English   /   Kannada   /   Nawayathi

اُردو کے ساتھ سوتیلا سلوک:بیدر بلدیہ میں اُٹھایا گیا سوال(مزید خبریں)

share with us

جبکہ گزشتہ جنرل باڈی اجلا س میں مجلس اتحاد لمسلمین نے اس بات کا پُرزور مطالبہ کیا تھا کہ اگلی جنرل باڈی اجلا س کی نوٹس اور اُس سے متعلق ضروری دستاویزات اُردو میں فراہم کی جائیں کیونکہ مجلسِ بلدیہ بیدر میں 40فیصد سے زیادہ اُردو سے واقف نمائندے موجود ہیں مجلسی رکن بلدیہ جناب عبدالعزیز منا نے اس مطالبہ پر عدم عمل آوری پر تنقید کی اور کہا کہ اُردو زبان پر عمل آوری سے متعلق سپریم کورٹ کی رولنگ اور ڈپٹی کمشنر کی اس ضمن میں ہدایت کے دستاویزات کی نقولات کمشنر بلدیہ اور چیر پرسن بلدیہ بیدر کو پیش کرنے کے باوجود اس کو نظر انداز کرنا کیا معنی رکھتا ہے ۔جس پر فوری چیر پرسن مجلس بلدیہ بیدر نے مجلس اتحاد المسلمین کے اس دیرینہ مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے قرارداد میں یہ بات درج کروائی کہ آئندہ سے اس پر عمل آوری ہوگی۔مجلسِ اراکینِ بلدیہ کی اس تحریک پر ایوان میں تمام ارکانِ بلدیہ نے تائید کی ‘جس پر مجلس کی جانب سے تمام اراکین بلدیہ بیدر کا شکریہ ادا کیا گیا ۔جبکہ اس جنرل باڈی اجلاس کے اہم ایجنڈاحساباتِ آمدنی و خرچ برائے سال2014-15کی منظوری پر ایوان میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ کے جے پی اور بی جے پی کے اراکین بلدیہ بیدر نے ایوان میں پیش کئے گئے حسابات ‘آمدنی و خرچ پر تنقید کرتے ہوئے اس کو نامکمل اور خرد برد سے بھرا قرار دیا۔اور اس ایجنڈہ پر اختلاف ظاہر کیا ۔لیکن جب کانگریس کے اراکینِ بلدیہ نے شور مچایا کہ حسابات کی تنقیح اجلا س سے پہلے ہی کرلینی چاہئے تھی ۔اس طرح اجلا س میں صرف تنقید کرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا ۔ا س بات پر اپنی ناراضگی کا اِظہار کرتے ہوئے کے جے پی اور بی جے پی اور جنتادل(ایس) کے اراکین بلدیہ واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر نکل گئے ۔اور پھر ندائی ووٹوں سے چیر پرسن بلدیہ بیدر نے ا س ایجنڈا کو منظور کردیا ۔واضح رہے کہ 35رکنی مجلسِ بلدیہ بیدر میں برسراقتدار کانگریس کے اراکین کی تعداد صرف11ہے۔جبکہ مجلس اتحاد اُلمسلمین کے 3اراکین اور ایک آزاد رکن بلدیہ کی تائید بھی کانگریس کے ساتھ ہے ۔آج یہاں اجلاس میں موجود جملہ 28اراکین بلدیہ میں سے مذکورہ 14اراکین کے علاوہ جنتادل(ایس) کے 3اراکینِ بلدیہ نے بھی تائید کی۔اور اس طرح 28کے منجملہ 17اراکین کی تائید سے اس ایجنڈہ کو منظور کرلیا گیا ۔***


دنیا میں بسنے والے تمام انسان ایک ہی ماں باپ آدم ؑ اور حواؑ کی اولادہیں

بیدر۔30؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ دنیا میں بسنے والے تمام انسان ایک ہی ماں باپ آدم ؑ اور حواؑ کی اولادہیں ‘ کسی شخص کو کسی دوسرے شخص پر قطعی کوئی فوقیت نہیں ہے ، سوائے تقویٰ کے۔ تقویٰ کی بنیاد پر انسان خدا کی نظر میں بلند ہوتا ہے ۔انسانی تاریخ گواہ ہے کہ انسان ہمیشہ گمراہی سے پلٹ کر خدائے واحد کے دربار میں ہی واپس آیا ۔جہاں روحانی وقلبی چین وسکون نصیب ہوا۔ چونکہ خالق کا ئنا ت نے اپنی مخلوق کیلئے وہی نظامِ زندگی کو متعین کیا ہے،جو اسکے مخلوق کی فطرت کے عین مطابق ہے۔ سر زمینِ دنیا اور کائنات خدا میں قرآن مجید سے افضل ومکمل اور کوئی چیز نہیں ۔ قرآن ساری انسانیت کے لئے مکمل دستورِ حیات ہے۔اگر کوئی انسان قرآن کے بجائے کسی اور ذریعہ سے دنیا اور آخرت میں کامیابی چاہتا ہے تو یہ ہر گز ممکن نہیں ۔ بندہ کو حقیقی کامیابی کے لئے خدائی رہبری ورہنمائی مطلوب ہے ۔ قرآن واصح طور پر اسکی مکمل رہبری فرماتا ہے۔ قرآنی تعلیمات پر عمل کے بغیر رضائے اِلٰہی اور فلاحِ آخرت قطعی ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار محمد اسحاق پتور چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ (C.A)منگلور نے بگدل بس اسٹانڈ میں تاریخ سازوعظیم الشان ’’ قرآن پروچن ‘‘ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی ہند بگدل کے زیر اہتمام اس پروگرام میں موصوف نے بڑے ہی مدلل ‘ واضح پُر جوش، فکر انگیز اور ولولہ خیز خطاب میں تمام شرکائے اجلاس کو ایک خدا کی بندگی کی دعوت دی۔ اور کہا کہ اسی میں سب کی نجات ہے۔ اپنے سلسلہ خطاب میں موصوف نے سورہ الانعام کی آیات 151تا153کے حوالے سے قرآنی درسِ دیتے ہوئے کہا کہ اﷲتعالیٰ کا کوئی شریک نہیں ہے۔ اسکی صفات ‘اختیارات اور حقوق میں یکتا وتنہا ہے ۔ غیر مشروط اطاعت، اسکی ہدایت کوصحیح وغلط کا معیار مانتے ہوئے اسکی رضا کے لئے عملی جدوجہد کو اپنانا حقوق اﷲمیں شامل ہے ۔ خدا کے بعد بندوں کے حقوق میں سب سے مقدم حق انسان پر اسکے والدین کا ہے۔ قرآن میں ہر جگہ توحیدکے حکم کے فوراََبعد والدین سے نیک سلوک کے تلقین کی گئی ہے۔جبکہ والدین کو اس بات کا کُھلے طور پر حکم دیا ہے کہ اپنی اولاد کو مفلسی کے ڈر سے قتل نہ کرو‘ ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی دیں گے۔مولوی محمد فہیم الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان ہے تو غلطیاں سرزد ہوتی ہیں لیکن بعد میں اُس پر حق عیاں ہو جائے تو وہ فوراً بلا چوں وچراکے اس حق کو تسلیم کر لے۔ اور تو بہ کرتے ہوئے اﷲکی طرف پلٹے۔ اﷲ تعالیٰ اُن بندوں کو بے حد پسند فرماتا ہے ۔ چونکہ وہ بڑا مہربان اور رحیم کرنے والا ہے۔ انہوں نے حق کو مانے والوں پر اﷲ کے انعامات کا تذکرہ بھی کیا۔ اور زندگی میں مایوسی کے بجائے نیک کاموں کو کر گذرنے کی تلقین بھی کی۔یہ پروگرام چونکہ جس میں برادران وطن ( ہندو بھائیوں) کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جسمیں اسحاق پتور نے توحید ‘ رسالت اور آخرت کے متعلق کنڑی زبان میں بڑی وضاحت کے ساتھ دلنشین انداز میں قرآنی آیات اور احادیث کے حوالے سے سیر حاصل خطاب کیا۔ پروگرام آغاز محمد فیصل عمری کی تلاوت وترجمانی سے ہوا جبکہ اس کا کنڑ ی ترجمہ محمد شہباز عالم نے پیش کیا ۔ افتتاحی کلمات میں محمد رفیق احمد ناظم علاقہ جما عتِ اسلامی ہند گلبرگہ نے اس پروگرام کی غرض وغایت کو پیش کیا۔ اس موقعہ پر اہلیان بگدل کے علاوہ منااکھیلی ‘ نڑونچہ ،بمبلگی‘نرنہ‘بہرنلی‘ سرسی‘ قاسم پور‘ بگدل تانڈہ‘ کاڑواد‘ہونڈی‘ چٹنلی خواجہ نگر ‘ اور دیگر مقامات کے افراد کی کثیر تعداد میں شریک رہی ۔ پروگرام آرگنائزر کے تشکری کلمات پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا