English   /   Kannada   /   Nawayathi

جب تک علماء کی یہ جماعت رہے گی مسلمانوں کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا : مولانا شاکر حُسین قاسمی(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

لیکن آج تک ان کے خلاف کوئی سازش نہیں ہوتی ہے جب کہ یہ بھی مسلم ادارے ہی ہیں اس کے بر خلاف علماء و دینی مدارس کے تعلق سے یہ واویلہ مچایا جاتاہے کہ یہ دہشت گردی کے مرکز ہیں یہاں دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے ،اس سے معلوم یہ ہوا کہ دشمن کو پتہ ہے کہ جب تک علماء کی یہ جماعت رہے گی مسلمانوں کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا ہے یہ لوگ مادیت پر محنت نہیں کرتے ہیں صرف مسلمانوں کے دین و ایمان پر محنت کرتے ہیں لہٰذا ان کو بدنام کیا جائے ، یہ بات ہر فرد پر عیاں ہے کہ مدارس میں امن و آشتی بھائی چارگی و حب الوطنی کی تعلیم دی جاتی ہے مدارس کے دروازے ہر ایک کیلئے ہر وقت کھلے ہیں ہر طرح کی تحقیق و تفتیش کی جاسکتی ہے تحقیقاتی ٹیم سے مکمل تعاون کیا جائے گا لیکن آج کے حالات یہ بتا رہے ہیں کہ مدارس کی نہیں آشرموں کی تفتیش کی ضرورت ہے جہاں مذہب کے نام پر بھولے بھالے عوام کا استحصال کیاجارہا ہے اور غیر قانونی دھندے چلائے جارہے ہیں مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت علماء ہند ضلع بیدر نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ جمعیت علماء ہند ملک کے جید اور درد مند علماء کرام و دانشوران قوم پر مشتمل ہے ملک کے مسلمانوں کی ایک نمائندہ تنظیم ہے بہت سے کام جو انفرادی طور پر نہیں ہوسکتے ہیں وہ قومی سطح پر جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے انجام دئے جارہے ہیں خصوصیت کے ساتھ مسلم نوجوانوں کی رہائی کا کام جمعیت علماء ہند کے پلیٹ فارم سے بہت اعلیٰ پیمانے پر انجام دیا جارہا ہے تعلیم یافتہ ذہین نو جوانوں کو سوچی سمجھی سازش کے تحت گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جارہا ہے اور اس طرح ان کی زندگیاں تباہ کی جارہی ہیں ہمارے بزرگوں نے ہم کو اس ملک میں یکا و تنہا نہیں چھوڑا ہے جمعیت علماء ہند کا ایک ایسا پلیٹ فارم دیا ہے جس سے منسلک ہو کر ہم اپنے دینی ملی سیاسی مسائل حل کروا سکتے ہیں ، جو عالم ، دین کا کام کرنے کی نیت نہیں رکھتا ہے اس کے اعضاء غیروں کیلئے بک جاتے ہیں اور وہ بے دینی کے کاموں میں لگ جاتا ہے علماء مسجد و مدرسہ تک محدود نہ رہیں بلکہ عوام میں گھل مل کر خدمت خلق کا کام انجام دیں علماء کو اس وقت منظم ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند ضلع بیدر نے ابتدائی تمہیدی کلمات میں جمعیت علماء ہند کا تعارف اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ،اس موقع پر تعلقہ سطح پر جمعیت علماء ہند کا قیام عمل میں آیا صدر کی حیثیت سے مولانا محمد عبدالرحمن حُسینی ناظم مدرسہ حیات العلوم اوراد کاانتخاب عمل میں آیا ،جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مولانا مقصو د صاحب ،نائب صدور میں مولانا عرفان صاحب اشاعتی اور حافظ عبدالمجیب صاحب کو نامزد کیا گیا ، خازن کی حیثیت سے مولانا ابراہیم صاحب کھد گاؤں اس کے علاوہ حافظ محمد ذاکر حُسین رائے پلی ، حافظ محمد نعیم جوجنہ، حافظ محمد چاند صاحب بھنڈار کنٹہ ، حافظ محمد اویس چنٹاکی ، حافظ محمد صدام اوراد اور حافظ محمد معز نارائن پور اراکین کی حیثیت سے انتخاب عمل میں آیا ۔اس اجلاس میں پورے تعلقہ اوراد سے علماء حفاظ و آئمہ کی کثیر تعداد موجود تھی ۔اس کے علاوہ ضلعی جمیعت کے ذمہ داروں میں مولانا شجاع الدین قاسمی مولانا غلام ربانی اشاعتی بھالکی مولانا محمد فرید صاحب کمٹھانہ حافظ عمر اشاعتی بیدر بھی شریک اجلاس رہے ۔***


اُردو اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ’’ عبدالحق میموریل عظمت اُردو ایوارڈ کا اعلان

بیدر۔25؍نومبر۔(فکروخبر/ذرائع)جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ریاستی سطح پر یومِ اساتذہ کے موقع پر اُردو اساتذہ کو نظر انداز کئے جانے پر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کی جانب سے اُردو اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے ’’ عبدالحق میموریل عظمت اُردو ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا۔جس کے انتخاب کیلئے اساتذہ کے مابین تحریری و تقررای مقابلہ جات کا انعقاد عمل میں آیا۔ تحریری مقابلہ جات میں عنوان ’’مثالی معلم کا کردار ‘‘ کے تحت مقابلہ ہونے کے بعد اس میں حصہ لینے والے معلمین و معلمات میں انعامِ اول کی حقدار محترمہ خوشتر رحمن معلمہ گورنمنٹ ایچ پی ایس جنواڑہ ہوئیں‘ جبکہ انعامِ دوم خیر النساء پرنسپل ایمس بی ایڈ کالج‘اور انعامِ سوم بلقیس فاطمہ معلمہ گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول بگدل کو منتخب قرار دیا گیا۔اسی طرح تقریری مقابلہ جات کیلئے عنوان ’’عصرِ حاضر کا معلم‘‘ تھا ۔ تقریری مقابلہ جات جو میریڈین پبلک اسکول نزد جامع مسجدبیدر منعقد کئے گئے۔ تقریری مقابلہ جات میں معلمات کی عدم شرکت رہی ‘جبکہ معلمین نے تقریری مقابلہ جاتمیں شرکت کرتے ہوئے اپنی تقریر مقررہ وقت صرف پانچ منٹ میں پوری کی ۔سب سے بہتر انداز بیان ‘مواد اور زبان کا استعمال کرتے ہوئے انعام اول کے حقدارمحمد مسعود احمد معاون معلم ایچ آر پی ایس نور خان تعلیم بیدر‘ اور انعام دوم محمد خورشید میر معلم سرکاری ایچ آر پی ایس چٹہ بیدر‘اور انعام سوم محمد یحیی معاون معلم سرکاری پرائمری اسکول چانگلیر بیدرکیلئے منتخب قرار دئیے گئے ۔مذکورہ بالا مقابلہ جات میں ججس کی حیثیت ماہرِ تعلیم جناب نثار احم دکلیم مؤظف محکمہ تعلیمات‘ جناب سید محمد حسینی المعروف امجد حسینی معلم المحبوب ہائی اسکول بیدر اور محمد عبدالمقتدر تاج معلم الحمید ہائیر پرائمری اسکول بیدر نے شرکت کی ۔جناب سید منصور احمد قادری نے مزید بتایا کہ ایوارڈ ‘ انعامات اور اسنادات کی تقسیم کیلئے عنقریب ایک جلسہ تقسیم ایوراڈ بمقا م میریڈین ہائی اسکول متصل جامع مسجد نزد چوبارہ بیدر میں رکھا جائے گا ۔ تمام معلمین و معلمات ‘اُردو کے چاہنے والے محبانِ اُردو حضرات‘ اسکول و کالجس کے طلباء و طالبات اور دیگر تمام اساتذہ کی ہمت افزائی اور اُردو کی حوصلہ افزائی کیلئے اس جلسہ تقسیم ایوراڈ میں معہ دوست احباب ضرور بضرور شریک رہ کر اُردو دوستی کا ثبوت دیں گے ۔ جلسہ کی تاریخ کا متعاقب اعلان کیا جائے گا۔***


2دسمبر کو بیدر میں ’’اردو ستاروں کی کھوج ‘‘ پروگرام کا انعقاد

بیدر۔25؍نومبر۔(فکروخبر/ذرائع)خواتین کی تنظیم ’محفل نساء‘ بنگلور کے پروگرام ہر سال بیدر میں بھی ہواکرتے ہیں ۔ 2دسمبر کو بیدر میں ’’اردو ستاروں کی کھوج ‘‘ پروگرام رہے گا۔ جس کاآخری مقابلہ شہر بنگلور میں 9فروری 2015کو رکھاگیاہے۔ اس مقابلے میں انعام اول پانے والے کو ’’اردو ستارہ‘‘ کے اعزاز سے نوازاجائے گا۔ بیدر کے لئے محترمہ فریدہ رحمت اللہ رابطہ کارہیں ۔ ارد ومدارس ان سے 9880574785پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔مقابلے کچھ اس طرح ہوں گے۔ رنگوں کی بہار (نظم کی تصویر کشی )ہائرپرائمری طلبا کے لئے ، ’’لوح وقلم‘‘ کہانی مکمل کیجئے ، اور خوش خط نویسی ہائی اسکول طلبہ کے لئے ۔اسی طرح ہائی اسکول اساتذہ کے لئے مضمون نویسی کامقابلہ بعنوان’’حقِ تعلیم کس قدر سودمند ہے ؟‘‘ رکھاگیاہے۔ پی یوکالج کے لئے ’’جشن یومِ اردو‘‘ (فن نظامت) ، ڈگری کالج کے لئے آنکھوں دیکھاحال ’’بینک میں ڈاکہ‘‘ جامعات کے لئے مقالہ نگاری رکھی گئی ہے۔ عنوان ہے’’دورِ حاضر میں صحافت کے بنیادی تقاضے‘‘۔طلبہ کو چاہئیے کہ وہ ابھی سے درج بالا عناوین پر تیاری کرلیں ۔*** 


مزدور ، ڈرائیور، قلی ، چمار، قصائی ، مہتر وغیرہ کو حکومت کی جانب سے تعلیم کی سہولت

بیدر۔25؍نومبر۔(فکروخبر/ذرائع)۔مزدور ، ڈرائیور، قلی ، چمار، قصائی ، مہتر وغیرہ کو تعلیم کی سہولت حکومت دے رہی ہے۔ اور بیدر ضلع کے گاؤں گاؤں ، قریہ قریہ پہنچ کر ان کے والدین ، بہن بھائیوں کانام دریافت کرکے سمارٹ کارڈ کے نام سے کارڈ دیاجارہاہے۔ اس کارڈ کے ذریعہ 30ہزار روپئے تک اسپتال کاخرچ مفت رہے گا۔ اگر کوئی جھوٹ کہتے ہوئے اپنی Kidneyخراب ہونے کی شکایت کرتاہے تو تمام مذاہب اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ وہ اس کی سچ مچ Kidneyخراب ہوجاتی ہے۔ یہ بات آج عزت مآب ہائی کورٹ جج جناب بی سرینواس گوڈا نے کہی۔ وہ بیدر عدالت کے احاطہ میں منعقدہ ’’قومی لوک عدالت ‘‘ سے خصوصی خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے مزید بتایاکہ اپنی گاڑیوں کا انشورنس کروائیں ا گر حادثہ ہوتاہے تو اس انشورنس سے فائدہ ہوگا۔ انھوں نے عورتوں سے کہاکہ شراب پی کر گھر آنے والے شوہروں پر پابندی لگائیں اور انھیں گھر کے باہر رات گزارنے پر مجبور کریں ۔ ڈاکٹر پی سی جعفر ڈپٹی کمشنر بیدر نے اپنے خطاب میں بتایاکہ پیدائش سے لے کر موت تک حکومت نے تمام اسکیمات شروع کی ہیں ۔ عوام بھی یہی چاہتی ہے کہ تمام کام حکومت انجام دے۔ ایسی سوچ گوکہ غلط ہے لیکن سچائی یہی ہے کہ ہر قسم کی اسکیم حکومت کے پاس ہے۔ گروناتھ جینتی کر، کے کاشی ناتھ ایڈوکیٹ اور ضلع عدالت کے جج جناب ہنچاٹے سنجیوکمار نے بھی خطاب کیا۔ راجاوی سوم شیکھر سیول جج نے استقبالیہ کلمات پیش کئے۔ شہ نشین پر بیٹھے ہوئے تمام وکلاء کی شالپوشی اور گلپوشی کی گئی۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جناب سدھیر کمارریڈی بھی موجودتھے۔ تقاریر کے بعد مختلف کیسیس کو نمٹانے کے لئے عدالت کی تمام عمارتوں کو استعمال کیاگیا۔ ***


شاہین اداراجات بیدر: الفاروق اسکول الند ضلع گلبرگہ میں سلسلہ وار لیکچر

بیدر۔25؍نومبر۔(فکروخبر/ذرائع)۔سید خواجہ فضل الدین پرنسپل نوبل پی یو کالج کے پریس نوٹ کے بموجب شاہین اداراجات بیدرکی سلور جوبلی کا سلسلہ وار لیکچر مشہور و معروف شخصیت ساز جنابسید سعید احمد پونے کا الفاروق اسکول الند ضلع گلبرگہ میں منعقد ہوا۔ الفاروق اسکول اور طیبہ ٹرسٹ کے ذمہ داران نے تعلیمی بیداری کارواں کا استقبال کیا۔ طلباء و اولیائے طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی اسکول تنگ دامنی کا شکوہ کررہا تھا ۔ قرات کلامِ پاک سے جلسہ کا آغاز ہو ا۔ ٹرسٹ کے صدر اور سکریٹری صاحبین نے مہمانوں کا استقبال کیا اور تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ جناب سید خواجہ فضل الدین پر نسپل نوبل پی یو کالج نے مہمانانِ خصوصی جناب سید سعید احمد پونے کا جنھوں نے شخصیت سازی پر کئی ایک ورکشاپس کئے ہیں اور Motivational Lectures دیئے ہیں اور ساتھ ہی محترمہ ڈاکٹر قمر سلطانہ صاحبہ ڈائرکٹر آف اسٹیڈیز شاہین انسٹی ٹیوشنس گلبرگہ کا تعارف کرایا۔ ڈاکٹر قمر سلطانہ نے اپنے لکچر میں کہا کہ شاہین کا مقصد مسلم معاشرے کو تعلیمی میدان میں آگے لانا ہے۔ اور والدین اور طلباء سے کہا کہ آپ پہلے اپنا جائزہ لیں ایک منصوبہ بنائیں اور اس پر عمل کریں یقیناً کامیابی ہوگی۔ انھو ں نے کہا کہ شاہین ادارہ جات نے اپنے قیامِ اول سے ہی ملت کے نو نہالوں کیلئے اپنی جہد مسلسل جاری رکھتے ہوئے آج کے اس جدید ٹیکنا لوجی دور میں تعلیمی ترقی کی کامیاب کوشش کی ہے۔ جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے طلباء کو اعلی تعلیم کی طرف جانے کا ایک کامیاب پلیٹ فارم دستیاب کرایا ہے۔ اور شاہین ادارہ جات سے فارغ التحصیل طلباء آج ملک و بیرون ملک میں بحیثیت ڈاکٹرس انجینئرس‘ اور اقانون داں ‘ اور سی اے جیسے مُختلف شعبہ جات میں نمایا ں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جناب سید سعید احمد نے اپنے لکچر میں والدین کومشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کا دوست بن کر ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ اور طلباء کو نصیحت کی کہ وہ Time Management کو مد نظر رکھ کر اپنی پڑھائی جاری رکھیں۔ ذہنی سکون اور یکسوئی کے ساتھ امتحان کی تیاری کرنا اوراپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کے طریقے بتائے ۔ انھوں نے بتایا کہ موجودہ دور مسابقتی کا دور ہے اور اس دور سے ہم آہنگ ہونے کیلئے مسابقتی امتحانات میں مہارت بے حد ضروری ہے ۔انھوں نے طلباء سے کہا کہ امتحانات کی تیاری کیلئے سب سے اہم وقت کی قدر اور اس کا صحیح استعمال کرنا چاہئے۔انھوں نے اساتذہ سے پُر زور انداز میں کہا کہ ہمیں طلباء کا کل جو درحقیقت ہمارا کل ہے محفوظ کرنے کی مُخلصانہ کوشش کرنا ہوگا‘ کیونکہ اگر ان کا کل بہتر ہوگا تو یہ آنے والی نسلوں کو اس سے بہتر کل دے کر جائیں گے۔ شاہین اداراجات بیدرکی سلور جوبلی کے اس کارواں میں جناب عبدالقادر فزیکل انسٹرکٹر کے علاوہ شاہین ادارہ جات کا اسٹاف اپنی محنتوں اور مشقتوں سے گُلبرگہ ضلع کے تمام تعلقہ جات میں تعلیمی بیداری کے پروگرام کا کامیاب انعقاد کیا۔ اور اس تعلیمی بیداری مہم کو ہر تعلقہ میں بہت سراہا گیا یہاں تک کہ محکمہ تعلیمات بھی اس مہم سے کافی متاثر ہوا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا