English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی کے وزیر سیاحت کا متنازعہ بیان، کہا مرکز میں کتوں کی حکومت(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اوم پرکاش مسلسل مرکزی حکومت کے خلاف برا بھلا بولتے رہے، لیکن پروگرام میں موجود کسی بھی لیڈر یا افسر نے انہیں ٹوکنے کی کوشش نہیں کی. انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت پر کتوں کی قطب مینار ہے. وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تو دن بھر میں 13 سے 14 بار کرتا۔پاجامہ بدلتے ہیں. اس سے وہ کیا دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ ملک کے سب سے مہنگے لیڈر ہیں، جس کا جھوٹ کروڑوں میں فروخت ہو رہا ہے.وزیر سیاحت اوم پرکاش سنگھ نے کہا کہ بدایوں صوفی سنتوں، شاعروں اور شعرائے کرام کی تاریخی زمین ہے. اس دوران ایم پی دھرمیندر یادو نے کہا کہ یوپی حکومت کی طرف سے ہر طبقے کے مفاد کو ذہن میں رکھ کر منصوبہ بندی چلائی جا رہی ہے. کسانوں کو زرعی سرمایہ کاری گرانٹ تقسیم کے ساتھ ہی سماج وادی پنشن، مزدوروں کو سائیکل تقسیم اور دیگر فائدہ مند اسکیموں سے فائدہ کیا جا رہا ہے.


بی ایس سی کی طالبہ نے خودکو کیا نذر آتش

لکھنؤ۔10مئی(فکروخبر/ذرائع)تال کٹورہ علاقے میں بی ایس سی ایک طالبہ نے خودکو نذر آتش کرکے جان دے دی۔ طالبہ نے خودکشی کیوں کی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکاہے۔ اب پولیس طالبہ کی خودکشی کے معاملے میں تفتیش کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔راجہ جی پورم کے ایف بلاک کے رہنے والے گاؤں پنچایت افسر جنگ بہادر سنگھ اپنے اہلیہ شیلا ، بیٹی ۸۱سالہ بھاونا اور تین بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ بھاونا ہردوئی واقع ایک نجی کالج میں بی ایس سی سال دوم کی طالبہ تھی۔ بتایا جاتاہے کہ گزشتہ پانچ مئی کی شب بھاونا نے خود پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگالی ہے۔ آگ سے بری طرح جھلسی بھاونا کو کنبہ والوں نے علاج کے لئے سول اسپتال میں داخل کرایا۔ علاج کے دوران جمعرات کی دیر شب بھاونا کی موت ہوگئی۔ اطلاع پر پہنچی حضرت گنج پولیس نے تفتیش کرکے لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی۔ بھاونا نے خودکشی کیوں کی فی الحال اس بات کا پتہ نہیں چل سکا۔ اب تال کٹورہ پولیس اس معاملے میں تفتیش کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔


گرجاگھر پر حملوں کو 'بڑھا چڑھا کر پیش' کر رہا ہے میڈیا: آر ایس ایس

نئی دہلی۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) آر ایس ایس (آر ایس ایس) نے میڈیا پر '' آدھی سچائی '' دکھانے اور ملک میں گرجا گھروں پر حملوں کو '' بڑھا چڑھا کر پیش '' کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس سے بھارت کی بین الاقوامی سطح پر تصویر '' متاثر '' ہوئی ہے.آر ایس ایس اقوام سیکرٹری جنرل کرشن گوپال نے ملک میں خواتین پر ظلم کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لئے میڈیا کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسے واقعات کا فیصد یورپی ممالک میں کہیں زیادہ ہے لیکن وہاں پر میڈیا احساس نہیں پھیلاتا.انہوں نے کہا کہ، '' ملک میں گرجا گھروں پر حملوں کو میڈیا کی طرف سے بڑھا چڑھ کر پیش کیا گیا جس کی وجہ سے اقلیتوں کو لے کر بھارت کی تصویر منفی طور پر سامنے آئی جیسے کہ اقلیتوں کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہو. ''انہوں نے کہا کہ، '' میڈیا نے آدھی سچائی چھپا لی کیونکہ پولیس کے مطابق اسی دوران پورے ملک میں مندروں پر 458 حملے اور مساجد پر 25 حملے ہوئے، جسے میڈیا کو سامنے رکھنا چاہئے تھا. '' آر ایس ایس لیڈر نے دنیا ڈائیلاگ مرکز کی ویب سائٹ شروع اور کچھ صحافیوں کو ان کی خدمات کے لئے نوازا.


9 شہروں کے 35 ATM سے 2 ماہ میں 3 کروڑ روپے لوٹ لئے گئے

احمد آباد / صورت / پٹنہ۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) ملک بھر کے نو شہروں میں گزشتہ 2 ماہ میں 35 اے ٹی ایم میں لٹیروں نے ہاتھ صاف کئے ہیں. یہ معاملہ معمولی جرم کے نہیں ہیں. یہ کیس ہائی ٹیک چوری کے ہیں. لٹیروں کی ایک گینگ نے پہلے اے ٹی ایم مشین کھولنے کی جعلی چابھیا بنوائیں. پھر اس مالویکر سافٹ ویئر ڈال کر یہ پتہ لگایا کہ اے ٹی ایم میں کتنی رقم موجود ہے؟ اس کے بعد فلیش ڈرائیو ڈال کر لٹیروں کے ماسٹر مائنڈ کو اے ٹی ایم سے رابطہ کر کوڈ وقفے کئے اور پیسے لوٹ لئے. جانیں کس طرح ہو رہی ہے یہ ہائی ٹیک لوٹ۔

صورت میں لوٹ کے بعد ہماری تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لوٹ کو انجام دینے کے لئے روس میں جان ڈینامی شخص نے ایک مالویر (وائرس) بنایا تھا. اسی وائرس سے اے ٹی ایم مشینوں کو ہیک کیا جا رہا ہے. یہ گینگ ہمیشہ بھیڑ والے علاقے کے اے ٹی ایم ہی منتخب کر رہی ہے. اس کے لئے گینگ پہلے ریکی کرتی ہے. بعد میں گینگ کے قریب 6 لوگ اے ٹی ایم میں جا کر ایک نمبر اور ایں ٹر بٹن ایک ساتھ دباتے ہیں. ۔ وہیں، پٹنہ کے ایس ایس پی جتندر رانا گزشتہ دنوں اے ٹی ایم میں ہائی ٹیک لوٹ کی بات سے انکار کرتے ہیں. وہ کہتے ہیں۔ بیگوسرائے کا ایک گروہ پٹنہ میں سرگرم تھا. اس گروہ نے کچھ ماہ پہلے الگ الگ اے ٹی ایم سے تقریبا دو کروڑ روپے نکال لئے تھے. اس معاملے میں 6 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا. احتیاط کے لئے پولیس پٹنہ کے تمام اے ٹی ایم پر نظر رکھ رہی ہے.
اس طرح لگ رہا ہے اے ٹی ایم میں نقب1. اے ٹی ایم میں سامنے کی طرف ایک لاک ہوتا ہے جو چابی سے کھلتا ہے. چابی ڈالنے کے بعد اے ٹی ایم کا سامنے کا حصہ کھل جاتا ہے. جو 35 اے ٹی ایم ملک بھر میں لوٹے گئے، ہائی ٹیک چوروں نے ان چابھیا بنوا رکھی تھیں. اے ٹی ایم کا سامنے کا حصہ چابی سے کھلنے کے بعد وہ سپرواجر موڈ میں چلا جاتا ہے. اس موڈ میں اے ٹی ایم سپرواجر ہی اسے پریٹ کر سکتا ہے. اے ٹی ایم کے کیپیڈ میں 4 نمبر کے بٹن کو دو بار دبانے پر یہ پتہ چل جاتا ہے کہ اس میں کتنے پیسے ہیں.2. مالویکر والی USB ڈرائیو اے ٹی ایم میں ڈالی جاتی ہے اور اسے پھر بوٹ کیا جاتا ہے. اس کے بعد اے ٹی ایم ایڈمن موڈ میں چلا جاتا ہے. یعنی اے ٹی ایم نیٹ ورک ایڈمنسٹریٹر ہی اسے چلا سکتا ہے. جو کمپنیاں اے ٹی ایم بناتی ہیں، وہ تمام مشینوں کے لئے عام طور پر ایک ہی جیسا شناختی۔پاس رکھتی ہیں. اس کی وجہ سے ان کی ڈیوڈگ ہائی ٹیک چوروں کے لئے آسان ہو جاتی ہے.3. اے ٹی ایم کے سافٹ ویئر کو ہیک کر مشین کی سکرین پر یکوار کوڈ جنریٹ کیا جاتا ہے. اس کوڈ ہائی ٹیک لٹیرے اپنے موبائل ایپ سے سکین کر اپنے سرغنہ کے پاس بھیج دیتے ہیں.4. لٹیروں کا ماسٹر مائنڈ کسی رشکن سرور سے 5 ڈجٹ کوڈ جنریٹ کر بلیک بیری رسول سے اسے بھیج دیتا ہے.5. کوڈ ڈالنے کے بعد اے ٹی ایم کا پرس کھل جاتا ہے اور سارا پیسہ باہر آ جاتا ہے.


’’کلین سویپ‘‘ مہم کے تحت ۲ بدمعاش گرفتار

گورکھپور۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) ضلع میں’ کلین سویپ ‘مہم کے تحت مخبر نے اطلاع دی کہ ایک شخص چوری کی موٹر سائیکل سے بدگروا کی جانب سے کوڑی ہوا موڑ کی طرف سے ہوتے ہوئے رسول پور جامعہ نگر کی طرف جائے گا۔ جس کے پاس غیر قانونی اسلحہ ہیں۔ مذکورہ اطلاع ملنے کے بعد کرائم برانچ ٹیم کے سب انسپکٹر آستوتوش سنگھ مع پولیس حملہ جسیہی باغ جامعیہ نگر پہنچے اور ملزم کا انتظار کرنے لگے کچھ دیر کے بعد ایک شخص برگدوا کی جانب سے موٹر سائیکل پرآتے ہوئے دکھائی دیا۔ مخبر نے سب انسپکٹر کو بتایا کہ یہ ملزم ہے۔ سب انسپکٹر نے جب مذکورہ شخص کوروکنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہونے لگا۔ لیکن سب انسپکٹر اور پولیس ملازمین نے پکڑ لیا۔ملزم کا نام و پتہ پوچھتے ہوئے اس کی جامہ تلاشی لی گئی ۔ ملزم نے اپنا نام صدر عالم عرف نیپال ولد وسیع اللہ باشندہ رسول پور جامعہ نگر تھانہ گورکھناتھ بتایا تلاشی کے دوران پولیس نے ایک پستول ملزم کے قبضے سے بر آمد کیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔
ملزم سے جب مزید پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ اس کا ایک دوست عظیم الحق عرف ببلو جو رسول پور کا باشندہ ہے اس کے پاس دو غیر قانونی پستو ل ہیں اور وہ اپنے گھر پر ہے ۔ سب انسپکٹر آسوتوش سنگھ مع پولیس حملہ اور ملزم صدر عالم کو ساتھ لے کر امروکانی چوراہے کے پاس پہنچے ۔ چوراہے کے قریب کھڑے ہوئے شخص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر عالم نے بتایا کہ وہ شخص عظیم الحق ہے ۔ سب انسپکٹر نے عظیم الحق کے پاس جا کر اس کا نام و پت پوچھا اور جامہ تلاشی لی ۔ تو اس نے اپنا نام عظیم الحق عرف ببلو ولد ظہیر الدین باشندہ امروطانی باغ رسول پور تھانہگورکھ ناتھ جامہ تلاشی کے دوران ملزم کے قبضے سے ایک پستول ن۹mm، ایک عدد پستول ۲۳ بور بر آمد کی گئی ۔ پولیس نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں ملزم کو حراست میں لے لیا۔ 


شرابی نے بیوی کا چاقو سے گلا کاٹ کر کیا قتل

کانپور۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) صنعتی شہر کانپور کے کلیان پور علاقے میں میں کل رات ایک شرابی نوجوان نے اپنی بیوی کا گلا کاٹ کر اسے قتل کرنے کی کوشش کی۔پولیس کے مطابق بلاسپور (چھتیس گڑھ) کا رہنے والا راجو راوت پور گاؤں کے روشن نگر میں کرائے کے مکان میں رہتا ہے ۔ کل رات وہ نشے کی حالت میں گھر پہنچا اور بیوی لتا سے کسی بات پر اس کی جھگڑا ہوگیا۔ بات بڑھنے پر راجو نے لتا کا گلا چاقو سے کاٹ دیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ تشویش ناک حالت میں لتاکو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔پولیس نے حملہ آور راجو کو گرفتار کرلیا ہے اور معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے ۔


بچوں کو قتل کرکے ماں نے کی خودکشی 

علی گڑھ۔10مئی(فکروخبر/ذرائع) شہر کے کوارسی علاقے میں ایک خاتون نے اپنے تین بچوں کا قتل کرنے کے بعد پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔پولیس کے مطابق نگلا تکونہ کے باشندہ امت کی بیوی ریکھا (۰۳)کل اپنی بیٹی مونی (۵)بیٹے مینک (۳)اور چراغ (۲)کو لیکر ایک کمرے میں گئی جہاں اس نے تینوں بچوں کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر ان کے ہاتھوں کی نسیں کاٹ دیں جس سے تینو ں کی موت ہوگئی۔ واردات کو انجام دینے کے بعد اس نے پھانسی لگاکر خودکشی کرلی۔پولیس نے بتایا کہ امت نے چھ سال پہلے ریکھا کے ساتھسولمیرج کی تھی۔ پولیس معاملے کی تفتیش کررہی ہے ۔


کشمیر میں بجلی کی کرنٹ لگنے سے تین افراد جاں بحق

سرینگر ۔ 10 مئی (فکروخبر/ذرائع) کشمیر کے ضلع بڈگام میں دو الگ الگ واقعات میں بجلی کی کرنٹ لگنے سے تین افراد جاں بحق ہو گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ضلع کی تحصیل چاڈورہ کے علاقے پہرو میں بجلی کی تاریں آپس میں ٹکرائی گئیں جس کے نتیجے میں دونوجوان بجلی کرنٹ لگ جانے سے جھلس کرجاں بحق ہو گئے ۔حادثے میں فوت ہونے والے 30سالہ محمد اعجاز بٹ محکمہ تعلیم میں ملازم تھے اور وہ سات ماہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں بندھ چکے تھے جبکہ دوسرا شخص20 سالہ محمد عرفان لون پیشے سے گلکار تھا ۔نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کی خبر پھیلتے ہی علاقے میں کہرام مچ گیا۔ادھر ایسے ہی ایک اور واقعے میں ضلع کے علاقے ہمہامہ میں پانتہ چھوک سرینگر سے تعلق رکھنے والا غلام قادر کھانڈے نامی شخص ٹرک کی چھت پر چڑھنے کے دوران بجلی کی تاروں سے ٹکراگیا جس کے نتیجے میں وہ بری طر ح جھلس گیا۔ اس کو فوری طور ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر لقمہ اجل بن گیا۔


اردو کی باتیں صرف زبانی اردو گزشتہ ۱۹۹۰ سے حق تلفی کا شکار

سہارنپور۔10مئی (فکروخبر/ذرائع) ملک میں بلخصوص یوپی میں اردو کی باتیں آج تک باتیں ہی باتیں ہیں کسی نے بھی اردو کے ساتھ انصاف نہی کیاہے ؟ ہم خد وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ صاحبان سے تحریری شکایات مع سرکاری گزٹ پیش کرچکے ہیں مگر کسی نے بھی اردو کے ساتھ انصاف نہی کیا آج بھی اردو سب سے زیادہ یوپی میں حق تلفی کاشکار بنی ہے ؟ صوبہ کی میرٹھ ، سہارنپور اورمرادآباد کمشنری میں ہر روز ہندی اخبارات کو سرکاری آفسوں سے قریب قریب ایک لاکھ سے زائد رقم کے اشتہار ،ملتے ہیں جبکہ ان آفسوں سے اردو کو سال میں ایک ہزار کابھی اشتہار نہی دیا جاتاہے آخر کیوں؟ضلع سہارنپور میں ضلع جج صاحب اور دیگر عدالتیں آج بھی عدالتی نوٹس اور اطلاعات بے باک ڈھنگ سے اردو اخباروں میں مستقل طور پر چھپواتی ہیں ۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ضلع کے دیگر صوبائی سرکاری محکمہ مقامی سطح پر اردو اخبار کو کمتر کیوں سمجھتے ہیں ؟ افسوس کی بات ہے کہ اعظم خاں کے سہارنپور محکمہ سے ہی آج تک اردو اخبارات کو اشتہار نہیں ملا ہے پھر دوسرے وزراء کے محکموں سے ہمیں اشتہار کس طرح مل سکتا ہے ؟ صوبہ کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو اور دوسرے نمبر کے وزیر کابینہ اعظم خاں نے ہم سے سہارنپور آمد پر بہت مرتبہ یہ وعدہ کیا کہ ہم نے ڈائریکٹر انفارمیشن اترپردیش کو یہ ہدایت جاری کر دی ہیں کہ وہ ہر ضلع میں ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ یہ سرکولر جاری کرے کہ جہاں پر اردو پڑھنے والوں کی تعداد پندرہ فیصد سے زائد ہے وہاں پر سرکاری محکموں کے اشتہارات ہندی کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات میں بھی شائع کرائے جائیں مگر دکھ کی بات ہے کہ ضلع میں جتنے بھی اخبارات ڈی اے وی پی سے تسلیم شدہ ہیں گزشتہ ۲۰سالوں سے ان اخبارات کو مقامی سطح پر مقامی محکموں نے خبر کے لکھے جانے تک دو فیصد بھی اشتہار جاری نہیں کئے محکموں سے جو اشتہارات کا آر او آتا ہے اس میں صاف لکھا ہوتا ہے کہ جاگرن ، امراجالہ ، جنوانی ، ہندوستان اور کسی دیگر ہندی اخبار میں چھپوایا جائے ہم نے انفارمیشن آفس سے سرکولر لے کر اور ضلع مجسٹریٹ سہارنپور سے با قائدہ شکایت کرنے کے بعد سی ڈی او ، نگر نگم ، ایس ڈی اے اور دیگر اہم سرکاری محکمات کو ضلع مجسٹریٹ صاحب کا ہدایت نامہ ارسال کرایا مگر اس کو بھی دو سال کا وقفہ گزر چکا ہے آج تک بھی ایک اشتہار ان محکموں نے ہمارے اردو اخبارات کو جاری نہیں کیا ہے ضلع مجسٹریٹ اور محکمہ انفارمیشن کے ذمہ دار محکموں کو یہ یاددہانی کرا چکے ہیں کہ اشتہارات کا ، ٹینڈر ، نوٹس اور گزٹ کا اشتہار ہندی کے ساتھ ساتھ اردو اخبار میں بھی شائع کرایا جائے مگر افسوس کی بات ہے کہ اعظم خاں کے محکمہ سے ہی آج تک اردو اخبارات کو اشتہار نہیں ملا ہے پھر دوسرے وزراء کے محکموں سے ہمیں اشتہار کس طرح مل سکتا ہے ؟ اردو کا دم بھرنے والے اور اردو کی حمایت کرنے والے اکھلیش یادو اور اعظم خاں اگر ابھی بھی یہ سمجھ رہے ہوں کہ ضلع میں اردو اخبارات کو اشتہار مل رہا ہے تو ان کی خوش فہمی ہے اردو کو ضلع میں کوئی بھی سرکاری افسر برداشت کرنے کو کسی بھی صورت میں تیار نہیں ہے ضلع کا افسر اردو اخبارات کو اشتہار دینا تو دور اخبار کو دیکھنا بھی گوارہ نہیں کرتے ابھی دو روز قبل صوبائی سرکار نے یہ حکم نامہ جاری کیا ہے کہ سبھی افسران کی نیم پلیٹ اردو میں بھی لکھی جائیگی مگر سچائی یہ ہے کہ سب کچھ نمائشی ہے حقیقت میں اردو سے کسی کو بھی ہمدردی نہیں یہاں یہ بات اہم ہے


رزرویشن حاصل کرنا مسلمانوں کا قانونی حق

سہارنپور۔10مئی (فکروخبر/ذرائع) اپنے ہی ملک میں مسلمان لاچار اور مجبور ہو کر رہ گیا ہے سیاسی پارٹیاں مسلمانوں کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کرتی آ رہی ہے کسی بھی پارٹی نے گزشتہ ۶۵ سالوں سے مسلمانوں کو انکا حق دینے اور دلانے کی کوشش تک نہیں کی آج جب کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ سب کے سامنے ہیں رپورٹ میں بے باکی کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ملک میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بد تر ہے اسکے باوجود بھی مرکزی سرکار اور صوبائی سرکاروں نے سچر کمیٹی کی رپورٹ پر توجہ نہیں دی مجبور ہوکر پچھڑا سماج مہا سبھا اس جانب ٹھوس تحریک چلانے کی پہل کرنے جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک نے کہا کہ ملک کے سیاست داں مسلمانوں کو ووٹ کے لئے استعمال کرتے آ رہے ہیں مسلمان کی حالت پر آزادی کے بعد سے آج تک کسی نے توجہ نہیں دی مسلمان مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ جڑ کر اپنے آپ کو محفوظ سمجھنے کی غلطی کرتا رہا جبکہ سچائی یہ ہے کہ ہر سیاسی جماعت نے مسلمانوں کو سبز باغ دکھا کر مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کا کام کیا ہے جناب احسان الحق ملک نے ایک میٹنگ میں سیکڑوں سوشل کارکنان اور مختلف محکموں کے ذمہ دار مسلمانوں کے مجمع کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کو رزرویشن کی سخت ضرورت ہے اگر اب بھی مسلمانوں کو سرکار کی جانب سے قانونی طور پر رزرویشن دیا جانا اشد ضروری ہے مسلمانوں کو دلتوں سے بھی نیچے دھکیلنے کی سازش یوں تو آزادی کے بعد سے لگاتار جاری ہے مگر صوبائی سرکاروں نے اس سازش کو اور خطرناک شکل دے دی ہے اتر پردیش کی ملائم سنگھ کی سرپرستی والی سرکار نے چناؤ سے قبل مسلمانوں کو ۱۸ فیصد رزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا مگر سرکار بننے کے نو ماہ بعد بھی وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو اس اہم وعدہ سے منھ چپھائے بیٹھے ہیں کوئی بھی سیاست داں جو مسلمانوں کا ہمدرد ہونے کا دعوہ کرتا ہے وہ بھی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جناب احسان الحق ملک نے کہا کہ ملک میں خاص طور پر صوباء اتر پردیش میں مسلمانوں کی حالت اقتصادی ، تعلیمی اور سوشل طور پر دلتوں سے بدتر ہے سبھی سیاست داں جانتے ہیں کہ مسلمانوں کی ۶۰ فیصد آبادی گندی بستیوں میں آباد ہے جہاں پر صحت ، پینے کا پانی اور صفائی کا معقول بندوبست آج تک نہیں ہے مسلمانوں کے علاقے اور محلے دلت علاقوں سے بھی زیادہ گئے گزرے نظر آتے ہیں ۵۰ فیصد مسلم بستیوں میں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے ان علاقوں میں پانی کی نکاسی کا بھی معقول بندوبست نہیں ہے بہت ہی مفلسی کی زندگی یہاں کی مسلم بستیاں گزارنے پر مجبور ہیں جناب احسان الحق نے کہا کہ اگر مرکزی سرکار اور صوبائی سرکار مسلمانوں کے لئے واقعی کچھ کرنا چاہتی ہے تو آندھرا پردیش سرکار ، کیرل سرکارا ور کرناٹک سرکار سے سبق لیں اور مسلمانوں کی حالت میں بہتری لانے کے لئے جلد از جلد ٹھوس اقدام کریں اگر سرکار اس جانب جلد کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے تو پھر پچھڑا سماج مہا سبھا پچھڑوں کو ساتھ لیکر سرکار کے خلاف ایک منظم اور طاقتور تحریک اپنے حق کو حاصل کرنے کے لئے سڑکوں پر اتر کر ضلع در ضلع تحریک چلانے پر مجبور ہوگا پچھڑا سماج مہا سبھا کے ساتھ ملک کے لاکھوں پچھڑے لوگ جڑے ہوئے ہیں سرکار پچھڑا سماج مہا سبھا کے بیانات کو کمزور سمجھ کر نظر انداز کرنا چھوڑ دیں جناب احسان الحق ملک نے کہا کہ ہم باپو مہاتما گاندھی کے ملک کے پر امن باشندے ہیں اور پر امن تحریک چلا کر اپنا حق حاصل کرنے کی ہمت بھی رکھتے ہیں ہم تو صرف مرکزی سرکار اور صوبائی سرکار کو یہ باور کرانا چاہتے کہ وہ اپنے وعدہ سے منھ نہ پھیریں بلکہ آنے والے ۲۰۱۴ لوک سبھا چناؤ کے مد نظر مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی زیادیتوں کو بہ غور دیکھ کر ان زیادتیوں کو روکیں اور مسلمانوں کو انکے حقو ق دلائے مسلمان کسی بھی حال میں ملک میں مظلوم کی زندگی اب گزارنے کو راضی نہیں ہے اگر ہمارا اسی طرح سے امتحان لیا گیا تو ۲۰۱۴ لوک سبھا چناؤ میں سیاسی پارٹیوں کو اس کا خمیازہ بری طرح سے بھگتنا پڑے گا مسلمان کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ اپنے ملک میں اپنے لئے ہی اپنا حق قانون کے دائرے میں رہ کر مانگ رہے ہیں جو انہیں ملنا ہی چاہئیے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا