایک نوجوان کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد کی گئی ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 23 سالہ بلال احمد ملک اتوار کی علی الصبح موٹر سائیکل پر سوار ہوکر کہیں روانہ ہوگیا۔تاہم بعد میں اُس کی گولیوں سے چھلنی لاش چیوہ کلان نامی گاؤں میں سڑک کے کنارے برآمد کی گئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ بلال کو کس نے ہلاک کیا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے پورے جنوبی کشمیر میں صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ بنی ہوئی ہے ۔ وادی میں جاری احتجاجی لہر کے دوران جنوبی کشمیر میں تاحال کم از کم 40 عام شہری ہلاک جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔


تالاب میں ڈوبنے سے طالب علم کی موت

پرتاپ گڑھ ممبئی ۔8 اگست (فکروخبر/ذرائع ): اتر پردیش میں پرتاپ گڑھ ضلع کے تھانہ انتوں علاقے کے پورے انتی گاوُں میں اتوار کو ناگ پنچمی کے روز تالاب میں نہانے گئے ایک طالب علم کی ڈوب جانے موت ہو گئی۔پولیس نے لاش کا پنچنامہ تیار کرکے اہل خانہ کے سپردکردیا ہے ۔ پولیس ترجمان کے بموجب کیول رام ورما کا 13 سالہ بیٹا انکت ورما ناگ پنچمی کے موقع پرتالاب میں دیگر بچوں کے ساتھ نہانے گیا تھا۔گہرائی میں جانے کے سبب ڈوبنے سے اسکی موت ہو گئی ۔ گاوُں کے لوگوں نے لاش کو باہر نکالا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا