English   /   Kannada   /   Nawayathi

غیرقانونی عبادت گاہوں کے نام پر مساجد کے تئیں انتظامیہ کا متعصبانہ رویہ(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

واضح رہے کہ ۲۰۱۱ میں ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق اس وقت کی ریاستی حکومت نے چیف سکریٹری مہاراشٹر کی نگرانی میں سکریٹریز کی کمیٹیاں تشکیل دی تھی جسے ریاست کے ۲۰۰۹ء کے بعد تعمیر کر دہ تمام غیرقانونی عبادت گاہوں کا سروے کرکے حکومت کو رپورٹ پیش کرنا تھا۔ ان کمیٹیوں نے تمام ضلعی حکام کو سروے کا حکم دیا جنہوں نے سہولت کی بنیاد پر اپنے ہی دفاترکے لوگوں کو سروے کا یہ کام سونپ دیا اور ان افراد نے بجائے غیرقانونی عبادت گاہوں کی نشاندہی کرنے کے تمام ہی عبادت گاہوں کی فہرست بناکر حکام کو سونپ دیا اور یہ فہرست حکومت کو پہونچادی گئی۔ اس فہرست میں ان مساجدکو بھی شامل کیا گیا ہے جو آزادی سے قبل کی ہیں یہاں تک اورنگ آباد شاہ گنج کی مسجد کو غیرقانونی عبادت گاہوں کے زمرے میں شامل کردیا گیا جو تقریباً چارسو سال قدیم ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ریاستی صدر مولانا حافظ ندیم صدیقی کے مطابق غیرقانونی عبادت گاہوں کے سروے کے نام پر تمام عبات گاہوں کی فہرست تیار کی گئی ہے جس میں مساجد کے ساتھ دیگر مذاہب کی بھی عبادت گاہیں شامل ہیں۔سروے کرنے والوں نے تمام عبات گاہوں کو غیرقانونی عبادت گاہوں کے زمرے میں رکھ دیا ہے ، جبکہ ہائی کورٹ کی ہدایت صرف غیرقانونی عبادت گاہوں کے متعلق تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر حکومت کو فوری توجہ دینی چاہئے ، کیونکہ اس سے ایک نئی دھاندلی کا دروازہ کھل جائے گا ۔ ہم نے آج وقف بورڈ کے سی او سے ملاقات کرکے معاملے کی سنگینی ان کے سامنے رکھی ہے اور بہت جلد ریاستی اقلیتی بہبود،و اوقاف کے وزیر ایکناتھ کھڑسے،سے ملاقات کرکے اس سروے کو کالعدم کروانے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سروے کے لئے جو کمیٹیاں تشکیل دی تھی ، اس میں وقف بورڈ کو شامل ہی نہیں کیا گیا تھا جس کے پاس تمام قدیم مساجد کا ریکارڈ موجود ہے۔ نیز گورنمنٹ آف مہا راشٹر کی گزٹ کے اندر بھی ان تمام عبادت گاہوں کا اندراج ہے اس کے با وجود انہیں غیر قانونی شمار کرنا سراسر دھاندلی ہے ۔ 
ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان کے مطابق ہائی کورٹ نے اپنی ہدایت میں غیرقانونی عبادت گاہوں کو تین زمرے میں رکھنے کے لئے کہا تھا۔ پہلا زمرہ ان غیرقانونی عبادت گاہوں کے لئے تھا جو قدیم ہیں اور جن کو عوامی قبولیت حاصل ہو۔ دوسرا زمرے میں ان عبادت گاہوں کو رکھنے کی ہدایت تھی جو قدیم نہ ہوں لیکن عوامی قبولیت انہیں حاصل ہو۔ ان دونوں زمروں کی عبادت گاہوں کو فوری طور پر ریگولرائز کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ جبکہ تیسرے درجے میں ان عبادت گاہوں کو رکھنے کی ہدایت تھی جو قدیم نہ ہوں اور نہ ہی انہیں عوامی قبولیت حاصل ہوں، انہیں فوری طور پر منہدم کرنے کی ہدایت تھی۔ ریاستی حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی نے ان تمام زمروں کی ہدایت کوبالائے طاق رکھتے ہوئے تمام عبادت گاہوں کو غیرقانونی عبادت گاہوں کے زمرے میں رکھ دیا ہے جو ایک نئے فتنے جیسا ہے۔ بہر حال انتظامیہ کے اس متعصبانہ روش پر جمیعۃ علماء مہاراشٹر نے سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلی واقلیتی امور کے وزیر کو اس سلسلے میں ایک تفصیلی مکتوب روانہ کیا ہے ،اور عنقریب جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ایک وفد اس معاملے کو لیکر ریاستی حکومت کے عہدیداروں سے ملاقات کرے گا۔ اور اگر حکومت نے اس جا نب توجہ نہیں دی تو جمعیۃ علماء مہا راشٹر اس سروے کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی ۔


پنچایتی انتخابات پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوجانے سے جہاں ضلع انتظامیہ نے اطمینان کی سانس لی

رامپور۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )ضلع میں چار مراحل میں منعقد ہونے والے پنچایتی انتخابات پُرامن طور پر اختتام پذیر ہوجانے سے جہاں ضلع انتظامیہ نے اطمینان کی سانس لی وہیں لوگوں کو توجہ اب یکم نومبر کو ہونے والی ووٹ شماری پر مرکوز ہوگئی ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے بھی ووٹ شماری کے تئیں تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ گذشتہ روز چوتھے اور آخری مرحلہ کا انتخاب سوار بلاک میں منعقد ہوا۔ یہ علاقہ ضلع انتظامیہ کے لئے کافی چیلنج بھرا مانا جارہا تھا۔ لیکن افسران کے ساتھ ہی لیڈران کو خوش کرنے والی بات یہ ہوئی کہ اس مرحلہ میں ووٹنگ فیصد میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ سوار علاقہ میں 68.3فیصدی لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ حالانکہ گذشتہ مراحل میں بھی مرحلہ وار ووٹنگ فیصد میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔پہلے مرحلہ میں چمروہ اور شاہ آباد بلاک میں 61.8 فیصد پولنگ ہوا، دوسرے مرحلہ میں ملک بلاک میں 64.5 فیصد لوگوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ تیسرے مرحلہ میں بلاسپور اور سید نگر بلاک کے لوگوں نے 67.9 فیصد ووٹ ڈال کر نیا ریکارڈ بنایاجسے اب سوار کے لوگوں نے توڑ دیا۔ انتخابات میں اس زبردست ووٹنگ کے اضافہ کوجمہوریت کے لئے ایک مضبوط اشارہ تصور کیا جارہا ہے ۔ ووٹوں کی اس بوچھار کا فائدہ کسے حاصل ہوا؟ اس کا فیصلہ ووٹ شماری کے بعد ہی معلوم ہوگا۔ سہ سطحی پنچایت انتخابات میں چوتھے مرحلہ کا انتخاب ہلکے ہنگامہ ، نوک جھونک اور بارش کی رکاوٹ کے درمیان اختتام پذیر ہوا۔ صبح سے ہی پولنگ مراکز پر ووٹران کی لمبی قطاریں لگنی شروع ہوگئی تھیں۔ کئی پولنگ مراکز پر سابقہ تین مراحل کی طرح ہی لوگوں کے فہرست رائے دہندگان سینام غائب ہونے کی شکایت موصول ہوئیں۔ چوتھے مرحلہ کے انتخاب کو اس لئے بھی اہم مانا جارہا تھا کیونکہ سوار بلاک میں ضلع پنچایت صدر حافظ عبدالسلام سابق ضلع پنچایت صدر خیالی رام لودھی، بلاک پرمکھ سواربرج کشوری وغیرہ کئی اہم سیاسی شخصیات میدان میں تھیں۔ یہی سبب تھا کہ اس مرحلہ میں انتہائی حساس پولنگ مراکز کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔ حالانکہ اس مرحلہ کے انتخاب میں کسی بھی پولنگ مرکز پر تشدد کا واقعہ نہیں ہوا۔ جبکہ فرضی ووٹنگ کے معاملہ پر کئی امیدواروں کے ایجنٹوں کے درمیان نوک جھونک ضرور ہوئی۔ انتخابات اختتام پذیر ہونے کے بعد بیلٹ باکس اسٹرانگ روم میں رکھوا دئیے گئے ہیں۔ یکم نومبر کو ووٹ شماری تک ان کی سخت نگرانی کے لئے حفاظتی دستوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔


کشمیر ٗ ٹریفک کے مختلف حادثات میں تین افراد جاں بحق ٗ ایک درجن سے زائد زخمی 

سری نگر۔31اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)وادی میں سڑک کے مختلف حادثو ں میں 3افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ 13زخمی ہوئے ۔ سڑک حادثے میں فروہ دراس کرگل کے نزدیک ایک ایل ۔ پی ٹرک زیرنمبرJK02AB-8910 جس کو ڈرائیور بلال احمد بٹ ساکن لارنو کولگام چلارہا تھا نے نصیر احمد بٹ ولد گلشن احمد بٹ ساکن خورس کشتواڑ کو ٹکرماردی جس کے باعث وہ موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔ سڑک کے ایک حادثے میں نمکیلا کرگل کے نزدیک ایک بلیروگاڑی زیر نمبر JK10A-1173 سڑ ک پر پلٹ گئی اس حادثے مین ڈرائیور تھنلس ڈورجی ولد تیسنگ موقعہ پر ہلاک ہوا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔


دادری سانحہ: بی جے پی ممبر اسمبلی سنگیت سوم کے خلاف چارج شیٹ فائل

لکھنؤ۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )گریٹر نوئیڈا کے دادری کے بسیہاڑا گاؤں میں بیف کھانے کی افواہ پر محمد اخلاق کی پیٹ پیٹ کر ہوئی قتل کے معاملے میں بدھ کو پولیس نے چارج شیٹ دائر کر دیا. اس میں بی جے پی ممبر اسمبلی سنگیت سوم کا بھی نام ہے. ان پر واقعہ کے بعد بسیاڑا گاؤں میں لگی حکم کو مبینہ طور پر خلاف ورزی کا الزام ہے. اس معاملے میں 30 اکتوبر کو ایڈمرل ی لیکٹریٹ میں آپ کی انکوائری رپورٹ فائل کرے گا. ایڈمرل راجیش کمار یادو نے کہا ہے کہ اب تک 8 لوگوں نے اپنا بیان دیا ہے.گوتم بدھ نگر کے ڈی ایم این سنگھ کے مطابق، یوپی پولیس نے بی جے پی ممبر اسمبلی سنگیت سوم کے خلاف حکم کا مبینہ طور پر خلاف ورزی کی صورت میں چارج شیٹ فائل ہے. اس کے ساتھ ہی اس کی خلاف ورزی کرنے والے دوسرے لوگوں اور اس سانحہ میں اب تک جتنے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے، ان کے بھی نام اس میں شامل ہیں.
ڈی ایم کے مطابق، گاؤں میں عام صورت حال بحال ہو گئی ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے وہاں امن اجلاسوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے. اس کے ساتھ ہی تھانوں میں سائبر ایکسپرٹ کی ٹیم مسلسل کام کر رہی ہے جو انٹرنیٹ پر فرقہ وارانہ اور حساس پوسٹو پر نظر بنائے ہوئی ہے. وہ اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں.
جانوروں کے رجسٹریشن کی ہدایت
انہوں نے کہا کہ گاؤں کے سربراہ کو جانوروں کا رجسٹریشن کرانے کی ہدایت دی گئی ہے. اس کے ساتھ ہی وہاں گائے کی موت ہونے پر ان کی وجہ سے لکھنے کے ساتھ ساتھ پورے رت رواج سے اس کا جنازہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.
بقرعید کے ایک دن پہلے دادری کے بسیاڑا گاؤں میں ایک بچھڑا چوری ہو گیا تھا. 28 ستمبر کی رات اخلاق کو ایک پلاسٹک بیگ لئے گھر سے نکلتے دیکھا گیا. اخلاق نے اسے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا. وہاں موجود ایک بچے نے یہ بات لوگوں کو بتا دی. مبینہ طور پر اس کا اعلان مندر کے لاؤڈ اسپیکرز سے کیا گیا. اس کے بعد کچھ لوگ اخلاق کے گھر پہنچے اور اس مارپیٹ کی. اخلاق کی موت ہو گئی. الزام تھا کہ اخلاق کے پاس بیف ہے. اس کے بعد گائے کے گوشت کے معاملے پر کئی لیڈروں نے تیکھی بیان بازی کی ہے.


بیٹی کو فروخت نہیں کر سکی، تو کی جان سے مارنے کی کوشش

ماں نے عاشق کے ساتھ مل کر بیٹی پر چلوائی گولی ، معاملہ درج 

لکھنؤ۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )بدکردار ماں نے شادی کے بہانے اپنی بیٹی کو فروخت کرنے کا منصوبہ تیار کیا جب بیٹی کو اس بات کی اطلاع ہوئی تو اس نے بغیر کسی کو بتائے اپنی پسند سے شادی کرلی۔ ایسا ہوتے دیکھ کر ارادوں میں ناکام ماں نے بیٹی کوہی جان سے مارنے کی سازش رچ ڈالی۔ کسمنڈی گاؤں خرد باشندہ منی لال کی بیٹی رشیما عرف روشنی کاالزام ہے کہ اس کی ماں نند کلی بدکردار ہے۔ وہ اسی گاؤں کے رہنے والے راجو سے ناجائز تعلقات قائم کئے ہوئے ہے۔ ریشما اور اس کے والد منی لال کی مخالفت کے بعد بھی نند کلی پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ نند کلی نے ریشما کی شادی جبراً کسی شخص سے طے کر کے اسی بہانے فروخت کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس بات کی اطلاع پاکر اس نے خود بغیر ماں کو بتائے گزشتہ ۲۲؍اپریل کواپنی مرضی سے گوپال پور گاؤں کے رہنے والے پرشو رام کے ساتھ اپنی شادی کرلی اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنے لگی۔ اس پر ماں نے کھالا راجندر کماری و اپنے عاشق راجو کے ساتھ مل کر بیٹی ریشما کا قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ گزشتہ ۹۱؍اکتوبر کو نند کلی نے ریشما کو فون کرکے بلایا۔ جب وہ گاؤں پہنچی تو نند کلی نے بیٹی پر اپنے عاشق راجو، کھالا راجندر کماری کے ساتھ مل کر گالیاں دیتے ہوئے لاٹھی ڈنڈوں سے مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ کسی طرح سے ریشما اپنی جان بچاکر وہاں سے بھاگ نکلی اس کے بعدپچیس اکتوبر کوکھالاکے ساتھ نند کلی ریشما کے گھر پہنچی اور معافی مانگتے ہوئے اس سے بھی جھوٹی محبت کی بات بتاکر گھر آنے کو کہا۔ فریب میں پھنس کر ریشما ماں کے ساتھ چلی گئی۔ جب ریشما چھبیس اکتوبر کو رفع حاجت کیلئے باغ کی طرف گئی تو وہاں گھات لگائے پہلے سے بیٹھے راجو اور نند کلی نکل آئے اور طمنچہ سے ریشما پر گولی چلا دی۔ ریشما چیختے ہوئے بھاگی۔ وہیں رفع حاجت کرنے گئے گاؤں دھنی لال اور شیام لال نے یہ دیکھ کر ماں اور اس کے عاشق کو روکا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے معاملہ کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ 


'قومی اتحاد حلف' کے لئے اتر پردیش کے گورنر رام نائیک نے رکوایا قومی ترانہ 

لکھنؤ۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کی حکومت میں اکھلیش یادو کے کابینہ توسیع کے دوران ہفتہ کو گورنر رام نائیک نے راج بھون میں قومی ترانہ رکوا دیا. ایسا انہوں نے 'قومی اتحاد حلف' دلوانے کے لئے کیا.اکھلیش نے اپنے کابینہ میں 11 نئے وزراء کو شامل کیا ہے اور نو پرانے وزراء کا پروموشن کیا ہے. ان کی حلف برداری کی تقریب مکمل ہوئی تو قومی ترانہ کے لئے رام نائیک اور اکھلیش یادو سمیت تمام وزیر کھڑے ہوئے تھے. قومی ترانہ شروع ہوا تو گورنر نے مائیک پر قومی ترانہ روکنے کو کہا. انہوں نے کہا، 'نہیں قومی ترانہ ابھی نہیں، روکو اسے.' تاہم، قومی کی ترانہ کی دھن بجا رہے بینڈ کارکنوں کو کچھ لمحات کی تاخیر سے سمجھ میں آیا کہ قومی ترانہ روکنے کو کہا جا رہا ہے. تب تک قومی ترانہ شروع ہو چکا تھا.رام نائیک نے کہا کہ سب کو 'قومی اتحاد حلف' بانٹی گئی ہے. وہ سب کو یہ حلف دلوانا چاہتے ہیں. قومی ترانہ روکنے کے بعد اناؤنسر نے بتایا کہ پٹیل جینتی کے موقع پر گورنر سب حلف دلوائیں گے. قومی ترانہ سے پہلے وہاں موجود لوگوں کو 'قومی اتحاد حلف' دلوائی گئی. 10.35 بجے حلف برداری شروع ہوا اور 11.15 پر پروگرام ختم ہوا. اس پورے معاملہ پر راج بھون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایسا غلط فہمی کی وجہ سے ہوا. گورنر رام نائیک نے قومی ترانہ کی دھن نہیں سنی تھی.


غداری کی وجہ سے پکڑا گیا چھوٹا راجن

ممبئی۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)ممبئی میں منگل کو گرفتار ہوا ڈویلپر اور ایم سی اے (ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن) کے ایک رکن ریاض بھاٹی داؤد ابراہیم کے چھوٹے بھائی انس ابراہیم سے ملنے جوہانسبرگ جا رہا تھا. پولیس نے ممبئی مرر کو یہ معلومات دی.ریاض بھاٹی کو منگل کو ایئر پورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا. پولیس نے بتایا کہ بھاٹی نے آسٹریلیا میں راجن سے ملاقات تھی. یہ ملاقات جوہو کی ایک جائیداد کو لے کر چل رہے تنازعہ کو ختم کرنے کو لے کر تھی. انہوں نے بتایا کہ بھاٹی نے چھوٹا شکیل کو راجن کے آسٹریلیا میں ہونے کی معلومات دی، جس کے بعد گزشتہ سال جولائی میں سڈنی کیفے میں راجن کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی.ایم سی اے کی مارکیٹنگ کمیٹی کا رکن بھاٹی جنوبی افریقہ بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا، تبھی منگل کو امیگریشن حکام نے اسے گرفتار کر لیا. انہوں نے بتایا کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، کیونکہ اسے اپنی گرفتاری کا خوف تھا.پولیس کے مطابق، بھاٹی کا اہم کام جیل میں بند لاکھوں کی جائیداد کو ہڑپنا تھا اور وہ پیسے کی وصولی کے بعد ان کی جائیداد واپس کر دیتا تھا. بھاٹی کے اس کام میں انڈرورلڈ کے ساتھ اس کے کنکشن سے مدد ملتی تھی. اس کے دو ساتھی تھے سلیم دبئی اور مادھو کٹی. سلیم، شکیل اور کٹی راجن کے رابطے میں تھے.بھاٹی نے گزشتہ سال غیر قانونی طور پر گولڈن ٹوبیکو کے مالک سنجے ڈالمیا کی جائیداد ہڑپ لی تھی، جسے مالی دھاندلی کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا تھا. بھاٹی نے اس بنگلے کو خالیکرنے سے انکار کر دیا، تب ڈالمیا کے خاندان نے راجن سے مدد مانگی.راجن نے اس کے بعد کٹی کو فون کیا کہ وہ بھاٹی کو پیغام پہنچائے. یہاں، ناراض بھاٹی نے کٹی کو آسٹریلیا میں راجن کے ساتھ ملاقات کا بندوبست کرنے کو کہا. پولیس کا کہنا ہے کہ سڈنی پہنچے بھاٹی نے راجن سے ڈالمیا کے خاندان کے مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا اور ہندوستان لوٹ آیا. اس نے شکیل کو اپنی میٹنگ کی معلومات دی. اس کی بنیاد پر شکیل نے جولائی میں اسے مارنے کی کوشش کی.اس واقعہ نے راجن کو آسٹریلیائی سیکورٹی ایجنسی کے ریڈار پر لا دیا، جنہوں نے بھارتی سیکورٹی ایجنسیوں کو اس کی معلومات دی. پولیس نے بتایا کہ بھاٹی راجن کی گرفتاری کے بعد ڈرا ہوا تھا. اسے لگ رہا تھا کہ راجن کے خلاصوں سے اس کی گرفتاری ہو سکتی ہے، اس لئے وہ داؤد گینگ میں شامل ہونے جوہانسبرگ جا رہا تھا.قابل ذکر ہے کہ چھوٹا راجن کو سی بی آئی کی درخواست پر اتوار کو انڈونیشیا کے بالی میں گرفتار کیا گیا تھا. اس کو ہندوستان بھیجے جانے کو لے کر دونوں ممالک کے درمیان حوالگی معاہدے پر تیزی سے کام چل رہا ہے.


ٹی وی دیکھنا بن سکتا ہے کینسر کا باعث، تحقیق

نئی دہلی۔31اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )ایک حالیہ امریکی مطالعے میں کینسر اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے اموات اور ٹی وی دیکھنے کو آپس میں منسلک کیا ہے۔مطالعے کے مطابق 80 فیصد امریکی روز 3.5 گھنٹے ٹی وی کے سامنے گزارتے ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔اس حوالے سے چند پرانے مطالعات میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے سے دل کے امراض اور کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ کے مطالعے میں50 سے 71 سال کے 221000 افراد پر تحقیق کی گئی جو ریسرچ کے آغاز پر کسی دائمی بیماری کا شکار نہیں تھے۔تحقیق کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے والے افراد میں کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ریسرچ میں بتایا گیا کہ ایسے افراد کے ذیابطیس، انفلواینزا، پاکنسنز ڈیزیز اور جگر سے متعلق امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔مطالعے میں پایا گیا کہ جو افراد روزانہ تین، چار گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں کسی بھی بیماری میں مبتلا ہونے کے 15 فیصدزیادہ امکانات ہوتے ہیں جبکہ جو افراد سات گھنٹے یا اس سے زائد ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں یہ امکانات 47 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔ان افراد کا مقابلہ ان لوگوں سے کیا گیا جو ایک گھنٹہ یا اس سے کم وقت کے لیے ٹی وی دیکھتے ہیں۔محقیقین نے ٹی وی دیکھتے ہوئے شراب، تمباکو نوشی وغیرہ جیسے پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا تاہم اس کے باوجود ٹی وی کے ساتھ مذکورہ بالا بیماریاں منسلک پائی گئیں۔تحقیق کی سربراہ سارہ کے کیڈل کے مطابق ورزش کے ذریعے ان بیماریوں میں مبتلا ہونے سے کسی حد تک بچا جاسکتا ہے تاہم پوری طرح ختم نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے مشورہ دیا کہ جو افراد سست طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں وہ فوری طور پر اسے تبدیل کرتے ہوئے ورزش کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔محقیقین کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا