:اور ہر طرح کے
معاون اردومترجم کی لسٹ بلاوجہ روکے رکھنااردوکے س ... دارالعلوم دیوبند انتظامیہ کا ادارہ میں خواتین کے ... 1لاکھ کے پار جاسکتی ہیں چاندی کی قیمتیں ... ’’میں ہندو مسلمان نہیں کرتا‘‘ لیکن وزیراعظم کی ... بی بی سی ڈاکیومنٹری: شنوائی سے دہلی ہائی کورٹ کے ج ... کنہیا کر پر حملہ کرنے والے کون تھے ... یوٹیوب ویڈٰیو دیکھ کر نوجوان نے کرڈالاایسا کام کہ ... احتسابِ نفس کی وجہ سے بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ، ...
:اور ہر طرح کے
معاون اردومترجم کی لسٹ بلاوجہ روکے رکھنااردوکے س ... دارالعلوم دیوبند انتظامیہ کا ادارہ میں خواتین کے ... 1لاکھ کے پار جاسکتی ہیں چاندی کی قیمتیں ... ’’میں ہندو مسلمان نہیں کرتا‘‘ لیکن وزیراعظم کی ... بی بی سی ڈاکیومنٹری: شنوائی سے دہلی ہائی کورٹ کے ج ... کنہیا کر پر حملہ کرنے والے کون تھے ... یوٹیوب ویڈٰیو دیکھ کر نوجوان نے کرڈالاایسا کام کہ ... احتسابِ نفس کی وجہ سے بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ، ...
اس کے بعد ندوۃ العلماء کی نو توسیعی مسجد میں ظہر کی نماز پڑھائی اس سے پہلے مختصر خطبہ میں طلباء ندوۃ العلماء سے بھی مخاطب ہوئے اس کے علاوہ آج صبح کی نماز بھی اسی مسجد میں ادا کی گئی اور طلبہ نے امامِ حرم کی نیابت میں نماز ادائیگی کے بعد بڑی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے ، ملحوظ رہے کہ ندوۃ العلماء کی نوتوسیعی مسجد جس کو طلباء کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے تیسری بار توسیع کرنا پڑا امامِ حرم کی امامت کے ساتھ ہی اس کا افتتاح عمل میں لایا گیا۔ امامِ حرم اس موقع پر ندوہ کا دیدار کیا اور خوشی کا اظہار کیا .معلوم ہوناچاہئے کہ دکتور صالح بن محمد حفظہ اللہ سال ۱۴۱۸ھ میں سعودی عرب کے تربہ علاقے میں قاضی مقررہوئے جہاں آپ نے دو برس تک خدمات انجام دیں۔ پھر سال ۱۴۲۰ھ میں رابغ کے علاقے میں قاضی متعین ہوئے اور یہاں آپ نے دو برس چھ ماہ خدمات انجام دیں اور پھر مکہ مکرمہ کے سپریم کورٹ میں قاضی مقرر ہوئے اور ہنوز اسی عہدے پر فائز ہیں۔۲۸؍ شعبان ۱۴۲۳ھ کو شیخ صالح کے نام مسجد حرام میں امام کی تعین کا شاہی فرمان جاری ہوا اور اسی تاریخ کی نماز عصر سے شیخ صالح نے حرم پاک میں امامت کی ۔ یہ رمضان المبارک کا پہلادن تھا۔اور ۲۰؍شعبان ۱۴۳۰ھ کو شاہی فرمان کی روسے شیخ صالح مسجد حرام میں مدرس مقرر ہوئے۔اسی طرح آپ مکہ مکرمہ کی منشیات کے خاتمے سے متعلق کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔آپ وزارت صحت کے زیر نگرانی میڈیکل سوسائٹی کے رکن ہیں۔ اس کے علاوہ شیخ صالح موصوف مملکت سعودی سمیت دنیا بھر کے مختلف خیراتی اور تعلیمی اداروں کے سربراہ اور رکن ہیں۔شیخ صالح امام حرم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک متحرک داعی و مربی ہیں۔ آپ نے سعودی عرب سمیت کئی ممالک میں دینی اداروں کے قیام کی کوشش کی اور رابغ شہر میں آپکی کوششوں کے نتیجے میں جمعیہ تحفیظ القرآن الکریم کا آغاز ہوا تھایہ ادارہ آج مختلف شعبوں پر مشتمل ہے، جہاں جالیات کی تربیت سمیت افتاو ارشادکے شعبے عالمی سطح پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔شیخ صالح نے سال ۱۴۱۵ھ میں ہالینڈ کے شہر لابائی میں منعقدہ بین الاقوامی عدالت کے زیر نگرانی تجارتی استحکام سے متعلق بین الاقوامی کانفرس میں شرکت کی،آپ ھیئۃ کبار العلماء کے رکن رکین بھی ہیں،تمیمی النسل ہونے کی وجہ سے آپ کی ایک" منفردشان و پہچان ہے،علمی سرگرمیوں،و اخلاقی بلندیوں کی بنیاد پرحکمراں طبقہ میں آپ کو قدر کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے،آپ کے علمی محاضروں کی گونج صرف صحرائے حجاز تک ہی نہیں چہاردانگ عالم میں بھی سنائی دیتی ہے،آپ شیخ عبد اللہ بن عبد العزیز آل الشیخ مفتی اعظم سعودی عرب، شیخ عبد العزیز بن عبداللہ بن باز اور شیخ صالح بن عبد العزیز آل الشیخ وزیربرائے "اوقاف دعوت وارشاد"کےقریب ترین شاگردوں میں سے ہیں،
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |