English   /   Kannada   /   Nawayathi

انڈین سائنس کانگریس میں آر ایس ایس کا ایجنڈہ مسلط(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اور اس طرح کی تقریب ( سائنس کانگریس) میں کسی ایک مذہب کو موضوع بحث بنانے سے دیگر مذاہب کے جذبات کو مشتعل کرنے کے سواء کچھ بھی نہیں ہے ۔انہوں نے یہ نشاندہی کی کہ سائنس کانگریس میں پہلی مرتبہ عوام کویہ معلوم ہوا کہ لارڈ شیوا ایک ماہر ماحولیات تھے اور بعض پیپرس ( مقالے) میں بتایا گیا کہ شنکھ کی پونکھ میں طبی اثرات پائے جاتے ہیں۔ شرد یادو میسور میں جمعرات کو اختتام پذیر 103 ویں انڈین سائنس کانگریس کی روئیداد کا تذکرہ کررہے تھے، جہاں پر صدرنشین مدھیہ پردیش پرائیوٹ یونیورسٹی ریگولیٹری کمیشن کے پیش کردہ پیپر میں لارڈ شیوا کو دنیا کاعظیم ماہر ماحولیات قرار دیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں شیوا کو ماؤنٹ کیلاش کا بھگوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانوں کو صاف شفاف پانی کی فراہمی ان کے اختیار میں ہے ۔ کانپور کے ایک ایڈیشنل کمشنر نے اپنے لکچر میںیہ دعویٰ کیا کہ شنکھ بجانے سے صحت منداور تندرستی حاصل ہوتی ہے ۔ جنتادل متحدہ لیڈر کا یہ تاثر ہیکہ اس طرح کی کانگریس میں غیرسائنسی مقالے نہیںپیش کرنا چاہئے جس کے باعث ایک نوبل یافتہ شخصیت نے یہ کانگریس کو سرکس سے تعبیر کیا ہے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ سائنس کانگریس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے گزشتہ سال ممبئی میں منعقدہ سائنسی کانگریس کا جو حوالہ دیا جس کا موضوع دور قدیم میں سنسکرت کے ذریعہ سائنس کا فروغ رکھا گیا تھا اور یہ دعویٰ کیا گیا ہیکہ ہزارہا سال قبل ہی ہندوستان میں ہوائی جہاز کی ٹکنالوجی دریافت کرلی گئی تھی۔ شرد یادو نے کہا کہ حکومت کوچاہئے کہ آئندہ سائنس کانگریسمیں قدامت پسند مسائل کو موضوع بحث بنانے کی حوصلہ شکنی کی جائے ۔


 بی جے پی مذہب کی بنیاد پر ووٹ نہ مانگے : کے ٹی آر

جی ایچ ایم سی انتخابات میں ایم آئی ایم سے کوئی اتحاد نہیں ، وزیر پنچایت راج کا بیان

حیدرآباد ۔10جنوری (فکروخبر/ذرائع ) : وزیر پنچایت راج کے تارک راما راؤ نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی کو مشورہ دیا کہ وہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے دوران مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے سے احتراز کرے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی کو عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں ہے کیوں کہ ریاستی بی جے پی قائدین مرکز میں اپنی پارٹی کی حکومت سے ریاست تلنگانہ کے لیے کوئی پراجکٹ یا فنڈس حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ لہذا بی جے پی کو ان انتخابات میں حصہ لینے اور عوام سے ووٹ لینے کی کوشش کا حق نہیں ہے ۔ بی جے پی ان جی ایچ ایم سی انتخابات کو مذہب کی بنیاد پر تفریق پیدا کرکے جیتنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں ٹی آر ایس 100 نشستوں پر کامیاب ہوگی اور مئیر کا عہدہ اسے ہی حاصل ہوگا ۔ عوام نے کانگریس ، بی جے پی اور تلگو دیشم کو پہلے ہی مسترد کردیا ہے اب ان پارٹیوں کے لیے ریاست تلنگانہ میں کوئی ٹھکانہ نہیں ہے ۔ یہ پارٹیاں جی ایچ ایم سی انتخابات میں مقابلہ صرف اپنے وجود کا احساس دلانے کے لیے کررہی ہیں ۔ کے ٹی آر نے وضاحت کی کہ ان انتخابات میں ایم آئی ایم سے کوئی اتحاد نہیں کیا جائے گا ۔ ان کی پارٹی اپنی 18 ماہ کی حکومت کی کارکردگی کی بنیاد پر عوام سے ووٹ حاصل کرے گی ۔۔


ہمارے کلچر کی بحالی کیلئے رام مندر کی تعمیر لازمینہیں کیا جائیگا ۔ سمینار سے سبرامنیم سوامی کا خطاب

نئی دہلی، 10جنوری (فکروخبر/ذرائع ) دہلی یونیورسٹی کے باہر احتجاج کے دوران سینئر بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے یونیورسٹی میں رام مندر کی تعمیر کے مسئلہ پرایک سمینار منعقد کیا جہاں انہوں نے واضح کیا کہ کوئی بھی کام زبردستی یا قانون کے خلاف نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے دو روزہ سمینار کے پہلے دن اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہمارے کلچر کے احیاء کیلئے رام مندر کی تعمیر لازمی ہے ۔ ہم نے یہ کام شروع کیا ہے اور ہم اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک مندر تعمیر نہیں ہوجائے گی۔ انہوں نے تاہم کہا کہ کوئی بھی کام زبردستی یا قانون کے خلاف نہیں کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ عدالت میں ہمیں کامیابی حاصل ہوگی ۔ یہ ادعا کرتے ہوئے کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا سوامی نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ آگے آئے اور اس کاز کی حمایت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی نے شخصی طور پر ان سے کہا تھا کہ رام مندر تعمیر ہوگی اور جب کبھی انہیں کوئی موقع ملے گا وہ اس میں مدد ضرور کریں گے ۔
پہلی مدد انہوں نے یہ کی کہ پارٹی کی مخالفت کے باوجود رامائن سیرئیل کے ٹیلی کاسٹ کی اجازت دی تھی اور اس ٹیلی کاسٹ نے عوام میں زبردست جوش و جذبہ پیدا کردیا تھا ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ راجیو گاندھی نے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کی اجازت دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ انہوں نے 1989ء کی اپنی انتخابی مہم میں یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں رام راجیہ ہونا چاہئے ۔ انہیں امید ہے کہ کانگریس بھی آگے آئیگی اور اس کی حمایت کریگی کیونکہ یہ صرف ہمارا مطالبہ نہیں ہے بلکہ ملک کا مطالبہ ہے ۔ سبرامنیم سوامی نے قبل ازیں ادعا کیا تھا کہ ایودھیا میں ( بابری مسجد کے مقام پر ) رام مندر کی تعمیر کا کام جاریہ سال کے ختم تک مسلم برادری کے تعاون سے شروع ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں 40,000 سے زائد مندروں کو مسمار کیا گیا ۔ ہم ان سب کی بحالی کا مطالبہ نہیں کرتے لیکن تین مندروں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا جو رام جنم بھومی مندر  متھورا میں کرشنا مندر اور کاشی وشواناتھ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر رام مندر کی تعمیر عمل میں آتی ہے تو دوسری مندروں کیلئے بھی راہ آسان ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر بات چیت ہوسکتی ہے لیکن کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا ۔


حوض رانی میں مشن تعلیم کے عنوان پر اہم پروگرام 

نئی دہلی ؍ میوات(فکروخبر/محمد صابر قاسمی)قومی راجدھانی دہلی کے جنوبی حصے میں واقع میؤ قوم کا تاریخی گاؤں حوض رانی میں مشن تعلیم کے عنوان پر اہم پروگرام منعقد کیا گیا جس میں میؤ کمیونٹی کے تعلیم یافتہ طبقہ کے اہم و سرکردہ شخصیات نے شرکت فرمائی اس موقع پر پروگرام آرگنائزر اکرام الحق نے خطاب کرتے ہوئے تعلیم کی اہمیت و افادیت نفع و نقصان و مستقبل کے دورس نتائج کو جامع انداز میں پیش کیا انہونے کہا کہ قوم کے نا خواندگی کی شرح میں اضافہ ہونے کی بنا پر آج حالات ناگفتہ بہ ہیں انہونے کہا کہ آج ہم مجرمین کی فہرست میں سر فہرست ہیں اور دیگر اقوام کے لوگ حاکموں کی فہرست میں تجزیہ کرکے دیکھ لو مزدوری میں اکثریت کس کی اور تجارت میں اکثریت کس کی ہم سب کو ایسے حالات کا سنجیدگی سے غور خوض کرکے نسل نو کو تعلیم یافتہ بنانے کی خاطر مضبوط لائحہء عمل تیار کرنا ہوگا ، انہونے کہا کہ دہلی میں کیجریوال کی سرکار کے آنے کے بعد نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پورے بر صغیر میں لوگوں نے یہ کہتے ہوئے راحت کی سانس لی کہ ظالم حکومت کے قدم آگے بڑھنے سے رک گئے تو کیا اس کے بعد کیجریوال کے ہاتھ میں یہ ہے کہ قوم کے کسی فرد کو وہ دہلی کا ایس ایچ او بنا دے ؟نہیں کبھی نہیں اس کے لئے ایس ایچ او کے معیار کی ہی تعلیم کا حصول ضروری ہے ۔ اس لئے ضروری ہے ہم اس بات کو سمجھیں کہ ہم اپنا حق علم تعلیم قلم ہی سے حاصل کریں گے ، تاہم بنیادی طور پر یہ بات ہمیں سمجھنی ہوگی کہ دینی تعلیم کا حصول مسلمان کا فرض اولیں میں سے اس کے بعد ہم کو عصری تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے و جدید تعلیم کے حصول کے لئے قدم بڑھانے ہیں چونکہ علماء سے سنا ہے کہ تعلیم میں تقسیم نہیں ہے تقسیم صرف اور صرف نافع اور غیر نافع تعلیم کی ہے اگر ہم دین کی تعلیم صرف اور صرف اس لئے حاصل کریں کہ لوگ عالم کہیں بڑا سمجھیں سیاسی نمائندوں کے یہاں اعجاز اکرام ہو تو یہ ہی تعلیم اس انسان کے لئے مضر ہے اور اگر سائنس کی تعلیم اس نیت سے پڑھیں کے ڈاکٹر بن کر میں اپنی قوم کی صحت کی لائن کی خدمات انجام دونگا تو یہ ہی تعلیم ان کو نفع بخش ہوگی اس لئے جب دین کی تعلیم ہوگی تو قوم و ملت کا درد تب ہی پیدا ہوگا ورنہ تو پھر محمد اسلم اور پون کمار میں کوئی فرق نہ ہوگا اس لئے عہد کرو کہ محلے کے ایک بھی بچے کو دینی و عصری تعلیم دلائے بغیر نہیں چھوڑیں گے انہونے کہا کہ جب ہم میوات میں اپنی مٹینگ کرتے ہیں تو اور طلبہ و طالبات کے سرپرستوں سے معلوم کرتے ہیں کہ بارہویں کے بعد آپ کا بچہ کس لائن میں جائیگا تو ان کے پاس کوئی رہبری نہیں ہوتی اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے طلبہ و طالبات کی کیئریر گائڈ لانس کا کام انجام دیں کیئریر گائڈ لاینس پر بھی کام شروع کر دیا ہے اس کے لئے ہمارے فون نمبرات پر کال کرکے معلومات کی جا سکتی ہے کہ ہمارا بچہ کس کس فیلڈ میں جانے کے لئے تیاری کر سکتا ہے انہونے کہا کہ آج عرب ممالک سے بڑی تعداد میں مریض دہلی کے اسپتالوں میں علاج کرانے آتے ہیں اس کی وجہ یہاں پر کم پیسوں میں علاج ہے جو عرب ممالک میں۱۵؍ لاکھ میں ہوتا ہے وہ ہندوستان میں محض تین لاکھ میں ہوجاتا ہے اس لئے ہم اپنے بچوں کو ڈاکٹر بنائیں C,Aکا کورس کرائیں انہونے اس بات پر خصوصی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ دہلی کے ۱۱۴۹؍اسکولوں میں غریب لوگ جن کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ ہے ایسے گھرانوں کے بچوں کے لئے۲۵؍ فیصد سیٹ محفوظ ہیں اور اس میں اب بجائے اسکول کے سرکار کا عمل دخل ہے ، اس میں ۳؍سے لیکر ۴؍ سال کے بچہ کا داخلہ نرسری میں۴؍ سے۵؍تک کے بچے کے جی میں؍ اور پانچ سے۶؍کی عمر کا داخلہ فسٹ میں ہوگا جس کی تاریخ ۲۲؍ جنوری تک ہے اس موقع پر اہم شرکاء میں راشد خان ایڈوکیٹ سپریم کورٹ صوبے دین خان ،PP.RPF جے پور حاجی کلو شمش سمش الدین غوری فخروالدین جھانڈاحاجی کالو مولانا فاروق شاکر حوض رانی نئی دہلی و دیگر احباب موجود تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا