English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک پر زعفرانی فرقہ پرستی کے سنگین خطرہ کا انتباہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اس تقریب کا اہتمام منتھن فاؤنڈیشن کے اشتراک سے میڈیا اسکیپ اور تاج کرشنا نے کیا تھا۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ وہ آندھراپردیش کی تقسیم کی ابتداء سے مخالف تھے اور یہ پیش قیاسی کی تھی کہ تقسیم کی صورت میں دونوں ریاستیں تلنگانہ اور مابقی آندھراپردیش پانی اور برقی کے بدترین بحران میں پھنس جائیں گے ۔ نتیجتاً صورتحال تصادم تک پہنچ جائے گی، آج یہ صورتحال واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے کہا کہ موجودہ دور کے سیاسی قائدین عوامی فلاح و بہبود اور ملک کی خدمت کے بجائے ذاتی مفادات اور سستی شہرت کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب وہ چیف منسٹر تھے اکثر یہ دیکھا کرتے تھے اپوزیشن ارکان غیر ضروری طور پر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں، ان کا مقصد کسی عوامی مفاد کے مسئلہ پر حکومت کی توجہ مبذول کرانا نہیں ہوتا تھا بلکہ وہ اخبارات اور ٹیلی ویژن میں اپنی خبروں اور تصویروں کی اشاعت کے مقصد سے ہنگامہ آرائی کیا کرتے تھے ۔ مسٹر کرن کمار ریڈی نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو خبردار کیا کہ وہ ایسے سیاستدانوں سے چوکس رہیں۔ ذرائع ابلاغ کو چاہئے کہ وہ مفاد پرست سیاستدانوں کی حوصلہ افزائی نہیں بلکہ حوصلہ شکنی کریں۔ کتاب کے مصنف مسٹر شیکھر گپتا نے اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کی بعض پالیسیوں کی مذمت کی۔ مسٹر شیکھر گپتا نے ملک میں فرقہ پرستوں کی بڑھتی ہوئی طاقت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک پر زعفرانی طاقتوں کا خطرہ منڈلا رہا ہے جس سے عوام کو چوکس رہنا چاہئے۔ ایسے حالات میں بالخصوص سیکولر طاقتوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فرقہ پرست طاقتوں سے کامیابی کے ساتھ نمٹیں۔ مسٹر شیکھر گپتا نے اپنی کتاب میں شامل بعض اہم واقعات کے اقتباسات کا حوالہ دیا جن میں 6 ڈسمبر 1992 ء کو بابری مسجد کی شہادت اور مابعد کے بدترین فرقہ وارانہ فسادات کا تذکرہ بھی شامل ہے


 

جہادیوں کے خلاف مہم کے نام پر مسلمانوں کو ہراسانی

تیزپور ( آسام ) 19نومبر(فکروخبر/ذرائع ) ایک نو تشکیل شدہ مسلم تنظیم نے آج جہادی عسکریت پسندوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ جہادی تخریب کار گروپس کے خلاف کارروائی کے نام پر ریاست میں مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ یہاں زائد از 10,000 مظاہرین نےسنجکتا مسلم منچ 145 کے بیانر تلے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور یہ نعرے لگائے کہ تمام مسلمان جہادی نہیں ہیں اور جو جہادی ہیں وہ مسلمان نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جہادی تخریب کاروں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کرنا بند کیا جائے ۔ بعد ازاں منچ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے صدر آصف حسین نے کہا کہ ہم ہم جہادی تخریب کاروں کے مخالف ہیں اور اس طرح کے گروپس کو کوئی جگہ نہیں دیتے جو عسکریت پسندی میں ملث ہیں۔ تمام بنیاد پرست گروپس اور دوسروں کو اس سے کوئی سیاسی فائدہ حاصل نہیں کرنا چاہئے ۔ نام نہاد جہادی عسکریت پسندوں کے نام پر ساری مسلم برادری کا امیج متاثر کرنے کا کچھ سیاستدانوں پر الزام عائد کرکے انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مسلمان برادری کا جہادی عسکریت پسندوں سے تقابل نہ کیا جائے ۔ آسام میں تمام برادریوں سے بہترین تعلقات ہیں جو سری سری سنکر دیب اور آجان فکیر کی سرزمین ہے ۔ آل آسام مائنارٹیز اسٹوڈنٹس یونین ضلع صدر نے کہا کہ ہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلمانوں کو رسوا کرنے کی مہم کی مذمت کریت ہیں۔ منچ نے بعد ازاں ایک یادداشت چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی کو پیش کی جسکی ایک نقل وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ کے دفتر کو روانہ کی گئی ہے


 

ٹریفک کمشنر کے احکامات کی خلاف ورزی

ہاپوڑ۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع )ضلع میں واقع پٹرول پمپوں پر تعینات ملازمین کے ذریعہ ٹرانسپورٹ کمشنر کے احکامات کی سر عام خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ احکامات کے باوجود ملازمین بغیر ہیلمیٹ پہنے ہوئے اسکوٹر چلانے والوں کو ڈیژل اور پٹرول دے رہے ہیں ۔ اس کے باوجود مقامی افسران ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہے ہیں ۔ واضح رہے کہ ہر سال یکم ؍نومبر سے ۳۰؍نومبر تک ٹریفک ماہ کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ اس دوران گاڑی چلانے والوں کو ٹریفک قوانین پر عمل کرنے کے لئے بیدار کیا جاتا ہے ۔ ٹریفک ماہ کے موقع پر اترپردیش ٹریفک کمشنر نے احکامات جاری کئے تھے کہ پٹرول پمپوں پر بغیر ہیلمیٹ وسیٹ بیلٹ نہ لگانے والوں کو پٹرول و ڈیزل نہ دیا جائے ۔ اس سلسلے میں پٹرول کے ملازمین نے بتایا کہ اگر وہ احکامات پر عمل کرنے لگے تو انہیں خالی بیٹھنا پڑے گا ۔ 


 

شہر کے ترقیاتی کاموں سے مخالفین پریشان 

بانسی؍سدھارتھ نگر۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع ) میونسپل بورڈ بانسی کی چیئر پرسن چمن آرا راعنی نے کہا کہ شہر کی تیزی سے ترقی کو دیکھ کر مخالفین پریشان ہورہے ہیں۔ انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ تیزی سے ہورہی ترقی کے کاموں سے شہر کی حالت بہتر ہورہی ہے اور عوام کے مسائل کم ہورہے ہیں۔چیئر پرسن نے کہا کہ ان کی مقبولیت اور عوامی مسائل سے ان کی دلچسپی کی وجہ سے مخالفین کو بے چینی ہورہی ہے۔جب کہ وہ شہر کو بہتر بنانے کے بجائے سیاست کررہے ہیں اور میرے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں اور جھوٹی شکایتیں کررہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں کچھ اراکین کے ذریعہ کی گئی شکایت میں عائدگئے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ میونسپل بورڈ کے ذریعہ کرائے گئے سابقہ کاموں کی بقایا رقم ادا کردی گئی ہے ۔اور دوبارہ ٹنڈر طلب کرنے سے متعلق تمام الزامات غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں بڑھتی مقبولیت اور ان کے شوہر کا لوگوں سے اچھا برتاؤ نیز تیزی سے ہورہی شہر کی ترقی یہی اصل وجہ ہے۔ انہوں نے حال ہی میں کی گئی شکایت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کومحسوس ہوتاہے کہ کچھ غلط کا م ہورہاہے تو ایسے لوگوں کو ان سے شکایت کرنی چاہئے اور معلومات حاصل کرنی چاہئے ۔بلاامتیازکے ان کو پوری معلومات مہیا کرائی جائیں گی۔ انہوں نے مخالفت کے بجائے ترقیاتی کاموں میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔


 

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے تحت چالان

نوئیڈا۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع)ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ۱۷۱۷لوگوں کا چالان کردیا اور ان سے ۱۹۵۶۵۰روپئے جرمانہ وصول کیا ۔ ایس پی ٹریفک آر این مشرا نے بتایا کہ ۴۵ بھاری گاڑیوں پر مصروفیت کے وقت آمد و رفت کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں جرمانہ عائد کیا گیا تھا ۔ ایس پی ٹریفک نے بتایا کہ بغیر ہیلمیٹ موٹر سائیکل چلانے کے الزام میں ۲۸۵ ، بغیر سیٹ بیلٹ لگائے گاڑی چلانے کے الزام میں ۲۱۵ ، پارکنگ قوانین کی خلاف ورزی کے سلسلے میں ۵۸ اور تیز رفتار سے گاڑی چلانے کے معاملے میں ۲۵ لوگوں کا چالان کیا گیا ہے ۔


 

 بدمعاشوں کے حملہ میں خاتون زخمی

مظفر نگر۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع )مظفر نگر کے قدوائی نگر علاقہ میں جائداد کے جھگڑے کے سلسلے میں تین نامعلوم بدمعاشوں نے ایک خاتون کو گولی مار دی ۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ کل رات عثمان کی بیوی راشدہ کو گھر میں گھس کر تین نامعلوم بدمعاشوں نے گولی مار دی ۔ متاثرہ خاتون کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ راشدہ کا اپنے بھائی کے ساتھ جائیداد کے سلسلے میں پرانا جھگڑا ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 


ہائی کورٹ قائم کرنے کی حمایت میں جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

ہاپوڑ۔19نومبر(فکروخبر/ذرائع )مغربی اترپردیش میں وکلاء کے ذریعہ ہائی کورٹ بنچ کے قیام کی حمایت کرتے ہوئے راشٹریہ لوک دل ضلع صدر و شہر صدر کی قیادت میں کارکنان نے حمایت کا خط ہاپوڑ بار ایسوسی ایشن کے صدر ستیہ پال تومر کو بھیجا ۔ کارکنان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہائی کورٹ بنچ قائم کرنے کے سلسلے میں راشٹریہ لوک دل کارکنان اسمبلی اور سڑکوں پر جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ تیس برسوں سے مغربی اترپردیش کے وکلاء میرٹھ ضلع میں ہائی کورٹ بنچ قائم کرنے کے مطالبہ کی حمایت میں جد جہد کررہے ہیں ۔ مطالبہ کی حمایت میں وکلاء دھرنا مظاہرہ اور ہڑتال کے علاوہ وزیر اعظم صدر جمہوریہ اور وزیرا علیٰ کو عرضداشت ارسال کرچکے ہیں لیکن ابھی تک ان کے مطالبے کو منظور نہیں کیا گیا ہے ۔ جب کہ مغربی اترپردیش میں ہائی کورٹ کی بنچ قائم کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑتا جارہا ہے ۔اسمبلی میں راشٹریہ لوک دل کے لیڈر دلبیر سنگھ کی قیادت میں راشٹریہ لوک دل اسمبلی اراکین ممبران نے ریاستی اسمبلی میں اترپردیش میں ہائی کورٹ بنچ قائم کرنے کے مطالبے کو زور شور سے اٹھایا ہے ۔ دوسری جانب راشٹریہ لوک دل کے ضلع صدر عباس علی و شہر صدر گوپال شرما کی قیادت میں کارکنان نے ہائی کورٹ بنچ قائم کرنے کے مبطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے ہاپوڑبار ایسوسی ایشن کی حمایت کا خط سپرد کیا ۔ اس موقع پر ہیمنت مشرا ، راجیو گوسوامی ، شیو کمارشرما ایڈوکیٹ ، ستیش چندر شرما ، نریش شرما ایڈوکیٹ وغیرہ موجود تھے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا