English   /   Kannada   /   Nawayathi

دلت بھائی نے اعلیٰ ہندو ذات کی لڑکی سے رچائی شادی تو حاملہ بہن کو دی گئی بھیانک سزا(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

بعد میں وشواناتھن کے اہل خانہ نے شنکر کے خلاف خطرناک انجام سے دھمکانے کا معاملہ درج کرایا۔جس کے بعد لڑکی کے اہل خانہ کی طرف سے جوابی کارروائی سے خوفزدہ ہوکر دونوں فرار ہوگئے ۔ اس دوران، شنکر کو معلوم ہوا کہ اس کی بیٹی اور وشواناتھن اپنے گھر پر آنے والے ہیں، تو گزشتہ روز دوپہر بعد وہ وشواناتھن گھر پر پہنچ گیا لیکن ان دونوں کو نہیں پاسکا، جس سے آگ بگولہ ہوکر شنکر نے وشواناتھن کی چھوٹی بہن ایس کلپنا پر پھاؤڑے سے حملہ کرکے فرار ہوگیا۔ خون سے لت پت کلپنا کی جائے وقوعہ پر ہی موت ہوگئی۔ دردناک قتل کے واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیلی ہوئی ہے ۔اگرچہ مقتولہ کی لاش کو سرکاری میڈیکل اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے مگر مقتولہ کے لواحقین کی رضامندی نہ ملنے کی وجہ سے لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا ہے ۔ لواحقین نے مجرم قاتل کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ 


شراب بندی کیلئے چلائی جائے گی ریاست گیر دسخطی مہم

لکھنو۔ 15مئی(فکروخبر/ذرائع )جانکی پورم توسیع رہائشی کالونی میں دیسی اور انگریزی شراب کی چل رہی دکانوں کو بند کرانے کے سلسلے میں انتظامیہ کے رویہ سے علاقے کے باشندوں میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے اور اب برہم عوام شراب بندی کے سلسلہ میں باقاعدہ تحریک شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ’شراب ہٹاوٓ سماج بچاوٓ‘ مہم کے کنوینر پنکج تیواری کی اپیل پر لکش جن کلیان سمیتی جانکی پورم علاقے میں شراب کی دکانوں کو فوری طور پر بند کرانے کے مطالبہ کے ساتھ ہی پوری ریاست میں شراب بندی کیلئے مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے تحت پوری ریاست میں شراب کاروبار کے خلاف عوام کو متحد کرنے کیلئے جگہ جگہ مظاہرے، مذاکرے اور دسخطی مہم شروع کی جائے گی۔ اس کا آغاز ۱آمئی کو گورو استھانا پارک سیکٹر ۶ جانکی پورم توسیع میں شام ۵ بجے سے کی جائے گی۔ سمیتی کے صدر ایس کے باجپئی نے بتایا کہ سنیچر کے روز سے شروع ہو رہی اس مہم کے تحت شہریوں کے درمیان شراب بندی پر مذاکرہ اور علاقے میں دسخطی مہم چلائی جائے گی۔ شراب ہٹاوٓ سماج بچاوٓ مہم کے مسٹر پنکج تیواری نے بتایا کہ ریاست میں شراب بندی کے سلسلے میں مختلف اضلاع میں اس جد وجہد سے وابستہ تنظیموں کو ایک منچ پر لایا جائے گا۔ تاکہ شراب بندی کا مطالبہ مضبوطی کے ساتھ پیش کیا جا سکے۔ مہم کے دوران شراب سے نجات دلانے کیلئے پوری ریاست میں شراب کے خلاف کھلے مذاکرے اور دسخطی مہم چلا کر ایک عرضداشت ریاست کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو پیش کی جائے گی۔

ٹمبر اسٹور پر ایس آئی بی ٹیم کی چھاپہ مار کارروائی، تقریباً ۶ کروڑ روپئے کی ٹیکس چوری کا شبہ

لکھنو۔ 15مئی(فکروخبر/ذرائع )پلائی ووڈ اور ٹمبر کاروبار میں ہو رہی ٹیکس چوری پر قدغن لگانے کے مقصد سے جمعہ کے روز ٹریڈ ٹیکس محکمہ کی ٹیموں نے عیش باغ واقع ہنومان مندر کے پاس گھنشیام داس ٹمبر اسٹور سمیت مختلف جگہوں پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی۔ 
چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد گوداموں میں چیڑ، دیودار، ٹیک، شیشم، ساگون اور ساکھو وغیرہ کی لکڑی کا اسٹاک پایا گیا۔ ان کی خرید فروخت پر کاروباری کے ذریعہ ۳۲۳۵۸ روپئے کا ٹیکس جمع کیا گیا ہے لیکن جانچ کے دوران ٹیم کو غیر اعلانیہ گودام میں تقریباً ۰۶ لاکھ روپئے کا اسٹاک ایسا ملا جس کا ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔ اس سلسلہ میں کوئی بھی دستاویز کاروباری کے ذریعہ پیش نہیں کئے جا سکے۔ اس سلسلے میں فوری طور پر ۷۱ء ۰۴ لاکھ روپئے ضمانت کے طور پر جمع کرائے گئے۔ جانچ کے دوران کاروباری مقام پر دو قسم کے بل بک اور اکاوٓنٹ بک پائی گئیں۔ 
اس کے علاوہ مستقل حسابات کے دستاویز بھی مشکوک پائے گئے۔ جانچ کے دوران ملے اسٹاک اور دستاویزوں کی بنیاد پر تقریباً ۶کروڑ روپئے کی ٹیکس چوری کئے جانے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں کاروباری کو ۶۱ٓمئی کو تمام دستاویز کے ساتھ پیش ہونے کی نوٹس جاری کی گئی ہے۔ جانچ ٹیم نے جوائنٹ کمشنر خصوصی تحقیقات محکمہ دنیش کمار مشرا ڈپٹی کمشنر خصوصی تحقیقات محکمہ ڈاکٹر شیو آسرے سنگھ، اسسٹنٹ کمشنر خصوصی تحقیقات محکمہ محمد نادم سمیت ٹریڈ ٹیکس افسر وکاس دیویدی وغیرہ شامل تھے۔


مرکزی حکومت ہر محاذ پر پوری طرح ناکام:وسیم حیدر

لکھنو۔ 15مئی(فکروخبر/ذرائع ) راشٹریہ لوک دل اترپردیش کے ریاستی جنرل سکریٹری وسیم حیدر نے اپنے ایک بیان میں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ہر محاظ پر ناکام بتایا ہے۔ وسیم حیدر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن سے قبل یا دوران الیکشن جو بھی وعدہ کیا تھا اسے پورا کرنا تو دور رہااس کا ذکر بھی بھول کر کبھی نہیں کرتی۔ انھوں نے کہا کہ اس پارٹی کا ذہن شروع سے تخریبی رہا ہے۔ اس کی بنیاد ہی اسی پر ہے کہ لوگوں کو جذباتی معاملات پر گمراہ کرکے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے۔ لہٰذا وہ اسی کام میں مصروف ہے۔ وسیم حیدر نے کہا کہ ملک کی ترقی اور عوام کے فلاح بہبود کا اس کے پاس کوئی ٹھوس ایجنڈانہیں ہے۔ لہٰذا وہ عوام کے ذہن کو ہٹانے کے لئے طرح طرح کی بیان بازیاں کرتے رہتے ہیں۔ انھوں نے کہا اگر بھارتیہ جنتا پارٹی سنجیدہ ہوتی تووہ ان کاموں پر توجہ دیتی جس کا اْس نے اپنے انتخابی ایجنڈے میں وعدہ کیا تھا۔ وسیم حیدر نے مرکزی حکومت کو اْس کا کیا گیا وعدہ یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس نے نوجوانوں کو روزگار اور مہنگائی کم کرنے کے ساتھ ساتھ باہر ملکوں کے جمع ہوئے کالے دھن کو واپس لاکر ہر خاطے میں پندرہ لاکھ دینے کی بات کہی تھی۔ 
انھوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور میں نہ تو کسان خوش ہے اور نہ ہی ملک کی مائنارٹیز۔یہاں تک کی ملک میں رہنے والا ہر شخص اس حکومت کے آنے کے بعد مہنگائی کو لے کر نہایت پریشان ہے۔انھوں نے کہا کہ ہر انسان کی بنیادی ضرورت کھانا ، کپڑا اور مکان ہے لیکن اس حکومت میں یہ سب چیزیں اتنی مہنگی ہو گئی ہیں کہ اسے حاصل کرنا مشکل ہے۔روز مرہ کی ضرورت اور ساتھ ساتھ کھانے کی اشیاء کی قیمت اس قدر بڑھی ہیں کہ عام انسان کے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ وہ کیسے اپنی اور اپنے بچوں کی پرورش کرے۔ دال سے لے کر سبزی کی بھی قیمت اس حکومت میں ساتویں آسمان پر ہے۔انھوں نے مرکزی حکومت سے اپنے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کامطالبہ کیا ہے۔


تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ایک مرتبہ پھر گرمی کی شدت میں اضافہ

حیدرآباد۔ 15مئی(فکروخبر/ذرائع )دونوں تیلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ایک مرتبہ پھر گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے عوام گھروں میں ہی رہنے کیلئے مجبور ہیں۔ گرم ہواؤں اور درجہ حرارت میں اضافہ سے عوام کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ شہریوں نے شکایت کی ہے کہ رات کے درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے گرمی اور تمازت کے سبب ان کا برا حال ہے اور رات جاگ کر گزارنی پڑی ۔ غریب عوام جو ٹین شیڈ میں رہتے ہیں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلہ اس سال گرمی کی لہر میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔ تلنگانہ کے اضلاع کریم نگر ' کھمم اورنظام آباد میں دن کا درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ۔ دوسری طرف آندھراپردیش کے رائل سیما کے کئی مقامات پر بھی شدید گرمی برقرار ہے جہاں پر اعظم ترین درجہ حرارت 42ڈگری سے بھی زائد ریکارڈ کیا گیا ۔ آندھراپردیش کے پرکاشم ' گنٹور ' کرشنا ' نیلور کے بعض مقامات میں بھی شدید گرمی ہے ۔


شراب پی کر گاڑ ی چلانے والے 47افراد کو حراست میں لے لیا گیا

حیدرآباد۔ 15مئی(فکروخبر/ذرائع )شہر حیدرآباد کے مختلف مقامات پر شراب پی کر گاڑی چلانے والے کے خلاف چلائی گئی مہم کے دوران پولیس نے کل رات 47افراد کو حراست میں لے لیا ۔ بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12پر پولیس نے شراب پی کر گاڑی چلانے والے 17افراد کو حراست میں لے کر 15کاروں ' 7ٹو وہیلرس کو ضبط کرلیا ۔ کوکٹ پلی میں پولیس نے 15افراد کو حراست میں لے لیا ۔ ساتھ ہی 13ٹو وہیلرس ' ایک کار اور ٹرالی بھی ضبط کرلی ۔ مادھا پور میں 15افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ان تمام افراد کی کونسلنگ کرنے کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔


آئینی اور قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ملک کے دیگر مذاہب اور طبقات کے لوگوں کو ساتھ لے کر ان کا تعاون حاصل

کرکے اور ان کے مسائل کے حل میں اپنا تعاون دے کر ہی ہمیں اپنے مسائل کا حل مل سکتا ہے۔۔مولانا قاری سید عثمان منصور پوری

دربھنگہ۔15مئی(فکروخبر/ذرائع): ہم بے شمار مسائل سے دو چار ہیں لیکن ہم ان سب کو تنہا حل کرنا چاہیں تو نہیں کرسکتے بلکہ آئینی اور قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ملک کے دیگر مذاہب اور طبقات کے لوگوں کو ساتھ لے کر ان کا تعاون حاصل کرکے اور ان کے مسائل کے حل میں اپنا تعاون دے کر ہی ہمیں اپنے مسائل کا حل مل سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علما ہند کے قومی صدر مولانا قاری سید عثمان منصور پوری نے کیا۔ وہ دربھنگہ کے راج میدان میں جمعہ کی دیر شب جمعیۃ علما ہند ، ضلع دربھنگہ اور آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے مشترکہ بینر کے نیچے منعقد قومی ایکتا کانفرنس کو خطاب کررہے تھے۔ ا نہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں مختلف مذاہب، نسل، طبقات، ذات اور زبانوں کے رہنے والے لوگ ہیں اور تمام لوگوں کو یکساں مساوی حقوق حاصل ہیں۔ کوئی طبقہ علاحدہ طور پر اپنے سارے مسائل حل کرنا اور ترقی کرنا چاہے تو ممکن نہیں ہے بلکہ تمام لوگوں کو ایک دوسرے سے ساتھ مل جل کر اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک رہنا ہوگا۔ تبھی ہر ایک کو یکساں ترقی کے مواقع مل سکتے ہیں۔ جمعیۃ علما ہند ہمیشہ ایک دوسرے ساتھ لے کر چلتی رہی ہے جس طرح دربھنگہ میں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے ساتھ مل کر یہ کانفرنس منعقد کر رہی ہے اسی طرح دیگر جگہوں پر سرکردہ تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔ دلت اور دیگر طبقات کو اپنے مسائل کے حل میں شریک کرتی ہے اسی طرح ان کے مسائل کے حل میں خود شریک ہوتی ہے۔ یہ جمعیۃ علما کا پرانا طریقہ رہا ہے۔ جمعیۃ کے اکابرین نے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا اور اپنے اور ملک کے دیگر طبقات کے مسائل بھی اٹھاتے رہے۔ ہم آج بھی ایسی جماعتوں کے ساتھ ہیں جو سیکولرزم پر یقین رکھتے ہوئے ملک کے تمام شہریوں کے مسائل کے حل کرنے اور انہیں ان کا حقوق دینے کے لیے آمادہ ہیں۔ قاری عثمان نے یہ بھی کہا کہ انسان جب تک بحیثیت انسان دوسرے انسان کا حق نہیں پہچانے کا وہ سچا اور پکا انسان اور مسلمان نہیں ہوسکتا ہے۔ وہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ حاکم کو بلا اختلاف تمام رعایا کا خیال رکھنا ضروری ہے اور جب ان سے کوتاہی ہو تو یہ ہم سب کا فرض ہے کہ انہیں ان کا منصبی فریضہ یاد دلایا جائے۔ اس کانفرنس کا مقصد بھی سب سے ساتھ مل کر صاحبان اقتدار کو ان کا فریضہ یاد دلانا ہے۔ انہوں نے خطاب میں مسلمانوں کو بھی ان کی معاشی اور سماجی پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن دیئے جانے کا مطالبہ کیاا ور تمام لوگوں سے اس کے لیے کوشش جاری رکھنے کی اپیل کی۔ مولانا نے یہ بھی کہا کہ ایک سازش کے تحت نہ صرف مدرسہ کے طلبہ بلکہ اعلی تعلیم یافتہ عام مسلم نوجوانوں دہشت گردی کے الزام میں جیلوں میں ڈال کر دسوں سال ناکردہ گناہوں کی سزا دی جاتی ہے اور سپریم کورٹ سے برسوں بعد انہیں انصاف ملتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ ان کی زندگی کے جو قیمتی ماہ وسال 
ناحق جیلوں میں کٹ گئے ان کا حل کیا ہوگاجن افسران نے ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے ان کی سزا کیوں نہیں ہوتی اور پھر بے قصوروں کو تو پکڑ لیا جاتا ہے اور قصوروار بچ نکلتے ہیں اس کا حل کیا ہوگا۔ ان مسائل پر جمعیۃ علما انصاف پسند برادران وطن کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ مولانا نے مسلمانوں کے خلاف دیئے جانے والے بیان پرمسلمانوں سے اشتعال کا اظہار نہ کرنے اور خود کو ہمیشہ قابو میں رکھ کر قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ہر مسئلے کا حلکرنے کا مشورہ دیا۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری کہہ کر مشتعل کرتے ہیں ہمیں اس سازش کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور کہا کہ برائی کا جواب برائی نہیں بھلائی ہے۔ مسلمان اس ملک کے اول درجے کے شہری ہیں اور رہیں گے۔یہ کانفرنس اس کا اعلان کرتی ہے۔ پروگرام کا اختتام مولانا حسین احمدمدنیؒ کےخلفیہ ومجاز مولانا اظہر کی نصیحت آمیز گفتگو اور دعا پر ہوا۔ اس سے قبل مولانا ناظم ، مولانا قاسم، مولانا انوار الحق، عنبر امام ہاشمی،کارواں کے صدر نظر عالم اور جمعیۃ علما دربھنگہ کے سکریٹری شعیب مکھیا وغیرہ نے بھی جلسے کو خطاب کیا۔ عنبر امام ہاشمی نے اپنے خطاب میں ملک میں مسلمانوں حاصل آئینی حقوق پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہمیں اپنی قوم میں بیداری لانے اور اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے قانون کا سہارا لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے آٹیکل ۳۰۔۲۹ کا ذکر کرتے ہوئے مسلمانوں کو حاصل تعلیمی مراعات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج بھی عام لوگوں میں اس ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے۔ تلاوت قرآن کے بعد پروگرام کا رسمی افتتاح قاری عثمان، مولانا اظہر، نظر عالم، شعیب مکھیا اور دیگر ذمہ داروں کے ساتھ جمعیۃ علما کی پرچم کشائی سے ہوا۔ اس موقع پر بیداری کارواں کے صدر نظر عالم اور جمعیۃ علما دربھنگہ کے سکریٹری شعیب مکھیا نے تمام مہمانوں کو شال اور گلدستہ سے استقبال کیا۔ پروگرام کی صدارت مولانا انوارالحق نے کی۔ جبکہ نظامت کے فرائض سمیع اللہ ندوی، شاہ عماد الدین سرور، اسعد ندوی نے مشترکہ طور پر انجام دیئے۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں دونوں تنظیموں کے پپو خان، اسعد ندوی، محمد کلام، جاوید کریم ظفر، نہال بیگ، سرور علی فیضی، وجے کمار جھا، منت اللہ، محمد اشرف، ہمایوں شیخ، قدوس ساگر، ساجد قیصروغیرہ سرگرم نظر آرہے تھے۔ پروگرام کے درمیان شہر اور قصبات کے ہزاروں سامعین موجود تھے۔ 


جنوبی ہند میں حادثہ، 16 ہلاک

حیدر آباد ۔15 مئی (فکروخبر/ذرائع) ریاست تلنگانا میں ہفتے کی رات ایک موٹر رکشا اور ٹرک کے درمیان ہونے والی ٹکر میں 7 بچوں سمیت 16 افراد جان بحق ہو گئے ہیں۔ موٹر رکشے پر گنجائش سے کہیں زیادہ افراد سوار تھے۔ پولیس کے مطابق رکشے پر سوار تمام افراد عادل آباد کے مندر کی جانب پوجا کے لیے جا رہے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں 8افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا گیا ہے۔3 زخمیوں کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ 


ملک میں شدید گرمی کی جاری لہر سے رواں سال 150 افراد ہلاک ہو چکے

نئی دہلی۔15مئی(فکروخبر/ذرائع )بھاملک میں شدید گرمی کی جاری لہر سے رواں سال 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ریاست مہاراشٹرمیں ہفتے کو درجہ حرارت 45 ڈگری ریکارڈ کیاگیا۔ لوگوں کی اکثریت گھروں میں رہی اور زیادہ تر سڑکیں سنسان پڑی رہیں ٗناگپور میں عوام نے ہیٹ اسٹروک سے بچنے کیلئے چھتریوں اور سر پر گیلے کپڑے کا استعال کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا