English   /   Kannada   /   Nawayathi

امیر شریعت بہار ، اڑیسہ وجھارکھنڈ مولانا نظام کی وفات ملت کے لئے خسارہ : حضرت مولانا رابع حسنی ندوی

share with us

یقیناًمولانا کئی اہم صفات کے حامل تھے جن کی وجہ سے ان کی وفات خسارہ سے کم نہیں۔ مولانا منت اللہ صاحب رحمانی کی وفات کے بعد آپ تاحیات بہار ، اڑیسہ وجھارکھنڈ کے امیر شریعت رہے اور اس کے ذریعہ سے اسلامی نظام کو عمل میں لائے جانے کی کئی شکلیں ذمہد اران کی سامنے رکھی ۔ مولانا نے شریعت کے تحفظ اور اس کے پھیلاؤ کا کام بڑی محنتوں کے ساتھ انجام دیا ۔ اس کے علاوہ مولانا اپنی عمر کے آخری دن تک آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کے فرائض انجام دیتے رہے۔ مولانا نے اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد مشکل حالات میں بورڈ کے اہم کام انجام دئیے۔ بورڈ میں مختلف فرقوں اور جماعتوں کی نمائندگی ہے اور ان سب کو لے کر چلنامشکل کام ہوتا ہے لیکن مولانا نے تمام کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے جس طریقے سے بورڈ کا کام دیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔ مولانا مدظلہ نے مزید فرمایا کہ مولانا مرحوم کو ندوۃ العلماء سے بھی گہرا تعلق تھا او راس کے رکنِ شوریٰ بھی تھے۔ ان کے مشوروں سے ہم نے بڑا فائدہ اٹھایا اور میں سمجھتا ہوں کہ ان کی وفات کے بعد ان کے مشوروں سے ہم محروم ہوگئے۔ مولانا مرحوم کے دارالعلوم دیوبند سے بھی اچھے تعلقات تھے اور اس کے بھی وہ رکنِ شوریٰ رہے ہیں اور آخری عمر تک اپنے مشوروں سے نوازتے رہے۔ مولانا مدظلہ نے فرمایا کہ جب وہ ناظم امیر شریعہ بنے تب سے ہمارے ان سے تعلقات ہیں اور بورڈ کے جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد ان سے بڑا قریبی تعلق رہا اور ان کے مشوروں سے ہم فائدہ اٹھاتے رہے۔ اس کے علاوہ مولانا ایک ادیب بھی تھے ۔ بعض مواقع پر اپنے اشعار پیش کیا کرتے تھے جس سے پتہ چلتا تھاکہ وہ اعلیٰ شعری ذوق رکھتے تھے۔ اپنی عمر کی نوے سے زائد بہاریں گذاریں اور پوری عمر اسلام کو سربلندی کے لیے کی جانے فکروں میں گذاریں۔اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی مغفرت اور رحمتوں سے نوازیں ۔ آمین 


امیرشریعت کی وفات پرمولانا اسرارالحق قاسمی کاگہرے رنج و غم کا اظہار

نئی دہلی۔17اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)طویل علالت کے بعد آج امارت شرعیہ بہار،اڑیسہ و جھارکھنڈکے امیر شریعت،مسلم پرسنل لابورڈکے جنرل سکریٹری اور ملک کے موقر و ممتاز عالمِ دین مولانا نظام الدین صاحب کا انتقال ہوگیا۔اس اندوہ ناک حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے معروف عالم دین و ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے کہاکہ حضرت امیر شریعت کی وفات ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے،جس کی بھرپائی مشکل ہے۔ انھوں نے کہاکہ مولانانظام الدین صاحب ایک ممتاز اور جید عالم دین ہونے کے ساتھ انتظامی امور کوبحسن و خوبی چلانے والے انسان تھے،انھوں نے اپنی زندگی کا بیشترحصہ مسلمانوں کی قابلِ قدرتنظیم امارتِ شرعیہ کے ناظم ، امیرِ شریعت اورمسلم پرسنل لابورڈکے جنرل سکریٹری کے طورپر گزارا اور اس عرصے میں ان کے ذریعے سے امارت اور بورڈکو گوناگوں ترقیات حاصل ہوئیں۔وہ ایک نہایت ہی شریف،بااخلاق اور اصول پسند انسان تھے اور ان کی ذات سے امارتِ شرعیہ اور مسلم پرسنل لابورڈکوبے شمار فوائد حاصل ہوئے۔مولانانے امیر شریعت سے اپنے گہرے روابط کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ میرے ان کے ساتھ تاعمرنہایت ہی مخلصانہ روابط رہے اورانھوں نے ہمیشہ خلوص ومحبت کامظاہرہ کیا۔مولانانے اس موقع پرامیر شریعت کے صاحبزادے مولانا عبدالواحد ندوی اور امارت شرعیہ کے ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی سے اظہار تعزیت کیااورپسماندگان کے لیے صبرِ جمیل کی دعاکی ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا