English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہريانہ کے گڑگاؤں میں مسجد کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں کے 35 مکان توڑ دیے گئے(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مسجد بچانے کے نام پر حکومت یہاں سے مسلمانوں کو ہی ہٹا رہی ہے۔ جب مسلمان ہی نہیں رہیں گے تو مسجد کا کیا هوگا۔ قانون کے مطابق کسی بھی تاریخی عمارت کے ارد گرد سو میٹر تک کوئی تعمیر نہیں ہو سکتی ہے.گڑگاؤں انتظامیہ نے یہاں سے ہٹائے جا رہے لوگوں کے لئے گھر بھی الاٹ کرنے کی بات کہی ہے لیکن اب لوگوں کو کچھ بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔ منگل کو کارروائی کرتے ہوئے گڑگاؤں انتظامیہ نے 35 مکان توڑ دیے۔ یہاں قریب 110 مکان ہیں ۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ باقی مكانات کو بھی منہدم کیا جائے گا۔ محکمہ آثار قدیمہ کے پاس تعمیرات کو ہٹانے کا کورٹ کا حکم ہے۔ لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ مسجد بچانے کے نام پر یہاں سے مسلمانوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔موقع پر موجود سماجی کارکن اسلام الدین کہتے ہیں کہ انتظامیہ کے اس رویہ سے لگتا ہے کہ مسلمانوں کو یہاں سے ایک حکمت عملی کے تحت ختم کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ارد گرد کوئی اور مسلم آبادی نہیں ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کے نہ ہونے پر یہ مسجد دوبارہ ویران ہو جائے گی۔ ویسے اس ملک میں ہزاروں ایسی تاریخی عمارتیں ہیں جن ارد گرد اب مکان بن گئے ہیں لیکن محکمہ کارروائی نہیں کرتا ہے۔ 


مرکزی حکومت کی غلط پالسیوں سے کشمیر کے حالات خراب ہورہے ہیں

سرحدوں پر جاری بد امنی کی صورتحال کے لئے وزیر اعظم ذمہ دار/ سونیا گاندھی

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع )کُل ہند کانگریس کمیٹی کی صدر نشیں سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں سیکورٹی صورتحال خراب ہونے کیلئے مرکزی حکومت کی غلط پالیساں ہی زمہ دا ر ہیں۔ سونیا گاندھی نے مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں دہشت گردانہ واقعات میں اضافے سے وہاں امن قائم کرنے کی کوششوں کو دھچکا پہنچ رہا ہے۔ کانگریس صدر نے سیز فائیر بندی کی جاری خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ مرکز ی سرکار کی طرف سے نرم پالیسی اختیار کرنے سے پاکستان دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ سرحدوں پر بد امنی پھیلا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی سرحد و لائن آف کنٹرول پ جاری تناو کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالسیوں کی وجہ سے ہی صورتحال تناو پذیر بن رہی ہے۔ سونیا گاندھی نے سیز فائیر بندی کی جاری خلاف ورزیوں اور پاکستانی فوج کی فائرنگ و گولہ باری میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نرم پالیسوں سے ہی سرحدوں پر پاکستان بد امنی کے حالات پیدا کررہا ہے۔ نئی دلی میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کانگریس کی صدر نشیں نے کہا کہ ملک کی سرحدوں پر جو سیکورٹی صورتحال ہے وہ بہتر نہیں ہے جس کی مثال جموں کشمیر ہے کہ کس طرح سرحد پار سے در ندازی کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور سیز فائیر بندی کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے وزیر اعظم یہ داعویٰ کررہے تھے جب بی جے پی کی حکومت مرکز میں قائم ہوگی تو ملک کی سلامتی کی صورتحال مکمل طور ٹھیک ہوگی اور جموں کشمیر میں بھی امن کے ساتھ ساتھ سرحدیں خاموش ہونگی لیکن جب سے بی جے پی کی قیادت مرکز میں وجود میں آگئی ہے تب سے ہی ملک کی سیکورٹی صورتحال ابتر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہونے کے بعد جموں کشمیر میں حالات ابتر ہوگئے ہیں اور دہشت گردانہ واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے جو کہ وزیر اعظم کے ان داعووں کے برعکس ہیں جو انہوں نے کئے تھے۔سونیا گاندھی نے یاد دلایا کہ کہ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت قائم تھی تو جموں کشمیر میں امن کی صورتحال قائم ہورہی تھی اور سرحدوں پر بھی امن و سکون تھا لیکن جیسے ہی این ڈی اے نے اقتدار اسنبھالا ہے تب سے سرحدوں پر سیکورٹی کی صورتحال بگڑ گئی ہے۔ انہوں نے جموں کشمیر اور پاکستان کے بارے میں اختیار کی گئی مرکزی حکومت کی پالیسی کی بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ مرکز کی غلط پالیسوں سے ہی حالات خراب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال کے لوک سبھا چناو مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے بارے میں ملک کے عوام کو بڑی بڑی باتیں سنائی تھی لیکن جب سے نریندر مودی اقتدار میں آگئے تب سے جو کچھ بھی جموں کشمیر اور سرحدوں پر ہورہا ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک طر ف پاکستان سے مذاکرات کرنے کا ڈھونڈرا پٹورہا جارہا ہے وہی دوسری طرف پاکستان اپنی کرتوتو ں سے باز نہیں آرہا ہے۔ 


استعفی کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہوں: راکیش ماریا

ممبئی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع )ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے ایک دن بعد سینئر آئی پی ایس افسر راکیش ماریا نے آج کہا کہ وہ استعفی دینے کے بارے میں غور نہیں کر رہے ہیں. ماریا نے آج صبح کہا، '' میں استعفی دینے کی نہیں سوچ رہا ہوں. اس طرح کی بات کرنے والی خبریں درست نہیں ہیں. '' ماریا کی اچانک فروغ کے بعد قیاس آرائی شروع ہو گئی تھیں کہ وہ عہدے سے استعفی دے سکتے ہیں کیونکہ وہ کارروائی سے ناراض ظاہر ہوتے ہیں.وہ لہریں شینا بورا قتل کی تحقیقات کر رہے تھے اور انہوں نے ملزمان سے پوچھ گچھ کی تھی. انہیں ممبئی کے پولیس کمشنر کے عہدے سے ہٹا کر ڈائریکٹر جنرل پولیس کومگارڈس کے طور پر ترقی کر دیا گیا. ان کی جگہ ڈائریکٹر جنرل رینک کے افسر احمد جاوید کو ممبئی کا نیا پولیس کمشنر بنایا گیا ہے جنہوں نے ترقی کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے. وزیر اعلی دیویندر پھڑویس نے پیر کی رات جاپان روانہ ہونے سے پہلے دونوں تقرریوں کی منظوری دے دی تھی. تاہم اچانک کی گئی اس کارروائی پر سوال اٹھنے کے بعد مہاراشٹر حکومت نے شام کو کہا کہ ماریا انکوائری کی '' نگرانی '' کرتے رہیں گے.ماریا کا اچانک تبادلہ کئے جانے کے مہاراشٹر حکومت کے فیصلے کی اپوزیشن کانگریس اور این سی پی نے مذمت کی اور اس اقدام پر سوال کھڑے کئے. ممبئی کانگریس نے منگل کو کہا تھا کہ یہ تبادلہ نئی دہلی میں بیٹھے آقاؤں اور کارپوریٹ گھرانوں کے '' غیر ضروری دباؤ '' کی وجہ سے کیا گیا. ماریا کے تبادلے کی وجوہات پر کئی طرح کی باتیں ہونے پر ریاست محکمہ داخلہ نے کہا کہ تبدیلی گنپتی تقریب سے پہلے قانون کی صورت حال کے پیش نظر کیا گیا. اس نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کیا کہ اس کا شینا قتل کی تحقیقات سے کوئی تعلق ہو سکتا ہے.


مودی نے تاجکستان کے عوام کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) وزیراعظم نریندر مودی نے تاجکستان کے عوام کو ان کے یوم جمہوریہ پرمبارکباد پیش کی۔ مسٹر مودی نے ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک پیغام میں کہا ‘‘تاجکستان کے یوم آزادی پر میں تاجکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں’’۔انہوں نے کہا کہ ہندستان کے تاجکستان کے ساتھ گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات رہے ہیں۔ دونوں ممالک زراعت، باہمی رشتوں کو فروغ دینے ، تجارتی اور دفاعی شعبوں میں اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے کام کیا ہے ۔


اگلے سال سے جی ایس ٹی نافذ کرنے کے تئیں پرامید: جیٹلی

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے تعطل کے باوجود وزیر خزانہ ارون جیٹلی بالواسطہ ٹیکس کی سمت میں سب سے بڑی اصلاح اشیا سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو یکم اپریل 2016 سے نافذ کئے جانے کے تئیں پرامید ہیں۔مسٹر جیٹلی نے آج یہاں انڈیا اکونومسٹ سربراہ کانفرنس میں کہا کہ بہتر بنانے کے راستے پر آگے بڑھنا اور اعلی ترقی کی شرح حاصل کرنے کا ماحول بنانا اہم ہے ۔ موجودہ عالمی اقتصادی حالات ہندوستان کے لئے ایک بڑا موقع ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اگلے سال اپریل سے تعدادکی طاقت میں تبدیلی ہونے کی امید ہے جو حکومت کے حق میں جا سکتی ہے ۔ماہرین اقتصادیات کا اندازہ ہے کہ جی ایس ٹی کے نفاذ سے ہندوستان کے مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں دو فیصد تک اضافے ہو سکتاہے لیکن ایوان بالا میں حکومت کے پاس اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے اسے منظور کرانے میں مشکلات درپیش آ رہی ہیں۔ تاہم حکومت اب بھی اس کے پاس کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔


سرکاری ملازمین کے مہنگائی بھتے میں چھ فیصد کا اضافہ

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع)مرکزی حکومت نے سرکاری ملازمین اور پنشن یافتگان کے لئے مہنگائی بھتے میں چھ فیصد کے اضافہ کو آج منظوری دے دی۔وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں آج یہاں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سرکاری ملازمین کے لئے مہنگائی بھتے میں چھ فیصد کے اضافہ کو منظوری دے دی ہے ۔ اس اضافہ کے بعد ملازمین کا مہنگائی بھتہ ان کی بنیادی تنخواہ کا 113 سے بڑھ کر 119 فیصد ہوجائے گا۔ یہ اضافہ یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا اور اس سے ایک کروڑ سے زائد ملازمین اور پنشن یافتگان کو فائدہ ہوگا۔ 


بسوں کے ذریعہ ٹریفک کی صورت حال کا پتہ لگایا جائے گا

حیدرآباد۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع)شہر حیدرآباد کی سٹی بسیں اب ٹریفک پولیس کا رول ادا کریں گی ۔ گریٹر حیدرآباد بلدیہ کے علاقہ میں ٹریفک کی معلومات کا کام ان بسوں کے ذریعہ کیا جائے گا اور ٹریفک کے بہاؤ کی تفصیلات بھی حاصل کی جائیں گی ۔ شہر حیدرآباد میں تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی جانب سے میٹرو ڈیلکس ’ میٹرو ایکسپریس ’ والوو بسیں چلائی جاتی ہیں ۔ ان بسوں میں وہیکل مانیٹرنگ یونٹس جلد لگائے جائیں گے جس کو بس بھون سے مربوط کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ جی پی ایس لگائی گئی بسوں کے ذریعہ بھی اہم راستوں پر ٹریفک کے بہاؤ کا اندازہ لگایا جاسکے گا اور اس کے مطابق ٹریفک کی صورتحال معلوم کرنے میں مدد مل سکے گی ۔ جی پی ایس سسٹم کو بہت جلد پولیس کنٹرول روم سے بھی مربوط کیا جائے گا ۔ ان بسوں کے ان نئے عصری سسٹم کے ذریعہ ہر دس سکنڈ میں ٹریفک کے بہاؤ کی معلومات حاصل ہوسکے گی اور یہ بھی پتہ لگایا جاسکے گا کہ بس کہاں ہے اور اس کے اطراف کتنی ٹریفک ہے ۔ فی الحال جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن کے تحت بسوں میں جی پی ایس سسٹم لگایا جائے گا ۔ اس کے بعد مرحلہ واری طور پر شہر حیدرآباد میں چلائی جانے والی آرڈنری بسوں میں اس سسٹم کو توسیع دی جائے گی ۔ گریٹر حیدرآباد بلدیہ میں 43 لاکھ سے زائد گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہیں ’ سڑکوں کی توسیع نہ ہونے اور میٹرو ریل کے کاموں کی وجہ سے کئی راستوں پر ٹریفک جام کی صورت حال پیدا ہورہی ہے ۔ ایک گھنٹہ میں 30 تا 35 کلو میٹر کا راستہ طئے کرنا مشکل ہوگیا ہے ۔ اوپل ۔ تارناکہ ۔ سکندرآباد ’ لکڑی کا پل ۔ امیر پیٹ ۔ کوکٹ پلی ’ ایل بی نگر ۔ دلسکھ نگر ۔ کوٹھی کی روٹس پر چلائی جانے والی آر ٹی سی بسوں میں جی پی ایس سسٹم کے ذریعہ ٹریفک کی صورتحال کو معلومات کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔


سڑک حادثات میں دس ہلاک، 16 زخمی

احمد آباد۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع )گجرات میں آج دو مختلف حادثات میں نو (9) لوگوں کی موت اور 16 دیگر زخمی ہو گئے جبکہ کل رات یہاں راج پتھ کلب کی نو تعمیر شدہ پارکنگ میں سو نے والے آٹھ سال کا ایک بچہ کار سے کچل کر ہلاک ہو گیا۔ پولیس نے بتایا کہ آج صبح تقریبا دو بجے وڈودرا۔احمد آباد ایکسپریس ہائی وے پر ضلع کھیڑا کے وانٹھواڑي کے قریب پہلے سے کھڑی ایک بس اور ٹرک سے احمد آباد کی طرف سے آنے والے ایک منی بس ٹکرا گئی۔ اس دوران منی بس سوار ڈیسا رکے تین نوجوانوں اور احمد آباد کے ایک شخص کی موقع واردات پر ہی موت ہو گئی اور سات دیگر زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔دوسرا حادثہ ضلع سابرکانٹھا میں رائے گڑھ کے قریب ہوا جب ایک نجی بس اور انووا گاڑی تصادم میں دو لوگوں کی موت ہو گئی اور دس دیگر زخمی ہو گئے ۔حادثے میں انوواکو بری طرح نقصان پہنچا جبکہ بس سڑک سے نیچے اتر کرالٹ گئی۔اس کے علاوہ ایک دیگر سڑک حادثے میں دو نوجوان ضلع وڈوڈرا میں اس وقت ہلاک ہوگیے جب ان کی موٹر سائیکل کو ایک ٹرک نے ٹکر مار دی۔ ٹرک ڈرائیور کو پکڑ لیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے کل رات تقریبا آٹھ بجے یہاں ایس جي شاہراہ واقع راج پتھ کلب کی نو تعمیر شدہ پارکنگ میں سو رہے آٹھ سال کے بچے کی ایک گاڑی سے کچل کر موت ہو گئی۔ متوفی وہاں کام کرنے والے مزدور جوڑے کا بیٹا بتایا گیا ہے ۔ پولیس نے کار ڈرائیور کشان پنچولی کو پکڑ لیا تاہم اس کو بعد میں ضمانت دے دی گئی۔


سعودی سفارتکار پر آبروریزی کا الزام، وزارت خارجہ میں رپورٹ طلب

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع ) وزارت خارجہ نے گڑ گاؤں پولس سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کی ہے جس میں نیپال کی دو خواتین نے سعودی عرب کے ایک سفارتکار کے خلاف عصمت دری، استحصال اور غیر قانونی طورپر یرغمال بنا کر رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے یو این آءي کو بتایا کہ سعودی عرب کے سفارتخانہ نے اپنے سفارتکار کی گرفتاری کے بعد وزارت سے رابطہ کیا ہے لیکن ان سے کہا گیا کہ پولس کی رپورٹ ملنے تک انہیں انتظار کرنا پڑے گا۔ مسٹر سوروپ نے کہا کہ "ہم گڑ گاؤں پولس سے تفصیلی رپورٹ ملنے کے بعد ہی کوئی کارروائی کریں گے "۔ آبروریزی کے ملزم یہ سعودی سفارتکار فرسٹ رینک کے سکریٹری ہیں۔ پولس میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق نیپال کی یہ متاثرہ خواتین ان کے گھر میں کام کرتی تھیں اور ایک غیر سرکاری تنظیم سے اطلاع ملنے کے بعد پولس نے انہیں گزشتہ رات کو چھڑایا ہے


یونیسف اور AORIپیش کرتے ہیں اپنی طرح کے پہلے ریڈیو برائے اطفال ایوارڈ

ممبئی ۔9ستمبر(فکرو/ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی) یونیسف اور ایسوسی ایشن آف ریڈیو آپریٹرز آف انڈیا AROI نے اپنی طرح کے پہلے ریڈیو برائے اطفال انعام یافتہ گان کا اعلان کیا ۔ ریڈیو برائے اطفال ان چنندہ ریڈیو جوکی )(RJ) کو دےئے جاتے ہیں جنہوں نے معمول کی ٹیکہ کاری کے پیغاموں کو عام کرنے اور عوام کو بیدار کرنے میں اپنا خاص رول ادا کیا ہے ۔یہ انعام قابلیت اور پروگرام بنانے کے لئے منعقد 2014-15میں نجی ایف ایم اور AIRصحافیوں کے لئے ورک شاپ کا نتیجہ ہیں ۔ یونیسیف نے ریڈیو کے ذریعہ معمول کی ٹیکہ کاری پر تفصیل سے گفتگو کے لئے AROIکے ساتھ ساجھیداری کی اور ضلعی سطح پر ARIریڈیو پیشہ وروں کو اس میں شامل کیا ۔ AROIایک صنعتی گروپ ہے جو 200سے زیادہ نجی ایف ایم اسٹیشن پیش کرتا ہے اس پہل کو اسپیک فار چینج اور ناگرک فاؤنڈیشن کا تعاون بھی حاصل ہے ۔انعام کی تقریب میں یونیسف سلیبرٹی ایڈوکیٹ اور مشہور اداکارہ مادھوری دکشت نے شرکت کی انعا م کے لئے مختلف زمروں میں رجسٹریشن کئے گئے تھے سب سے بہتر کام کرنے والوں کو انعامات سے نوازہ گیا ۔دیش کے مشہور ریڈیو اسٹیشنوں سے 21پروگرام حاصل ہوئے انعام جیتنے والوں کا انتخاب جیوری کے ذریعہ کیا گیا جس میں ایکیڈمیشن صحافی اور ریڈیو جگت کے جانے مانے لوگ شامل تھے 
ورک شاپ میں حصہ لینے والے ریڈیو جوکی ان نو ریاستوں سے آئے تھے جہاں معمول کی ٹیکہ کاری کا اوسط سب سے کم ہے۔ آسام ، چھتیس گڑھ ، گجرات ، جھارکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، اڑیسہ ، راجستھان اور اتر پردیش ۔ تربیت کے دوران ریڈیو جوکی نے بچوں کی صحت اور معمول کی ٹیکہ کاری پر انتہائی اہم پیغامات دینے کے لئے کریٹیو ریڈیو جندل اور ٹوک شو تیار کئے مکمل ٹیجہ کاری کی ضرورت پر پچاس سے زیادہ اور نئے جندل تیار کئے گئے ۔ 
آل انڈیا ریڈیو اور دسرے کئی نجی ریڈیو اسٹیشنوں نے اس منظور شدہ سماجی ہیلتھ کارکنان (ASHA) کی آواز کے لئے آزاد منچ فراہم کیا ۔ بچوں کو بھی ٹیکہ کاری پر پیغام دینے کے لئے منچ مہیا کرایا گیا ۔یہ انعام کی تقریب حال ہی میں منعقد عالمی کال ٹو ایکشن سمت 2015کے مدنظر کیا گیا جس کے تحت زچہ نچہ کی اموات کی روک تھام پر ڈلی ڈکلیریش کو خاص اہمیت دی گئی ۔
ریڈیو دور دراز کی ایسی آبادیوں تک پہنچنے کا مضبوط ذریعہ ہے جہاں دوسرے ذرائع کا پہنچنا ممکن نہیں ہے آج جب ہم اس ذریعہ کی زردست طاقت کا جشن منا رہے ہیں اس سے صاف ہو جاتا ہے کہ کیسے ریڈیو صحت سے جڑے اہم ترین پیغاموں کے نشر کرنے کا اہم ذریعہ ہے ۔ یونیسیف کی چیف آف کمیونی کیشن کیرولین ڈین ڈلک نے بتایا ۔مہمانوں کے لئے دیکارڈ کئے گئے ایک پیغام کے ذریعہ ایڈشنل سکریٹری صحت ڈاکٹر راکیش کمار نے کہا ریڈیو خاص طور سے عام نشریات آل انڈیا ریڈیو کی پہنچ اپنے آپ میں بے جوڑ ہے ۔ بچوں کی بقا اور ان کی ترقی کال ٹو ایکشن کے مد نظر ریڈیو کو اس مہم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ سبھی ہمدردی رکھنے والوں خاص طور سے صحافیوں کی کوششوں کے ذریعہ ہر شہری کو مناسب معلومات اور خبروں کے ذریعہ عام لوگوں معلومات کو استعمال کرنے کے لائق بنایا جائے ۔
یونیسف سیلبریٹی ایڈوکیٹ مادھوری دکشت نے کہا کہ ہر بچے کو مناسب کھانا رہن سہن تعلیم اور صحت کی سہولیات ملنی چاہئیں میرے لئے یہ فخر کی بات ہے کہ مجھے اس خاص پہل سے جڑنے کا موقع ملا ہے جس کے ذریعہ معمول کی ٹیکہ کاری کے پیغامات نشر کئے جا رہے ہیں یہ پہل یقینی طور سے دیش کے بچوں کی صحت اور مستقبل کو بہتر کریگی ۔
انعام یافتگان 
اول پی ایس اے انعام آنندی ریڈیو ایف ایم بھوپال
اول جندل انعام بھارتی آر جے ریڈیو مرچی پٹنہ 
اول آر جے لنک انعام سنگرام آر جے ریڈیو چاکلیٹ بھونیشور
اول کریٹیو مہم ۔کھنک آر جے بگ ایف ایم دہلی 
مشن اندر دھنش اول ریڈیو اسپورٹ امیمیت آر جے مائے ایف ایم رائے پور
اول اچھا پیغام انعام سبھاش اور بھارتی آر جے ریڈیو مرچی پٹنہ 

عید الاضحی کے مو قع پر بڑے جانوروں کی قر بانی کے لئے خصوصی اجازت دی جا ئے 

جمعیۃ علماء مہا راشٹرکے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی کا حکومت سے مطالبہ 

ممبئی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع) ریلیز )عید الا ضحی کے مو قع پر فریضہ قر بانی کی ادائیگی کے لئے جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے حکومت سے بڑے جانوروں کی قر بانی کے لئے خصوصی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس کی اطلاع آج یہاں جمعیۃ کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا محمد ذاکر قاسمی نے دی۔ اطلاع کے مطابق جمعیۃ کے ریا ستی صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے گورنر ،وزیر اعلی اور اقلیتی امور کے وزیر کو ایک مکتوب روانہ کرکے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ عنقریب آنے والے عید الاضحی کے مو قع پر بڑے جا نوروں کی قر بانی کے لئے خصوصی اجا زت دی جائے کیو نکہ بڑے جا نوروں کے ذبیحے پر پا بندی عائد ہونے اور کسادبازاری و مہنگائی کی وجہ سے قر بانی کے چھوٹے جا نور، بکرے اور دنبے وغیرہ عام مسلمان کی پہونچ سے باہر ہیں۔ انہوں نے اپنے خط میں اس بات کی صراحت بھی کی ہے کہ اگر حکومت بڑے جا نروں کے قر بانی کی اجازت دیتی ہے تو ایک جا نور میں سات افراد حصہ لیکر فریضہ قربانی سے سبکدوش ہو سکتے ہیں جو بکرے اور دنبوں کے مقابلے میں نہایت سستا ہوگا ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ عید الاضحی کے مو قع پر بڑے جانور کی قربانی کا سلسلہ بر سو ں سے چلا آ رہا ہے ،اس لئے حکومت مہا راشٹر سابقہ روایت کو بر قرار رکھتے ہوئے مہاراشٹر تحفظ مویشی کے قانون مجریہ ۱۹۹۵ ، میں تر میم کرتے ہوئے خصوصی اجا زت دے ۔ تاکہ مسلمان اپنے فریضے کی ادائیگی کر سکیں ۔ واضح رہے کہ رواں سال ریاست کی شیو سینا اوربی جے حکومت نے برسوں سے التواء کے شکار گاؤ ذبیحہ مخالف قانون کو نا فذ کر دیا ہے جس کے بعد سے ریاست میں گائے اور اسکی نسل کے تمام جا نوروں کے ذبیحہ پر سختی سے پا بندی عائد کر دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے ہزاروں بلکہ لا کھوں لوگ بے روز گار ہو چکے ہیں ،کسان جن میں زیادہ تر اکثریتی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اس قانون کے نفاذ سے مزید پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے ہیں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں یہ بھی لکھا ہے کہ دستور ہند کے مطابق تمام مذاہب کے لو گوں کو اپنے عید اور تہوار منانے کا مکمل اختیار ہے ،ہم نے ہمیشہ براران و طن کے جذبات و احساسات کا خیال رکھا ہے ،ہم گائے کی قر بانی کے مخالف ہیں لیکن دوسرے بڑے جا نور مثلا بیل ، بچھڑے جنکی قر بانی بر سوں سے ہو تی چلی آ رہی ہے اور مسلمان اسی کی قر بانی کرتے ہیں ،حکومت کو اسکی فوری اجازت دینی چاہئے ۔نیز انہوں نے جین کمیونٹی کے تہوار کے موقع پر بی ایم سی کی جا نب سے گوشت کے فروخت پر عائد کر دہ پا بندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو آئین ہند میں دی گئی آزادی کو سلب کرنے کے مترادف ہے ،اس کی وجہ سے اس کارو و بار سے منسلک افراد کا نا قابل بر داشت نقصان ہوگا ۔ رہا سوال جین سماج کی عید کا تو اس سے قبل بھی یوتی ساشن کے دور میں ایسے حا لات آئے تھے ۔تو اس وقت کے وزیر اعلی نا رائن رانے ،اور نائب وزیر اعلی و زیر داخلہ گوپی ناتھ منڈے نے اس مسئلے کو بڑی سنجیدگی کے ساتھ حل کیا تھا ۔اس لئے حکومت مہا راشٹر سے مطالبہ ہے کہ جین تہوار کے مو قع پر گوشت کے فروخت پر عائد کر دہ پابندی کو ہٹانے اور اقلیتی طبقے کے لوگوں کو نقصان سے بچانے کے لئے کوئی موثر اقدا مات کرے ۔ 


بامعنی نتائج خیز بات چیت ہندوستان ۔ پاکستان کیلئے لازمی۔۔۔منی شنکرایر 

نئی دہلی۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع) ہند ۔ پاک کو بامعنی نتایج خیز اور دوررس بات چیت شروع کرنے کامشورہ دیتے ہوئے کانگرس کے سنیر لیڈر نے کہا کہ دونوں ملکوں میں ایسی طاقتین موجود ہیں جو کشیدگی تناؤ کے ماحول کو فروغ دے کر خطے میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں دہشت گردی دونوں ممالک کیلئے چیلنج ہے جسے نمٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم ہند سابق وزیر اعظم کا طریقہ کار اختیار کرکے پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھائیں پاکستان کے سابق وزیرخاررجہ کی کتاب کی رسم رونمائی کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط مستحکم پایدار ہند و پاک کیلئے اہمیت کا حامل ہے۔پاکستان کے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہند و پاک کے درمیان کشمیر مسلہ اختلافات کی بنیادی وجہ ہے ۔جس دن کشمیرکا مسلہ حل ہوگا۔دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آجائیگے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ ہندوستان کو بڑے بھائی کارول ادا کرنا ہوگا۔اور بات چیت کیلئے کوئی پیشگی شرط نہیں رکھنی چاہیے ۔کانگرس کے سنیر لیڈر منی شنکرایر نے ہند ۔ پاک کو مشورہ دیا ہے کہ موجود صورتحال میں دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی تناؤ کی صورتحال انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرسکتی ہے۔بہتر یہی ہے کہ دونوں ممالک اپنے اختلافات کو ختم کرنے کیلئے میز کا استعمال کریں ۔کانگرس کے سنیر لیڈر نے کہا کہ ہندوستان ،پاکستان میں ایسی طاقتیں موجود ہیں جو اپنے منصوبوں کو پایہ تکمیل پہنچانا چاہتے ہیں ۔کانگرس کے سنیر لیڈرنے انتہا پسندی دہشت گرری کو دونوں ملکوں کیلئے سم قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے ہندوستا ن پاکستان کے درمیان مسائل کی ذکر کرتے ہوئے منی شنکر ایر نے کہا کہ اشتحال انگیز بیانات دھمکیوں اور طاقت سے مزید مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔اور دونوں ملکوں کیلئے موزون یہی ہے کہ وہ قریب آکر مسائل کوحل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں مضبوط مستحکم پاکستان کو ہندوستان کیلئے اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے سنیر لیڈر نے کہا کہ برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کو چائیے کہ وہ دوراندیشی کا مظاہرہ کریں۔


ہندو پاک سرحدی محافظوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز

پاکستان کا 15رُکنی وفد بدھ کو نئی دلی پہنچا، ہفتہ کو مشترکہ اعلانیہ جاری کیا جائے گا

نئی دہلی ۔09ستمبر(فکروخبر/ذرائع )ہندوستان کی بی ایس ایف کے ساتھ چار روزہ مذاکرات کرنے کیلئے پاکستان کی رینجرس کا 15رُکنی اعلیٰ سطحی وفد بد ھ کو نئی دلی پہنچ گیا۔پاکستانی رینجرس کے وفد کی قیادت پنجاب رینج کے ڈی جی میجر جنرل عمر فاروق بُرقی کررہے ہیں ۔ اس دوران نئی دلی پہنچتے ہی ہندو پاک کے سرحدی محافظوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔یہ مذاکرات نئی دلی کے بی ایس ایف ہیڈ کوارٹر میں ہورہے ہیں۔ واضح رہے دوسال کے وقفے کے بعد دونوں ملکوں کے ڈی جی لیول سطح کے مذاکرات ہورہے ہیں۔بات چیت کی تفصیل کے بارے میں 12تاریخ کو مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیاا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی اور دونوں ملکوں کے لیڈروں کی طرف سے ایک دوسرے کو جنگ کی دی جارہی دھمکیوں کے بیچ بدھ سے دونوں ملکوں کے سرحدی محافظوں کے سربراہوں کے درمیان چار روزہ مذاکرات کا باضابطہ آغاز ہوگیا ۔ چار روزہ مذاکرات میں ہندوستان کی بی ایس ایف کے ڈائر یکٹر جنرل ڈی ایس پاٹھک اپنے وفد کی قیادت کررہے ہیں جبکہ پاکستانی رینجرس کے وفد کی سربراہی پنجاب رینج کے رینجرس کے ڈی جی میجر جنرل عمر فاروق بُرقی کررہے ہیں۔ دریں اثنا پاکستان کے رینجرس کا وفد بدھ کی سہ پہرکو واگہ اٹاری کے راستے سے پہلے امرتسر پہنچ گیا ۔ واگہ پہنچنے کے موقعے پر پاکستانی وفد کا بی ایس ایف حکام نے گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا اس کے بعد پاکستانی رینجر س کا وفد ایک خصوصی جہاز میں نئی دلی پہنچا جبکہ نئی دلی پہنچنے کے بعد دونوں طرف سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ہندو پاک کے سرحدی محافظ فورس کے حکام کے درمیان ایک ایسے وقت میں مذاکرات ہورہے ہیں جب دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی سخت کشیدگی اور تناو کی صورتحال ہے اور دونوں طرف سے لگاتار ایک دسرے کو جنگ کرنے کی دھمکیاں بی دی جارہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سرحد و لائن آف کنٹرول پر گذشتہ دو ماہ سے شدید ترین سیز فائر بندی کی خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں جبکہ دونوں طرف سے کی جارہی بھاری فائرنگ اور شیلنگ سے اب تک درجنوں عام شہری و فورسز اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں اور بیسوں زخمی بھی ہوگئے ہیں ۔ اس کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں رہائشی تعمیرات کو بھی نقصان ہوا ہے۔بدھ سے شروع ہوئے مذاکرات میں اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ سیز فائیر بندی معاہدے پر مکمل عملدر آمد کیا جائے اور سرحدی کشیدگی کو ہر صورت میں کم کیا جائے۔اس دوران بدھ کو مذاکرات کا آغاز خوشگوار انداز میں ہوگیا جبکہ بات چیت کے پہلے روز طرفین نے ضروری دستاویزات کا بھی تبادلہ کیا۔نئی دلی سے آمدہ تفصیلات کے مطابق بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان چار روز تک بات چیت ہوگی جبکہ مذاکرات کے آخری روز یعنی12تاریخ یعنی ہفتہ کو ایک مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا جس میں مذاکرات اور اس میں لئے گئے متفقہ فیصلوں کا زکر کیا جائے گا۔ واضح رہے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس طرح کے مذاکرات ہر دو سال کے بعد ہوتے ہیں جبکہ دو سال قبل اسلام آباد میں بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔رواں سال کے جولائی ماہ میں روس کے شہر اوفا میں ہندو پاک کے وزرائے اعظم کے درمیان ہوئی بات چیت میں دونوں نے اس بات کا فیصلہ کیا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف سطحوں پر مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا جائے تاکہ تناو کی صورتحال کا خاتمہ کیا جائے اورتعلقات کو بہتر بنایا جائے ۔ تاہم گذشتہ ماہ دونوں ملکوں کے قومی سلامتی مشیروں کے مذاکرات منسوخ کئے گئے جس کے بعد دونوں طرف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نوعیت کے الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان حکومتی سطح پر بھی لفاظی جنگ تیز ہوگئی اور ایک دوسرے کے جنگ کے بھیانک نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا