English   /   Kannada   /   Nawayathi

دارالعلوم دیوبند پوری دنیا کے لیے ایک مینارۂ نور ہے: (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

امام حرم کے ساتھ شیخ عبد المحسن آل طالب، شیخ فہد قحطانی اور شیخ احمد علی رومی نے بھی دارالعلوم کا دورہ کیا۔ 
امام حرم شیخ صالح نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مینارۂ نور کی حیثیت رکھتا ہے اور دارالعلوم دیوبند کے علماء نے ایسے عظیم الشان علمی کارنامے انجام دیے جن کی گونج دنیا کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ انھوں نے سعودی عرب کے حکام، علماء اور عوام کی طرف سے ہندوستانی مسلمانوں کو سلام پیش کیا اور تمام مسلمانوں کے درمیان محبت و اتحاد اور ربط باہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب تمام مسلم ممالک اور عوام کے ساتھ باہمی رابطہ واتحاد کو فروغ دینے کا خواہش مند ہے۔ 
امامِ حرم نے فقہ اسلامی کے چار مذاہب کے سلسلہ میں انھوں نے کہا کہ تمام ائمہ برحق اور لائقِ احترام ہیں۔ اس وقت حرمین شریفین میں چاروں فقہی مسالک کی تعلیم ہوتی ہے اور سعودی علماء نے فقہ حنفی کی کتابوں پر بہت سے علمی کام کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم مسلمانوں کا عقیدہ اور اصولِ دین میں کوئی اختلاف نہیں ہے، بلکہ فروعی اختلافات ہیں جو عہد صحابہ بھی موجود تھے اور ایسے اختلاف امت کے لیے رحمت ہیں۔ شیخ صالح نے کہا کہ امت کی پس ماندگی کی وجہ قرآن و حدیث سے دوری ہے، اسی دوری کی وجہ سے کچھ مسلمانوں میں فکری انحراف اور اختلاف پیدا ہوا ہے۔ انھوں نے بعض نام نہاد مسلم تنظیموں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حرکتوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ امام حرم نے مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ ہر طرح کے اختلاف اور گروہ بندیوں سے بچیں۔ آج امت نہایت سنگین فتنوں سے گھری ہوئی ہے ، اسی لیے ملی وحدت اس وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں قرآن و حدیث کی طرف لوٹنا اور اسلام کو اپنا مقصدِ حیات بنانا ہے۔ امامِ حرم نے تمام مسلمانوں سے کہا کہ وہ مایوس نہ ہوں، پوری قوت کے ساتھ اسلام پر عمل پیرا ہوں اور اپنے اخلاق و عمل کے ذریعہ دینِ اسلام کا تعارف پیش کریں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اسلام کا مستقبل روشن ہے۔ 
بعد ازاں امام حرم نے مسجد رشید میں ظہر کی نماز پڑھائی ۔ اس کے بعد مہمان خانہ دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران و اساتذہ سے خصوصی ملاقات کی اور دارالعلوم کے سلسلہ میں انھوں نے اپنے گراں قدر تحریر کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم دیوبند کی شہرت چہار دانگ عالم ہے اور اس کی برکات دنیا کے گوشے گوشے میں دکھائی دیتی ہیں۔ دیوبند کے علماء اور مصنفین کا علمی فیضان پوری دنیا میں پھیلا اور ان کا نور زمان و مکان کی حدود کر پار کرگیا۔ 
دریں اثناء دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا عبد الخالق مدراسی کی جانب سے موصوف کو خطبۂ استقبالیہ پیش کیاگیا جس میں دارالعلوم دیوبند کا تعارف کراتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند تمام دینی و ملی امور میں اعتدال و توازن اور روادارانہ فکر کا حامل ہے۔ اس موقع پر انھوں نے اکابرِ دیوبند کی دینی و ملی خدمات کا تذکرہ بھی کیا ۔ جلسۂ استقبالیہ کی نظامت مولانا محمد عارف مبارک پوری نے انجام دی اور امامِ حرم کی تقریر کا اردو تر جمہ مولانا شوکت علی بستوی نے کیا۔ اسٹیج پر مہمان مکرم کا استقبال کرنے والوں میں مولانا سید محمد عثمان منصور پوری، مولانا عبد الحق اعظمی، مولانا نعمت اللہ اعظمی، حضرت مولانا عبد الخالق سنبھلی نائب مہتمم، مولانا نور عالم خلیل امینی ، مولانا انوار الرحمن رکن مجلسِ شوری، مولانا محمد سلمان بجنوری ، مولانا منیر الدین کے نام قابلِ ذکر ہیں۔ (رپورٹ یو این این)


سدھارتھ نگر میں کھاد رسد محکمہ میں بدعنوانی زوروں پر:چودھری عبدالسلام

سدھارتھ نگر۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع)چودھری عبدالسلام ممبر ضلع پنچایت سدھارتھ نگر نے یہ بتایا کہ کھاد رسد محکمہ میں بدعنوانی زوروں پر ہے اور جب سے کھاد تحفظ قانون جنوری 2016سے نافذہونے کے بعد غریبوں کو ملنے والا راشن میں بڑے پیمانے پر لوٹ ہو رہی ہے۔جب کہ غریب راشن کے لئے در در بھٹک رہے ہیں،چودھری نے یہ بھی بتایا کہ کھاد تقسیم کے لئے نگراں متعین کئے گئے ہیں راشن تقسیم کروانے کا بندوبست حکومت نے کی ہے لیکن نگراں و کوٹے دارمیں آپسی تال میل ہونے کی وجہ سے یہ راشن غریبوں تک نہیں پہونچتا ہے۔کوئی بھی نگراں موقع پر راشن تقسیم کروانے نہیں پہونچتا ہے بعد میں خانہ پری کرنے کے لئے ان سے دستخط کروا لیتا ہے۔چودھری نے یہ بھی بتایا کہ تمام غریبوں کی فرضی انگوٹھا و دستخط کروا کران کھاد کو بازاروں میں بیچ دیا جاتا ہے۔اس بارے میں تمام شکایتیں ضلع انتظامیہ سے کی گئی لیکن کوئی کاروائی ابھی تک نہیں ہوئی ہے۔
عبدالحمید پردھان ندیا نے یہ کہا کہ پردھان کھاد کو نظم و ضبط سے تقسیم کروانا چاہتا ہے تو کوٹے دار میڈیکل لے لیتا ہے ۔ایسا اس لئے کیا جاتا ہے کہ غریب عوام کو راشن نہ ملے اور اس کی بلیک مارکیٹنگ ہو جائے ۔پردھانوں کے مخالفت کے باوجود بھی کوٹے دار من مانی کرتے ہیں اور پردھاوں کی شبیہہ بھی مسخ کی جاتی ہے۔چودھری وعبدالحمید نے ضلع انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ کھادانوں میں ہو رہی لوٹ کو فوری طور پر روکا جائے اور اس کی اعلیٰ پیمانے پر جانچ کرائی جائے ورنہ سدھارتھ نگر کی غریب عوام اس لوٹ کے مخالفت میں سڑکوں پراترے گی ۔


سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی جلدسماعت سے انکارکردیا

متنازع معاملہ ہے جب دونوں فریق رضامند ہونگے توہی سماعت ہوگی

نئی دہلی ۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع)سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی جلدسماعت سے انکارکردیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق کیس کی جلد سماعت کے حوالے سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس کی سماعت ہنگامی بنیادوں پر کرنے سے انکار کردیا عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ متنازع معاملہ ہے جب دونوں فریق رضامند ہونگے توہی سماعت ہوگی۔ بھارت کی اعلیٰ عدلیہ میں کیس کی جلد سماعت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔


کرناٹک ہائی کورٹ میں لاء کلرک کیلئے عرضیاں مطلوب

بنگلورو ۔5؍اپریل(فکروخبر /ذرائع)عدلیہ میں باصلاحیت لاء گریجویٹس کی خدمات حاصل کرنے کے مقصد سے 29؍ لاء کلرک کم ریسرچ اسسٹنٹ کے عہدوں کیلئے عرضیاں مطلوب ہیں۔ لاء ڈگری میں 50 فیصد سے زائد مارکس حاصل کرنے اور کرناٹکا اسٹیٹ بار کونسل میں یکم اپریل 2014 سے قبل رجسٹر کرانے والے 30 سال سے کم عمر کے امیدوار عرضیاں داخل کرسکتے ہیں۔ رجسٹرار جنرل جان مائیکل کننا نے اطلاع دی ہے کہ عرضی داخل کرنے کی آخری تاریخ30 اپریل 2016 مقرر کی گئی ہے۔ مزید تفصیلات ویب سائٹwww.karnatakajudiciary.kar.nic.in سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ 

قومی ایوارڈ یافتگان کی تہنیت

بنگلورو ۔5؍اپریل(فکروخبر /ذرائع)کرناٹکا فلم اکاڈمی کی جانب سے 6؍ اپریل کو صبح 10-30 بجے ملرس روڈ پر واقع چامنڈیشور ی اسٹوڈیو میں حال ہی میں قومی سطح کے فلم ایوارڈ حاصل کرنے والوں کیلئے تہنیتی اجلاس منعقد ہے۔ اکاڈمی کے رجسٹرار ایچ بی دنیش نے بتایاکہ ڈاکٹر راجکمار سے متعلق سورنا کمل ایوارڈ حاصل کرنے والے دوڈا ہلورو رککوجی، بہترین علاقائی زبان کی فلم کا ایوارڈ حاصل کرنے والی ’’تھتی ‘‘ فلم کے ڈائرکٹر او پی سریواستوا ، ڈربلنگ وتھ دیر فیوچر‘‘ فلم کیلئے رجت کمل ایوارڈ حاصل کرنے والے ڈائرکٹر جاکوب ورگس اور پروڈیوسر این دنیش راج کمار کے علاوہ میاتھیو ورگس کو تہنیت پیش کی جائے گی، اجلاس میں معروف اداکارہ ورکن کونسل ڈاکٹر جیا مالا ، تارا انورادھا، محکمۂ اطلاعات ورابطۂ عامہ کے ڈائرکٹر این آر وشو کمار ، کرناٹکا فلم چیمبر کے صدر سارا گووند ،معروف فلم ڈائرکٹر وپدم شری گریش کاسر ولی ، اور ٹی ایس ناگا دھرنا شرکت کریں گے، جبکہ اکاڈمی کے چیرمین ایس وی راجیندرا سنگھ بابو صدارت کریں گے۔ 


سول جج عہدوں کیلئے پرلیمنری امتحان

بنگلورو ۔5؍اپریل(فکروخبر /ذرائع)سول جج عہدوں کے تقررات کیلئے اہل امیدواروں کیلئے 6 مئی بروز جمعہ دوپہر 2-30 تا4-30 بجے پرلیمنری امتحانات بنگلور میں منعقد ہوں گے۔ اہل امیدواروں کے ہال ٹکٹ عنقریب ویب سائٹ www.karnatakajudiciary.kar.nic.inسے حاصل کی جاسکتی ہیں۔


سنیما گھر میں آتشزدگی، لاکھوں کا نقصان

کوربا۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع )چھتیس گڑھ کے ضلع کوربا میں ایک سنیما گھر میں آگ لگ جانے سے لاکھوں روپئے کی مالیت کا نقصان ہوگیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق کل رات سنیما گھر میں آخری شو ختم ہونے کے بعد تمام ملازمین گھر چلے گئے تھے۔ اس کے تقریباً 15 منٹ بعد سنیما گھر کے سامنے سے آنے جانے والے لوگوں کو دھواں اٹھتا ہوا نظر آیا۔ انہوں نے آگ لگنے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اس کی اطلاع سنیما گھر کے منیجر گوپال مودی کو دی۔ آگ سنیما گھر کے اندر بالکونی میں لگی تھی جس پرفائر بریگیڈ کی گاڑیوں کی مدد سے تقریباً چار گھنٹوں کی مشقت کے بعد قابو پا لیا گیا۔سنیما گھر کے منیجر گوپال مودی نے بتایا کہ آگ سے لاکھوں روپئے کی مالیت کا نقصان ہوا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔


اترپردیش کے 10 اضلاع میں فش پارلر کھلیں گے

الہ آباد۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع ) اترپردیش کے الہ آباد سمیت 10 اضلاع میں موبائل فش پارلر قائم کئے جائیں گے۔سرکاری ذرائع نے آج یہاں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال میں الہ آباد، علی گڑھ، لکھنؤ، رائے بریلی، لکھیم پور کھیری، گورکھپور، بریلی، اعظم گڑھ، میرٹھ اور گوتم بدھ نگر اضلاع میں موبائل فش پارلر قائم کئے جائیں گے۔ ان کے لئے عطیہ کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موبائل فش پارلر لگانے کی کْل لاگت ساڑھے پانچ لاکھ روپئے آئے گی۔ خواہش مند شخص کو کْل لاگت کا 30 فیصد عطیہ دیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ سرکاری اسکیموں میں ریزرویشن کی وجہ سے بریلی اور الہ آباد میں اقلیتی برادری کے لوگوں کو موبائل فش پارلر لگانے کی سہولت دی جائے گی۔


بریلی میں معشوقہ کو زندہ جلایاگیا

بریلی۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع ) اترپردیش میں ضلع بریلی کے بھوجی پورہ علاقے میں ایک نوجوان نے اپنی معشوقہ کو زندہ جلا دیا جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ذرائع کے مطابق یہ نوجوان معشوقہ کے بھائی کا دوست تھا۔ دوستی کے سہارے نوجوان نے اپنے دوست کی بہن کو اپنے عشق میں گرفتار کرنے کی کوشش شروع کردی۔ لڑکی کے بھائی نے جب اس پر اعتراض کیا تو ملزم نوجوان مشتعل ہوگیا اور اس نے کل رات گئے معشوقہ کو زندہ جلا دیا۔بھوجپورہ پولیس نے اس سلسلے میں معاملہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔


نیتا جی کی موت کے بارے میں پوری طرح پر اعتماد نہیں تھے نہرو

نئی دہلی۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع ) واضح ثبوت نہ ہونے کے باوجود سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی حکومت نے صرف حالات کے ثبوتوں کی بنیاد پر 1962 میں یہ اعتراف کر لیا تھا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی موت طیارہ حادثے میں ہو چکی ہے۔ حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کئے جانے والی نیتا جی سے وابستہ خفیہ فائلوں میں سے ایک میں پنڈت نہرو کا ایک خط بھی شامل ہے جو انہوں نے نیتا جی کے بڑے بھائی سریش بوس کو لکھا تھا۔ مسٹر سریش بوس حکومت سے یہ جاننا چاہتے تھے کہ یہ خبر کہاں تک سچ ہے کہ نیتا جی کی موت 18 اگست 1945 کو تائیپئی طیارہ حادثے میں ہوئی ہے۔ یہ خط پنڈت نہرو کو تب لکھا گیا تھا جب نیتا جی کی موت کی حقیقت جاننے کے لئے شاہنواز کمیشن قائم کیا جا چکا تھا۔ مسٹر بوس کے خط کے جواب میں پنڈت نہرو نے لکھا تھاکہ "آپ نے مجھ سے نیتا جی کی موت کا ثبوت طلب کیا ہے۔ میں ایسا کوئی واضح یا مستند ثبوت آپ کو نہیں دے سکتا۔ لیکن اس بارے میں جتنے بھی حالات کے شواہد شاہنواز کمیشن کو سونپے گئے ہیں ان کی بنیاد پر ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑا ہے کہ نیتا جی کی موت ہو چکی ہے "۔ پنڈت نہرو نے یہ بھی کہا تھا کہ نیتا جی کے بچے ہونے کے امکانات انتہائی لاغر اس لئے بھی ہیں کیونکہ اگر وہ زندہ ہوتے تو لوٹ کر اپنے ملک ضرور آتے جہاں ان کا پوری گرمجوش? اور مکمل احترام کے ساتھ خیر مقدم ہوتا۔ مودی سرکار کے ذریعہ عوام کے سامنے لائی جانے والی نیتا جی کی 50 فائلوں میں نیتا جی پر کتاب لکھنے والی مصنفہ اوشا رنجن کا ایک حلف نامہ بھی ہے جو انہوں نے مکھرجی انکوائری کمیشن کو سونپا تھا۔ اس حلف نامے پر کمیشن نے اس وقت کی مرکزی حکومت سے جواب بھی طلب کیا تھا۔ حلف نامہ میں محترمہ رنجن نے نیتا جی کی موت طیارہ حادثے میں ہونے کی بات کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان کے شہنشاہ نے اتحادیوں کے فوجی جنرل میک آرتھر کے سامنے 14 اگست 1945 کو ہی ہتھیار ڈال دیا تھا۔ایسے میں کسی جاپانی بمبار طیارہ کے سنگاپور سے پرواز کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ مصنفہ کا کہنا تھا کہ ہتھیار ڈالنے کے بعد جاپان کے کسی فوجی جنرل کے پاس یہ اختیار ہی نہیں بچا تھا کہ وہ کسی جنگی طیارے کو اڑانے کا حکم دے سکے۔ ایسے میں اس بات میں کوئی دم نہیں ہے کہ نیتا جی کی موت طیارہ حادثے میں ہوئی تھی۔مصنفہ کا دعوی ہے کہ نیتا جی کی موت نہیں ہوئی تھی بلکہ انہیں آزاد ہند فوج کے سیرمبن میں واقع تربیتی کیمپ سے گرفتارکرکے پہلے سنگاپور لایا گیا تھا، جہاں سے ان کو بذریعہ طیارہ دہلی لاکر لال قلعہ میں قید کر دیا گیا تھا اور وہیں ان کو قتل کر دیا گیا تھا۔


رام دیو نے پر تشدد رد عمل کی ترغیب دی ہے۔ وزیر اعظم کو کارروائی کرنی چاہیے :کانگریس

نئی دہلی۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع )کانگریس نے آج کہا ہے کہ یوگا گرو بابا رام دیو کا یہ کہنا کہ اگر ملک میں قانون نہ ہوتاتو ہم ''بھارت ماتا کی جے '' کہنے سے انکار کرنے والوں کے سرکاٹ ڈالتے تشدد پر اکسانے کی کوشش ہے نیز مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس معاملہ میں کارروائی کریں۔واضح رہے کہ آر ایس ایس کے زیر اہتمام سدبھاونا سمیلن میں حکمراں بی جے پی کے نظریہ ساز بابا رام دیو نے کہا کہ ہم اس کے قانون اور آئین کا احترام کرتے ہیں ورنہ بھارت ماتا کی توہین کرنے والے ایک شخص کا نہیں بلکہ ہزاروں لاکھوں کے سر کاٹ ڈالتے۔اس بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر سنجے جھا نے کہا کہ بابا رام دیو کی آر ایس ایس کی میٹنگ میں ''سرکاٹنے '' کی دھمکی پرتشدد کارروائی اور لوگوں کو سرعام ڈرانے دھمکانے کی اپیل ہے۔ مسٹر مودی کواس پر کارروائی کرنی چاہیے۔


حیدرآباد:انٹر سٹی ایکسپریس ٹرین میں اچانک آگ

حیدرآباد۔5اپریل(فکروخبر /ذرائع )تلنگانہ کے سکندرآباد سے آندھر اپردیش کے ضلع گنٹور جانے والی انٹر سٹی ایکسپریس ٹرین میں آج صبح اچانک آگ دیکھی گئی۔کثیف دھویں سے مسافرین میں سنسنی پھیل گئی۔اس واقعہ کے بعد بی بی نگر میں ٹرین کو روکا گیا۔اس واقعہ سے مسافرین پریشان ہوگئے۔ٹرین میں تکنیکی خرابی کے سبب یہ آگ لگی۔اس واقعہ میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا