English   /   Kannada   /   Nawayathi

شعبہ شاہین حفظ قُرآن میں امسال قُرآن مجید مکمل حفظ کرنے والے29 طلباء کی دستاربندی‘

share with us

اس پروگرام کی صدارت مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی خطیبِ جامع مسجد بیدر صدر جمعیۃ علماء ہند شاخ ضلع بیدر نے کی ‘جبکہ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مفکرِ اسلام‘ مجدد تعلیمات ‘عالمگیر ثانی ‘خادم القُرآن و المساجد‘رئیس الجامعہ اشاعت العلوم اکل کوا‘رکن شوری دارالعلوم دیوبند مولانا الحاج غلام محمد وستانوی نے شرکت کی ۔ محمد سفیان ناظم دینی مدرسہ لندن ‘ ایس زیڈ آر جمال ممبئی ‘اور محمد خلیل احمد مؤظف لیکچرر پروگرام میں بحیثیت معزز مہمان شرکت کی ۔اس موقع پر محمد سفیان لندن نے بحیثیت معززمہمان خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی جنوبی ریاست کرناٹک کے بیدر شہر میں واقع شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے بانی سکریٹری ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے تعلیمی ادارہ جات سے تعلیمی میدان میں اپنی جہدِ مسلسل کے ساتھ ایک فکر لے کر ایسا تعلیمی انقلاب لایا ہے جو موجودہ دور کیلئے نہایت ہی ضروری تھا ۔ڈاکٹر عبدالقدیر نے ملت کے نونہالوں کو دینی و عصری تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے جو کوششیں کی ہیں وہ قابلِ ستائش و قابلِ تقلید ہیں ‘ایسا تعلیمی ماحول میں نے لندن میں بھی نہیں دیکھا ۔ ڈاکٹرعبدالقدیر نے طلباء کو ایسا تعلیمی ماحول دیا ہے کہ طالبِ علم اپنے مستقبل کی فکر کرتے ہوئے بلند حوصلوں کے ساتھ حصول تعلیم کیلئے سخت محنت کرتا ہے اور شفیق و ماہر اساتذہ کی زیرِ نگرانی بہتر نتائج لانے کا اہل ہوجاتا ہے ۔آج ہم دیکھتے ہیں کہ کئی طلباء شاہین ادارہ جات بیدرسے تعلیم حاصل کرکے میڈیکل ‘انجینئرنگ ‘دیگر پیشہ ورانہ کورسیس اور آئی آئی ٹی ‘ این ای ای ٹی کے علاوہ یو پی ایس سی کورسیس میں داخلہ لے کر بہتر سے بہتر نتائج لاکر نہ صرف اپنے خاندان بلکہ ملک و ملت کا نام روشن کررہے ہیں ۔یہ ایک ایسی تعلیمی تحریک ہے جو ملک میں ایک بہت بڑا انقلاب برپا کیا ہے ۔جس کیلئے ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات اور ان کا تعلیمی عملہ مبارکباد کا مستحق ہے ۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ تعالی اس ادارہ کو نظرِ بد سے بچائے اور ملک و قوم کی ترقی کیلئے یہ ادارہ خدمات انجام دیتے ہوئے اسی طر ح سے طلباء کے درخشاں مستقبل کیلئے کوشاں رہے ۔مہمانِ خصوصی مولانا غلام محمد وستانوی رئیس اجامعہ اشاعت العلوم اکل کوا نے اپنے خطاب میں بتایا کہ جو شخص قُرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعد اس پر عمل کرتا اللہ تعالی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں اور اسے اتنی عزت و شرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اُللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔قُرآنِ مجید کاحفظ کرنا ا نتہائی محنت طلب اور قابل توجہ عمل ہے اس سلسلے میں اُستاذ طالبِ علم سرپرست اور ادارہ چاروں عوامل کا کردار بہت اہم ہے ان عوامل میں کسی ایک کی بھی کمزوری سے مطلوبہ نتائج کا حصول مشکل ہوجاتا ہے اور ذرا سی غفلت سے بہت نقصان کا اندیشہ پیدا ہوجاتا ہے ‘شاہین ادارہ جات بیدر بہترین نتائج کے حصول کیلئے بہترین تعلیمی اور انتظامی پروگرام مرتب کیا ہے جس کے ذریعے ہر طالبِ علم کی بھر پور نگرانی کی جاتی ہے۔انھو ں نے ’’شاہین حفظ القُران پلس ‘‘ کورس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کورس سے حفاظ کرام کو عصری تعلیم سے آراستہ کرکے انھیں ڈاکٹر‘ انجینئر‘و دیگر پیشہ ورانہ کورسیس کے علاوہ یو پی ایس سی کورس کیلئے تیار کیا جانا بہت ہی بہتر اور قابلِ تقلید کام ہے جس کی ملک بھر میں سراہانا کی جارہی ہے ۔انھوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر کو اس طرح کے اقدام کیلئے ستائش کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی ۔ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر نے اپنے استقبالیہ خطاب تمام معزز مہمانانِ خصوصی کا استقبال کرتے ہوئے اپنے خطاب میں بتایا کہ یہ ایک مسلم امر ہے کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ دین اور دنیا کی رگیں اسی سے پھونٹتی ہیں لیکن اس بات کا بھی قطعی طورپر انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس تیز ترین زمانہ میں موجودہ دور کی جدت کو بھانپنے اور عصر حاضر کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے جدید علوم سے استفادہ کی ضرورت ہے ۔ابتدائے اسلام سے لے کر آج تک اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کو حاصل کرنے کی تہذیب مسلمانوں میں برابر موجود رہی ہے سائنسی تاریخ کی طرف نظر دوڑائی جائے تو پتہ چلتا ہے تخلیق سائنس اندلس کے مسلمان شاہکاروں کا جغرافیہ کی جدید راہوں کی طرف رہنمائی کرنے والے سائنس دان بھی دئیے جن کے افکار و نظریات پوری دنیا میں مسلم ہیں ۔ سرزمین بیدرکی بھی تاریخ ہے کہ ماضی میں مختلف علاقوں اور مزاجوں کے لوگ گذشتہ 500سال قبل سے بیدر آتے اور 5سوسالہ قدیم یونیورسٹی مدرسہ محمودگاوان میں تعلیم حاصل کرتے تھے‘ہم اسی تاریخ کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے تعلیمی میدان میں کوشاں ہیں ۔ہم طلباء کے مستقبل کو درحشاں کرنے کیلئے اپنی جہد مسلسل کو جاری رکھیں ہوئے ہیں اور حفاظ کرام کو عصری تعلیم سے آراستہ کرکے انھیں مُختلف شعبہ جات میں خدمات انجام دینے کے قابل بنارہے ہیں ’’ حفظ القرآن پلس کورس‘‘ کے ذریعہ حفاظ کرام کاامیج بدلنے کی ہماری اپنی سی کوشش ہے جس کے ذریعہ ہم چاہتے ہیں کہ 500سال قبل کاوہ دور لوٹ آئے جب علماء مختلف میدانوں میں قیادت کا فریضہ انجام دیتے تھے ۔ وہ عصری تعلیم میں قیادت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے بھی حافظ و عالم ہوتے‘ اکثر ریسرچ اسکالر س کابھی یہی حال ہوتا۔ انھو ں نے کہا کہ دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا ہونا نہایت ہی ضروری ہے ‘ایسے دور میں جب کائنات گلوبل ویلیج کا حلیہ پیش کررہی ہے ۔چیلنز نے ہماری زمینی ہی نہیں بلکہ نظریاتی حدود کو بھی عبور کرلیا ہے ۔لہذا اب وقت کا شدید تقاضے کے تحت شاہین ادارہ جات کی جانب سے ایسے 12تا15سال کے مکمل قُرآنِ مجید حفظ کرنے والے حفاظ جو عصری تعلیم سے نابلد ہوں ان کیلئے ’’شاہین حفظ اُلقُرآن پلس ‘‘کورس شروع کرکے ایک تعلیمی انقلاب لانے کی اپنی سی ایک کوشش شروع کیہے تاکہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم سے رسائی حاصل کرکے ملک و ملت کو استحکام بخشنے کیلئے ایسے حفاظ طلباء کو تیار کریں جو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم میں بھی کسی سے کم تر نہ ہو ۔یہ 4سالہ انٹی گریٹیڈ کورس ہے ۔ پہلا مرحلہ 6ماہ کا فاؤنڈیشن کورس‘ دوسرا مرحلہ 6ماہ کا بریج کورس ‘تیسرا مرحلہ جماعت دہم‘ اور چوتھا مرحلہ پی یو سی سائنس (12 ویں)پر مشتمل ہے۔پروگرام میں مولانا غلام محمد وستانوی رئیس الجامعہ اشاعت العلوم اکل کوا ہاتھوں حفاظ ‘جید حفاظ ‘عالمہ کورس مکمل کرنیطلباء کی دستار بندی گولڈ میڈلس اور اسنادات پیش دئیے گئے ۔شاہین ادارہ جات کی جانب سے امسال شروع کئے گئے 5سالہ پرمیم آرٹس کورس کے 11طلباء کو بھی مولانا کے ہاتھوں لیاپ ٹاپ اوراس سال ریاستی سطح پر اُردو میڈیم کے طلباء میں سی ای ٹی میڈیکل میں پہلا رینک حاصل کرنے والے شاہین پی یو کالج کے طالبِ علم زید الخیر سرساگی اور امسال شاہین حفظ القُرآن پلس کے ذریعہ میڈیکل میں اپنی نشست محفوظ کرنے والے ابو سفیان کو بھی لیاپ ٹاپ دے کر تہنیت پیش کی گئی۔پروگرام میں کے دوران سید یحی قادری انجینئر اورنگ آباد کی تصنیف کردہ کتاب’’ پہلی نماز سے آخری نمازتک ‘‘ کی رسم اجراء مولانا غلام محمد وستانوی کے ہاتھوں عمل میں آئی جس کے پبلشر شاہین ادارہ جات بیدر ہے ۔پروگرام کا آغاز ملک کے معروف قاری سید یحی قادری اورنگ آبادکی قراء تِ کلام پاک سے ہوا ۔نظامت کے فرائض محمد عبدالجمیل نے بحسنِ خوبی انجام دئیے ۔پروگرام کے اختتام کے بعد مولانا غلام محمد وستانوی کے ہاتھوں شاہین بوائز کیپس سے متصل تعمیر کردہ مسجد کا افتتاح عمل میں آیا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا