English   /   Kannada   /   Nawayathi

واجپئی پاکستان گئے تو کرگل جنگ ہوئی، اب مودی گئے تو پٹھان کوٹ حملہ ۔۔سشیل کمار شندے (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

مودی کے پرانے بیانات کا ذکر کرتے ہوئے شندے نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ یو پی اے کے وزیر پاکستان کو بریانی پروس رہے ہیں، اب کیا ہو رہا ہے؟ وزیر اعظم بغیر بتائے پاکستان کیوں گئے؟ ان نواز شریف سے کیا بات ہوئی؟ انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت نے ملک کو دہشت گردوں کے ہاتھوں دے دیا ہے۔. بی جے پی جب بھی اقتدار میں ہوتی ہے تو دہشت گردانہ حملے بڑھتے ہیں.۔جب حملے کو لے کر انٹیلی جنس ایجنسیوں کا الرٹ مل گیا تھا تو ائیر بیس کو گھیر لیا جانا چاہئے تھا۔شندے نے کہا ہم نے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا۔ پاک ہندستان کے درمیان بات ہونا چاہئے، لیکن بغیر بتائے پاک جانا خطرناک قدم ہے۔ انہوں نے پرانے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو دہشت گردی سے لڑنے کے لئے فیصلہ کن قدم اٹھانے چاہئے۔


ممتاز سائنسداں پروفیسر پرویز ہود بھائی کا اردو یونیورسٹی میں آج خصوصی خطاب

حیدرآباد،6؍ جنوری (فکروخبر/ذرائع) پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ سائنسداں پروفیسر پرویز ہود بھائی کل7) ؍جنوری( کو مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں ’’سائنس کے میدان میں مسلمانوں کا عروج و زوال‘‘ کے عنوان پر خصوصی لکچر دیں گے۔یہ لکچر شعبہ طبیعیات کی جانب سے 11:30 بجے دن سید حامد لائبریری آڈیٹوریم میں منعقد کیا جارہا ہے۔ وائس چانسلرڈاکٹر محمد اسلم پرویز صدارت کریں گے ۔ ڈاکٹر پریہ حسن‘ کوآرڈینٹر واسسٹنٹ پروفیسر‘ شعبۂ طبیعیات نے مدعوئین سے شرکت کی خواہش کی ہے۔ 


مہا راشٹر اے ٹی ایس کی جا نب سے اغواء معاملے میں افضل عثمانی کیس کا فیصلہ محفوظ

ممبئی ۔06؍ جنوری (فکروخبر/ذرائع )مہا راشٹر اے ٹی ایس کی جا نب سے ہندوستان کے اہم ترین معاملوں میں سے ایک M.C.O.C مقدمہ نمبر 4/2009 جوکہ انڈین مجاہدین کیس کے نام سے مشہور ہے ،خا طر خواہ ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے کیس کمزور ہو چکا تھا ۔لیکن اے ٹی ایس کی جا نب سے اس کیس کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے بڑی منظم سازش رچی گئی بقول افضل عثمانی جوکہ مذکورہ بالا مقدمہ میں ایک نمبر کا ملزم بنایا گیا ہے کو وعدہ معاف گواہ بنانے کے لئے خصوصی مکوکا عدالت کے احاطہ سے اغواء کر لیا گیا تھا اور تقریبا ۱۵؍ دن تک پر مشقت کسٹڈی کے بعد جان کے خوف سے جب افضل عثمانی نے وعدہ معاف گواہ بننے کی رضاء مندی دی تھی ، تو اسے عدالت میں پیش کیا گیا تھا ،عدالت کے رو برو پیش ہوتے ہی افضل عثمانی نے حقیقت کورٹ کے رو برو بیان کر دی تھی،جسکی کاروائی دوسری عدالت میں بھی چل رہی ہے ۔اے ٹی ایس کی جا نب سے اغواء کئے جا نے کی کاروائی کو نیا موڑ دینے کے لئے مہا راشٹر اے ٹی ایس نے افضل عثمانی اور اس کے بھانجے جا وید خان کو جیل و حراست سے بھاگنے کا جھوٹا مقدمہ گڑھ دیا ہے ۔ جمعیۃ علماء مہا را شٹر کی جا نب سے افضل عثمانی کیس کی پیروی کی جا رہی ہے اور اس کی ہر طرح قانونی امداد کی جارہی ہے اس معاملے میں ابتدائے دن سے قانونی اور دفاعی ذمہ داری جمعیۃ علماء نے اٹھا رکھی ہے ڈھائی سال تک مسلسل مقدمہ چلنے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ پیر تک فیصلہ آئے گا ۔اس مو قع پر جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حا فظ محمد ندیم صدیقی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس مقدمے کی کا میابی کے لئے خصوصی دعاء کریں ۔


پاکستان کے بارے میں ہندوستان کو اپنی سیکورٹی پالیسی بدلنی ہوگی۔۔ فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ

نئی دہلی ۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع)پاکستان کے بارے میں سیکورٹی نظریے کو تبدیل کرنے کی زوردار وکالت کرتے ہوئے ہندوستان کی زمینی فوج کے سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا ہے کہ سرحد پار سے بار بار ہورئے دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کیلئے اب بھر پور جوابی کاروائی کرنے کا وقت آگیا ہے۔ بری فوج کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کے تئیں نرم پالیسی اختیار کرنے کے نتیجے میں ہی ملک کی سلامتی کی صورتحال خطرے میں پڑ رہی ہے۔ فوجی سربراہ نے پاکستان میں موجود دہشت گرد کیمپوں کے خلاف فوجی کاروائی کرنے کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ جب تک نہ سخت فیصلہ لیا جاتا ہے تب تک اس طرح کے خطرے جاری رہیں گے یونائیٹیڈ نیوز نیٹورک کے مطابق سرحد پارموجود دہشت گردکیمپوں کے خلاف کاروائی کرنے کی وکالت کرتے ہوئے ہندوستان کی بری فو ج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا ہے کہ جس طرح سے سرحد پار سے بار بار دہشت گردانہ حملے ہورہے ہیں جن سے ملک کو نقصان ہورہا ہے اور سیکورٹی فورسز کے افسر و اہلکار مارے جارہے ہیں اس کو روکنے کیلئے اب موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سخت اپروچ اختیار کیا جانا چاہیے۔ پٹھانکوٹ حملے کو اس کی ایک واضح مثال قرار دیتے ہوئے فوجی سربراہ نے کہا کہ ماضی میں بھی سرحد پار سے ہی ایسے حملے ہوئے ہیں جبکہ یہ جاری ہیں۔ بری فوج کے سربراہ نے ان خیالات کا اظہار نئی دلی کے انڈیا گیٹ پر بنی یادگار پر پٹھانکوٹ حملے میں مارے گئے افسروں و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے موقعے پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ کیا۔ پاکستان کے بارے میں ملک کے سیکورٹی نظریے کو فوری طور بدلنے کی ضرورت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا کہ نرم پالیسی اختیار کرنے سے بار بار ملک کو ایسے واقعات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس سے ملک کی سلامتی کو نقصان ہورہا ہے۔


دہشت گردی کیخلاف جنگ آخری مراحل میں ہے۔۔نواز شریف 

نئی دہلی۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع )پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے اہم ٹھکانے تباہ کردیئے گئے ہیں اور اب یہ جنگ آخری مراحل میں ہے۔ ذرائع کے مطابق کولمبو میں تقریب سے خطاب کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم نوازنے کہا کہ پاکستان کو کئی چیلنجزوراثت میں ملے ہیں لیکن پاکستان مسائل اورمشکلات سے نکل رہا ہے، ہم نے گزشتہ چند برسوں میں دہشت گردی جیسے ناسور کا مقابلہ کیا، دہشت گردوں کانیٹ ورک توڑدیا گیا ہے اوردہشت گردی کیخلاف جنگ آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے بحران کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے لیکن 2017 کے آخر تک توانائی بحران پر قابو پالیں گے جب کہ تمام بحرانوں پر قابو پانے کا سفر جاری ہے اور پاکستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر سے استفادہ کیا جارہاہے۔ملک کی اقتصادی صورت حال سے متعلق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک میں معیشت کی بہتری میں پیش رفت ہورہی ہے،ہم نے اپنے غیرترقیاتی اخراجات میں کمی کی ہے اوربجٹ خسارے میں مرحلہ وارکمی آرہی ہے،پاکستان کی معاشی بحالی کااعتراف عالمی ادارے بھی کررہے ہیں، حکومت کی کوششوں سے معاشی خسارہ کم ہوکر5 اعشاریہ 3 فیصد رہ گیا ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان علاقائی تعاون کے فروغ کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، ہمیں دوسروں پرانحصار کرنے کی بجائے ایک دوسرے پر انحصار کرنا ہے،پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ خطے سے گیس کی کمی دور کرنے میں معاون ہوگا۔ سری لنکا پہلا ملک ہے جس سے آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کا حجم ان کی صلاحیتوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔ پاکستان اور سری لنکا کی تجارت ایک ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے، امید ہے کہ کم سے کم وقت میں باہمی تجارت کا حجم حاصل کریں گے۔


مسلسل بندشوں اور ہڑتال کے بعد شہر خاص میں معمولاتی زندگی بحال ، بازاروں میں غیر معمولی بھیڑ 

سرینگر۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع)دودنوں کی ہڑتال،سخت بندشوں اور کرفیو کے بعد شہر خاص میں بدھ کو زندگی معمول پر آگئی جس کے ساتھ ہی شہر خاص میں دوروز کے بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے سے بازاروں میں غیر معمولی بھیڑ دیکھنے کو ملی ۔ نمائندے کے مطابق دو دنوں تک بندشیں اور غیر اعلانیہ کرفیو اور ہڑتال کے بعد بدھ کو شہر خاص میں معمولاتی زندگی ایک بار پھر بحال ہوئی ۔شہر خاص کے تمام علاقوں میں کاروباری اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں شروع ہوئیں جبکہ حکام نے دوران شب ہی پولیس او فورسز کی تعیناتی ہٹادی تھی۔نمائندے کے مطابق دو ر روزہ بندشیوں اور کرفیو کے بعد دکانیں اور کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ سکول اور سرکاری و غیر سرکاری دفاتر میں معمول میں سرگرمیاں شروع ہوئیں اور ٹریفک کی روانی بھی بحال ہوگئی۔ اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے بازاروں کا رُخ کیا اور اشیائے ضروریہ کی خریداری کی جس کے نتیجے میں اہم بازاروں میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ اور چہل پہل نظر آئی۔واضح رہے کہ دو جنوری کو سعودی عرب میں شعیہ مذہنی رہنما نمبر النمر سمیت47دیگر افراد کو سزائے موت دئے جانے کے بعد سرینگر اور بڈگام میں شیعہ طبقے کے لوگوں کی طرف سے مظاہرے کئے گئے جس دوران متعدد علاقوں میں تشدد بھی پھوٹ پڑا تھا۔امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے انتظامیہ نے پیر اور منگل کو سرینگر کے بعض اور بڈگام کے کئی علاقوں میں پابندیاں عائد کیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر فاروق احمد لون نے کہا کہ امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پابندیاں عمل میں لائی گئیں۔


ہند و پاک پٹھانکوٹ حملہ کو مذاکرات میں حائل نہ ہونے دیا جائے ۔۔ فاروق عبداللہ

نئی دہلی۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع )نیشنل کانفرنس نے ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ پٹھانکوٹ حملہ کو بات چیت میں حائل نہ ہونے دیا جائے اور دونوں ممالک ساتھ مل کر ایسے عناصر کا قلعہ قمہ کریں جو دونوں ممالک کے درمیان ہر بار امن کی پہل کو سبوتاژ کرنے کے در پے رہتے ہیں۔ یو این این کو موصولہ ایک بیان کے مطابق صدرِ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے اعظم برت باری اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور دوستی کیلئے کی گئی شروعات کو کسی بھی صورت میں ناکام نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچھے تعلقات پروان چڑھنے لگتے ہیں یا دونوں ممالک کسی مسئلے کے حل کے قریب پہنچ جاتے ہیں تو عین اُسی وقت کوئی نہ کوئی ایسا ناخوشگوار واقعہ رونما ہوجاتا ہے جس سے سارے کئے کرائے پر پانی پھیر دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف کی اُن کوششوں کو بھی سراہا، جس کے ذریعے وہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت اور اچھے رشتوں کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نواز شریف کی خلوص نیت ، شرافت اور نرم مزاجی کا ثبوت ہے جنہوں نے اپنے ہندوستان ہم منصب کو پٹھان کوٹ حملے کے بعد فون کرکے اس حملے کی تحقیقات میں پورا تعاون دینے کی یقین دہانی کرائی اور ساتھ ہی اس بات کا بھی وعدہ دیا کہ پاکستان ملوثین کیخلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے گا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایسے ہی جوش ، جذبے اور جرأتمندی کا مظاہرہ کرکے اور نکتہ چینوں کی پرواہ کئے بغیر پاکستان کے ساتھ مضبوط رشتوں کیلئے شروع کی گئی پہل ہر حال میں آگے بڑھانا چاہئے۔


مالی تنگی سے پریشان خاتوں کسان نے خودسوزی کی

مہوبا۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں اس ضلع کے پنواڑی علاقے میں مالی تنگی سے پریشان ایک خاتون کسان نے خود سوزی کرلی۔پولیس نے بتایا کہ بھروارا گاؤں کی باشندہ منوج کماری نے کل دیر رات اس وقت خودسوزی کرلی جب اس کا شوہر راج سجیون اور اس کے دو بچے گہری نیند میں تھے۔ خود سوزی کرنے والی خاتون کسان ۹بیگھہ زمین کی کاشت کرتی تھی اور اپنے شوہر کے ساتھ کھیتی کے کام میں اس کی مدد کرتی تھی۔پولیس کو دئے گئے بیان میں رام سجیون نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے فضل بری طرح خراب ہونے کی وجہ سے اس کا پورا کنبہ بری طرح مالی تنگی کا شکار ہوگیا تھا۔ اس بار ربیع کی فصل کی بھی بوائی نہ ہونے کی وجہ سے گھر کا خرچ چلانا مشکل ہورہا تھا، جس سے منوج کماری بہت پریشان تھی۔پولیس معاملے کی جانچ کررہی ہے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ رضوان احمد نے بتایا کہ محکمہ ریونیو کے ملازمین کو کسان کے گھر بھیج کر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس کنبے کی مالی حالت خراب ہونے کی صورت میں اسے نیشنل فوڈ سیکورٹی قانون کے تحت خوردنی اشیا فراہم کرائی جائیں گی۔


اے آرٹی او کی مہربانی ، مسافر جھیل رہے پریشانی 

بارہ بنکی ۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع ) اے آر ٹی اودفتر سے چند قدموں کی دوری پرقریب دودرجن سے زائد دگا ماربسیں دن بھر فراٹہ بھرتی رہتی ہے۔ اور اے آرٹی او دفتر میں آرام سے بیٹھ کر سب کچھ دیکھا کرتے ہیں۔ کبھی گاڑیوں کی چیکنگ کے نام پر ہفتہ یا مہینہ میں مہم چلا کر غیر قانونی طور سے چلنے والی گاڑیوں کو تلاش کیاجاتاہے اور اے آرٹی اواپنی ٹیم کے ساتھ پوری مستعدی کے غیر قانوی طور پر چل رہی گاڑیوں کی تلاش میں پورے ضلع کا خاک چھانتے نظرآتے ہیں۔ لیکن پتہ نہیں کی اے آرٹی او کو اوور لوڈ ٹرک اور ہائی وے پر گزرنے والی خواجہ ٹریول کی بس ٹرانسپورٹ کو دکھائی نہ دینا لوگو ں میں گفتگو کا موضوع بناہواہے۔بس مالکان کی پہنچ بھی ٹرانسپورٹ محکمہ اور پولیس محکمہ میں گفتگو کا موضوع ہے۔ یہ بس جس وقت پٹیل چوراہے پر لکھنو کی سواریاں بیٹھارہی تھی اسی وقت چوراہے شہر کوتوال مع فورس مستعدی کے ساتھ کھڑے نظرآرہے تھے۔ لیکن کوتوال کو بسوں کی وجہ سے لگے جام کا دکھائی نہ پڑنا اور نہ ہی غیر قانونی بس کانہ دکھائی پڑنا یا اے آرٹی او محکمے سے لیکر ٹریفک پولیس اور کوتوالی پولیس سبھی کیلئے ناجائز دگا مارگاڑیاں دودھ دینے والی گائے کی شکل میں ادائیگی کرتی ہے۔ ٹریفک قوانین کی دھجیاں اے آرٹی او سے لیکر ٹریفک پولیس اور کوتوالی پولیس کے ذریعہ روز اڑائی جارہی ہے۔ قانون کی دھجیاں اڑانے والے لوگوں کے سامنے قوانین پر عمل کرانے والے خاموش تماشائی کی شکل میں نظرا?تے ہیں۔ بدعنوانی کے معاملے میں تو اے آرٹی او محکمہ ویسے ہی لمبے عرصے سے موضوع گفتگو رہاہے۔ گاڑی مالکان کاکوئی بھی کام بنا دلال کے ممکن نہیں ہے۔ دفتر کے باہر سیکڑوں کی تعداد میں دلالوں کی دکانیں اس کی گواہ بنی ہوئی ہے۔ ناجائز طور سے چلنے والے ناجائز گاڑیوں سے ملنے والے چڑھاوے نے متعلقہ افسران کی آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔ اسی وجہ سے ٹرانسپورٹ محکمہ و پولیس انتظامیہ کے ذریعہ ناجائز گاڑیوں کو فراٹہ بھرنے کی کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔ محکمہ کے ذریعہ ہفتہ میں ایک یا دو بار بسوں کا چالان کرکے اپنے فرائض کا خاتمہ سمجھ لیاجاتاہے۔ 


ڈی ایم نے نئے سال کے پہلے یوم تحصیل میں فریادیں سنی 

کانپور۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع )نئے سال پر منعقد پہلی ضلع سطح کی یوم تحصیل کی صدارت گوگنی پور میں کرتے ہوئے ڈی ایم کمار روی کانت سنگھ نے کہا کہ نئے سال کی پہلی یوم تحصیل ہے۔ جس میں ضلع کے سبھی سینئر افسران موجود ہیں۔ مسائل کے حل میں انسانی حساسیت کے ساتھ ہی یوم تحصیل کی اہمیت کو سمجھیں۔ کسی بھی حالت میں فریادیوں کی شکایت پینڈنگ نہ رہیں۔ یوم تحصیل یوم تھانہ حکومت کی اہم ترجیحات والے پروگراموں میں سے ایک ہے۔ منعقد یوم تحصیل پر ڈی ایم کے ساتھ ہی ایس پی سبھاراج ، سی ڈی او راج کمار شریواستو، پی ڈی وویک ترپاٹھی ، سی ایم او ڈاکٹر آر اے سنگھ ، ایس ڈی ایم بھوگنی پور جے ناتھ یادو سمیت ضلع کے ضلع سطح کے افسران نے فریادیوں کی فریادوں کو دھیان سے سن کر ان کا موقع پرہی حل نکالنے کی کوشش کی گئی۔ ڈی ایم نے کہا کہ یوم تحصیل پر آئی درخواستوں پر آئی جانچ کی جانی ہے تو اسے ضرور کریں۔ اگرکسی معاملے میں پولیس کی ضرورت ہے وہ متعلقہ تھانے کی پولیس کوساتھ لیں۔اس موقع پر کچھ شکایت کنندہ خواتین کے چھوٹے بچے جوکہ ساتھ تھے، تو ڈی ایم نے بسکٹ اور پھل وغیرہ بچوں کو دیئے۔ بچے بسکٹ پاکرجہاں خوش ہوئے وہیں ان کے سرپرستوں نے بھی ڈی ایم کی دریادلی کی تعریف کی۔اس موقع پر ضلع اطلاعات دفتر کے ذریعہ حکومت کی فلاحی اور فائدہ مند اسکیموں سے متعلق ’بن رہاہے ا?ج سنور رہاہے کل ‘اور ’اترپردیش حکومت کی اسکیمیں ‘ ہولڈر اور اترپردیش سندیش وکاس نام کی کتابیں افسران اور فریادیوں میں تقسیم کی۔ اس موقع پر خاص طور سے ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات پرمود کمار ، ڈی ایس او سیماترپاٹھی تحصیل دار اوپی شکلا ، پی ڈی وویک ترپاٹھی ، ڈی ا?ئی او ایس ، ڈپٹی ڈائرکٹر زراعت ، ایگزیکٹیوانجینئر ، پی او کے این راوت سمیت کئی ضلع سطح افسران بھی موجود رہے۔ 


ایک داروغہ کے خلاف خاتون سپاہی کا جنسی استحصال کا الزام

رام پور۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع ) اتر پردیش میں رام پور کے سول لائنس تھانے میں تعینات ایک داروغہ کے خلاف جونپور میں ایک خاتون سپاہی نے جنسی استحصال کا معاملہ درج کرایا ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کی ہدایت پر مونگرابادشاہ پور کی پولیس نے معاملہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ داروغہ جیتندر ورما ۴۱۔۳۱۰۲میں اس تھانے میں تعینات تھا اور اس دوران اس نے اس کی کئی مرتبہ آبروریزی کی۔ اس نے اس کی مخالفت کرنے پر بدنام کرنے کی دھمکی بھی دی جس کی وجہ سے اس کی شادی کے لیے آیا اس کا رشتہ بھی ٹوٹ گیا۔


دھوکہ دے کر اے ٹی ایم سے ۰۷ ہزار روپئے نکالے 

سدھارتھ نگر۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع)ڈومریاگنج علاقہ کے موضع کرتھی ڈیہا کے حفظ الرحمٰن ولد عبید الرحمٰن نے بتایا کہ میرے اے ٹی ایم سے ۰۷ ہزار روپئے جعلسازوں نے جعلسازی کے ساتھ کارڈ نمبر اوراکاو?نٹ نمبرلیکر نکال لیا۔ اور اس کے بعد موبائل نمبر ۴۸۳۰۳۴۱۵۴۹ پر میسج ملاکہ کھاتے سے ۰۷ ہزار روپئے نکالے جاچکے ہیں۔ یوم تحصیل کے موقع درخواست لے کر ڈی ایم سریندر کمار سے اپنے مسئلے کو بتایا۔ ڈی ایم نے ڈومریا گنج تھانے کے ایس او کو مطلع کر ان کے روپئے نکالے جانے کی چھان بین کرنے کا حکم دیا۔ 


ضلع اسپتال میں خواتین نے کیاہنگامہ 

شاہجہاں پور۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع ) حاملہ خواتین صبح آٹھ بجے سے ضلع اسپتال میں اوپی ڈی الٹراساؤنڈ کرانے کو لیکر قطار میں لگی جب ساڑھے دس بجے اورڈاکٹر کرن گپتا اور ڈاکٹر جیوتی ملہوترا اپنے چیمبر میں نہیں آئے تب خواتین نے ہنگامہ کیا۔ ۵ جنوری ۲۰۱۶کو بھی ایساہی ہوا جیسا کی عموماً ہوتا ہے۔ آج معاملہ میں خواتین کا تھا جن کو ایسی حالت میں گھنٹوں قطار کھڑا ہونا مناسب نہیں ہے۔ لیکن پھربھی حاملہ خواتین الٹراساو نڈ کرانے کو لیکر اس سردی کے موسم میں صبح آٹھ بجے سے آکر الٹراساو نڈ کرانے کیلئے قطار میں لگ گئی اور دس بجے ڈاکٹر کرن گپتا، ڈاکٹر جیوتی ملہوترا اپنے چیمبر میں نہیں ا?ئے پھربھی خواتین نے کچھ نہیں کہا۔ لیکن جب دس بجکر ۴۵ منٹ ہوگئے تب حاملہ خواتین نے کھڑے کھڑے پریشان ہوکر خواتین اور ان کے اہل کنبہ نے ڈاکٹر کرن گپتا اور جیوتی ملہوترا کے خلاف ہنگامہ کیا۔ ۱۱ بجے یہ دونوں ڈاکٹر اپنے چیمبر میں داخل ہوئیں تب تک کافی بھیڑ ہوچکی تھی۔ ان دونوں ڈاکٹروں نے ایک مریض کا الٹراساو نڈ اور ایکسرے میں جان بوجھ کر اتنا وقت لگانا شروع کیا کہ ایسا لگ رہاہو کہ صرف دو چار مریض دیکھنا ہو۔ لیکن پھربھی خواتین نے کچھ نہیں کہا اور خاموشی سے بدستور لائن میں لگی رہیں لیکن ڈاکٹر کرن گپتا نے یہ کہاکہ یہ آج جتنا ہوپائے گا اتنا ہی کروں گی باقی اگلے دن ہوپائے گااس بات پر مریضوں کے ساتھ آئے ان کے اہل خانہ کہا کہ آپ تو جان بوجھ کر زیادہ وقت لگا رہی ہیں۔ ایسا محسوس ہورہاہے کہ جیسے کوئی خانہ پوری کی جارہی ہو۔
ان سرکاری ڈاکٹروں پر کوئی نہیں پڑا جس سے وہ اپنے کام میں تیزی نہ لاکر اسی انداز میں کام کرتی رہیں اور بیچاری حاملہ خواتین اپنا نمبرا?نے کا انتظار کرتی رہیں۔ کل ملاکر سرکاری ضلع اسپتال میں خاتون او پی ڈی کی ڈاکٹروں نے کام کرنے کا طریقہ ایساہی ہے۔ جس سے محسوس ہو اکہ ان سے مفت میں کام لیاجارہاہوکیوں کہ حاملہ خواتین پر انہیں ترس نہ ا?یا کہ ایک انسانی جذبے کے ناطے ایسی حالت میں خاتون گھنٹوں لائن میں لگتی ہیں اور ان کو کتنی تکلیف ہوتی ہے یہ تو ان حالت کی خواتین ہی جانے ، ضلع انتظامیہ کو اس معاملہ میں مداخلت کرکے خاتون اوپی ڈی کو صحیح سمت دینا ہوگا ورنہ وہ دن دور نہیں جس میں کچھ حاملہ خواتین ایسی ہوتی ہیں کہ جن کی زچگی کا وقت ہوتاہے اور کنہیں وجوہات سے درد نہیں ہوتاہے ان کا بھی الٹراساؤنڈ کرایاجاتاہے کہ زچگی کادرد کیوں نہیں ہوا۔ ایسا نہ ہو کہ ان خواتین کو بھی قطار میں لگے ہوئے وہیں پرزچگی کا درد شدت سے ہوجائے۔ 


جوڑے کا کلہاڑی سے کاٹ کر قتل

فتح پور۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں فتح پور کے ھتھگام علاقے میں ایک جوڑے کا دھاردار ہتھیار سے قتل کر دیا گیا۔پولیس نے آج یہاں بتایا کہ بیسن کے گاؤں پروا مجرے کسیرووا محلے میں آج پپو موریہ اور اس کی بیوی وملا کی خون آلود لاش اس کے گھر سے برآمد کی گئی۔ لاشوں کے پاس خون سے سنی کلہاڑی ملی ہے۔ پپو مکان کے پہلی منزل میں رہتا تھا جبکہ اس کا بھائی خاندان سمیت نچلی منزل میں رہائش پذیر ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے تاہم اس نے خاندانی رنجش کی وجہ سے واردات کو انجام دیے جانے سے انکار نہیں کیا ہے۔


محبت کرنے کے جرم میں بھائی نے بہن کا قتل کیا

بریلی۔06جنوری(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں بریلی کے شیر گڑھ میں تین ماہ پہلے ایک لڑکی کا قتل کرنے کے بعد اس کی لاش تالاب میں پھینکے جانے کے معاملے کو حل کرتے ہوئے پولس نے اس کے باپ اور بھائی کو گرفتار کر لیا۔پولس کے مطابق کبرا کشن پور گاؤں کے خورشید خاں کی بیٹی روبی گاؤں کے ہی ایک شخص سے محبت کرتی تھی۔اس سے ناراض بھائی اور باپ نے ۲۵ستمبر ۲۰۱۵کو اس کا قتل کردیا تھا۔لڑکی کی لاش چار دن بعد ۹۲ ستمبرکو سلپورا جنگل کے تالاب سے برآمد ہوئی تھی۔لاش کی شناخت نہیں ہوسکی تھی۔پندرہ دن پہلے پولس کو اطلاع ملی تھی کہ ۹۲ستمبر کو تالاب سے جو لاش برآمد کی گئی تھی وہ کشن پور کے خورشیدخاں کی بیٹی روبی (۲۲)کی تھی۔پولس سپرنٹنڈنٹ بریجیش شریواستو نے بتایا کہ لڑکی کے بھائی نصرت خاں کو کل بھاگنے کی کوشش کرتے وقت رمپورا تراہے سے پولس نے گرفتار کر لیا۔پوچھ تاچھ میں نصرت خاں نے پولس کوبتایا کہ اس کی بہن روبی گاؤں کے ہی ایک شخص سے محبت کرتی تھی اور گھروالوں کی مرضی کے بغیراس سے شادی کرنا چاہتی تھی۔نصرت خاں نے بتایا کہ عید الضحیٰ کے روز ۲۵ستمبرکو اسے پھوپھی کے گھر سلپورا لے جاکر اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جنگل میں گلا دباکر اس کا قتل کر کے اس کی لاش کو تالاب میں اینٹ پتھر سے باندھکر پھینک دیا تھا۔پولس نے معاملہ درج کر کے نصرت خاں کو جیل بھیج دیا ہے۔


گھر میں چراغ سے لگی آگ سے دو بچیاں ہلاک

بستی۔06جنوری(یو این این ) اترپردیش میں بستی کے چھاونی علاقہ میں گھر میں چراغ سے آگ لگ گئی جس سے دو بچیاں ہلاک ہوگئیں۔پولیس کے مطابق سہجارا گاؤں میں دلیپ کمار کے گھر میں چراغ سے آگ لگ گئی۔ اس آگ کی زدمیں آنے سے اس کی دوبیٹیاں گڑیا (ڈھائی سال) اور رنکی (۵) کی موت ہوگئی۔آگ میں جھلسے ایک دیگر شخص کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا