English   /   Kannada   /   Nawayathi

خبر ہونے تک.....

share with us

2014ء کے عام چناؤ کے لیے جب مودی‘ فوج پھاٹک کے ساتھ میدان میں اترے تھے تو سرکار مخالف لہر کو بھانپ کر کانگریس کے کئی ایک سینئر لیڈران نے شکست کی ذلت سے بچنے کے لیے مقابلہ سے بھاگ لینے میں ہی عافیت سمجھی تھی۔ بقول سینئر صحافی حفیظ نعمانی کانگریس کی ذلت آمیز شکست میں اس موقع پرستی نے بھی اہم کردارادا کیا اور اسے صرف44سیٹیں ہی مل سکیں جس کے سبب کانگریس کے کسی رہنما کو اپوزیشن لیڈر کا باوقار عہدہ بھی نصیب نہ ہوسکا، لیکن مودی حکومت کا ایک سال پورا ہونے سے قبل ہی کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے اپنی تمام تر توانائیاں یکجا کیں اور میدان میں کود پڑے ہیں۔ وہ کڑک دار آواز میں بولنے لگے ہیں۔ انہیں آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا بھی آگیا ہے۔ اور انہوں نے کہہ دیا ہے کہ مٹھی بھر وفادار ساتھیوں کی فوج سے ہی وہ ٹڈّی دل کا مقابلہ کریں گے۔ راہل یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم لوک سبھا میں بھی عوام کی لڑائی لڑیں گے اور باہر نکل کر سڑک پر بھی مودی سرکار سے لوہا لیں گے لیکن ننگے بھوکے تقدیر کے مارے کسانوں کی زمین دھنا سیٹھوں کے لیے ہتھیانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ 
نعمانی صاحب کے مطابق صرف ایک سال میں مودی پیچھے ہٹنے لگے ہیں انہوں نے سارے وعدے طاق پررکھ دئیے اور وہ ایسے کام کررہے ہیں جن کا پارٹی کے منشور میں کوئی ذکر نہیں مثلاً بینک اکاؤنٹ، گاؤں کو گود لینا، پردھان منتری بیمہ اسکیم، اٹل بیمہ اسکیم وغیرہ واضح رہے کہ مودی سرکار اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اپنی نام نہاد کامیابیوں کو گنوانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ 25مئی کو متھرا میں بی جے پی کی ریلی میں ممکنہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اپنی سرکار کی ان ہی لنگڑی لولی کامیابیوں کا بکھان بھی کریں گے۔ بی جے پی کے لیے قابل تقلید سمجھے جانے والے پنڈت دین دیال اپادھیائے کی جائے پیدائش متھرا کے نگلا چندر بھان میں مودی کے ذریعہ اپوزیشن کے تلخ روئیے کا ذکر بھی متوقع ہے۔ راہل گاندھی نے مودی سرکار کو سوٹ بوٹ کی سرکار، امیروں کی سرکار کے القاب سے نواز کر خود کو کسانوں کا لیڈر بتانے کی بھر پور کوششیں شروع کردی ہیں اسی سلسلے میں آج انہوں نے تلنگانہ کے عادل آباد میں تپتی دھوپ میں 15کلو میٹر پیدل مارچ میں حصہ لیا، ان کی اس یاترا کو کسان سندیش یاترا کا نام دیاگیا ہے۔ مودی سرکار کی ہوا سال بھر میں ہی اکھڑنے لگی ہے ایسے میں راہل گاندھی اگرمستقبل میں بھی اسی طرح میچیوریٹی دکھاتے رہے تو مودی سرکار دوبارہ اقتدار میں آنے کا خواب بھی نہیں دیکھ سکے گی۔ 
اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ 
خصوصی جج شریکانت انیکر نے سماعت کا آغاز کیا
استغاثہ غیر حاضر ،دفاعی وکلاء نے مقدمہ کی روز بہ روز سماعت کرنے کی گذارش کی
ممبئی ۱۵؍ مئی (فکروخبر/ذرائع )اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے کی آج نئے خصوصی مکوکا جج کے سامنے سماعت عمل میں آئی جس کے دوران سرکاری وکیل اور اے ٹی ایس کی غیر سنجیدگی آج اس وقت دیکھنے کو ملی جب سرکاری وکیل اور اے ٹی ایس کا کوئی بھی عہدے دار عدالت کے سامنے حاضر نہیں ہوا جس کی وجہ سے کارروائی یکم جون تک ملتوی کردی گئی ،حالانکہ اس درمیان ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے دفاعی وکلاء ایڈوکیٹ آصف نقوی اور ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری عدالت کے روبرو حاضر ہوئے اور خصوصی جج کو مقدمہ کے تعلق سے بتایا کہ یہ مقدمہ ہائی کورٹ ایکسپیڈائٹ اور ٹائم بونڈ (ہائی کورٹ سے جلد از جلد مقررہ مدت میں ختم کرنا ) ہے لیکن استغاثہ لگاتار غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے ملزمین کو مزید جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے پر مجبور کرہا ہے ۔
دفاعی وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کی آخری سماعت کے موقع پر سرکاری وکیل نے مزید پانچ سرکاری گواہان کے بیان درج کرنے کے لیئے طلب کیئے جانے کا اشارہ دیا تھا لیکن آج سرکاری وکیل ہی عدالت میں حاضر نہیں ہے ، اگر استغاثہ مزید سرکاری گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرانا چاہتا ہے تودفاعی وکلاء کو کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن استغاثہ انہیں جلد از جلد گواہی کے لیئے طلب کرے کیونکہ ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مقدمہ کی بلا ناغہ روز بہ روز سماعت کرنے کا حکم ہے ۔
دفاعی وکلاء کی باتوں کو بغور سننے کے بعد خصوصی مکوکا عدالت کے جج شریکانت انیکر نے سرکاری وکیل کی غیر موجودگی میں ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس ) کے ایک افسر کو طلب کر کے حکم دیا کہ وہ عدالت کا حکم نامہ یکم جنوری کو سرکاری گواہ کو گواہی کے لیئے عدالت میں پیش کرنے کا اے ٹی ایس اور سرکاری وکیل کو پہنچادے ۔
عدالت نے دفاعی وکلاء کو کہا کہ وہ یکم جنوری کو عدالت میں حاضر رہ کر سرکاری گواہ سے حسب ضرورت جرح کریں اور اپنی کارروائی یکم جنوری تک ملتوی کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔
آج عدالت میں تمام ملزمین کو حاضر کیا گیا تھا جن کی خصوصی جج کے سامنے کورٹ اسٹاف نے حاضری لگائی ، ضمانت پر رہا شدہ ملزمین بھی آج عدالت میں حاضر تھے ۔
اس موقع پر گلزار اعظمی نے مقدمہ کے تعلق سے کہا کہ اس معاملے میں ابتک ۹۰؍ سرکاری گواہوں کے بیانات قلمبند کیئے جاچکے ہیں اور اگر استغاثہ کی بات پر بھروسہ کیا جائے تو مزید پانچ سرکاری گواہوں کی گواہیاں باقی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج جی ٹی قادری کے ریٹائرڈ ہوجانے کے بعد سے اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے کی سماعت التواء کی شکار تھی لیکن اب خصوصی جج انیکر کی تقرری ہوجانے اور ان کے چارج سنبھال لینے کے بعد سے ملزمین اور ان کے اہل خانہ میں ایک بار پھرامید کی کرن جگی ہے کہ ۹؍ سال پرانے ان کے مقدمہ کا جلد از جلد خاتمہ ہوجائے گااور انصاف حاصل ہوگا ۔
جمعیۃ علما ء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا