English   /   Kannada   /   Nawayathi

هريانہ میں بھی گئو ركشا کے نام پرغنڈہ گردی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ویڈیو بنا رہے شخص کی شناخت راجو سنگھ کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ جنجھن کا رہنے والا ہے یووا مورچہ مورچہ کا رکن بھی ہے۔ ویڈیو گئو رکشک والوں نے خود ہی فیس بک پر شیئر کیا تھا۔ مونو نام کے شخص نے اسے فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہی کہ گئو رکشک ٹیم کی یہ تیسری کامیابی ہے۔


بی جے پی ممبر اسمبلی کا اشتعال انگیز بیان: جو بھی گائے کو مارے گا، اونا کے دلتوں کی طرح پیٹا جائے گا

نئی دہلی۔یکم اگست (فکروخبر/ذرائع) دلتوں کی پٹائی پر حیدرآباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کا ایک اشتعال انگیز بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی گائے کو مارے گا اسے اونا کے دلتوں کی طرح ہی پیٹا جائے گا۔ ٹی راجا نے کہا کہ ہم ایسے لوگوں کو اپنے ہاتھوں سے سبق سکھائیں گے۔ ٹی راجا نے کہا کہ وہ گائے کے تحفظ کے لئے خود کام کرتے ہیں۔غور طلب ہے کہ گجرات کے سوراشٹر علاقے کے گر-سومناتھ ضلع کے اونا قصبے میں 11 جولائی کو چار دلت نوجوانوں کو گئو کشی کے الزام میں بری طرح پیٹا گیا تھا، جس کے بعد گجرات میں مختلف جگہوں پر دلت کمیونٹی کا غصہ پھوٹ پڑا اور انہوں نے احتجاجی مظاہرے کئے تھے۔دلت نوجوانوں کی پٹائی والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پورے ملک میں دلتوں کے استحصال پر چھڑی بحث اور ریاست میں پھیلی بدامنی کے درمیان وزیر اعلیٰ آنندی بین پٹیل، کانگریس نائب صدر راہل گاندھی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند كیجریوال سمیت کئی لیڈروں نے دلت نوجوانوں کے گاؤں پہنچ کر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ 


راجیہ سبھا میں رو پڑیں ششی کلا، ایوان میں جم کر ہنگامہ، جے للتا نے کیا پارٹی سے معطل

نئی دہلی۔یکم اگست (فکروخبر/ذرائع) آل انڈیا انا دراوڑ منیتر کزگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کی رکن پارلیمنٹ ششی کلا پشپا آج راجیہ سبھا میں رو پڑیں۔ انہوں نے ایوان میں اپنی جان کا خطرہ بتاتے ہوئے سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ ششی کلا کے اس مطالبہ کے بعد راجیہ سبھا کا ماحول گرم ہو گیا اور تمام ارکان پارلیمنٹ نے مل کر ایک سر میں خواتین کی حفاظت کا مسئلہ اٹھایا ۔ششی کلا نے ایوان میں کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کل تھپڑ مارا گیا تھا۔ اس دوران وہ کافی جذباتی نظر آئیں۔ روندھے گلے سے ایوان میں انہوں نے کہا کہ جب تک انہیں تحفظ نہیں ملے گا تب تک وہ ایوان سے جائیں گی ہی نہیں۔ششی کلا نے کہا کہ انہیں استعفی دینے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ ششی کلا کے اس انکشاف پر ایوان میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ اس پر سماج وادی پارٹی کے ایم پی نریش اگروال نے کہا کہ ایک خاتون نے سیکورٹی کا مسئلہ اٹھایا ہے تو ایوان اسے دیکھے۔وہیں انا ڈی ایم کے کی سربراہ جے للتا نے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ششی کلا پشپا کو 'پارٹی مخالف سرگرمیوں' کی وجہ سے معطل کر دیا۔ پارٹی نے کہا کہ پارٹی کا نام خراب کرنے کے لئے انہیں معطل کیا گیا ہے


ورون گاندھی کو جھٹکا، بی جے پی نے ریاستی ایگزیکٹیو کی فہرست سے کیا باہر

نئی دہلی۔ یکم اگست (فکروخبر/ذرائع)ورون گاندھی کو اترپردیش کا وزیر اعلی کا دعویدار بتانے والے ان کے حامیوں کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی یوپی پردیش ایگزیکٹو کی فہرست میں ورون گاندھی کا نام نہیں ہے جبکہ یوپی کے زیادہ تر ممبران پارلیمنٹ کا نام اس میں موجود ہے۔ بتا دیں کہ ورون گاندھی یوپی کے سلطان پور سے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔حالانکہ گزشتہ فہرست میں بھی ورون گاندھی کا نام نہیں تھا۔ بتا دیں کہ ورون گاندھی کے حامیوں نے کچھ دنوں پہلے انہیں یوپی میں بی جے پی کا سی ایم چہرہ بنائے جانے کے لئے مظاہرہ کیا تھا، جسے لے کر بی جے پی اعلی کمان میں ناراضگی بتائی جا رہی تھی۔واضح رہے کہ جون میں الہ آباد میں بی جے پی کی دو روزہ قومی ایگزیکٹو میٹنگ ہوئی تھی۔ اس موقع پر شہر میں ورون گاندھی کے پوسٹر اور ہورڈنگز بڑی تعداد میں لگے ہوئے تھے۔ ان پوسٹرس اور ہورڈنگس میں ورون گاندھی کو اترپردیش کے وزیر اعلی کے عہدے کے امیدوار کے طور پر دکھایا گیا تھا


راج ناتھ، ملائم اور مایا کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، چھنیں گی سرکاری رہائش گاہیں، 2 ماہ کا وقت

نئی دہلی۔یکم اگست (فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش کے 6 سابق وزرائے اعلی کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑا جھٹکا ملا ہے۔ سپریم کورٹ نے مانا ہے کہ ریاست کے 6 سابق وزرائے اعلی کو اس عہدے پر رہتے ملی رہائش کے وہ حقدار نہیں ہیں۔ ان سابق وزرائے اعلی میں نارائن دت تیواری، ملائم سنگھ یادو، راج ناتھ سنگھ، مایاوتی، کلیان سنگھ اور رام نریش یادو کے نام ہیں۔سپریم کورٹ نے سابق وزرائے اعلی سے 2 ماہ میں سرکاری بنگلہ خالی کرنے کو کہا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے مانا کہ یہ سابق وزرائے اعلیٰ سرکاری رہائش گاہ کے حقدار نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ این جی او لوک پرہری کی درخواست پر سنایا ہے۔ بتا دیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پورے ملک میں لاگو ہوتا ہے۔ ایسے میں کسی بھی ریاست میں حکومتیں سابق وزیر اعلی سے رہائش خالی کرنے کے لئے کہہ سکتی ہیں۔یہاں یہ بھی جان لینا ضروری ہے کہ یوپی میں سابق وزرائے اعلی کو تاعمر بنگلہ ملنے کا التزام حکومت نے کیا ہوا تھا۔ اسی التزام کے تحت مایاوتی، ملائم اور راجناتھ جیسے سابق وزرائے اعلیٰ کے پاس 2-2 سرکاری رہائش گاہیں تھیں


طالبان کا غیر ملکیوں کے لئے سب سے محفوظ گیسٹ ہاؤس پر ٹرک بم سے حملہ ، درجنوں اموات

کابل :یکم اگست (فکروخبر/ذرائع) افغان ر اجدھانی کابل میں فوجی اڈے پر آج سویرے طالبان نے ایک ٹرک بم دھماکہ کر دیا۔ ایک فوجی افسر نے بتایا کہ بھاری تعداد میں اسلحہ سے لیس چار حملہ آور نارتھ گیٹ ہوٹل کے قریب لڑ رہے تھے۔ یہ احاطے غیر ملکی فوجیوں اور سول اداروں کے لئے سب سے محفوظ علاقہ مانا جاتا ہے حالانکہ افغان سرکار کی جانب سے ابھی تک کسی نے بھی سرکاری طور سے کچھ نہیں کہا ہے۔ دھماکے کے بعد شہر کے کئی حصوں میں بجلی کی سپلائی ٹھپ ہو گئی ہے۔طالبان جنگجووں نے حملے کی ذمہ داری لیتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں درجنوں افراد مارے گئے ہیں اور حملہ آور فوجی اڈے کے اندر گھس چکے ہیں ۔ راجدھانی کابل میں کچھ ہفتے ہی ایک دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں ہزارہ فرقے کے 80 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور 200 سے زائد زخمی ہو ئے تھے۔دولت اسلامیہ نے اس حملے کی ذمہ داری لی تھی


بلند شہر گینگ ریپ : صدمے اور خوف میں ہے متاثرہ خاندان ، گھربار بھی چھوڑا

یکم اگست (فکروخبر/ذرائع)یوپی کے بلند شہر میں ماں اور بیٹی کے ساتھ درندگی اور لوٹ مار نے جہاں پولیس محکمے میں افراتفری مچا دی ہے ، وہیں غازی آباد کے اس کنبہ میں بھی خوف کا ماحول ہے ۔ غازی آباد کے اس کنبہ نے اپنا گھر بھی چھوڑ دیا ہے ۔ فی الحال گھر میں تالا لگا ہوا ہے ۔ پڑوسیوں کے مطابق کنبہ اس وقت خوف اور صدمے میں ہے ، لہذا پڑوسی ہونے کے ناطے وہ کنبہ کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں ۔خیال رہے کہ بلند شہر میں گینگ ریپ کا شکار کنبہ شاہ جہاں پور کے رہنے والا تھا ۔ غازی آباد میں رہنے والا یہ کنبہ دادی کی تیرھویں پر شاہ جہاں پور کے بررامئی گاؤں جا رہا تھا ۔ بررامئی گاؤں میں جب لوگوں کو اس واردات کی خبر ملی ، سارے رشتہ دار حیران رہ گئے ۔سارے رشتہ دار گاؤں سے غازی آباد چلے گئے ۔ فون پر بات ہونے کے بعد سے ہی گاؤں والے خوفزدہ میں ہیں ، ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت متاثرین کو انصاف جلد دے اور ساتھ ہی ساتھ ملزموں کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف جلد کارروائی کا بھی وہ لوگو مطالبہ کررہے ہیں ۔ادھر اس معاملے میں اترپردیش حکومت نے سخت رویہ اخیتارکرتے ہوئے بلند شہر کے ایس ایس پی ، ایس پی سٹی، انسپکٹر اور مقامی سی او کو معطل کر دیا ہے ۔ اس کے علاوہ دو داروغہ کو بھی معطل کیا گیا ہے


مغربی طرز معاشرت کی طرف بے حد جھکاؤ کی وجہ سے معاشرے میں فساد پیدا ہورہاہے : گورنر مغربی بنگال

کولکاتہ :یکم اگست (فکروخبر/ذرائع) 17سالہ طالب علم کی مشتبہ حالت میں موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے والدین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو مغربی تہذیب کا دلدادہ نہ بنائیں ۔ گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے کہا کہ بچے کی موت بہت ہی افسوس ناک اور درد انگیز ہے ۔ پولس اس معاملے کی جانچ کررہی ہے انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے بچوں کا مغربی طرز معاشرت کی طرف بے حد جھکاؤکی وجہ سے معاشرے میں فساد پیدا ہورہاہے ۔ خیال رہے کہ ابھیش داس کی موت مشتبہ حالت میں ہوگئی تھی ۔اس نے برتھ ڈے پارٹی میں شراب کا استعمال کیا تھا ۔اس واقعہ کے بعد ہی بچوں میں شراب کی لت ایک موضوع بن گیا ہے ۔گورنر نے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کی نگرانی کرنے چاہیے وہ کہاں جارہے ہیں اور کس طرح کے بچوں کے ساتھ صحبت اختیار کررہے ہیں ۔خیال رہے کہ ابھیش داس کی موت گزشتہ ہفتہ ہوگئی تھی ۔اس کے جسم بعد شراب کی بوتلوں کے سیشے ٹوٹنے کے نشانات تھے ۔ اس معاملے میں نابالغوں کو شراب فر وخت کرنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔جب کہ پولس اس واقعہ کی جانچ کررہی ہے


اخبار کا مطالعہ کر نے سے طلباء کو تعلیمی اور دیگر معلومات میں اضافہ ہو تا ہے

سرکاری اردو اسکول نا ئیکل میں منعقدہ جلسہ بعنوان ً صحافت اور اسکی اہمیت ً سے مختلف اصحاب کا خطاب

یادگیر:۔یکم اگست ( فکروخبر/نامہ نگار ) :۔صحافت ہمشہ غیر جا نبدار ہو نی چا ہئے، تبھی خبر اور اسکی اہمیت کا معیار اونچارہتا ہے ،صحافت کو ہمشہ حق گو ئی اور بے باکی کا فریضہ انجام دینا چاہئے، یہ بات قاضی محمد امتیاز الدین صدیقی ایڈوکیٹ صدر مجلس تعمیر ملت ضلع یادگیر نے بتائی،وہ سرکاری ہائیر پرائمری اردو اسکول نا ئیکل تعلقہ شاہ پور ضلع یادگیرمیں منعقدہ جلسہ بعنوان ً صحافت اور اسکی اہمیت ً سے خطاب کر تے ہو ئے کہی، انہوں نے آ گے کہا کے ملک کے سب سے پہلے وزیر تعلیم اور مجا ہدآ زادی مو لا نا ابو الکلام آزادنے انگریزوں کے دور میں دو اخبارات جاری کئے، پہلا اخبار الہلال کے نام سے شروع کیا،تو حکومت لرزا کر رہے گی،اور کانپ اٹھی،اور انگریزوں کی حکومت نے اس اخبار پر پا بندی عائدکر دی،مو لا نا آزاد اس کے بعد خاموش نہیں بیٹھے ، اوردوسرا اخبار البلاغ سے نام سے شروع کیا،اس کے بعد انگریزوں نے سمجھا کے کہیں یہ اخبار کی آ واز عوام کی تحریک نہ بن جائے، اسے اخبار کو بھی بند کروایا،محمد برہان الدین اظہر صدر عقیدہ تحفظ ختم نبوت ؐ ضلع یادگیر نے کہا کے قابل مبارک ہے اسکول کے اساتذہ اورطلبا و طالبات جنہوں نے صحافت اور اسکی اہمیت کے عنوان پر جلسہ کا انعقاد کیا، کیو نکہ یہ آجکا اہم اور ایک سلگتا ہوا مو ضوع ہے، آ ج کے دور میں کھا نے پینے چیزوں کی جس طر ح سے ضرورت ہو تی ہے اسی طر ح زندگی کے ہر شعبہ میں جا نکاری رکھنا ہو تو اخبار پڑھنا ضروری ہے، صحافت اپنے اندر معلومات کابہت سارا ذخیرہ رکھتی ہے، صحافت ہمیں استاد بن کر تعلیم دیتی ہے، ڈاکٹر بن کر پیشہ طب سے ہمیں واقف کراتی ہے، اس لئے طلباء کو چاہئے کے اخبار کا مطالعہ اپنی عادت بنا لیں، سید ساجد حیات صدر یونین ورکنگ جر نلسٹ اسو اسی اسیشن یادگیر نے کہا کے دو چار روپئے اول جماعت کا طالب بھی روزانہ خرچ کرلیتا ہے، اور اخبار کی قیمت بھی دو چار روپئے ہی ہے، اس لئے ہمیں اخبار خرید کر پڑھنا چاہئے،اساتذہ کو چاہئے روازنہ صبح قومی ترانہ پڑھانے کے بعد اسکول میں اخبار کے سرخیاں پڑھنے کا بھی اہتما م کیا جا ئے، اخبار کا مطالعہ کر نے سے طلباء کو تعلیم اور دیگر معلومات میں اضافہ ہو تا ہے ، انہوں نے آگے کہا کے دوسری زبانوں کے حضرات کو دیکھئے وہ اگر چا ئے کی بنڈی بھی چلاتا ہے تو اس کے یہاں روزانہ اپنی زبان کا اخبار موجود رہتا ہے، ہم ذرہ غور کریں اور سونچیں کے ہم میں سے ایسے کتنے افراد ہیں جن کے گھروں میں روزانہ اخبار آ تا ہے اور ہم میں سے کتنے لو گ روزانہ اخبار پڑھتے ہیں، اس سے پہلے جلسہ کا آ غاز طالب علم کی تلاوت کلام سے ہوا، حمد ونعت کے علاوہ طلباء نے صحافت اور اسکی اہمیت پر اردو، انگریزی، اور کنڑا زبان میں تقاریر فر ما ئی، جلسہ کی کا روائی محمد عبدالقدیر معلم نے خوبصورت انداز میں چلائی،جبکہ صدارت ہا جرہ بیگم صدرمعلمہ اسکول نے فر ما ئی، اس موقع پر معین الدین صدر گرام پنچایت نا ئیکل، الیاس پرویز کو اڈینٹر عظیم چند پریم جی فاؤنڈیشن شاہ پور،ریاض کلور سابق رکن ضلع وقف کمیٹی یادگیر، نے بھی پروگرام سے مخاطب فر ما یا، بسرایا سوامی سی آر پی شاہ پور، ثناء اللہ، شکیل احمد معلم اور دیگر نے مہمانان خصوصی کی شہ نشین پر مو جود تھے، آ خر قمر سلطانہ معلمہ کے شکریہ پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا، 
نامہ نگار :۔ سید ساجد حیات یادگیر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا