English   /   Kannada   /   Nawayathi

تنظیم کے سربراہ کلکرنی پر شیواسینا کاحملہ، چہرے پرسیاہی پھینک دی گئی (مزیداہم ترین خبریں )

share with us

سدھیندرا نے بتایا کہ پیر کی صبح تقریب میں شرکت کے لئے جیسے ہی وہ گھر سے نکل کر اپنی کار میں بیٹھے شیوسینا کے 8 سے 10 ارکان نے ان پر حملہ کردیا اور ان کے چہرے پر سیاہی پھینک دی۔ شیو سینا کی طرف سے قبل ازیں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی کتاب’’Neither a Hawk Nor a Dove‘‘ کی تقریب رونمائی حالیہ عرصہ کے دوران کنٹرول لائن پر فائرنگ کے نتیجہ میں مارے جانے والے بھارتی فوجیوں کی توہین ہے۔ واقعہ کے بعد اپنے بیان میں سدھیندرا کلکرنی نے کہا کہ وہ شیوسینا کے ایسے حربوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی تنظیم دراصل ایک تھنک ٹینک ہے اور وہ ہند ،پاک کے درمیان امن مذاکرات کی حمایت کرتی ہے۔ سدھیندرا کلکرنی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایک روز قبل شیوسینا کے مقامی رہنما ادھاو ٹھاکرے سے ملاقات کرکے ان سے یہ یقین دہانی حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی کہ ان کے کارکن خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی میں گڑ بڑ نہیں کریں گے۔ شیوسینا کے ایک اور رہنما سنجے راوت نے انتہائی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سدھیندراکلکرنی پر حملے اور ان کے چہرے پر سیاہی پھینکنے کو جمہوری احتجاج کی نرم ترین صورت قرار دیا اور مزاحیہ انداز میں کہا کہ انہیں علم نہیں کہ سدھیندرا کلکرنی کے چہرے پر سیاہی پھینکی گئی یا کولتار ملی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ عوامی غیض و غضب کس وقت احتجاج کی کون سی شکل اختیار کرسکتا ہے قبل ازیں شیو سینا ممبئی اور پونا میں معروف پاکستانی گلوکار غلام علی کے کنسرٹ کے منتظمین کو کنسرٹ منسوخ کرانے کے لئے دھونس و دھاندلی سے کام لینے کا مظاہرہ کرچکے ہیں ۔


منیٰ حادثے میں 114بھارتی حاجی شہید ہوئے ، 10 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔۔ وزیر خارجہ

نئی دہلی۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع ) وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ منیٰ حادثے میں 114بھارتی حاجی شہید ہوئے ، 10افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں منیٰ حادثے میں 114 بھارتی حاجی شہید ہوئے ہیں اور 10 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔


منی سکریٹریٹ شوپیان کے باہر دھماکہ،وزیراعلیٰ کا دورہ منسوخ۔ دھماکے سے در ودیوار ہل گئے

سرینگر۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع) وزیراعلیٰ کے دورہ شوپیان کو اس وقت منسوخ کر نا پڑا جب وہاں منی اسکریٹریٹ جو کل عوام کے نام وقف ہونے ولاتھا کے باہر ایک زوردھماکہ ہوا۔ دھماکے کی گن گرج سے دور دور تک کی بستیوں میں رہائشی مکانات اور دیگر تعمیرات دہل اٹھے جبکہ آس پاس کی عمارتوں میں زلزلے کی کیفیت جیسی صورتحال پیدا ہوگئی تاہم اس سے کوئی نقصان نہیں ہواہے ۔ پولیس نے نے اس بات سے انکار کر دیا کہ یہ کوئی دھماکہ نہیں تھا بلکہ ایک گاڑی کا ٹا ئر بلاسٹ ہونے سے دھماکے کاگماں ہوا۔ذرائع کے مطا بق وزیر اعلی مفتی محمد سید کو شوپیاں کروڑوں روپے مالیت کی لاگت سے تعمیر کئے گئے منی سکریٹریٹ عوام کے نام وقف کر نا تھا اور اس سلسلے میں گزشتہ ایک ہفتے سے تیاری زور وشور پر تھی اور آ ج پورے قصبہ میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ خبر کے مطابق صبح ساڑھے گیار ہ بجے کے قریب منی سکریٹریٹ کے داخلہ دروازے پر ایک دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں علاقے میں زبردست خوف و ہراس پھیل گیا ۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی گن گرج سے دور دور تک کی بستیوں میں رہائشی مکانات اور دیگر تعمیرات دہل اٹھے جبکہ آس پاس کی عمارتوں میں زلزلے کی کیفیت جیسی صورتحال پیدا ہوگئی دھماکے کی آوازسے قصبے میں بھاگم دوڑ کاعالم شروع ہوا اور لوگ محفوظ مقامات کا رخ کرنے لگے ۔نما ئند ئے کے مطا بق اکثر دکانداروں اور چھاپڑی فروشوں نے اپنا مال و اسباب وہیں چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگنا شروع کیا ۔ دھماکے کی خبر ملتے ہی پولیس اور سراغرساں ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران جائے واردات پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیاجس کے بعد ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کردی تاہم کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس وقعہ کے بعد وزیر اعلیٰ کا دورہ شو پیان منسوخ کیا گیا۔ ایس ایس پی شوپیان الطا ف احمد نے اس بات سے انکار کر دیا کہ یہ کوئی دھماکہ تھا بلکہ ایک گاڑی کا ٹا ئر بلاسٹ ہواہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ جا ئے واردات پر پولیس کی ایک ٹیم نے کچھ نمونوں کو جانچ کیلئے اپنی تحویل میں لے لیا جن کی مدد سے اصل صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔


ادھمپور واقعہ کے خلاف وادی بھرمیں معمول کی زندگی درہم برہم

سرینگر میں جلوس برآ مد، کئی گرفتاروکلا ء کااحتجاج، سنگ باری کے واقعا ت پیش

سرینگر۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع) ادھمپور واقعہ کے خلاف تجارتی و مزاحمتی انجمنوں کی کال پرہڑتالی کال سے وادی بھرمیں معمول کی زندگی درہم برہم رہی جس دوران دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار،بینک اورتعلیمی ادارے بند رہے ۔البتہ سڑکوں پر پرائیویٹ گاڑیاں چلتی نظر آئیں ۔ اس دوران وکلاء نے عدالتوں کا بائیکا ٹ کر کے ادھمپور واقعہ کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرینگر میں لبریشن فرنٹ اور فریڈم لیگ کے جلوس کو ناکام بنانے کے دوران2درجن سے زائد قائدین کو حراست میں لے لیا گیا۔ادھر آبی گذ ر سرینگر ، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ اور پامپور میں سنگ باری کے واقعا ت بھی پیش آ ئے۔ذرائع کے مطابق ادھم پور میں بلوائیوں کی جانب سے کشمیری ٹرک پرپیٹرول بم سے حملہ کرکے اس میں سوار 2کشمیریوں کو قتل کرنے کی کوشش کے خلاف حریت(گ)چیئرمین سید علی گیلانی،لبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک،حریت کانفرنس جموں کشمیر اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس فیڈریشن کے علاوہ کشمیر اکنامک الائنس نے جہاں ہڑتال کی کال دی وہیں حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق اور ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے ہڑتالی کال کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ہڑتال کال سے پوری ودای میں معمول کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ۔شہر میں تمام طرح کی دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار،بینک،تعلیمی ادارے،پٹرول پمپ اور سرکاری و غیر سرکاری دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا ۔ تاہم لالچوک ،بٹہ مالو، سونہ واراور سول لائنز کے دیگرملحقہ علاقوں میں نجی ٹرانسپورٹ ، آٹو رکشھااور سوموگاڑیاں بھی چلتی نظر آئیں۔قمرواری ، رام باغ، ڈلگیٹ، سونہ وار، بمنہ اور دیگر مقامات پر دکانیں جزوی کھلی تھیں ۔لالچوک ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، امیراکدل میں چھاپڑ ی فروشوں دیکھے گئے اورسومو گاڑیوں کے ساتھ ساتھ کئی روٹوں کی گاڑیوں کی نقل و حرکت جاری تھی البتہ لوگوں نے زیادہ ترگھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی جس کی وجہ سے شہر میں خاموشی چھائی رہی ۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے اور ٹرانسپورٹ سروس معطل رہی۔ تجا رتی مرکز اور شہر کے دیگر سیول لائنز علاقوں میں اس صورتحا ل کا کافی اثر دیکھنے کو ملا۔ لاچوک اور ملحقہ بازاروں میں بیشتر دکان بند تھے اور سڑ کوں پر ٹریفک اور عام لوگوں کی نقل وحرکت معمول سے کافی کم نظر آ ئی۔یہ صورتحال سول لائنز کے تمام بازاروں بھی نظر آئی جہاں دکانداروں اور تاجروں کی روزمرہ سرگرمیاں احتجاج کے بطور معطل رہیں۔ادھمپور واقعہ کے خلاف ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر وکلا کوٹ کمپلیکس کے باہر آ ئے اور انہوں نے کشمیری نوجوانوں کو زندہ جلانے کی کوشش کے خلاف زوردار نعر ے بازی کی ۔ وکلا ر 2کشمیریوں کو قتل کرنے کی کوشش میں ملوث افراد کو بے نقاب کر نے اور اور کشمیر ی ڈرائیور اور ان کے مال جان کو تحفظ دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں فورسز بنر پر پتھراؤ کیا گیا تاہم بعد میں وہاں معمول کے حالات بحا ل ہو گئے۔ سرینگرکی پریس کالونی میں ادھمپور واقعہ کے واقعے کے خلاف جموں کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کا ایک احتجاجی جلوس تنظیم کے جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان کی قیادت میں بر آمد ہوا اور جوں ہی یہ جلوس لالچوک کی طرف گامزن ہواتو پولیس کی ایک بھاری جمعیت نے جلوس میں شامل افراد پر طا قت کا ا ستعمال کرکے کرکے جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان،ترجماں امتیاز احمد شاہ،امیر تحصیل حاجن شوکت احمدبٹ،احمد اللہ ،بشیر احمدبٹ،نظیر احمد،عبدل رشید کو گرفتار کیا۔ آبی گزر سرینگر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کئی قائدین او اراکین کو آج اُسوقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ اُدھمپور میں تین کشمیریوں پر ہندو فسطایؤں کی جانب سے جان لیوا حملوں کے خلاف ایک پُرامن احتجاجی جلوس میں شرکت کررہے تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں فرنٹ نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی،زونل صدر نور محمد کلوال، زونل سینئر نائب صدر محمد یاسین بٹ، زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری ،اراکین غلام رسول ہزاری، شاہد احمد مکایا، امتیاز احمد گنائی، شاکر احمد آہنگر اور بشارت احمدشامل ہیں ۔ اس کے علاوہ پولیس نے کئی دوسرے لوگوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے جن میں محمد حسین نامی جوان کی سخت مار پیٹ بھی کی گئی ہے۔ اس دوران فریڈم لیگ کے زمہ داروں نیکہا کہ ادھمپور واقع کی جتنی بھی مذمت کی جاے کم ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ جموں صوبے میں مسلمانوں اور خاصکر کشمیریوں کی جان و مال پر حملہ کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئ ہے تاکہ جموں کشمیر کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا جاسکے اور کشمیریوں کو معاشی طور مفلوج کیا جاسکے ۔انہوں نے کشمیری قوم کو ایک جٹ ہوکر ایسے واقعات کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے اپیل کی ہے ۔ اس دوران ہڑتالی کال پر پلوامہ ، اننت ناگ ، بانڈی پورہ ، سوپور بارہمولہ،کپوارہ،بڈگام ، گاندربل اور دیگر علاقوں اور قصبہ جات میں بھی مکمل ہڑتال کے نتیجے میں معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئیں اور تمام اضلا ع میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ خلاف اننت ناگ ضلع میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی ۔بجبہاڑہ ،ہمدان ،عشمقام ،دیلگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو اور دیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔بانڈی پورہ قصبے میں دکانیں اور کارو باری بند رہے ۔کولگام سے نمائندئے اطلاع دی ہے کہ کیموہ ،کولگام ،کھڈونی اور دیگر علاقوں میں دکانیں بند تھیں اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی ۔ ادھرپلوامہ، بارہمولہ کپوارہ اورشوپیان قصبہ جات سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وہاں دکانیں، تعلیمی اور تجارتی ادارے بند رہے۔ 


فرقہ پرستی ملک کو کمزور کر رہی ہے:احسان الحق ملک

بھوک کے لو میں ملک جلے اس سے پہلے سوچناہوگا

لکھنؤ۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)پچھڑا سماج مہا سبھا نے سبھی سیاسی پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ سبھی سیاسی پارٹیاں اپنی اپنی سیاسی روٹیاں سینک رہے ہیں انہیں نہ تو ملک سے مطلب ہے اور نہ ہی عوام سے۔اوریہی غلطیاں آنے والے وقت میں ان پر بھاری پڑیں گی۔یہ جانکاری آج یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک و قومی نائب صدر ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ نے دی۔انہوں نے مزید کہا کہ پارٹیاں انتخاب میں عوام سے کئے گئے بڑے بڑے وعدے پورا تو نہیں کر سکتی ان کا سارا انتخابی منشور جھوٹ کاپلندہ ہے۔اب عوام سے کئے گئے وعدے پورا نہ کرپانے کی وجہ سے کبھی لو جہاد،کبھی ہندو مسلم ،کبھی گاؤ کشی،کبھی فسادات،کبھی دلت مسلم کا قتل عام کرانا،کبھی دلتوں کو برہنہ کرکے ان کی عزت سے کھلواڑ کرنا ملک کو خاک میں ملا دیناسیاسی پارٹیوں کے لئے یہ عام بات ہو گئی ہے۔اب ایسے سبھی پارٹیوں پرالیکشن کمیشن بھی کسی طرح کی کاروائی نہیں کرتا آج ان سیاسی پارٹیوں نے آئین اورجمہوریت کی دھجیاں اڑانے میں کسی طرح کی کسر نہیں چھوڑی ہے۔اس پر بھی عدلیہ بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ایسے لوگوں کے لئے ملک میں کچھ بھی کرنے کے لئے کھلی چھوٹ ہے اور انہیں یہ گھمنڈ ہے کہ سارا حکومتی عملہ ان کے مٹھی میں ہے وہ جو بھی چاہیں کریں ان کو کوئی روک نہیں سکتاہے۔قائدین نے یہ بھی کہاکہ وہ دن دور نہیں ہے کہ ملک کی عوام ملک کو توڑنے والوں سے حساب ہی نہیں لے گی بلکہ قتل کرانے والوں کو اجتماعی طور پر سزا بھی دے گی۔قائدین نے یہ بھی کہا کہ ملک کے 90فیصد لوگوں سے نہ تو ہندو مسلم کا کوئی لینا دینا ہے اور نہ ہی مندر مسجد سے بلکہ انہیں روٹی کی ضرورت ہے۔آج 90فیصد کے لوگوں سے ان کی روٹی چھینی جارہی ہے وہ لوگ یاد رکھیں کہ جس دن یہ شعلہ بھڑکے گا پورے بھارت کو جلا کر راکھ کر دے گی۔قائدین نے ملک کے امن پسند عوام اور سیکولر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اس سے پہلے ملک جلے سبھی کو سوچنا اور اس میں آگے بڑ کر پیش قدمی کرنی ہو گی تاکہ ملک میں امن وامان اور بھائی چارگی کا ماحول پیدا ہو سکے۔قائدین نے سبھی فرقہ پرست جماعتوں کوانتباہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک ہی نہیں رہے گا تو حکومت کس پر کرو گے اس لئے اپنی سیاست کے لئے غریبوں کا استحصال کرنا چھوڑیں اور ان کے مسائل پر توجہ دیں تاکہ ملک ترقی کرے اور ملک کے عوام خوشحال ہوں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا