English   /   Kannada   /   Nawayathi

شاہین ادارہ جات بیدر کا ’’تعلیمی بیداری کارواں‘‘ کا میسور میں پرتپاک استقبال(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

جو قومیں اس حقیقت سے واقف ہوتی ہیں ، ان کی مائیں بھی اپنے بچوں کیلئے وقت نکالتی ہیں اورمعلم بھی قوم کے نونہالوں پر جان چھڑکتاہے اور ماحول قوم کے بچوں کی مدد کیلئے دوڑا چلاآتاہے۔جناب عبدالقدیرسکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر نے بتایاکہ شاہین تعلیمی ادارہ کے قیام کامقصد مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیداکرنا ہے اس کے حصول کے لئے گذشتہ 25سال سے یہ ادارہ سرگرم عمل ہے ۔ اور تعلیمی بیداری کارواں اسی کی ایک کڑی ہے۔ ملت کے نونہالوں کی تربیت اور انھیں آئی اے ایس ؍آئی پی ایس جیسے ذمہ دارانہ عہدوں پرپہنچانابھی مقاصد میں شامل رہا۔ امسال شاہین کے 93طلباء نے گورنمنٹ میڈیکل کالجس میں مفت سیٹ حاصل کی ہے۔ اور یہ شاہین کا اب تک کاسب سے اچھا پرفارمنس میڈیکل سیٹس کے حوالے سے ہے جبکہ انجینئرنگ میں ہرسال سینکڑوں طلباء داخلہ لیتے ہیں ۔ ماہرتعلیم جناب مبارک کاپڑی نے اپنے خطاب میں بچوں کوخوب خوب ہنسایااورساتھ ہی نصیحت کی کہ ملت اپنی پستی کی جانب رواں دواں ہے ایسے میں اگر قوم کے بچے تعلیم سے جڑ جائیں ، ان میں تعلیم کاشوق پیدا ہوجائے تو ملت اس پستی سے نکلنے میں کامیاب ہوجائے گی ۔ انھوں نے بچوں کو سبق یادرکھنے کے ٹپس بھی بتائے ۔درسگاہ بتول کا ہال طلباء اوراولیائے طلباء سے کھچاکھچ بھرا ہواتھا۔اولیائے طلباء کاخیال تھاکہ ایسے مزید پروگرام ہونے چاہئیے۔تعلیمی بیداری کارواں جہاں کہیں پہنچ رہاہے اس کا پرتپاک استقبال کیاجاتاہے۔ جس میں سی آرپی اور صدرمعلمین کابڑا تعاون ہے۔سابق مئیر میسور جناب عبدالرؤف اور عبدالسبحان بھی شریک رہے۔شاہین ادارہ جات بیدر کا ’’تعلیمی بیداری کارواں‘‘ منڈیا پہنچا ‘غوثیہ گرلس ہائی اسکول منڈیا میں تعلیمی بیداری پروگرام کا کا انعقاد عمل میں آیا ‘جس میں ماہرِ تعلیم جناب مبارک کاپڑی کے علاوہ شاہین ادارہ جات کے معتمد جناب عبدالقدیر محکمہ تعلیمات منڈیا کے ڈپٹی ڈائریکٹر مسٹر ایم ڈی شیو کمار‘اصغر علی اُردو ای سی او‘گوثیہ گرلس ہائی اسکول کے سابق پرنسپل ‘مدرسہ ہذا کے صدر ظفر اُللہ خان ‘سکریٹری ذبیح اُللہ خان ‘مدرسہ ہذا کی میر معلمہ راجا بانو موجود تھیں ۔منڈیا کے اس پروگرام میں طلباء و اولیائے طلباء کے علاوہ اساتذہ کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔محکمہ تعلیماتِ عامہ کے ڈپٹی ڈرائریکٹر مسٹر ایم ڈی شیوکمار نے منڈیا کے تمام ہائی اسکول و پرائمری مدارس کے طلباء کو اس پروگرام میں شرکت کیلئے لازمی قرار دیا تھا۔ واضح رہے کہ کل یعنی 22نومبر چندنا چینل پر 3:30بجے تا4بجے مبارک کاپڑی اور عبدالقدیر کاانٹرویو ’’تعلیمی بیداری ‘‘عنوان پر نشر کیاجائے گا۔ جس کو تعلیم سے دلچسپی رکھنے والے احباب ملاحظہ کرسکتے ہیں ۔ اسی طرح22نومبر کی دوپہر 2بجے داونگیرے میں ملت ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت پروگرام عمل میں آئے گا۔ 23نومبر کو ہبلی کے انجمن میریج ہال میں ، دوپہر 2:30دھارواڑ کے انجمن اسلام ہال اور 6:30بیلگام کے انجمن اسلام ہال میں پروگرام ہوگا ، اسی کے ساتھ تعلیمی بیداری کارواں کا پہلا مرحلہ اختتام کوپہنچے گا۔ دوسرے مرحلہ کے لئے مختلف تعلیمی سوسائٹیز رابطہ کررہی ہیں ۔ دوسرے مرحلہ کاعنقریب اعلان کیاجائے گا۔ 


سرکاری اردو ہائیرپرائمری اسکول مالچہ پور تعلقہ بھالکی میں کل ’’ماں بیٹی میلے‘‘ کاانعقاد

بیدر۔22نومبر(فکروخبرنیوز) آنجہانی پنڈت جواہر لعل نہرو وزیراعظم ہندوستان کی 125ویں یوم پیدائش کے ضمن میں سرکاری اردو ہائیرپرائمری اسکول مالچہ پور تعلقہ بھالکی میں کل ’’ماں بیٹی میلے‘‘ کاانعقاد کیاگیا۔ اس میلے کی صدارت محمد اسمعیل پٹیل صدر مدرس نے انجام دی ۔ ماں بیٹی میلے کا آغاز ممتاز بیگم متعلم جماعت ہفتم کے قرأت کلام پاک سے ہوا۔ جماعت سوم کی طالبات بشریٰ بیگم ، وممتاز بی نے بڑی خوش الحانی سے اور جماعت ہفتم کی طالبہ سمیہ بیگم نے ہدےۂ نعت پیش کیا۔ سبھی مہمانوں اورماؤوں کا استقبال محترمہ نزہت انجم معلمہ نے کیا۔ استقبالیہ کلمات کے بعد سبھی مہمانوں کوتحائف عائشہ صدیقہ کے ہاتھوں تقسیم کئے گئے۔ اساتذہ اور صدرمدرس کی جانب سے تمام طالبات کو مفت اسکارف کاانتظام کیاگیاتھاجو اولیائے مدرس کے ہاتھوں طالبات میں تقسیم کئے گئے ۔ جانب محسن معین سی آرپی ہلبرگہ نے تعلیم میں ماؤں کی ذمہ داری ‘‘ کے متعلق اپنی بات رکھی۔ حافظہ شائستہ بیگم معلمہ جامعتہ الزہرہ بیدر نے تعلیم کی اہمیت سے متعلق اولیائے طلباء کو تفصیلی سمجھایا۔ عالیہ فاطمہ متعلم حافظہ کورس نے قرأت کلام پاک کا مظاہرہ کیا۔ ریشمہ بیگم متعلم حافظہ کورس نے ہدےۂ نعت پیش کیا۔ محترمہ کلپنا کاڑیکر معلمہ کے ہاتھوں حکومت سے سربراہ کئے گئے sanitation Napkinلڑکیوں میں تقسیم کئے گئے۔ محمد اسمعیل پٹیل صدر مدرس نے اپنے صدارتی کلمات میں کہاکہ صحت مند جسم میں ہی صحت مند دماغ ہوتاہے۔ اور صحت مندر ہنے کے لئے انفرادی صفائی بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ لہٰذا تمام ماوؤں سے گذارش کی کہ اپنے مکان وماحول کو صاف ستھرا رکھیں تاکہ ہمارے بچے صحت مندر ہ سکیں ۔ محترمہ عمرانہ بیگم نے نظامت انجام دی اور محترمہ عظیم شاکرہ صاحبہ کے شکریہ پر پروگرام اختتام کو پہنچا۔ 


حضرت سید جمالِ بہارؒ آل انڈیا اوپن ٹو آل فٹبال ٹورنمنٹ کا اختتام 

بیدر۔21؍نومبر۔(فکرو خبر نیوز)۔دسواں سہ روزہ حضرت سید جمالِ بہارؒ آل انڈیا اوپن ٹو آل فٹبال ٹورنمنٹ کے آخری دن فائنل میاچ میں حیدرآباد گلوب اور یو این ایف سی اورنگ آباد کے درمیان کھیلا گیا ۔فائنل میاچ نہایت ہی دلچسپ رہا‘شائقین فٹبال سے نہرو اسٹڈیم بھرا ہوا تھا ۔کھیل کے پہلے وقفہ تک دونوں ٹیموں نے کوئی اسکور نہیں کیا ۔دوسرے وقفہ کے دوران یو این ایف سی اورنگ آباد کے کھلاڑی نے حیدرآباد گلوب کو ایک گول کرکے اپنی ٹیم کو برتری دلائی اور کچھ منٹ کے بعد کھیل کے اختتام کا امپائر نے اشارہ دیا ۔اس طرح یو این ایف سی اورنگ آباد نے حیدرآباد گلوب کے خلاف ایک گول سے کامیابی حاصل کی ۔بعد ازاں انعامات تقسیم کی تقریب میں بیدر کے سابق رکن اسمبلی جناب محمد رحیم خان ‘حیدرآباد کے فلم اداکارمحمد توفیق (ہیرو فلم ایک تھا سردار ) اکبر بن تبر ‘اور موگھیمبو اور جمعیت القریش بیدر کے عہدارو ں کے ہاتھوں انعامات تقسیم کئے گئے ۔فائنل میاچ کی فاتح ٹیم یو این ایف سی اورنگ آباد کو نقد 50 ہزار روپیے کے ساتھ ساتھ ٹرافی و ترغیبی انعامات دئیے گئے ۔اسی طرح رنر ٹیم حیدرآباد گلوب کو 25ہزار نقد اور ٹرافی کے علاوہ ترغیبی انعامات دئیے گئے ۔ اس طرح مذکورہ ٹورنمنٹ میں ملک بھر سے18ٹیموں نے حصہ لیا تھا ۔شائقین فٹبال نے اس ٹورنمنٹ کو کامیاب کیا ۔محمد نبی قریشی رکن بلدیہ بیدر نے جمعیت القریش بیدر کی جانب سے اور ٹورنمنٹ آرگنائزنگ کمیٹی کے جمیع عہدیداران کی جانب سے تمام شائقینِ فٹبال کا اور ٹورنمنٹ میں حصہ لے کر اپنے کھیل کا بہترین مُظاہرہ کرنے والی تمام ٹیموں کے کھلاڑیوں و ذمہ داروں سے اِظہار تشکر کیا ۔اور کہا کہ کسی بھی کھیل میں جیت و ہار یقینی ہوتی ہے۔شکست کامیابی کی پہلی سیڑھی ہوتی ہے اور اپنی کمی کو دور کرنے کا ایک موقع عنایت کرتی ہے ۔ا سکے ساتھ ساتھ حضرت سید جمالِ بہار بیدر کا سہ روزہ سالانہ عرس شریف کا نہایت ہی عقیدت و احترام کے ساتھ اختتام عمل میں آیا ۔سہ روزہ تقاریب میں بلا لحاظ مذہب و ملت نے شرکت کی ۔ممتاز قوال حضرات نے ساز پر اپنا کلام پیش کرتے ہوئے سماں باندھا ۔اس موقع پر نظم و ضبط کی برقراری کیلئے پولیس بندوبست بہتر انداز میں دیکھا گیا ۔***


محلہ نورخاں تعلیم بیدر میں جلسہ اصلاح معاشرہ 

بیدر۔21؍نومبر۔(فکرو خبر نیوز)۔ حقیقی قبول اسلام کسی شخص سے جذباتی وابستگی کانام نہیں، بلکہ اپنے خالق و مالک کی ربوبیت وحاکمیت اور اس کے نازل کردہ قوانین کو تسلیم کرنے کانام ہے جبکہ حقیر مفاد کی خاطر رسمی تبدیلی اسلام کی نظر میں کوئی مستحسن فعل نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار محلہ نورخاں تعلیم بیدر میں جلسہ اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اے ایم اقبال انجینئر نے شادی بیاہ جیسے معمولی مفاد کیلئے مذہب کی تبدیلی کو اسلام میں ناقابل قبول بتایا ۔ اور ساتھ ہی بہترین انسان کی صفات حدیث کی روشنی میں سمجھائیں ۔ کہ عقل جیسی کوئی تدبیر نہیں ، گناہوں سے بچنے جیسی کوئی پرہیزگاری نہیں ۔ حسنِ اخلاق جیسی کوئی کمائی نہیں ۔اور دوسروں کے لئے وہی پسند کرو جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔ راہِ خدا میں کسی کی ملامت سے خوفزدہ نہ ہو۔ اگر تمہارے قریبی رشتہ دار قطع تعلق کریں تو ان سے رشتہ جوڑو، حق بات کہواگرچہ کڑوی ہو، مسکینوں سے محبت کرواور ان کی صحبت اختیا رکرو۔ اپنے سے ادنیٰ کی طرف دیکھو ، اپنے سے اعلیٰ کی طرف نگاہ نہ کرو۔ یہ اس سے بہتر ہے کہ تم نعمت خداوندی کوحقیر جانو۔ اچھی بات بتانے کے علاوہ خاموش ہی رہو کہ خاموشی تمہارے لئے شیطان سے ڈھال اور دینی کام میں تمہاری مددگار ہے ۔ خوفِ خدا دین کی اصل حقیقت ہے ۔ اسی لئے تلاوت ، نمازاور صبر سے کام لو۔ لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کرو دراصل یہی صدقہ ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئیے کہ ہر مسئلہ کو ایک آزمائش سمجھیں ۔ ہمارامسئلہ یہ نہیں ہے کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے ؟ کتنی طاقت ، کتنی آسائش یاکتنی شہرت ہے ؟ بلکہ ہمار ااصل مسئلہ یہ ہے کہ اپنے خالق ، مالک اور رازق کو راضی کرنا سیکھ لیا ہے یا نہیں ؟ تکبر سے بچناہوگا۔ حدیث قدسی ہے کہ تکبر میری چادر ہے اوربڑائی میراراز۔ پھر جو کوئی ان دونوں میں سے کسی کیلئے مجھ سے جھگڑے میں اس کو جہنم میں ڈال دوں گا۔ موصوف نے مزید کہاکہ آج نئی نسل معاشرہ ی تعمیر وترقی میں لگنے کے بجائے آوارگی ، بدخلقی اور بے سمتی کاشکار ہے۔ آزادی نسواں کے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود موجودہ دور کی عورت مظلومیت اور محرومی کاشکار ہے۔ بے حیائی کھلے عام ہورہی ہے۔ جس کے سدباب کی اشد ضرورت ہے۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ہمارے عمل سے ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوجائیں کہ اسلام نظام رحمت ہے اور اس کے سائے میں عافیت اور سکون ہے ۔ جلسہ کی نظامت جانب غلام خالد ساگر نے کی اور سمیع سیٹھ اورامان الدین دلدار کی سرپرستی اور الحاج اکرام الدین صدر الامین ڈگری کالج بیدر کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔ ***


سر زمین اوراد پر پہلی مرتبہ علماء و حفاظ کا مشاورتی اجلاس بتاریخ 23؍نومبر کو

بیدر۔21؍نومبر۔(فکرو خبر نیوز)۔مولانا محمد تصدق ندوی جنرل سکریٹری جمعیت علماء ہند ضلع بیدر کے بموجب سر زمین اوراد پر پہلی مرتبہ علماء و حفاظ کا مشاورتی اجلاس بتاریخ 23؍نومبر 2014بروز اتوار صبح دس بجے تا ایک بجے بمقام مدرسہ حیات العلوم تعلقہ اوراد منعقد کیا گیا ہے اس اہم اجلاس کی نگرانی مولانا محمد عبدالرحمن حُسینی قاسمی ، نائب صدرجمعیت علماء ہند ضلع بیدر فرمائیں گے جبکہ مولانا محمد شاکر حُسین قاسمی بیجاپور ، نائب صدر جمعیت علماء ہند ریاست کرناٹک صدارت فرمائیں گے ، مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت علماء ہند ضلع بیدر بحیثیت مہمانِ خصوصی شریک اجلاس رہیں گے۔لہٰذا تعلقہ اوراد کے جمیع علماء حفاظ اور ائمہ سے گذارش کی جاتی ہے کہ اس اہم ترین اجلاس میں اپنی شرکت کو وقت کی پابندی کے ساتھ یقینی بنائیں اور اپنے زرّین مشوروں سے نوازیں ۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا