English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہا راشٹر میں شدید بارش کے دوران پل گرنے کے نتیجے میں دو بسیں پانی میں بہنے سے 22افراد لاپتہ (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

حالیہ مون سون سیزن کے دوران بھارت میں اب تک بارش،سیلاب اورآسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔پڑوسی رائے گڑھ میں کل رات ایک قدیم پل گرگیا جو انگریزوں کے زمانہ میں ساوتری دریا پر بنایا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے دو بسیں اور کئی دیگر گاڑیاں بہہ گئی ہیں جبکہ 25 سے زیادہ افراد کے غرقاب ہونے کا اندیشہ ہے۔ مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کے وزیر دیواکر راؤ نے یہاں بتایا ہے کہ دریا میں پانی چڑھا ہوا ہے۔ 


ملک کی موجودہ صورتحال میں دلت ،مسلم، عیسائی‘ اتحاد اب نا گزیر

نوئیڈا کے رام لیلاگراؤنڈ میں صدائے احتجاج بلندکرنے کے لئے ماہ اکتوبرمیں

ایک مشترکہ ریلی کا انعقادکیاجائے گا: مولانا ارشد مدنی 

نئی دہلی۔3اگست(فکروخبر/ذرائع) ملک میں آج جوحالات ہیں اور جس طرح سے فرقہ پرست طاقتیں نفرت و تشددکا بازار گرم کر رہی ہیں، اس کے پیش نظر یہ اب یہ نا گزیر ہوگیا ہے کہ دلت،مسلمان ، عیسائی اور سماج کے کمزور طبقات ایک پلیٹ فارم پر آجائیں۔جمعیۃ علما ء ہندہر طرح کے ظلم، نا انصافی، سماجی نابرابری اور شدت پسندی کے سخت خلاف ہے ،بھلے ہی وہ کسی بھی مذہب یا فرقہ کی ہو یا کسی بھی فرقہ اور طبقہ کے خلاف کی جا رہی ہو۔حال ہی میں گجرات کے احمد آباد میں منعقد ہونے والی احتجاجی ریلی میں جمعیۃ علما ہند کی شرکت اس بات کا تازہ ثبوت ہے۔ملک میں مذہبی شدت پسندی کے سبب اقلیتوں خصوصا مسلمانوں دلتوں اور پسماندہ کمزورطبقات کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں زبردست اضافہ کے باعث جمعیۃ علما ہند نے آئندہ ماہ اکتوبر میں رام لیلا میدان نوئیڈہ میں ایک ’’دلت مسلم مشترکہ ریلی‘ ‘ کے انعقاد کافیصلہ کیاہے، جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، عیسائیوں ، دلتوں اور سماج کے کمزور طبقات کے خلاف جاری مظالم کے خلاف نہ صرف احتجاج کیا جائے گا بلکہ آئندہ کے لئے ایک مشترکہ حکمت عملی بھی مرتب کی جائے گی ۔ یہ بات آج جمعیۃ علماہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے بیان میں کہی۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علما ہند بلا امتیاز مذہب و ملت مظلوم طبقات پر کئے جانے والے مظالم کے خلاف نہ صرف صدائے احتجاج بلند کرتی آئی ہے بلکہ بہت سے معاملات میں انہیں قانونی امداد بھی فراہم کراتی رہی ہے۔ حال ہی میں گجرات میں شدت پسند ہندو تنظیموں کے کارکنان کے ذریعے دلتوں پر مظالم کا معاملہ سامنے آیا اور وہاں بے قصور دلتوں کو عتاب کا نشانہ بنایا گیا توجمعیۃ علماہند نے ان کے حق میں ہونے والے احتجاج اور ریلی میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعیۃ ملک کی جمہوریت ، سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کونقصان پہنچانے والی کسی بھی کوشش کوکامیاب نہیں ہونے دے گی انشاء اللہ۔مولانا مدنی نے کہاکہ ملک میں اس وقت جوسنگین صورتحال ہے وہ ا س سے قبل کبھی نہیں تھی ۔ فرقہ پرست تنظیم آر ایس ایس اوراس کی حواری تنظیمیں سیکولرو جمہوری ہندوستان کو ’ ہندوراشٹر‘ میں تبدیل کرنے کے اپنے ایجنڈہ کوعملی جامہ پہنانے کے لئے اب کھل کر باہر آ چکی ہیں اور انہیں مرکزی حکومت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔آج کہیں تبدیلئ مذہب ، گؤکشی، لوجہاد جیسے معاملے اٹھا کر مسلمانوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں مختلف حیلوں اور بہانوں سے کبھی دلتوں توکبھی عیسائیوں کو نشانہ بنایاجا رہا ہے ۔ ان تمام حرکتوں کامقصد اقلیتوں اوردلتوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور انہیں احساس کمتری میں مبتلا کرنے کی کوشش کرنا ہے تاکہ ان فرقہ پرست قوتوں کی منمانیاں جاری رہیں اور پورا ملک بدامنی کاشکارہوجائے۔ ان حالات میں اب یہ ضروری ہوگیا ہے کہ تمام اقلیتیں خصوصا مسلمان ، دلت اورسماج کے کمزور طبقات متحد ہو کر ان فرقہ پرست اور فسطائی قوتوں کے خلاف صف آرا ہوجائیں تاکہ جمہوریت،سیکولرازم اور گنگا جمنی تہذیب کے خلاف جاری سازشوں کوناکام بنایا جا سکے ۔


سونیا گاندھی کی طبیعت اچانک ناساز،اسپتال داخل ہوگئیں

سونیا ایرپردیش میں انتخابی مہم میں شریک تھیں ،پانی کی کمی اوربخارکی وجہ سے طبیعت بگڑ گئی،کانگریس

نئی دہلی۔03اگست(فکروخبر/ذرائع) کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کو اچانک طبیعت ناسازہونے پر اسپتال میں داخل کروادیاگیاتاہم ذرائع ابلاغ نے کہاہے کہ سونیا کو وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی حلقے بنارس میں روڈ شو کرنا مہنگا پڑ گیا ہے اورگرمی کی وجہ سے ان کی طبیعت خراب ہوئی ہے، اطلاعات کے مطابق کانگریس رہنما ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس میں پارٹی کی انتخابی مہم کی شروعات کے حوالے سے منعقدہ روڈ شو میں شریک تھی لیکن شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے ان کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں پروگرام ادھورا چھوڑ کر دہلی واپس جانا پڑا۔نئی دہلی واپسی سے قبل سونیا گاندھی نے دو گھنٹے بنارس کے ایئرپورٹ پر بھی آرام کیا اور بعد ازاں شام میں نئی دہلی پہنچ گئیں۔دہلی ایئرپورٹ پر سونیا گاندھی کی بیٹی پریانکا گاندھی اور بیٹے راہول گاندھی انہیں لینے کیلئے موجود تھے، پریانکا گاندھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بنارس جانے سے قبل ہی ان کی طبیعت تھوڑی ناساز تھی لیکن وہ جانے کیلئے بضد تھیں۔پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ روڈ شو کو دو گھنٹے چلنا تھا لیکن اس کا دورانیہ پانچ گھنٹے تک بڑھ گیا تھا اور شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے سونیا گاندھی ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوگئیں۔سونیا گاندھی نے بعد ازاں اپنے بیان میں کہا کہ وہ صحتیاب ہو کر جلد دوبارہ بنارس کا دورہ کریں گی۔اطلاعات کے مطابق جب سونیا گاندھی بنارس ایئرپورٹ پر آرام کررہی تھیں تو وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس کی جانب سے اترپردیش میں وزارت اعلیٰ کی امیدوار شیلا ڈکشت کو فون کیا اور سونیا گاندھی کی طبیعت معلوم کی۔ساتھ ہی نریندر مودی نے ایک ڈاکٹر اور سونیا گاندھی کو دہلی پہنچانے کیلئے خصوصی طیارہ دینے کی بھی پیشکش کی۔بعد ازاں کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے میڈیا کو بتایا کہ سونیا گاندھی کی طبیعت اب بہتر ہے، انہیں جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے بخار ہوگیا تھا۔واضح رہے کہ اتر پردیش کے ریاستی انتخابات 2017 میں ہوں گے۔


دارالعلوم اسراریہ سنتوش پورمیں مفتی عبدالسلام ندوی کا تعلیمی جائزہ

سنتوش پور:3؍اگست:(فکروخبرنیوز)دارالعلوم اسراریہ سنتوش پورفقیرپاڑہ( جولہ)میں بچوں کے تعلیمی جائزہ کے موقع پر ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پرجامعہ عربیہ تھانہ والی مسجدبنیاپوکھر کے مہتمم قاری زین العابدین نے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کوعام کرنے اور نئی نسل کو تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا،انھوں نے کہاکہ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کے لئے حتی الوسع جدوجہد کریں اورجو بچے تعلیم سے محروم ہیں ، ان کومعیاری تعلیمی اداروں میں داخل کروائیں۔کیونکہ بہتر تعلیم ہی تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔ انھوں نے دارالعلوم اسراریہ کی عوامی مقبولیت پرخوشی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ یہاں کے بہتر تعلیمی وتربیتی اور رہائشی نظام کے سبب غریب طلباء کے ساتھ شہر کے مختلف علاقے کے خوشحال گھرانے کے افراد بھی اپنے بچوں کویہاں تعلیم دلارہے ہیں جو ایک خوش آیند بات ہے۔مٹیابرج کے معروف عالمِ دین مفتی عبدالسلام ندوی نے کہاکہ امسال رمضان المبارک میں مدرسہ ہذا سے فارغ ہونے والے کم عمر15؍طالب علموں نے شہرکی مختلف مساجدومقامات پر تروایح میں قرآن مجید سنایا، جس کو لوگوں نے سراہااور طلباء کی ہمت افزائی کی۔انھوں نے مزیدکہاکہ ایک مقام پر تراویح میں احقر بھی شریک رہااورمحسوس ہواکہ یہاں بہترین یادداشت کے ساتھ قرآن کریم کی تجویدو قواعدکے مطابق تلاوت پر بھرپورتوجہ دی جاتی ہے ۔
جامعہ احیاء العلوم بیل مسجدکنٹوفرلین کے صدر مولاناآفتاب الدین ندوی نے مدرسہ کے تربیتی نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ یہاں تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی بھرپور توجہ دی جاتی ہے، اور بچوں کوقرآن پاک کی تعلیم کے ساتھ کلمہ،نماز، دعائیں، ادعیہ ماثورہ ومسنونہ ،فرائض وواجبات یادکروائے جاتے ہیں اور اخلاقیات کی تعلیم اور سنتوں کی عملی مشق کابھی خاص اہتمام کیاجاتاہے ۔صفائی ستھرائی اوربچوں کی نگہہ داشت کے ساتھ ان کی صحت کاخیال رکھتے ہوئے ورزش اور کھیل کود کابھی نظم ہے۔ اسی کے ساتھ یہ دیکھکربھی خوشی ہوئی کہ حالاتِ حاضرہ کے مطابق اس مدرسہ میں عصری تعلیم کاشعبہ بھی قائم ہے جس میں انگریزی وعصری مضامین پڑھائے جاتے ہیں تاکہ طلبہ دینی تعلیم کے ساتھ دنیوی ضرورتوں وتقاضوں کی تکمیل کے حامل ہوسکیں۔ اخیرمیں مدرسے کے مہتمم مولانا نوشیر احمدنے مدرسے کا تعلیمی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور سے گزشتہ سات سالوں میں 124حافظِ قرآن فارغ ہوچکے ہیں،جن میں تین نابینابچے بھی شامل ہیں۔انہوں نے تمام شرکائے مجلس اور رمضان کے موقع پر مدرسہ کا تعاون کرنے والے سبھی اہلِ خیرحضرات کا شکریہ اداکرتے ہوئے آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کی امید ظاہر کی۔اس موقع پر ڈیڑھ سوسے زائد طلباء کے علاوہ مدرسہ ہذاکے نگرانِ اعلیٰ اور اے ایم یو اولڈ بوائز کے جنرل سکریٹری انجینئروقار احمد خان،قاری علی مرتضی،مولانا منیرالدین، قاری عبدالواحد اشاعتی،قاری علی حسن دیناجپوری،قاری مشتاق کشن گنجی،حافط عبداللہ گونڈوی،مولاناحافظ مرغوب الرحمن ، ماسٹر بشیراحمد بھاگلپوری اور مولانا سہیم الدین وغیرہ موجودرہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا