English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی ۔علی گڑھ شاہراہ پر بدمعاشوں کی درندگی، گھر والوں کے سامنے ماں بیٹی سے گینگ ریپ(مزید اہم ترین ساحلی خبریں)

share with us

بدمعاش قریب ڈیڑھ گھنٹے تک اس خاندان کے ساتھ حیوانیت کو انجام دیتے رہے اور اس کے بعد بڑے آرام سے وہاں سے فرار ہو گئے۔بدمعاشوں کے جانے کے بعد کسی طرح متاثرہ خاندان تھانے پہنچا اور شکایت درج کرائی۔ اس کے بعد جاگی یوپی پولیس نے بدمعاشوں کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیموں کی تشکیل کی اور لاپرواہی برتنے کے الزام میں کوتوالی دیہات کو لائن حاضر کر دیا۔ تاہم واردات کے تقریباً 48 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی یوپی پولیس کے ہاتھ خالی ہیں۔


دلت مسلم اور قبائلی افراد گجرات کے كھوکھلے ماڈل کو کریں گے بے نقاب

احمد آباد :31؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)  گجرات کے اونا میں مری ہوئی گائے کی کھال نکالنے پر پٹائی معاملے کو لے کر 31 جولائی کو احمد آباد میں ایک بڑے پروگرام کے اہتمام کا اونا دلت اتیاچار لڑت سمیتی کی جانب سے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس اعلان سے مقامی پولیس کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں ۔ پہلے تو پولیس نے دیر شام تک اس کی اجازت نہیں دی، لیکن جب اجازت کے بغیر بھی دلت برادری کے لوگوں نے اپنی آواز بلند کرنے کا اعلان کیا ، تو آخرکار پولیس کو مجبورا اجازت دینی ہی پڑی ۔جہاں گجرات میں دلت برادری کے لوگ آر پار کی لڑائی کا منصوبہ بنا چکے ہیں ، وہیں گجرات کے مسلمان بھی دلتوں کو انصاف دلوانے کے لئے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا اعلان کر رہے ہیں ۔ جگنیش میوانی نے بتایا کہ سابرمتی میں اچیر ڈپو کے پاس میدان میں پروگرام ہوگا ۔ انہوں نے بتایا اس پروگرام میں ویمولا کی ماں اور بھائی کو بھی بلایا گیا ہے ۔ ادھرجمعیت علمائے ہند گجرات نے ہر حال میں دلتوں کا قدم بہ قدم ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے ۔جگنیش میوانی نے مزید کہا کہ ہم نے 31 تاریخ کے پروگرام کے لئے کافی پہلے درخواست دی تھی ، لیکن گجرات حکومت کا اردہ غلط ہے ۔ کئی سالوں کے بعد دلت برادری کے لوگوں میں جو غصے کا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے ، اسے حکومت روکنا چاہتی ہے ۔تا کہ دلتوں میں اتحاد نہ پیدا ہوسکے اور وہ اپنی آواز کو نہ اٹھا سکیں ۔ دلت ، مسلمان اور قبائلی اس گجرات کے كھوکھلے ماڈل کو بے نقاب کریں گے۔ رتھ یاترا کے دوران پولیس کا چست بندوبست ہوتا ہے ، تو ہمارے پروگرام کے لئے کیوں نہیں ۔ 


انسانی اسمگلنگ کا سب سے زیادہ شکار ہیں دیہی علاقوں میں آباد مسلم طبقات کے بچے اور خواتین

کولکاتہ :31؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)  گزشتہ پانچ سالوں میں ملک میں انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں 38.3فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔رپورٹ کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے شکار سب سے زیادہ دیہی علاقوں میں آباد قبائلی اور پسماندہ مسلم طبقات کے بچے اور خواتین ہوتے ہیں ۔انسانی اسمگلنگ پر گہری نظر رکھنے والے ایک ماہر کی رپورٹ کی مطابق گزشتہ چند سالوں میں بنگال اور آسام کے دیہی علاقوں میں مسلم لڑکیوں کے اغوا اور اس کے بعد انہیں ہریانہ کے جاٹ فیملی میں فروخت کردیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔ایک سماجی کارکن کے مطابق بنگال اور آسام سے اغوا ہونے والی ہر 10لڑکی میں 7لڑکیوں کا تعلق مسلم طبقے سے ہوتا ہے ۔انہیں ہریانہ ، راجستھان و دیگر ریاستوں میں فروخت کردیا جاتا ہے ۔ان لڑکیوں کو اپنا نام، مذہب اور شناخت تبدیل کرنے کیلئے مجبور کیا جاتا ہے ۔سروے رپورٹ کے مطابق کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے واقعات 2009میں 2,848 تھے جب کہ 2013میں یہ بڑھ کر 3,940ہوگئے ہیں اور اس کے بر عکس اس معاملے کے حل ہونے کی شرح میں کمی آئی ہے ۔2009میں کل 1279معاملات حل ہوئے تھے جب کہ 2013میں صرف 702معاملات ہی حل ہوسکے ہیں ۔خیال رہے کہ چند ہفتہ قبل سی بی آئی نے انسانی اسمگلنگ کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ 8000ہزار خواتین کو دبئی منتقل کیا گیا ہے اور اس کام کا مرکز دہلی ۔اسی طرح جھار کھنڈ اور بنگال کے قبائلی علاقے سے 5000قبائلی لڑکیوں کے اغوا ہونے کے واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔اس کیس کا سب سے تاریک پہلو یہ ہے کہ بیشتر معاملات حل نہیں ہوپا تے ہیں ۔نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں انسانی اسمگلنگ کے 76 فیصد واقعات کے شکار خواتین اور لڑکیاں ہے ۔آسام سی آئی ڈی کی رپورٹ کے مطابق 2012-15کے درمیان 5000بچے غائب ہوئے ہیں ۔اسی طرح چھتس گڑھ، جھاڑ کھنڈ اور بنگال کے قبائلی علاقوں میں بھی لڑکیوں کی گمشدگی کے کئی خوفناک واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔دو ہفتہ قبل ہی 32عورتوں کو برآمد کیا ہے یہ سب کے سب چھتس گڑھ کے قبائلی تھے اور ان میں 18نابالغ لڑکیاں تھیں۔شکتی واہنی کے رشی کانت کی رپورٹ کے مطابق ان ہیں اتر پردیش میں کام دلانے کے نام پر لایا گیا تھا مگر بعد میں انہیں فروخت کردیا گیا ۔
اسی مہینے کی 10تاریخ کو انسانی اسملنگ کے عنوان سے منعقد سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ کی چیف جسٹس منجو چیلور نے کہا کہ انسانی اسملنگ اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور یہ شرمنا ک بات ہے ۔مغربی بنگال کے چار اضلاع جلپائی گوڑی ، مشرقی مدنی پور، جنوبی اور شمالی 24پرگنہ میں بچوں کے اغوا کی خبریں زیادہ آتی ہیں ۔مگر ریاست کے کئی اور اضلاع میں بھی اغوا کے واقعات ہورہے ہیں مگر اس کی رپورٹنگ نہیں ہوتی ہے ۔انہوں نے سماج کے تمام طبقات کو اس کے خلاف بیدار ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالتوں کو بھی اس طرح کے معاملات کو تیزی سے نمٹانے چاہیے۔


اونا معاملے کے متاثرین دلتوں کا سائیکا ٹسٹ کر رہے ہیں علاج

احمد آباد : 31؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع) اونا معاملے کے متاثرین دلتوں کے جسمانی زخم بھلے ہی بھر گئے ہوں ، لیکن جو زخم ان کے ذہن اور روح پر لگے ہیں ، وہ ان کو زیادہ ٹرپا رہے ہیں ۔ ان دلتوں کی سرعام پٹائی کے بعد سے بھلے ہی پورے ملک میں طوفان برپا ہو ، لیکن جن کے ساتھ حادثہ پیش آیا ہے ، وہ بھی ابھی تک سکتے اور صدمے کی حالت میں ہیں ۔ ان دنوں ان کا سائیکاٹسٹ علاج کر رہے ہیں۔راج کوٹ سول اسپتال سے اونا کے دلت متاثرین کو ڈسچارج کرنے کے بعد اچانک ان کی طبیعت خراب ہو گئی ، جس کے بعد متاثرین کو احمد آباد کے سول اسپتال میں بھرتی کروایا گیا تھا ۔ اس کے بعد ایک دم سیاسی ہلچل بڑھ گئی اور کانگریس سمیت متعدد جماعتوں نے اس پر کہا کہ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر سرکار کے دباؤ میں کام کر رہے ہیں ۔کانگریس کے اعلی لیڈر شنکر سنگھ واگھیلا نے سول اسپتال میں متاثرین سے ملاقات کر کے ان کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔ اس دوران انہوں نے راج کوٹ سول اسپتال کے ڈاکٹروں پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کو حکومت کے دباؤ میں آکر ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے ، جس کی وجہ سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے گجرات حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جس طریقے سے سیاسی پارٹی کے لوگ اونا کے متاثرین کے رشتہ داروں سے ملاقات کر رہے ہیں ، شاید گجرات حکومت سیاسی دباؤ ڈال کر انہیں آنے والے دنوں میں گاؤں سے ہی نہ نکلوا دے ۔متاثرین کے طبیعت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے سول اسپتال کے سپرنٹینڈنٹ نے کہا کہ پہلے دن ان لوگوں کی طبیعت خراب تھی اور تمام لوگ ڈپریشن میں تھے ، جس کی وجہ سے سائیكاٹسٹ کو بلایا گیا ۔ متاثيرن پرسر عام پٹائی کی وجہ سے جس طریقے سے ذہنی اثر پڑا تھا ، اس سے نکالنے کے لئے دو دنوں کا سائكولاجیكل کورس کروایا جا رہا ہے ۔ طبیعت فی الحال پہلے سے بہتر ہے ۔ طبیعت میں مزید بہتری کے بعد ہی کچھ فیصلہ کیا جائے گا ۔


پھر آندولن کے موڈ میں جاٹ ، راستہ روکیں گے جیل بھریں گے، مگر حکومت سے بات نہیں کریں گے

چندی گڑھ : جاٹوں نے پھر سے حکومت کے خلاف آندولن کا اعلان کیا ہے ۔ جیند میں ہریانہ اور آس پاس کی ریاستوں سے آئے جاٹ اور کھاپ لیڈروں کی آج مہا پنچایت ہوئی ۔ اس میں جاٹوں نے اعلان کیا کہ اب حکومت سے کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی ۔ 13 ستمبر کو تاریخی ریلی کر کے حکومت کے خلاف تحریک کا بگل بجا دیا جائے گا ۔مہا پنچایت میں فیصلہ لیا گیا کہ حکومت سے بات چیت کے تمام دروازے بند ہوں گے ۔ اب براہ راست اعلانجنگ ہوگا ۔ اب جاٹ جیل بھریں گے اور راستے بلاک کریں گے ۔ اگر حکومت نے کوئی کارروائی کی ، تو وہ خود ذمہ دار ہوگی ۔ مہا پنچایت میں سینکڑوں جاٹ نمائندوں نے حصہ لیا ۔جاٹوں نے کہا کہ 13 ستمبر کو ریلی کہاں ہوگی ، اس کا فیصلہ 14 اگست کو سونی پت ضلع کے کول گاؤں میں مہا پنچایت کا انعقاد کر کے کیا جائے گا ۔ اس سے پہلے جاٹوں نے جون میں بھی آندولن کیا تھا ۔ واضح رہے کہ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے جاٹ اور دیگر کمیونٹی کے لئے ریزرویشن کوٹہ کے نوٹیفکیشن پر روک لگا دی ہے ۔ اس سے شمالی ریاستوں جن میں پنجاب ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جموں و کشمیر اور مرکز کے زیر انتظام ریاست چندی گڑھ کے لوگ اس بات سے فکر مند ہیں کہ آندولن سے ہریانہ میں پھر سڑک اور ریل راستے جام ہو سکتے ہیں ۔


آسام میں سیلاب کا قہر ، تقریبا 17 لاکھ افراد متاثر، وزیر داخلہ نے کیا ہوائی سروے

گوہاٹی : مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سیلاب سے متاثرہ آسام کی سنگین صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ہر ممکن مرکزی مدد مہیا کرانے کا آج یقین دلایا۔ مسٹر سنگھ نے موريگاؤں ضلع میں ایک امدادی کیمپ کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ آسام میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہے۔ میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ مرکز آسام کو تمام طرح کی ضروری مدد فراہم کرائے گا۔مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کے ساتھ مسٹر سنگھ نے سیلاب سے متاثرہ موريگاؤں، ناگاؤں اور كاجی نگا اضلاع کا فضائی سروے كيا۔انهونے موريگاؤں ضلع کے ایک امدادی کیمپ میں رہ رہے لوگوں سے بھی ملاقات کی۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے کے دوران مسٹر راج ناتھ سنگھ کے ساتھ وزیر اعلی سربانند سونووال، وزیر صحت همنت بسو شرما اور آبی وسائل کے وزیر کیشو مہنت بھی تھے۔ ریاست کے اپنے دورے کے دوران وزیر داخلہ نے وزیر اعلی اور ریاستی حکام کے ساتھ میٹنگ بھی کی ۔ریاست میں سیلاب سے 22 اضلاع کے 16 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہیں اور اس سے 20 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔


ہریانہ : ہانسی میں قبرستان پر ناجائز قبضہ ، مقامی لوگوں کا زبردست احتجاج

حصار : ہریانہ میں ضلع حصار کے ہانسی میں چہارقطب درگاہ کے قریب قبرستان اب گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہے اور وہاں پر لوگوں نے جھگی بنا کر ناجائز قبضہ کر لیا ہے۔ پورے قبرستان کو گندگی سے بھر دیا گیا ہے اور ساتھ لگتی زمین پر اور قبروں پر لوگوں نے جھوپڑیوں بنا لی ہیں۔دریں اثنا قبرستان میں آج لاش دفن کرنے گئے مسلم معاشرے کے لوگوں کو جب وہاں اس کے لئے دو گز زمین بھی نہیں ملی تو انہوں نے لاش وہیں رکھ انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی اور مظاہرہ کیا۔ مسلمانوں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ قبرستان پر کوڑا ڈالنے والوں اور ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے


بولے مودی کے وزیر رام داس اٹھاولے، گئو رکشا کے لئے کیا انسانی قتل صحیح ہے؟

نئی دہلی۔31؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع)  گائے کے تحفظ کے نام پر ملک کے کئی حصوں میں ہوئے پرتشدد واقعات پر مرکزی حکومت میں سماجی انصاف کے وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے کہا کہ گئوركشا لوگوں کی جان کی قیمت پر نہیں کیا جانا چاہئے۔ اٹھاولے نے گئو رکشکوں کے طریقوں کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ یہ بہت سنگین بات ہے۔اٹھاولے کے مطابق گئو کشی کو روکنے کے لئے قانون بنا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ گائے کی حفاظت کرتے رہیں لیکن انسانی قتل کیوں ہو رہا ہے؟ اٹھاولے کےمطابق اگر لوگ گایوں کا تحفظ کریں گے تو انسانی حفاظت کون کرے گا؟ بتا دیں کہ 11 جولائی کو گجرات کے اونا میں دلت خاندان کی زبردست پٹائی کر دی گئی تھی۔ بولے مودی کے وزیر رام داس اٹھاولے، گئو رکشا کے لئے کیا انسانی قتل صحیح ہے؟رام داس نے کہا کہ ہماری درخواست ہے کہ گئو کشی کے نام پر انسانی قتل کرنا مجھے ٹھیک نہیں لگتا ہے۔ گائے کو جو کاٹتے ہیں وہ بھی ٹھیک نہیں ہے، لیکن انسانوں کی بھی حفاظت ہونی چاہئے۔ مودی جی کو ہدایت دینی چاہئے تاکہ اس طرح کا بیچ بیچ میں تنازعہ کھڑا نہ ہو۔


بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو اسپیشل پروگرام فار مائیناریٹی ایجوکیشن اسکیم کے تحت سات کروڑ روپیہ الاٹ

بہار 31؍ جولائی (فکروخبر/ذرائع) بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے مدرسوں میں عصری علوم کی تعلیم کی تیاری شروع کر دی ہے ۔ ملحقہ مدرسوں میں جہاں کمپیوٹر مہیا کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ، وہیں سبھی مدرسوں میں تین تین سائنس ٹیچروں کی تقرری کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے مولوی سطح کے مدرسوں میں 2484 اساتذہ ہیں جبکہ وسطانیہ کے مدرسوں میں دس ہزار چار سو دس ٹیچر۔ نئی بحالیوں سے مزید 3381 ٹیچروں کا اضافہ ہو جائےگا ۔ بورڈ کے مطابق اس کوشش سے مدرسوں کی تعلیمی صورت حال کو بدلنے کا راستہ ہموار ہوگا ۔غورطلب ہے کہ مدرسوں کو فعال بنانے کے تعلق سے ریاست کی سبھی سیاسی پارٹیوں نے سیاست کی ہے ، لیکن مدرسوں کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے ۔ آج بھی سیکڑوں مدرسوں کو بنیادی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں ۔1127 مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کمپیوٹر کی تعلیم بھی حاصل کریں گے ۔ بورڈ کے سکریٹری نے ای ٹی وی سے خاص بات چیت میں اس کا اعلان کیا ہے ۔ مدرسوں میں کمپیوٹر لگانے کے سلسلے میں بورڈ کو مرکزی حکومت کی اسپیشل پروگرام فار مائیناریٹی ایجوکیشن اسکیم کے تحت سات کروڑ روپیہ دستیاب کرایا گیا ہے ۔ان 1127 مدرسوں میں تین تین سائنس ٹیچروں کو بھی بحال کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ چھ ہزار روپیہ ماہانہ تنخواہ پر اساتذہ کو بحال کیا جائےگا۔ سائنس کے ٹیچروں کی تنخواہیں مرکزی حکومت کی جانب سے مہیا کی جائیں گی ۔ دانشوروں نے اس کا خیرمقدم کرتے ہوئے معیاری اساتذہ بحال کرنے کی اپیل کی ہے اور ساتھ ہی ساتھ سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے لئے چلائی جارہی اسکیموں کو مدرسوں میں بھی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔


مدھیہ پردیش : گائے کے گوشت کے نام پر تشدد کرنے والی خواتین کے اسکیچ جاری کرے گی پولیس

مندسور : مدھیہ پردیش کے مندسور میں گائےکے گوشت کے نام پر دو عورتوں کے ساتھ کئی خواتین کے مارپیٹ کرنے کے چار دن پہلے کے معاملے میں پولیس نے اب ملزم خواتین خواتین کے خاکے (اسکیچ) جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ دو خواتین کے چہرے ويڈياے فوٹیج میں صاف دکھائی دے رہے ہیں۔ ان خواتین کے خاکے جاری کئے جائیں گے۔ یہ خاکے جاورا سے لے کر نیمچ تک کے ہر تھانے میں بھی دستیاب کرائے جائیں گے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم خواتین مندسور کے باہر کی ہیں۔ ایسے میں خاکہ جاری کئے جانے سے ان کو پکڑنے میں آسانی ہوگی۔ وہیں شہر میں واقعہ کے بعد سے پیدا شدہ صورت حال کے پیش نظر تمام مقامات پر پولیس فورس تعینات ہے۔مندسور ریلوے اسٹیشن پر 26 جولائی کو گائے کے گوشت کے شک میں بہت سی خواتین نے ایک خاص طبقے کی دو خواتین کی بری طرح پٹائی کر دی تھی۔ معاملے نے قومی سطح پر بھی طول پکڑ لیا تھا

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا