English   /   Kannada   /   Nawayathi

بی جے پی فرضی رام بھگتوں کی پارٹی: شیوسینا(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

شیو سینا نے مسلمانوں کو نسبندی کرانے کی بھی مشورہ دیا.شیو سینا اترپردیش کے صدر انل سنگھ نے اتوار کو کانپور کے قدوائی نگر میں یہ بات کہی. پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جو کہتے ہیں وہی کرتے ہیں اور جعلی رام بھکتوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے. یہ بات اس میٹنگ میں لگے بینر پر بھی لکھی ہوئی تھی.سنگھ نے کہا، 'بی جے پی لیڈر بھگوان رام کے فرضی پرست ہیں. انہوں نے مرکزی اقتدار بھی مکمل اکثریت سے حاصل کر لی پھر بھی رام مندر بنانے کے مکر رہے ہیں. شیو سینا 2017 کے اسمبلی انتخابات میں ریاست کی تمام 403 نشستوں پر الیکشن لڑے گی. اگر ریاست میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم مکمل طور پر ہندوتو کے اجیڈے کو اپنائیں گے اور اجودھیا میں رام مندر بنائیں گے. بی جے پی نے ہندوتو اور رام مندر کو اپنے اجیڈے سے باہر کر دیا ہے لیکن شیوسینا ان مسائل کو اٹھانے سے باز نہیں آئے گی. 'انیل سنگھ کے مطابق ایودھیا میں 6 دسمبر، 1992 کو شیو فوجیوں نے متنازعہ ڈھانچے کو گرایا تھا. انہوں نے کہا کہ میری پارٹی نے گزشتہ سال 6 دسمبر کو خاص نماز کا اہتمام کیا تھا اور حلف لیا تھا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں رام مندر کی تعمیر کرائیں گے.
ایک جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی یوپی میں نماجوادی پارٹی بن گئی ہے. انہوں نے سماج وادی پارٹی پر مسلم خوش کا الزام لگایا. انیل سنگھ نے کہا کہ مغربی اتر پردیش کے 14 اضلاع میں بڑھتی مسلم آبادی کی وجہ ہندو اقلیتی بن گئے ہیں. شیو سینا این ڈی اے کا حصہ ہے لیکن اترپردیش میں دونوں پارٹیاں بغیر کوئی اتحاد کے الگ الگ الیکشن لڑتی ہیں. 2012 کے یوپی ودھنسبھا انتخابات میں شیو سینا نے 31 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے لیکن ایک پر بھی کامیابی نہیں ملی تھی.


تین بار برش چلا دوں تو ددس لاکھ میں بکنیگی پینٹنگ: ممتا بنرجی

کولکتہ۔14اپریل(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اتوار کو دعوی کیا کہ وہ اپنی پینٹنگس کروڑوں میں فروخت سکتی ہیں. انہوں نے کہا کہ وہ پینٹنگس کی قیمت بھی طے کر سکتی ہیں اور کوئی ان پر سوال نہیں اٹھا سکتا.ممتا نے اپوزیشن، خوفیا ایجنسیوں اور میڈیا پر ان کی پارٹی ترنمول کانگریس کی شبیہ خراب کرنے کا الزام لگایا. وہ بیلیاگھاٹ میں ایک ریلی سے خطاب کر رہی تھیں. ممتا نے کہا کہ ایک پینٹر کی حیثیت سے وہ یہ طے کر سکتی ہیں کہ ترنمول کانگریس کو ان کی پینٹنگس سے کتنے پیسے ملنے چاہئے. اس سے پہلے سی بی آئی نے ممتا کی پارٹی کو ایک نوٹس بھیج کر سال 2010۔14 تک انکم کی ڈیٹیل مانگی تھی.
ممتا نے کہا، 'میں تین بار برش چلا دوں تو دس لاکھ روپے مل سکتے ہیں. میں اپنا کینوس، پینٹ اور برش خود خریدتی ہوں. آپ کی پینٹنگ کروڑوں میں فروخت سکتی ہوں. آپ مجھ پر سوال اٹھانے والے کون ہوتے ہیں؟ آپ میری تنقید کیوں کر رہے ہیں؟ میں نے 300 پینٹنگس فروخت ہیں اور 600 فری میں تقسیم ہیں. آپ فری میں دی جانے والی پینٹنگس دکھائی نہیں دیتیں. اگر میں اپنی ایک پینٹنگ تین لاکھ میں بھی بیچو تو مجھے نو کروڑ روپے ملیں گے. ' انہوں نے یہ باتیں اپوزیشن کے الزامات کے جواب میں کہی. اپوزیشن نے ممتا پر لاکھوں میں پینٹنگس بیچنے کا الزام لگایا ہے.ممتا نے اپوزیشن پر تج کستے ہوئے کہا، 'آپ بھی پینٹنگ میں ہاتھ اجماے اور دیکھئے کہ لوگ انہیں خریدتے بھی ہیں یا نہیں. میں کتابیں لکھ سکتی ہوں، آپ نہیں لکھ سکتے. آپ کو کسی نے لکھنے سے روکا نہیں ہے لیکن آپ کی کتابیں کوئی خریدے دیگا ہی نہیں کیونکہ انہیں آپ کے لکھے پر یقین نہیں کرے گا. میں دعوی کرتی ہوں کہ اگر میں کتاب لکھوں تو اس کی زیادہ سے زیادہ فروخت ہو. ' ممتا نے دعوی کیا کہ کولکتہ انٹرنیشنل بک فیئر میں ان کی کتابوں کی سب سے زیادہ فروخت ہوئی تھی.


یوپی کے بی جے پی لیڈرنے ملائم سنگھ کو دی گالی،بیان کے خلاف مقدمہ درج

ہری نارائن نے کہا،راجیہ سبھامیں ہماری اکثریت ہوتی تویوپی حکومت کوبرطرف کردیاجاتا

مؤ۔14اپریل(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کے مؤ ضلع کے گھوسی سیٹ سے بی جے پی کے لیڈرہری نارائن راج بھر نے ایس پی سپریمو ملائم سنگھ یادو کو گالیاں دی ہیں۔ ملائم کیلئے نامناسب الفاط کا استعمال کیا اور ماں بہن کو لے کر گالی تک دی۔بی جے پی کے لیڈر یہیں نہیں رکے۔انہوں ملائم کو کم دماغ پاگل تک قرار دے دیا۔گالی دینے والے بی جے پی ایم پی نے الزام لگایا کہ ریاست میں ایس پی حکومت اعظم گڑھ کے کسانوں کو زیادہ معاوضہ دے رہی ہے۔اس درمیان گالی دینے کے الزام میں بی جے پی کے لیڈرکے خلاف مقدمہ درج ہو گیا ہے۔ان کے خلاف مؤ کے سٹی کوتوالی میں درج ہوا ہے۔مقدمہ ایس پی کے انیل کمار سنگھ نے درج کرایا ہے۔انہوں نے ریاستی حکومت کو بے ایمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکز نے ایمبولینس دی اور ریاستی حکومت نے اس کے اوپر سماج وادی لکھوادیا۔اگر راجیہ سبھا میں ہماری اکثریت ہوتی تو اس حکومت کو برطرف کر دیا ہوتا۔جیسا کہ ایک بار بہار میں لالو یادو کی حکومت کاہوا تھا۔مرکز کے دئیے روپے کا صحیح استعمال نہیں ہو رہا ہے۔اس کیلئے یوپی کے تمام بی جے پی ایم پی اکھلیش حکومت کوگھیریں گے۔ساتھ ہی مطالبہ کریں گے کی مرکز کے دئیے روپے کو دوسرے ذریعے عوام میں تقسیم کیاجائے۔بی جے پی کے لیڈرکا الزام تھا کہ ریاستی حکومت اعظم گڑھ ضلع میں کسانوں کو 75فیصد تک معاوضہ دے رہی ہے۔وہیں ان ضلع کے کسانوں کو صرف 15فیصد تک معاوضہ مل رہا ہے۔ایسا اس لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ ملائم اعظم گڑھ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔بی جے پی کے لیڈر ’’پردھان منتری آدرش گرام یوجنا‘‘کے تحت گود لئے ڈومراؤں گاؤں میں ضلعی سطح کے افسروں کے ساتھ میٹنگ کرنے جا رہے تھے۔


اعظم صرف دلت مخالف نہیں بلکہ متحدہ مخالف بھی ہیں: ساکچھی مہاراج

رام پور۔14اپریل(فکروخبر/ذرائع)رام پور میں یوپی حکومت کا نہیں بلکہ کابینہ وزیر اعظم خاں کا قانون چلتا ہے.' یہ بات اعظم کے مخالفین مانے جانے والے اناؤ سے بی جے پی کے رہنما ساکچھی مہاراج نے کہی. انہوں نے منگل کو رام پور میں اعظم پر نشانہ لگاتے ہوئے انہیں دلت اور قوم مخالف بھی بتا ڈالا. اس سے پہلے گواہ شیف اعظم خان کو ملک کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دے چکے ہیں.اس سے پہلے اناؤ کے بڑبولے رہنما ساکچھی مہاراج نے اعظم خان کو ذہنی طور پر بیمار قرار دیتے ہوئے ان پر حملہ بولا تھا. دراصل، اعظم خان نے ملائم سنگھ یادو کے برتھڈے پر بیان دیا تھا کہ اس میں داؤد ابراہیم اور طالبان کے روپے لگے ہیں، اس پرساکچھی مہاراج نے انہیں آڑے ہاتھ لیا تھا. انہوں نے کہا تھا کہ 'اعظم کا ذہنی توازن مکمل طور پر خراب ہو چکا ہے اور اب انہیں علاج کی ضرورت ہے.'مسلمانوں کو نسبندی کرانے کی دی تھی نصیحتہندو خواتین کو زیادہ بچے پیدا کرنے کا مشورہ دینے والے بی جے پی ایم پی ساکچھی مہاراج نے ابھی حال ہی میں کہا تھا کہ چار بیوی اور 40 بچوں کی روایت پر پابندی لگنا چاہئے. اسے بھی قانون کے دائرے میں لانا ضروری ہے'اعظم خان کے زیادہ بچوں والے بیان پر بی جے پی کے رہنما نے کہا تھا کہ جب وہ چار بچے پیدا کرنے کی بات کہتے ہیں تو وبال مچ جاتا ہے، لیکن جہاں چار بیویاں اور 40 بچے وہاں کوئی تنازعہ نہیں ہوتا. انہوں نے کہا تھا کہ خوش کی بنیاد پر ملک میں سیاست نہیں ہونی چاہئے.


جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے اجلاس عام کو کامیاب بنانے کے سلسلے میں 

شولا پور ضلع میں تیاریاں زور وشور سے جاری 

ممبئی ۔14اپریل(فکروخبر/ذرائع)مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی ( صدر جمعیۃ علماء مہا راشٹر ) کی ہدایت کے مطابق جمعیۃ علماء ضلع شو لا پور کے زیر اہتمام چیورس فنکشن ہال شولا پور میں ۲۶؍ اپریل ۲۰۱۵ء کو ممبئی کے آزاد میدان میں ہونے والے جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صو بائی اجلاس کی کامیابی اور اس کے اغراضو مقاصد سے عوام کو واقف کرانے کے لئے ،مولانا مفتی محمد ابراہیم قاسمی کی صدارت میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں شہر اورضلع کے مختلف تعلقوں کے ذمہ داران ائمہ کرام اور علماء نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،اور ضلع بھر میں زور وشور سے جاری تیاریوں کاجائزہ لیا گیا اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے یہ طے کیا گیا کہ اجلاس عام میں بڑی سے بڑی تعداد میں عوام کی شر کت کو یقینی بنایا جائے ، عوام میں بیداری پیدا کی جائے ،مساجد اور عوامی جگہوں پر اشتہارات چسپاں کئے جائیں ، جمعہ کے دن مساجد میں اعلانات کا نظم کیا جائے ،اور عوام کی اجلاس میں شرکت کے لئے تشکیل کی جائے ،ااس میٹنگ میں شولا پور کے قریش برادری کے اہم ذمہ داران شریک تھے ،انہوں نے جمعیۃ علماء کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے بھرپورتیقن دیا کہ پورے ضلع سے ہماری برادری کے لوگ اپنے حقوق کی حصولیابی کے لئے اجلاس میں بڑی تعداد میں شرکت کرینگے ،صدر اجلاس مولانا مفتی ابراہیم نے کہا کہ ریاست میں جب سے فرقہ پرست حکومت آئی ہے ،تب سے جہاں ایک طرف ریاست میں فرقہ واریت کو فروغ مل رہا ہے ،فرقہ پرست مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں ،معمولی باتوں کو بہانہ بناکر فرقہ وارانہ فساد بر پا کر دے رہے ہیں اور مسلمانوں کو جانی و مالی ہر اعتبار سے نقصان پہونچا رہے ہیں ،وہیں دوسری طرف حکومت مسلمانوں کو حاصل شدہ آئینی اور دستوری حقوق کو سلب کرنے اور انہیں محروم کرنے کے پیچھے پڑی ہوئی ہے ، ان نا زک حالات میں جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے اس صو بائی اجلاس عام کے ذریعہ ملت کے سارے طبقات اقلیتوں،قریش برادریوں ،انصاف پسند براد ران وطن کو ساتھ لیکر حکومت کی تمام زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف ایک متحدہ آواز بلند کی جائے گی ، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ۲۶؍اپریل بروز اتوار بوقت بعد نماز عصر تا ۱۰ بجے بمقام آزاد میدان ممبئی میں جوق در جوق پہونچ کر اجلاس کو کامیاب بنائیں ،اس میٹنگ میں حاجی عبد القیوم جمال ،حاجی ایب ،منگل گیری ،جناب امیر علی، حافظ یوسف ، مشتاق انعامدار ،محبوب عبد الکریم بھائی سات کھیڑ کے علاوہ شہر کے علماء و حفاظ کی ایک بڑی تعداد شریک تھی ، 


کانگریس کی خاتون ا یم ایل اے گرفتار ، 4552کاریں چرانے والے سے رشتہ رکھنے کا الزام

گوہاٹی۔14اپریل(فکروخبر/ذرائع)ملک کے کئی حصوں سے تقریبا 4552کاریں چرانے کے ملزم انیل چوہان کے ساتھ تعلقات رکھنے کے الزام میں پولیس نے منگل کو کانگریس کی خاتون رکن اسمبلی رومی ناتھ کو گرفتار کر لیا ہے۔واضح رہے کہ 6؍اپریل کو گوہاٹی میں انیل کو پولیس نے کاروں کی چوری کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔اس کے بعد اس معاملے میں رومی ناتھ کے نام کا خلاصہ ہوا تھا۔انیل سے نزدیکی تعلقات کو لے کر آسام اسمبلی کے اسپیکر پرنب گوگوئی پہلے ہی رومی ناتھ سے صفائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔الزام ہے کہ رومی نے کار چور ملزم انیل کو کئی بار اسمبلی کا پاس دلوایا اور اس سے چو ری کی گئی کاریں خرید یں ۔اس درمیان گرفتاری سے پہلے بورکھولا سے کانگریس ممبر اسمبلی رومی ناتھ نے کہا کہ اس معاملے میں اپنی طرف سے وہ مکمل صفائی پیش کر چکی ہوں۔پولیس اپنا کام کرے گی، مجھے قانون پر پورا بھروسہ ہے۔غورطلب ہے کہ گزشتہ دنوں رومی نے گوہاٹی ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دا ئر کی تھی جو مسترد کر دی گئی تھی ۔اسی معاملے میں رومی ناتھ کے دوسرے شوہر جیکی ذاکر کو پولیس نے گزشتہ ہفتے ہی گرفتار کیا تھا۔اسسٹنٹ پولیس کمشنر لا ل بروا نے کہا کہ ایم ایل اے ہاسٹل سے منگل کی صبح سات بجے رکن اسمبلی کوگرفتارکیاگیا ہے۔ممبر اسمبلی کو دیس پور پو لیس تھانے میں رکھا گیا، جہاں اس سے تحقیقات ہو رہی ہے۔اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا اور ریمانڈ پر لینے کی کوشش کرے گا۔رومی کے خلاف پولیس نے سیکشن 120بی، 420، 212جیسی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔رومی کے وکیل پرنب داس نے کہا کہ اس معاملے میں بہت سے لوگوں سے تفتیش کی گئی ہے۔ان سے بھی پوچھ گچھ ہو رہی ہے ۔وہ پولیس کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔انہوں نے صحت سے متعلق شکایت کی ہیں وہ دماغی ٹیومر کی شکار ہیں، اس لئے ہم عدالت میں انہیں ضمانت دینے کی اپیل کریں گے۔ذرائع کے مطابق کئی سالوں سے انیل کے رومی ناتھ سے اچھے تعلقات تھے۔انیل سے رومی نے ایک مہنگی کار لی تھی جسے انہوں نے اپنے شوہر کو گفٹ کیا تھا۔بتایا جا رہا ہے کہ وہ کار بھی چوری کی تھی۔ادھر پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ آخر کیوں 2013سے ناتھ کی سفارش پر انیل کو تین موقعوں پر اسمبلی کے پاس جاری کیے گئے تھے۔غور طلب ہے کہ رومی کے کہنے پر ملزم انیل کو ڈرائیور کے طور پر پہلی بار 2013میں پاس جاری ہوا تھا۔دوسری بار اس کے نام جو پاس جاری ہوا تھا، اس میں اسے کار کا مالک بتایا گیا تھا۔آخری پاس 29؍جنوری 2015میں جاری ہوا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا