English   /   Kannada   /   Nawayathi

سوامی کا رام مندر کی تعمیر کا اعلان قوم کو بھڑکانے والا بیان ہے ؛ظفر یاب جیلانی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اس کے بعد ہی رام مندر کی تعمیر شروع ہو جائیگی۔یہاں بتا دیں کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے راجستھان سے پہنچے پتھروں کے بعد سے رام مندر یہ مسئلہ پرسکون ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے. اس بیان کو لے کر بابری کیس میں فریق ظفریاب جیلانی نے کہا، '' میں بھی کیس سے منسلک ہوں. سپریم کورٹ میں چل رہے اس معاملے میں ابھی جرح بھی شروع نہیں ہوئی ہے. ''۔ انہوں نے کہا کہ چھ سات ماہ میں کورٹ کا فیصلہ آنے کی بات کہنا صرف ایک قوم کو ورغلانے والا بیان ہے.
کیا کہنا ہے ساکشی مہاراج کا؟
۔ جب ہم 2019 کے عام انتخابات میں جائیں گے، تب تک رام مندر بن چکا ہو گا.۔ یوپی کے انتخابات میں ہم سب ساتھ سب کا ترقی کے نعرے کے ساتھ ہی جائیں گے اور اقتدار میں آئیں گے.۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ رام مندر بنانے کا دو ہی ذریعہ ہے۔ ایک تو کورٹ کا فیصلہ، دوسرا حمایت.۔ اب تک مدھیہ پردیش میں ہی 6 لاکھ مسلمان ایودھیا میں رام مندر بنانے کے لئے رضامندی خط پر سائن کر چکے ہیں.۔ رام مندر پر ہندو اور مسلم لیڈر، تمام اپنی اپنی سیاست کر رہے ہیں.
کیا کہنا ہے یوگی کا؟۔ گورکھپور سے بی جے پی کے رہنما یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر بننا طے ہے.۔ رام مندر کو بننے سے کوئی روک نہیں سکتا ہے.
۔ رام مندر کی تعمیر کے تمام کی رضامندی اور سپریم کورٹ کے حکم کو ذہن میں رکھ کر کیا جائے گا.
آر ایس ایس چیف نے کی تھی رام مندر کی وکالت
۔ دسمبر 2015 میں آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے بھی ایک پروگرام میں کہا تھا کہ اگر رام مندر بنانا ہے تو قربانی دینے کے لئے بھی تیار رہنا ہوگا.
۔ انہوں نے کہا تھا کہ رام مندر بننا طے ہے، لیکن کب اور کس طرح یہ موقع آئے گا، یہ کوئی نہیں بتا سکتا.
شیوسینا نے کہا تھا آر ایس ایس بتائے وقت
۔ موہن بھاگوت کے بیان کا شیو سینا نے خیر مقدم کیا تھا.
۔ شیوسینا نے کہا تھا کہ اب آر ایس ایس کو جلد ہی رام مندر بنانے کی تاریخوں کا اعلان کرنا چاہئے.
۔ اگر اس مسئلے پر بہت خون خرابے کے باوجود رام مندر نہیں بن پایا تو اتنے لوگوں کی قربانی کا کیا ہوگا.


پونے: گجیندر چوہان کے خلاف مظاہرہ کر رہے FTII طالب علموں پر لاٹھی چارج

پونے۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع)گجیندر چوہان کے خلاف مظاہرہ کر رہے FTII طالب علموں پر لاٹھی چارج، 40 حراست میں لئے گئے۔ دہلی / پونے: گجیندر چوہان کے پونے واقع ایف ٹی آئی آئی کے صدر عہدہ سنبھالنے کے خلاف مظاہرہ کر رہے انسٹی ٹیوٹ کے طالب علموں پر پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا. اس کے ساتھ ہی 40 طالب علموں کو حراست میں بھی لے لیا گیا.دراصل، چیئرمین کے عہدے کے لئے منتخب کیا اداکار گجیندر چوہان سات ماہ بعد صدر کے عہدے سنبھال رہے ہیں. اس کی مخالفت میں اسٹوڈنٹس پرامن طریقے سے مارچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور 17 سٹوڈنٹس کو امن مارچ میں شامل نہ ہونے دینے کے لئے نوٹس دیا گیا تھا.اس عہدے کے لئے گجیندر کے انتخاب کو فلم ادارے کے طلباء4 کے ساتھ ہی مووی دنیا کے بہت سے لوگوں سے بھی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے. ناقدین نے اس پورے تقرری کو سیاسی قرار دیا تھا کیونکہ گجیندر چوہان مرکز کی بی جے پی حکومت کے رکن ہیں اور انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے لئے بڑھ چڑھ کر اعلان کیا تھا. اعتراض اس حد تک بڑھ گئی کہ چار ماہ تک ایف ٹی آئی آئی? کے طالب علم ہڑتال پر رہے اور مرکزی حکومت کی نمائندگی سے دہلی میں ملاقات بھی کی لیکن ان کی مانگ نہیں مانی گئی. اس کے بعد طالب علموں نے ہڑتال ختم کر دی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھیں گے.
کیا ہے اسٹوڈنٹس کی مخالفت کی وجہ ...2015 کے سب سے متنازعہ مسائل میں سے ایک ایف ٹی آئی آئی معاملہ رہا جس ادارے کے نئے صدر کی تقرری پر طالب علموں نے سخت اعتراض کیا. صدر کے عہدے کے لئے اداکار گجیندر چوہان کو کیا گیا جنہیں دوردرشن پر نشر ہونے والے 'مہابھارت' میں یدھشٹھر کے کردار سے شہرت حاصل ہوئی تھی. گجیندر چوہان کی تقرری کی مخالفت میں اسٹوڈنٹس ہڑتال پر چلے گئے جو 139 دن جاری رہی اور اس کے بعد طالب علموں نے کہا گجیندر چوہان کی تقرری کے خلاف 'پرامن' احتجاج جاری رہے گا.اس پورے احتجاج کے دوران طالب علموں کی حمایت میں کئی ہستیاں آگے آئیں جس ڈائریکٹر دبایر بنرجی، لطف پٹوردھن سمیت آٹھ فنکاروں نے تحریک طالب علموں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور ملک میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے خلاف اپنے قومی ایوارڈ واپس دئے.


بجرنگ دل کے لیڈر سے نیشنل سکیورٹی ایکٹ ہٹا دیا

میرٹھ۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع) قومی سکیورٹی ایکٹ این ایس اے کے تحت جیل میں بند یوپی کے بجرنگ دل کے لیڈر ضمیر پریمی کے اوپر سے مرکزی حکومت اس ایکٹ ہٹا رہی ہے. مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ لیا ہے. صوابدید پر این ایس اے لگا کر گزشتہ سال جون میں جیل بھیج دیا گیا تھا. ضمیر پریمی پر الزام ہے کہ اس نے ایک اور کمیونٹی کے شخص کو منہ سیاہ کرکے سرعام مارکیٹ میں گھمایا تھا اور مارا بھی تھا.واضح رہے ہو کہ اس فیصلے کے بعد ضمیر پریمی جیل سے باہر آنا یقینی بتایا جا رہا ہے. اگر ضمیر پریمی کی ضمانت کی عرضی داخل کرتا ہے تو اسے دیگر معاملات میں بھی ضمانت ملنے کی امید بڑھ گئی ہے. معلومات کے مطابق ضمیر پریمی سے متعلقہ کاغذات مرکزی حکومت نے شاملی کے ڈی ایم اور مظفرنگر جیلر کو بھیج دی ہے. ضمیر پریمی کے یہ واقعہ اس وقت کافی بحث میں آئی تھی. اس ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا. جس ضمیر پریمی ایک شخص کو کھلے عام پیٹتے ہوئے دکھایا گیا تھا.اس واقعہ کے بعد علاقے میں دو گروپوں میں کشیدگی ہوگئی تھی.


کانپور:آشا یاترا میں وزیر اعلیٰ ۱۲ جنوری کو ہونگے شامل 

کانپور۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع)کنیاکماری سے چل کر کشمیرجانے والی مانو ایکتا مشن کی ’آشایاترا ‘ ۹ جنوری کو کانپور پہنچے گی ۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق گرو شری ایم کی رہنمائی میں مانوایکتا مشن کی یہ خیرسگالی آشایاترا ۹ جنوری کو کانپور کی سرحد میں داخل ہوگی ۔ ۰۱ جنوری کو سوروپ آڈیٹوریم میں شہریوں کے ساتھ عوامی مباحثہ پروگرام منعقد کیاجائے گا۔ ۱۱جنوری کو کانپور یونیورسٹی میں طلباء و طالبات کو ایم مخاطب کریں گے ۔ ضلع انتظامیہ کے مطابق مسٹر ایم کی رہنمائی میں یہ آشایاترا ایک سال قبل کنیا کماری سے چلی تھی ۔۲۱ جنوری ۶۱۰۲ کو کانپور میں اس یاترا میں ریاست کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کے شامل ہونے کے پروگرام کو ہری جھنڈی مل گئی ۔ یہ یاترا گرین پارک اسٹیڈیم پہونچے گی ۔ وہاں اس یاترا میں وزیر اعلیٰ شامل ہونگے ۔ وزیر اعلیٰ اسی دن شہر میں کئی ترقیاتی کاموں کی اسکیموں کو بھی دیکھیں گے ۔


 

پولس دستے پر حملہ کرنے والے تین ملزم گرفتار

مہوبا۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش میں مہوبا کوتوالی علاقے میں گشتی پولس دستے پر کل رات چند بدمعاشوں نے حملہ کر دیا جس میں پانچ پولس اہلکاربال بال بچے ۔حملہ کرکے بھاگ رہے تین بدمعاشوں کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے ۔ان کے پاس سے ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔پولس کے مطابق کل رات پولس کریا پٹوا میں گشت کر رہی تھی۔اس دوران چند ہتھیار برداروں نے پولس دستے پر فائیرنگ کی اور بھاگنے لگے ،پولس نے بدمعاشوں کا تعاقب کر کے تین ملزمین کو گرفتار کر لیا جبکہ ان کے چند ساتھی بھاگنے میں کامیاب ہوگئے ۔پکڑے گئے بدمعاشوں کے پاس سے پولس کو تین پستول اور کچھ کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔پولس ان کے دیگر ساتھیوں کو تلاش کر رہی ہے ۔


پولیس کی لاپروائی بنی ریتا کی بدنامی کاباعث

شاہجہاں پور۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع) اگر مرزپور کی پولیس ملزم رام بہادر پر قانونی شکنجہ کس دیتی تو شاید ملزم رام بہادر رام وتی کی بیٹی پر ہاتھ نہ ڈالتا ، تھانہ مرزاپور کے موضع کتلو پورمیں ۲۹ دسمبر ۲۰۱۵ کو رام وتی اہلیہ رام شرن کو رام بہادر ولد رام لال نے ماراپیٹا جس کی تھانہ مرزاپور پولیس نے این سی آر نمبر ۸۸؍۵۱۰۲ درج تو کرلی اور میڈیکل بھی کرایا لیکن رام بہادر پر شکنجہ نہیں کسا ، جس سے پریشان ہوکر مجبوراً رام وتی اپنی درد کو لیکر ۲ جنوری۲۰۱۶ کو ایس پی شاہجہاں پور آئی تھی ۔جہاں رام وتی کی بیٹیاں ریتا اور مدھو گھر پر اکیلے تھیں کہ اسی بیچ موقع پاکر رام بہادر رام وتی کے گھر پرآیا اور آواز لگایا جس پر رام وتی کی بیٹی ریتا دروازے پر آئی اور پوچھا کہ کون ؟ تو اسی بیچ رام بہادر نے گھر کے دروازے کولات ماری جس سے دروزہ کھل گیا اور رام بہادر نے ریتا کا ہاتھ بری نیت سے پکڑا ۔ جب ریتا چلائی تو رام بہادر نے ریتا کو مارا پیٹا ۔ اسی بیچ اس کی چھوٹی بہن مدھوچلائی تب وہ بھاگا اور دھمکی دے کر چلاگیا ۔ریتا کے مطابق والدین کے گھر آنے پر ریتا نے ساری بات بتائی ۔ جس کی رپورٹ مرزاپور تھانے میں لکھانے کو گئیں جہاں مرزاپور تھانے کی پولیس نے انہیں تھانے سے بھگادیا ۔ کل ملاکر اگر مرزاپور تھانے کی پولیس ملزم رام بہادر کے خلاف قانونی کارروائی کرتی تو آج رام وتی کی بیٹی ریتا کے ساتھ یہ حادثہ نہ ہوتا اگر مرزاپورپولیس کایہی رویہ رہا تو کسی دن متاثرہ خاندان کے ساتھ رام بہادر کوئی بڑی واردات کرسکتاہے۔ 


ماں کی ڈانٹ سے ناراض لڑکی نے کی خودکشی 

بلیا:۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش میں بلیا ضلع کے سوکھ پورا علاقے میں ماں نے بیٹی کو گھومنے سے منع کیاتو بیٹی نے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ۔ ایس پی انیس انصاری نے آج یہاں بتایا کہ سوکھ پورا تھانے کے شیوپور گاؤں میں کل ۱۶سالہ لڑکی کو اس کی ماں نے گھومنے سے منع کیاتھا جس سے ناراض ہوکر کمرے میں رسی سے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا ۔


پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کا ملزم ہسٹری شیٹر گرفتار

غازی پور۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش کے غازی پور میں پولیس پر حملہ کرنے کی کوشش کرنے والے ایک ہسٹر ی شیٹر کو گرفتار کرلیاگیا۔پولیس کے ترجمان نے آج یہاں بتایا کہ ہسٹری شیٹر امت سنگھ نے کل شام گورا بازار پولیس چوکی کے انچارج راجیش ترپاٹھی پر اچانک حملہ کردیا اور فرار ہوگیا۔ ترجمان نے بتایا کہ سری دھر نگر میں واقع بینک کے پاس بدمعاش کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے ۔ترجمان نے بتایا کہ مسٹر سنگھ جب لنکا کچہری کی طرف آرہے تھے تبھی سامنے سے موٹر سائیکل پر تیز رفتار سے آنے والے بدمعاش امت کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ روکنے کی بجائے بھاگنے لگا، جب اس کا تعاقب کیاگیا تو اس نے حملہ کردیا، اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملز م کو دبوچ لیا۔پکڑا گیا بدمعاش ہسٹری شیٹر ہے ، جس سے پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے ۔


بارہ بنکی پولیس، رشی کا اب تک نہ لگاپائی سراغ 

بارہ بنکی ۔07جنوری(فکروخبر/ذرائع)لگاتار معاملات کاخلاصہ کرنے والی بارہ بنکی ضلع پولیس چار مہینے سے کوتوالی شہر سے غائب ہوئی ’رشی‘ کا اب تک سراغ نہیں لگاسکی ۔ جب کہ ایف آئی آر درج ہیں مگر پولیس نے ابھی تک کوئی کوشش نہیں کی ہے ۔ کوشش تو دور پولیس متاثر کو کوئی نہ کوئی جانکاری دیتی ہے اور دوستانہ عمل کرتے ہے ۔۴ جنوری کو رجنی رستوگی نے قومی خواتین کمیشن دلی کو میل سے خط بھیج کر انصاف کی گزارش کی ہے ۔ اندرونی بپربٹاون محلے میں کرائے پر رہنے والی رجنی نے اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے بتایا کہ شوہر رشی صراف کا کام کرنے والے رتیش جیسوال کے یہاں ملازمت کرتے تھے ۔ ۵۲؍اگست ۵۱۰۲ کودن میں قریب ۱۱ بجے آواس وکاس واقع رتیش کے دکان پر گئے تھے ۔ جب دیر رات تک رشی رستوگی گھر واپس نہیں آئے تو خاندان کے لوگ پریشان ہوگئے ۔ دوسرے دن جب رجنی رتیش جیسوال کی دکان جاکر اپنے شوہر کے بارے میں معلومات کی تو اس سے رتیش نے ٹھیک برتاؤ نہیں کئے اور کہا کہ کہیں گیا ہوگا ۔افسران بالا کو درخواست دے کر رتیش جیسوال کے خلاف مقدمہ درج کرانے اور شوہر کو تلاش کرنے کی گوہار پر انصاف نہ ملنے پر مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے مل کر شکایتی خط دیا جس کے بعد پولیس کی نیند تو ٹوٹی مگر اس کی جانچ جوں کی توں پڑی رہی ۔ تھانہ کوتوالی میں رپورٹ بہت کوششوں کے بعد ۱۵؍اکتوبر۲۰۱۵ کو ۵ لوگوں کے خلاف محصور کرنے اور شوہر کا قتل کئے جانے کے شک کی رپورٹ درج کرائی ۔ رجنی کا کہناہے کہ رتیش کی اونچی پہنچ کے چلتے اس کے شوہر کو تلاش کرنے میں پولیس دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔ رجنی اپنے شوہر کو غائب کرنے کا سیدھا الزام رتیش جیسوال پر لگاتے ہوئے کہتی ہے کہ رشی اکثر کہتے تھے کہ پیسہ کو لیکر رتیش سے فساد چل رہاہے ۔ تعجب یہ ہے کہ اکثر اپنی پیٹ تھوپنے اور واہوائی لوٹنے کیلئے پولیس لائن کے سبھا گار میں صحافیوں سے گفتگو کرنے والی ضلع پولیس نامزد رپورٹ درج ہونے کے بعد بھی رشی کو تلاش کرنے کی کوئی کوشش نہ کرے اور چار ماہ سے زائد وقت سے غائب رشی رستوگی کے بارے میں کوتوالی پولیس اب تک کوئی سراغ نہیں لگاسکی ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا