English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلور میں درندوں نے کی22سالہ لڑکی کی آبروریزی (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ایک پولیس افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا:کہ لڑکی کو یہ علم نہیں تھا کہ اسے کہاں لے جایا جا رہا ہے کیونکہ وہ کچھ مہینے پہلے ہی ایک بی پی او میں کام کرنے کے لیے بنگلور آئی تھی۔بس کا ہیلپر مدی والا تھانے کے علاقے کے مسافروں کے لیے آواز لگا رہا تھا اور متاثر لڑکی اسی علاقے میں پیئنگ گیسٹ کے طور پر رہتی تھی۔صحافی عمران قریشی نے بتایا کہ یہ واقعہ سنیچر کی رات کو 10 بجے کے بعد رونما ہوا تھا۔ بعد میں متاثرہ کو اس کے پیئنگ گیسٹ کے پاس چھوڑ دیا گیا جہاں سے اس کے دوستوں نے اسے ہسپتال پہنچایا۔


کشمیر ٗ گائے کے گوشت پر پابندی کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج ٗ ہنگامہ آرائی 

اسپیکر کی مائیک چھیننے کی کوشش ٗدو ارکان کو باہر نکال دیا گیا 

سرینگر۔06ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) کشمیر اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی جاری رہی ٗہنگامہ آرائی کے دوران ارکان اسمبلی کی جانب سے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کے بعد 2 ارکان کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی کشمیر کی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے حکومت پر گائے کے ذبح کرنے پر پابندی اور سیلاب زدگان کو سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق نیشنل کانفرنس کے ارکان الطاف کالو اور عبدالمجید کو اسمبلی اس وقت باہر نکالا گیا جب انہوں نے اسپیکر کا مائیک چھیننے کی کوشش کی۔ خبرکے مطابق ارکان اسمبلی کا مطالبہ تھا کہ سوالات کے گھنٹے کو روک کر آرٹیکل A۔35 پر بحث کی جائے ٗملک کے آئین کے تحت اس آرٹیکل سے کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا گیا تھاآرٹیکل A۔35 کے تحت کوئی بھی غیر ریاستی باشندوں پر ووٹ ڈالنے ٗ سرکاری نوکری کے حصول اور جائیداد خریدنے پر پابندی ہے رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اسمبلی کے اسپیکر کیویندر گپتا نے الطاف کالو کی رکنیت رواں سیشن کیلئے معطل کر دی۔گزشتہ روز بھی ارکان اسمبلی گائے کاٹنے اور گوشت کھانے پر پابندی کے خلاف اسمبلی میں بینرز لائے تھے ٗ انہوں نے شدید نعرے بازی کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ریاست اترپردیش داری میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کر مسلمان محنت کش کو پتھروں سے مار مار کر قتل کردیا تھا۔اترپردیش میں مسلمان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں گائے کے ذبح اور گوشت کھانے پر پابندی سامنے آئی تھی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ہی کشمیر میں گائے کے گوشت کی خریدو فروخت پر عائد پابندی معطل کر دی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ سپریم کورٹ نے 2 ماہ کیلئے پابندی معطل کرتے ہوئے جموں کشمیر ہائی کورٹ کو معاملہ جلد سے جلد حل کرنے کی ہدایت کی ۔


نامعلوم مسلح افراد نے نجی ٹی وی کے صحافی کو گولی مار کر قتل کردیا

لکھنؤ۔06اکتوبر(فکروخبر/ذرائع ) شمالی ہند میں نامعلوم مسلح افراد نے نجی ٹی وی کے صحافی کو گولی مار کر قتل کردیا۔خبرکے مطابق پولیس نے بتایا کہ واقعہ ملک میں حال ہی میں شروع ہوئے صحافیوں کے قتل کا تسلسل معلوم ہوتا ہے۔ ریاست اتر پردیش میں بازار سے گھر لوٹتے ہوئے ہندی نیوز چینل ٹی وی 24 کے رپورٹر ہیمنت یادو کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیاعلاقے کے سب انسپکٹر راج کمار سنگھ کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی معلوم ہوتا ہے۔ مقتول مقامی طور پر سماجی کاموں کے حوالے سے بہت فعال بتایا گیا ہے ٗسماجی کاموں میں فعال ہونے کی وجہ سے ہوسکتا ہے کہ کوئی اس کا دشمن بن گیا ہو، جو کہ اس کے قتل کا سبب بنا ہوپولیس نے بتایا کہ اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔واضح رہے کہ رواں سال جون میں ایک آزاد صحافی کو پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی گئی تھی جس سے وہ جھلس کر ہلاک ہوگیا تھا۔مقتول کے خاندان نے بتایا کہ ججندر سنگھ کو ایک آرٹیکل کے پبلش کرنے اور اسے سوشل میڈیا (فیس بک) پر پھیلائے جانے کے بعد قتل کیا گیاجس میں ریاست کے وزیر کو زمین پر قبضے اور دیگر غیر قانونی کاموں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔واضح رہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں پولیس، بیوروکریٹس، سیاستدانوں اور جرائم پیشہ افراد کی جانب سے صحافیوں کو دھمکانہ ایک معمول ہے ٗ یہاں میڈیا سے وابسطہ افراد کو انتہائی مشکل اور دشواری کا سامنا کر نا پڑا۔اطلاعات کے مطابق رواں سال اگست میں اتر پردیش میں ایک مقامی اخبار کے رپورٹر پر بدترین تشدد کیا گیا تھا جبکہ ایک اور مصنف کو موٹر سائیکل سے باندھ کر سٹرک پر گھسیٹا گیا تھا۔


چلتی ہوئی سٹی بس کے ٹائر میں لگی آگ

فائر برگیڈ کی ایک گاڑی نے آگ پر پایا قابو

لکھنؤ۔07اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )آشیانہ علاقے میں دوشنبہ کی صبح وی آئی پی روڈ پر مہانگر بس کے پہیہ میں اچانک آگ لگ گئی ٹائر میں لگی آگ ڈرائیور اور کنڈکٹر نے ہوشیاری دکھائی اور فوراً بس کوروک کر سواریوں کو نیچے اتار دیا۔ موقع پر پہنچی فائر برگیڈ کی ایک گاڑی نے بس میں لگی آگ پر قابو پا لیا۔ بتایاجاتا ہے کہ ٹائر گر م ہونے کے سبب اس میں آگ لگ گئی تھی ۔ آشیانہ پولیس سے ملی اطلاع کے مطابق سٹی بس آج صبح دوبگا ڈپو سے سواریاں بھر کر موہن لال گنج کی طرف جا رہی تھی ۔ بس میں ڈرائیور عمران اور کنڈکٹر راہل رستوگی موجود تھے۔ بتایاجا تا ہے کہ صبح تقریباً ۱۱بجے جب بس بنگلا بازار کے نزدیک پہنچی تو راہگیروں نے بس کو دیکھتے ہی شور مچانا شروع کر دیا شور سن کر بس میں سوار مسافروں نے جب کھڑکی سے جھانک کر دیکھا تو بس کی پیچھے کے ایک ٹائر میں آگ لگ گئی تھی۔ وہیں شور سن کر بس ڈرائیور نے سڑک کے کنارے بس روک دی ۔ اس کے بعد ڈرائیور اور کنڈکٹر نے نیچے اتر کر دیکھا تو ٹائر میں آگ لگی تھی آگ دیکھتے ہی ڈرائیور اور کنڈکٹر نے فوراً بس میں بیٹھی بیس سواریوں کو نیچے اتارا اطلاع ملتے ہی موقع پر آشیانہ پولیس اور فائر برگیڈ کی ایک گاڑی موقع پر پہنچ گئی۔ فائر اہلکاروں نے کسی طرح ٹائر میں لگی آگ کو قابو میں کیا پولیس کاکہنا ہے کہ بس کا پچھلا ٹائر پرانہ ہو چکاتھا اور اندیشہ ہے کہ چلتے وقت ٹائر گرم ہو گیا اور اس میں آگ لگ گئی آگ بجھانے کے بعد بس ڈرائیور اور کنڈکٹر نے دوسری بس میں مسافروں کو بیٹھا کر بھیج دیا۔


ڈاک خانے سے دس لاکھ روپئے کے کسان پتر کی چوری

لکھنؤ۔07اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)گڑمبا علاقے میں اتوار کو چوروں نے ضمنی ڈاک گھر دفتر کو اپنا نشانہ بنایا۔ چور دفتر میں لگی گریل کا ٹ کر وہاں رکھے دس لاکھ روپئے کے کسان پتر اور ڈاک ٹکٹ چوری کر لے گئے اس معاملے میں گڑمبا پولیس نے چوری کی رپورٹ درج کر لی ہے ۔ انسپکٹر گڑمبا رشی کیش یادو نے بتایاکہ سیکٹر ایچ جانکی پورم میں ضمنی ڈاک گھر ہے۔ اتوار کو ڈاک گھر بند تھا۔ وہان تعینات حفاظتی گارڈ وشو ناتھ دوپہر کو گھر چلا گیا ۔ شام تقریباً ۷ بجے وہ واپس لوٹا تو دیکھاکہ دفتر کے باہری حصہ میں لگی لوہے کی گریل کٹی ہوئی تھی ۔ اس پر حفاظتی گارڈ نے اطلاع پوسٹ ماسٹر رام پرکاش مشرا کو دی۔ گارڈ کی اطلاع پر پہنچے رام پرکاش نے اطلاع گڑمبا پولیس کو دی۔ موقع پر گڑمبا پولیس بھی پہنچ گئی تفتیش کی گئی تو دفترمیں رکھے دس لاکھ کے اسٹامپ پیپر ، کسان پتر اور ڈاک ٹکٹ چوری ہو چکے تھے وہیں ڈاک گھر میں رکھے نقد روپئے اپنی جگہ موجود تھے ۔ پوسٹ ماسٹر کا الزام ہے کہ وہ جب رپورٹ درج کرنے کیلئے تھانے پہنچے تو تھانے میں موجود ایک داروغہ نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی ۔ بتایایہ بھی جاتا ہے کہ اس ڈاک گھر میں گزشتہ بیس مارچ کو بھی چور د ولاکھ سات ہزار روپئے چوری کر لے گئے تھے۔


پالتو کتوں کارجسٹریشن کرانا ہماری اخلاقی ذمہ داری 

لکھنؤ۔07اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )جیسے ہم انسان ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں ویسے ہی ہمیں زمین پر تمام جاندار چیزوں سے محبت کرنا چاہئے۔ جانور بھی اس کے کنبہ کا حصہ ہے۔ جولوگ کتا یا بلی پالتے ہیں ان کیلئے وہ صرف پالتوجانور نہیں ہیں بلکہ یہ بھی کنبہ کاایک حصہ ہے اور محبت پانے کے حقدار بھی۔ لیکن جو لوگ جانوروں سے پیار نہیں کرتے مشکل حالات میں ذمہ داری سے منہ موڑ کر جانوروں کو سڑک پر پھینک دیتے ہیں، انکو مار دیتے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف آواز اٹھانا بہت ضروری ہے۔ مذکورہ باتیں پرتیک کی یادوں نے کانہا اپون نے لوگوں کو بطور پیغام کہیں ۔ مسٹر یادو اور سماجی کارکن اپرنا یادو دوشنبہ کو بے سہارا مویشیوں کیلئے بنائے گئے کانہا اپون پہنچے ۔ دونوں لوگ کانہا اپون میں واقع اسپتال اور مختلف باڑوں میں رکھے گئے جانوروں خاص کر کتوں کے حالات سے روشناس ہوئے۔ انہوں نے متعلقہ ڈاکٹروں ، ملازمین کی کارکردگی پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے دکھی خامیوں کو دور کرنے کی اپیل کی ۔ مسٹر یادونے پالتو کتوں کے رجسٹریشن پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ پالتو کتوں کارجسٹریشن کرانا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ جو بیحد ضروری ہے۔ ٹھیک اسی طرح جیسے کوئی بچہ کنبہ میں جنم لیتا ہے تو اس کارجسٹریشن کرایاجاتاہے۔اس کو عمل میں لانے کیلئے حکومت اور میونسپل کارپوریشن میں سنجیدگی دکھائی ہے جو قابل ستائش ہے۔ وہیں اپرنا یادو نے مویشی تشدد پر قدغن لگانے کی وکالت کی انہوں نے کہاکہ جانوروں کومارنا غیر انسانی علامت ہے۔ جو انسانیت کے خلاف ہے۔ اس سنجیدہ موضوع کو سیاست سے دور رکھ کر انسان کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ زمین پر رہنے والے تمام جانور پیار کے حق دار ہیں۔ 


گائے کی جان بچانے والے نوجوان کو ڈی ایم نے کیا انعام سے سرفراز

لکھنؤ۔07اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )جان پر کھیل کر کوئیں میں گری گائے کی جان بچانے پر محمد ذکی کو ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر نے ستائش کا سند دے کر سرفراز کیا۔ ضلع مجسٹریٹ نے ذکی کی ہمت کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ ایسے لوگوں کو سماج کی ضرورت ہے۔ جو ایک بے زبان جانور کی جان کی حفاظت کیلئے اپنی جان کی پروا نہیں کرتے ہیں۔ 


زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس کے چوکیدار کا قتل

لکھنؤ۔07اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )عالم باغ علاقے میں ایک زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس کے چوکی دار کا قتل کر دیا تھا۔ شام کوجب گیسٹ ہاؤس مالک کا بیٹا وہاں پہنچا تو اس نے چوکی دار کی لاش خون سے لت پت دیکھی ۔ اس معاملے میں پولیس نے قتل کی رپورٹ درج کر لی ہے۔ واردات کے بعد سے گیسٹ ہاؤس کا دوسرا چوکی دار غائب ہے۔ فی الحال پولیس اسی پر شک کر رہی ہے۔ سی او عالم باغ راجیش شریواستو نے بتایاکہ رشی نگر علاقے میں رہنے والے رام چندر بیری چندر نگر علاقے میں بیری واٹکاکے نام پر اپنا گیسٹ ہاؤس بنوا رہے ہیں۔ زیر تعمیر گیسٹ ہاؤس میں ہردوئی کا رہنے والا اومل بطور حفاظتی گارڈ تعینات ہے۔ کچھ ماہ قبل ہی گیسٹ ہاؤس مالک نے اناؤ باشندہ تیس سالہ نریش کو بھی گیسٹ ہاؤس کی چوکی داری کے لئے رکھا تھا۔ بتایاجا تا ہے کہ دوشنبہ کوجب گارڈ نریش مالک کے گھر کھانا کھانے کیلئے نہیں پہنچا تو شام کو گیسٹ ہاؤس مالک کا بیٹا دیپک گیسٹ ہاؤس پہنچا تو دیکھا کہ وہاں کوئی نہیں ہے۔ اندر جا کر دیکھنے پر اس کی نظر چوکیدار نریش کی لاش پر پڑی ۔ نریش کا کسی بھاری چیز سے سرپر حملہ کرکے قتل کر دیا گیا تھا۔گیسٹ ہاؤس مالک کے بیٹے نے اس بات کی اطلاع فوراً اپنے والد کو دی۔ اطلاع ملتے ہی موقع پر عالم باغ انسپکٹر وکاس پانڈے اور سی او عالم باغ بھی پہنچ گئے ۔ تفتیش کے بعد پولیس نے نریش کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیااور اطلاع اس کے کنبہ والوں کو بھی دی۔ گیسٹ ہاؤس کا دوسرا چوکیدار غائب ہے پولیس فی الحال اسی پر شک کر رہی ہے۔ دوسری جانب چوکی دار نریش کے قتل کے پس پشت پولیس کو دوسرے چوکیدار کومل کا ہاتھ لگ رہاہے۔ سی او نے بتایاکہ دوشنبہ کی صبح بھی چوکیدار کومل مالک سے ساڑھے تین ہزار روپئے لے کر چھٹی پرچلا گیا۔ اب اس کا موبائل فون بھی بند ہے۔ اچانک کومل کے چھٹی پر جانے اور اس کا موبائل فون بند ہونا اس پر شک پیدا کر رہا ہے ۔سی او نے بتایاکہ پولیس کی ایک ٹیم کو کومل کی تلاش میں لگایا گیا ہے۔ کومل کے سامنے آنے کے بعد معاملے کے بارے میں صحیح اطلاع معلوم ہوگی ہوسکتاہے کہ آپسی تنازعہ کے سبب کومل نے ہی چوکیدار نریش کا قتل کر دیاہوگا۔


محکمہ جنگلات کی جانب سے بیدر میں’’ وائلڈ لائف ہفتہ ‘‘ کا انعقاد

بیدر۔6؍اکتوبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔انسان ہمیشہ اپنے اردگرد درختوں اور سبزے کو ہی دیکھنا چاہتا ہے ۔لیکن افسوس اور دُکھ کی بات ہے کہ یہی انسان آج درختوں کا سب سے بڑا دشمن بھی بن کر سامنے آچکا ہے ۔یہی جنگل کے درخت انسان کے بے شمار ضروریات کو پورا کرتے ہیں ‘اگر ان نباتات کو زمین سے خارج کیا جائے تو انسانی زندگی کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا ۔یہی جنگلت ہماری غذائی ضروریات میں غلہ‘ پھل‘ اور ادویات کے علاوہ ایندھن کے طورپر استعمال ہونے والی لکڑی بھی مہیا کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اِظہار محترمہ سرینا سیگالیکر اسسٹنٹ کنزرویٹر محکمہ جنگلات بیدر نے آج شاہین گرلز کیمپس میں محکمہ جنگلات کی جانب سے ’وائلڈ لائیف ہفتہ ‘‘ کا انعقاد کے موقع پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے طالبات سے پُر زور انداز میں کہا کہ جنگلی جانور اور جنگل کی حفاظت کرنا انتہائی ضروری ہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر نے بطورِ مہمانِ خصوصی اپنے خطاب میں بتایا کہ درخت ایک وفادار مُخلص اور معاون دوست کی طرح ہر قدم پر موجود ہیں یہی درخت جہاں ماحول کی خوبصورتی کا سبب بنتے ہیں وہیں ہوا کو صاف رکھنے آندھی اور طوفان کا زور کم کرنے ‘آبی کٹاؤ کو روکنے آکسیجن میں اِضافے اور اور آب ہوا کے یوازن برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ درخت کا لگانا اور اُس کی حفاظ کرنا سنتِ رسولؐ ہے ۔انھوں نے کہا کہ کچھ سال قبل شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے ’’ درخت لگاؤ قسمت جگاؤ ‘‘ مہم کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بہتر نتائج سامنے آئے ۔ انھوں نے تیقن دیا کہ اس مہم کادوبارہ آغاز کریں گے ۔انھوں نے طالبات سے کہا کہ وہ اپنے اپنے گھر کے صحن میں شجر کاری کرسکتے ہیں۔ جناب عبدالمنان سیٹھ صدر شاہین ادارہ جات بیدر نے کہا کہ ماحول کی آلوودگی کو روکنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے ۔ اگر ہم اس پر توجہ نہںے کرتے ہوئے جنگل کی حفاظت نہیں کریں گے تو انسانی جان خطرہ میں ہوسکتی ہے‘ کیوں کہ آسمان و زمین کے درمیان اومون کی لہر ہوتی ہے جو زہریلی گیسوں کو روکتی ہے ۔ہمیں جینے کیلئے صاف و شفاف آکسیجن ضروری ہے ۔ جناب مرزا ذاکر بیگ رینج فارسٹ آفیسر بیدر نے اپنے خطاب میں بتای کہ ماحول کی آلودگی سے انسانی زندگی ہی نہیں بلکہ ہر جاندار کیلئے خطرہ کے باعث ہے ۔ماہرینِ ِ صحت نے کے مطابق ایک بڑا درخت36معصوم بچوں کو آکسیجن مہیا کرتا ہے ‘جبکہ 10بڑے درخت نہ صرف ایک ٹن ایر کنڈیشنم جتنی ٹھنڈک پیدا کرتے ہیں بلکہ ساتھ ہی فضا ئی آلودگی اور شور کم کرنمے مںے بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں کے مطابق ایک بڑا درخت 36معصوم بچوں کو آکسیجن مہیا کرتا ہے ‘جبکہ 10بڑے درخت نہ صرف ایٹ ایر کنڈیشنز جتنی ٹھنڈک پیدا کرتے ہیں بلکہ ساتھ ہی فضائی آلودگی اور شو کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہر ملک کی خوشحالی ‘بقا ترقی اور آگے بڑھنے کیلئے اس کا25فیصد حصہ ہر صورت جنگلات پر مشتمل ہونا لازمی ہے۔انھوں نے زمین اور آسمان کے درمیا ن جو اوزن کی پرت ہے اس سے متعلق طالبات کو معلومات فراہم کیں ۔وائیلڈ لائف ہفتہ کے انعقاد کے دوران ہائی اسکول کی طالبات میں تحریری ‘مصوری اور کوئیز کے مقابلہ جات ہوئے جس میں بیدر کے10ہائی اسکولس کی طالبات نے حصہ لیا ۔پروگرام کے انتظامات میں مسٹر پریم شیکھر ڈپٹی آر ایف او ‘شیو کمار ڈپٹی آر ایف او اور محکمہ جنگلات بیدر کے اسٹاف نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔


غیر امدادی تعلیمی ادارہ جات کے ذمہ داران کی اڈھاک کمیٹی تشکیل

بیدر۔6؍اکتوبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔بیدر ضلع کی غیر امدادی تعلیمی ادارہ جات کے ذمہ داران کی ایک بامقصد اسو سی ایشن کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ایک اجلاس ایمس بی ایڈ کالج راؤ تعلیم بیدر میں منعقد کیا گیا ۔تمام ذمہ داران نے اپنے اپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر شعبہ جات میں خدمات انجام دینے والوں کو متحد رکھنے کیلئے ایک تنظیم یا اسوسی ایشن بنائی جاتی ہے جس سے مشکلات اور مسائل کا حل کیا جاستا ہے ‘اسی کے پیش نظر غیر امدادی تعلیمی ادارہ جات کی ایک اسو سی ایشن قیام کی ضرورت ہے کو محسوس کیا گیا ۔اس مقصدکے تحت تمام حاضرین اجلاس کے متفقہ رئے و مشورے سے ایک اڈھاک کمیٹی کی تشکیل عمل میں آئی ۔جس کے عہدیداران کے نام اس طرح ہیں‘ صدر کی حیثیت سے جناب محمد نثار احمد صدر العزیز ایجوکیشن سوسائٹی بیدر‘اور معتمد کیلئے محمد شفیع الدین روشن صدر روشن ایجوکیشن سوسائٹی کمٹھانہ بیدر‘شریکِ معتمدکی حیثیت سے سید احمد مُدّے صدر لٹل فلاؤراسکول بیدر ‘اور خازن کے طورپر ایم اے جبار صدر کیمبریج اسکول بیدر کے علاوہ قانونی مشیر کی حیثیت جناب سید سہیل احمد ایڈوکیٹ صدر جوہر تعلیمی ادارہ جات بیدر کا انتخاب عمل میں آیا ہے ۔اس ضمن میں مزید تفصیلات کیلئے ان موبائیل نمبر9343715660اور9008066363 رابطہ کیا جاسکتا ہے ***


مہاتما گاندھی کی یومِ پیدائش کے موقع پر شاہین پی یو کالج بنگلور کی جانب سے مریضوں میں پھلوں کی تقسیم 

بیدر۔6؍اکتوبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔مہاتما گاندھی کی یومِ پیدائش کے موقع پر شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشنس کے زیرِ اہتمام شاہین پی یو کالج شیواجی نگر بنگلور کے طلباء نے جناب عبدالسبحان سیٹھ انچارج شاہین سیول سرویس اکاڈیمی و شاہین پی یو کالج بنگلور کی قیادت میں ملک کا منفردو مشہور بنگلور میڈیکل کالج اسپتال میں مریضوں میں پھلوں کی تقسیم عمل میں آئی ۔اس موقع پر شاہین پی یو کالج بنگلور کے طلباء نے پھل تقسیم کے دوران مریضوں کی تیمارداری کی اور ان سے ہمدردی کا اِظہار کیا ۔اس موقع پر جناب عبدالسبحان سیٹھ نے طلباء کو بتایا کہ گاندھی جی ن صرف سارے ہندوستان میں ہی بلکہ دنیا کے دیگر ممالک خاص کر جنوبی آفریقہ میں ایک اعلی مقام رکھتے ہیں دراصل یہ ان کی بے لوث لیڈر شپ اور انسانی ہمدردی کا جذبہ ہی تھا۔ان کی یومِ پیدائش کا دن اسی لئے منایا جاتا ہے کہ اس تقریر و تحریر کے وسیلہ سے ان کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے اور مریضوں میں پھلوں کی تقسیم کرتے ہوئے گاندھی جی کی انسانی ہمدردی کو یاد کیا جاتا ہے ۔گاندھی جی اپنی بلند و بالا شخصیت کی وجہ سے ہندوستان ہی نہے ں بلکہ دنیا کے ہر بڑے رہنما تسلیم کئے گئے ‘اپنے سیاسی نظریات ‘فلسفیانہ خیالات خصوصا عدم تشدد پر مبنی نظر یہ حیات نے انھیں ہمیشہ کیلئے جوداں بنایا وہ اپنے دور کے صحیح نباض تھے۔جناب عبدالسبحان نے اس موقع پر سورۃ الشعراء کی آیت نمبر80کا حوالہ پیش کرتے ہوئے تاثرات میں کہا کہ اللہ نے بے شمار نعمتیں انسان کو عطا کی ہیں‘ ان میں تندرستی سرِ فہرست ہے اور جب انسان بیمار ہوجاتا ہے تو بظاہر علاج معالجہ سے صحت یاب ہوتا ہے ‘لیکن دراصل شفا دینے والی اللہ کی ذات ہوتی ہے ۔یہ جو کہا جاتا ہے کہ’’ تندرستی ہزا رنعمت ہے‘‘ یہ بالکل سچ ہے کیونکہ ایک بیمار شخص ان لذتوں سے مستفید نہیں ہوسکتا جن سے ایک صحت مند شخص ہوتا ہے ‘جہاں علاج معالجہ سے ایک مریض شفا پاتا ہے ‘وہاں عیادت و تیمارداری اورہمدردی سے اس کا بہترین نفسیاتی علاج ہوتا ہے ۔ جناب سیٹھ نے کہا کہ انسانی فطرت کا تقاضا ہے کہ اگر کسی شخص کو کوئی پریشانی یا بیماری لاحق ہوتی ہے تو دوسرا شخص اس کی مدد اور مزاج پُرسی کیلئے آگے بڑھنا ضروری سمجھتا ہے ‘کیونکہ عین ممکن ہے کہ کل وہ خود کسی بیماری یا ایسی ضرورت کا محتاج ہو کہ اسے دوسروں کی مدد حاصل کرنا پڑے۔ اس فطری ضرورت کو اسلام نے حقوق وفرائض کا درجہ دے کر عبادت بنادیا ہے اور اس کو ایمان کے لازمی تقاضہمیں شامل کرلیا ہے ۔ میڈیکل کالج اسپتال کے ذمہ داران نے شاہین پی یو کالج بنگلور طلباء کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اِظہار تشکر کے ساتھ ستائش کی اور کہا کہ اس طرح کا کام قابلِ تقلید ہے ۔


بیدر شہر میں زیر زمیں ڈرینج لائن55کلو میٹرہوتی ہے جس میں سے اب تک19کلو میٹر کام پوراہوچکا ہے 

بیدر۔5؍اکتوبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔شہر میں اربن ڈیولپمنٹ کی جانب سے زیر زمیں ڈرینج کاکام یوں توکافی عرصہ سے جاری ہے لیکن اس کوپایہ تکمیل تک پہنچنے کیلئے ابھی دوسال کا عرصہ ہوگا ۔موضعگورنلی ناودگیر ی کا اس مقام کامعائینہ کیا جہاں پر ڈرینج سیوریج سسٹم کا کام جاری ہے۔اس ضمن میں انجینئرنے تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہاکہ یہ کام جولائی 2011میں شروع کیا گیا تھا ۔اورزیر زمیں ڈرینج لائن55کلو میٹرہوتی ہے جس میں سے اب تک19کلو میٹر کام پوراہوچکا ہے جبکہ باقی کا کام اندرون شہر کی تنگ گلیوں میں کام کرنا باقی ہے جس کیلئے ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ وہاں پر کام کب شروع کیا جاوے گا ۔امیبڈکرسرکل سے ناودگیری کا ٹرٹمنٹ پلانٹ36میٹرنیچے ہے یعنی ڈرینج کا پانی کی ٹرٹمنٹ پلانٹ تک تیزی سے پہونچنے کیلئے کوئی مشکل نہیں ہوگی اورکہاکہ جہاں تک عوام کے ذہنوں میں یہ بات ہے کہ زمین میں ڈرینج کا صرف 6 انچ پائپ ڈالا گیا ہے اسکی وضاحت کرتے ہوے کہا کہ یہ ایک ٹکنکل پوانٹ سے ڈالا گیا ہے یعنی پائپ 6انچ کے علاوہ8 انچ اورآخری مرحلہ میں9میٹرکاپائپ ڈالا جارہا ہے جو سیوریج سسٹم تک ہوگا۔ اورکہا ٹنڈر کے مطابق کام18ماہ میں مکمل ہونا چاہئے تھا لیکن کام میں سست رفتاری کودیکھتے ہوئے اس کی مقررہ معیاد میں مزیدا ضافہ کردیا گیا ہے۔40کروڑ کے صرفہ سے تکمیل ہونے والی اس اسکیم کے بارے میں عوام میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہئے ۔ آئندہ 2041تک پانچ لاکھ آبادی کی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس اسکیم پر کام ہورہا ہے۔ کسی بھی ڈرینج سسٹم کیلئے یومیہ 17.16ملین لیٹرپانی کی ضرورت ہوگی اوراسکی تکمیل کرنابلدیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔اوربتایاگمپا کے 33کلو میٹرپائپ کا کام مکمل ہوچکا ہے جس پر 19کروڑروپئے خرچ ہوئے ہیں۔ٹرٹمنٹ پلانٹ کے کام پر کہا کہ تقریبا65فیصدکام مکمل ہوچکا ہے اوراس کے چارمرحلوں کے سسٹم پر کام تیزی سے جاری ہے۔ اس ٹرٹمنٹ پلانٹ کے فاضل پانی سے تقریبا 55ایکڑاراضی کوسیراب کیا جاسکتا ہے بشرطیہ کی اس کے بارے مین سنجیدگی سے کام کیا جائے کیونکہ ٹرٹمنٹ پلانٹ کے اطراف50ایکڑاراضی کے کچھ حصہ پر آم اورسپوٹے کے در خت لگائے گئے ہیں اورکچھ سالوں میںیہ پھل دینے کے قابل ہوجائیں گے جبکہ باقی اراضی پرا گرجانوروں کے چارے کے لئے کوشش ہوتی ہے تویہ کام بہت بہتر ہوگااس کے علاوہ اس اراضی کوادویات کے پودے اورپھولوں کی کاشت کیلئے بھی استعمال کرکے اس سے رینو حاصل کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ بیدر شہر کی آبادی اوراس کے رہائشی رقبہ میں اضافہ ہورہا ہے اس کودیکھتے ہوئے اگلے 20سالوں تک عوام کوڈرینج کی سہولت حاصل ہوسکے اسی بنیادپر یہ کام ہورہا ہے۔اس کے ٹرٹمنٹ پلانٹ میں 12پنکھے یومیہ62ہزار600لیٹرگندے پانی کو صاف کرنے کاکام کریں گے۔ اوربتایا کہ55ایکڑاراضی پر گارڈن کی تعمیر بنانے کی تجویزرکھی گئی ہیں جس کیلئے ٹرٹمنٹ کافاضل پانی استعمال کیا جائیگا اوراطراف کے دیہاتوں کوبھی پانی فراہم کرنے میں سہولت ہوگی چونکہ بید رمیں عرصہ دراز سے پانی کی قلت محسو س ہورہی اورتعمیراتی امور کی سرگرمیوں میں دن بدن اضافہ ہورہاہے اگرٹرٹمنٹ کے فاضل پانی کوتعمیراتی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ایسی صورت میں پینے کے پانی کی قلت کودورکرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔لیکن یہ تمام معاملات عوام کے تعاوں پر منحصرہے کیونکہ اس ٹرٹمنٹ پلانٹ کے سنگ بنیاد کے وقت دیہات کے عوام نے کافی مداخلت کی تھی ۔ٹرٹمنٹ پلانٹ کے کام پر مامور افرادی قوت کودیکھتے ہوئے یہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حکام نے کام کی مقررہ وقت پر مکمل ہونے کا بہت کم امکان نظر آتاہے۔ ***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا