English   /   Kannada   /   Nawayathi

گریٹر نوئیڈا: پولیس ٹیم پر حملہ، گاڑیاں نذر آتش(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

گاؤں والو کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے سے کئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا.وہیں اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گاؤں والوں کو پہلے ہی نوٹس دیا گیا تھا پھر بھی انہوں نے قبضہ نہیں ہٹایا. اتھارٹی کے مطابق گاؤں والوں نے زمین پر قبضہ کر اپنی دکانیں اور مکان بنائے ہیں. اس لئے ان کو حذف کرنا ہی ہوگا. اتھارٹی کے ساتھ گئی پولیس فورس کافی کم تھی جس وجہ گاؤں والوں نے ان پر حملہ بول دیا. گاؤں والوں نے علاقے میں موجود تھانے پر بھی حملہ کر دیا اور وہاں سے کئی ہتھیار لے گئے اس کے بعد ہجوم نے تھانے میں بھی آگ لگا دی. فی الحال پورے گاؤں کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے.


 

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جنس کی بنیاد پر تفریق نہیں کی جاتی ہے:انجینئر شجاعت علی قادری

نئی دہلی۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع)گزشتہ دنوں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے بیان پر ہوئی سیاست اور قومی میڈیا کے ذریعہ یونیورسٹی کے وقار کو مجروح کرنے پر آج مسلم اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری انجینئر شجاعت علی قادری نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک سیکولر ادارہ ہے جہاں ہر کسی کو تعلیم حاصل کرنے کا مکمل حق ہے ،یونیورسٹی میں کبھی بھی مذہب جنس اورنسل نہیں دیکھا گیا ہے بلکہ جو بھی یہاں پر تعلیم حاصل کرنے آیا ہے اسے یونیورسٹی کی تمام سہولیات دستیاب ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا کے ذریعہ یونیورسٹی کی منفی تشہیر کی گئی جو لائق مذمت ہے ۔اس طرح کی خبریں عام کرکے پست ذہنیت صحافی مسلم یونیورسٹی کے کردار پر حملہ کر رہے ہیں جو نہایت ہی گندی سوچ کا نتیجہ ہے۔انجینئر شجاعت علی قادری نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنے تہذیب وتمدن کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے ،اسے بے بنیاد باتوں کو لیکر بدنام کرنا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تہذیب وتمدن پر حملہ کرنے جیسا ہے۔مسلم اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کے جنرل سکریٹری انجینئر شجاعت علی قادری نے اس واقعہ کو لیکر متعلقہ صحافی سے معافی مانگے کی مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ اسطرح کی کوئی بھی صحافی بیجاحرکت نہ کرے جس سے مسلم یونیورسٹی پر کسی طرح کا آنچ آئے۔


 

بی جے پی۔شیوسینا کا میل نہیں ہو سکتا: سامنا

ممبئی۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع) شیوسینا نے اس امکان سے انکار کیا ہے کہ سابق اتحاد اتحادی بی جے پی سے اس کا پھر سے میل ملاپ ہو سکتا ہے. اس نے کہا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی میں وشواس مت کے دوران جو کچھ ہوا اس سے حکمراں پارٹی نے لوگوں کی امیدوں کو توڑ دیا ہے. پارٹی نے اپنے ترجمان سامنا میں لکھا ہے کہ ہمیں اس بارے بیٹھنے اور سوچنے کی اوشکتا نہیں ہے، کہ اسمبلی انتخابات کے دوران کیا غلط ہوا، لیکن جنہوں نے بھی مہاراشٹر کو ایسے ریاست کے طور پر لا کھڑا کیا ہے جہاں اسے حال میں ہوئے برے اعمال کے لئے پچھتانا پڑے گا. انہیں مستقبل میں شیوسینا کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے.شیوسینا نے کہا کہ گزشتہ 15 سال کی حکمرانی کے دوران ہوئی کانگریس اور این سی پی سے زیادہ بدنامی بی جے پی کی ہوئی ہے. ادارے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 15 سال کی حکمرانی کے دوران ہوئی کانگریس اور این سی پی کی جو تنقید ہوئی ہے اس سے زیادہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے دوران بی جے پی کی ہوئی ہے. ریاست کے لوگوں کی امیدیں اور خواب بکھر گئے ہیں اب اس کی قیمت کون چکانا پڑے گی۔


 

پنڈت جواہر لال نہرو کو لے کر ملک میں گمراہ کن پروپیگنڈے ، شبیہ خراب کرنے کی کوشش۔۔سونیا

نئی دہلی. 17نومبر(فکروخبر/ذرائع)کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے پنڈت جواہر لال نہرو کو لے کر ملک میں گمراہ کن پروپیگنڈے کر ان کی شبیہ خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ انہوں نے ہی ہندوستان میں جمہوری انتظام چلانا اور ملک کو جدید اور سماجی ترقی کے راستے پر آگے بڑھایا تھا.سونیا نے نہرو کی 125 ویں جینتی کے موقع پر پارٹی کی جانب سے منعقد ایک بین الاقوامی کانفرنس کے خطاب میں کہا کہ نہرو کی زندگی اور کاموں کو لے کر ملک میں حالیہ برسوں میں معلومات کو گمراہ کن اور توڑمروڑر پیش کیا جاتا رہا ہے جبکہ، ان کے خیالات اور اقدار کی مطابقت آج بھی بنی ہوئی ہے. جواہر لال نہروکو 20 ویں صدی کا قد آور لیڈر بتاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ان کا مقصد صرف ہندوستان کی آزادی ہی نہیں بلکہ انسانیت کی آزادی اور تمام ممالک کے تمام معاشروں میں استحصال کے خاتمے تھا. اپنے انہی خیالات سے جواہر لال نہرو ترقی پذیر ممالک کے ہیرو اور آزادی کی امیدوں کے کیریئر بن گئے تھے.دارالحکومت کے وگان بھون میں منعقد اس کانفرنس میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی، گھانا کے سابق صدر جانیفر بھوٹان کی راجماتا، نیپال کے سابق وزیر اعظم مادھو نیپال، عرب لیگ کے سابق سیکرٹری جنرل ارمے موسی اور مختلف ممالک کے کئی لیڈر موجود تھے.


 

مخلوط نظامِ تعلیم کا خاتمہ ہونا چاہئے۔

سہارنپور۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع) آج یہاں پریس کے لئے جاری کردہ ایک بیان میں وحدتِ اسلامی ہند کے امیر مولانا عطاء الرحمن وجدی صاحب نے جدید تعلیم گاہوں سے مخلوط تعلیمی نظام کے خاتمہ کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ مخلوط تعلیمی نظام انگریزوں کی تہذیبی غلامی کی علامت ہے اور نئی نسل کو اخلاقی زوال سے بچانے کے لئے اس کا ختم ہونا ضروری ہے۔ آج یہاں وحدتِ اسلامی ہند کے امیر ہند مولانا عطاء الرحمن وجدی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مرکزی مولانا آزاد لائبریری سے طالبات کے استفادہ کے لئے عشاء کے وقت تک ضابطہ سازی کے خلاف ہنگامہ آرائی پر اپنا رد عمل پیش کر رہے تھے وحدتِ اسلامی ہند کے امیر ہند مولانا عطاء الرحمن وجدی نے کہا کہ ایک معقول اور مفید ضابطہ سازی کی مخالفت ترقی پسندی کی نہیں، اندھی دشمنی کی علامت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم گاہوں سے دین و اخلاق کا رشتہ ٹوٹ جانے سے ترقی پسندی کو اخلاقی بے راہ روی کے ہم معنیٰ سمجھ لیا گیا ہے جس کا برا انجام سب کے سامنے ہے۔ وحدتِ اسلامی ہند کے امیر ہند مولانا عطاء الرحمن وجدینے کہا بعض لوگ نہیں چاہتے کہ عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اپنی ملّی شناخت اور تہذیبی ثقافت کے ساتھ قائم رہے انکی نظر میں یہ ادارہ کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے وحدتِ اسلامی ہند کے امیر مولانا عطاء الرحمن وجدینے کہاکہ ہمارے وجود اور اداروں سے بغض رکھنے والے لوگ کسی بھی طرح سے قوم، ملک و ملت کے خیر خواہ نہیں بن سکتے ہیں و حدتِ اسلامی ہند کے امیر ہند مولانا عطاء الرحمن وجدی نے کہا کہہم سبوں کو پیارے نبیﷺ کی عملی زندگی سے سبق لیناچاہئے وحدتِ اسلامی ہند کے امیر ہند مولانا عطاء الرحمن وجدی نے کہا کہ ہم سب کے لئے کلام اللہ اور نبیﷺ کی سنت مقدم ہے۔


 

کارکنان نے سماج وادی پارٹی کانفرنس میں کیا ہنگامہ

ہاپوڑ۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع)سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر کشن سنگھ تومر نے چارسال کے بعد ضلع مجلس عاملہ کا اعلان کیا۔ ضلع صدر پر پیسے دے کر عہدہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے اورکمیٹی میں عہدہ حاصل نہ کرنے والے کارکنان نے پریس کانفرنس میں ہنگامہ آرائی کی۔ضلع صدر کے خلاف مظاہرہ بھی کیا گیا۔ دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر نے کہا کہ ان کی ترجیح حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی عوامی بہبوداسکیموں کافائدہ ضرورت مندافرادتک پہنچاناہے۔ مسٹرتومر مقامی ریسٹورنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے انھوں نے کہا کہ کارکنان عوامی مسائل کے سلسلے میں افسران سے رابطہ کریں اورمسائل کو حل کریں۔انھوں نے کارکنان سے کہا کہ وہ حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی اسکیموں کو گھر گھر تک پہنچائیں جس میں حکومت کی اہم سماج وادی پینشن اسکیم بھی ہے۔انھوں نے کہا کہ جوافسرعوامی مسائل کو حل نہیں کریں گے ان کے خلاف وزیراعلیٰ سے کارروائی کرنے کی سفارش کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ شکر ملوں کے ذریعہ کاشتکاروں کو گننے کی بقایہ ذات اداکی جارہی ہے۔ دوسری جانب پارٹی کے سینئر کارکنان نے مجلس عاملہ میں شامل نہ کئے جانے پر ہنگامہ کیا۔کارکنان سنجے یادو،اقبال قریشی، انل آزاد، سنجے گرگ،سیماتنیجہ وغیرہ نے ضلع صدر پر پریس کانفرنس کی اطلاع نہ دے کر پوشیدہ طریقے سے ضلع کمیٹی کا اعلان کے اور پیسے دے کر عہدہ دینے کا الزام عائد کیا۔کارکنان ضلع صدر پر الزامات عائد کرتے ہوئے کچھ وقت کیلئے دھرنادینے لگے۔ 


 

بھٹکتاہواشیرلکھنؤ سے پہنچااناؤ

اناؤ۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع)اناؤضلع کے شہر کوتوالی علاقہ کے گاؤں سیلولی گڑھی اورکرمن کھیڑا کے جنگلات میں شیر کے آنے سے گاؤں کے لوگ دہشت میں ہیں۔محکمہ جنگلات کے علاقائی ڈائریکٹر وی کے مشر انے بتایاکہ لکھنؤزندہ عجائب گھر اورمحکمہ جنگلات کی مشترکہ ٹیمیں شیر کو پکڑنے کی کوشش کررہی ہے ۔ واضح رہے کہ شیر نے گزشتہ دودنوں میں دوجانوروں کا شکار کیا ہے۔مسٹرمشرا نے ماہرین ٹیم کی قیادت کرنے والے لکھنؤزندہ عجائب گھر کے ڈپٹی ڈاکٹر اتکرش شکلا کے حوالے سے بتایاکہ پیلی بھیت دھوا نشینل پارک سے فرار شیر سیتا پور، لکھنؤ کے بعد یہاں پہنچ گیا ہے۔ انھوں نے بتایاکہ پیلی بھیت ، سیتاپور اورلکھنؤ میں پنجوں کے نشان ملے تھے۔ایسے نشان اناؤ میں بھی ملے ہیں اس لئے یہ امکان ہے کہ شیر بھٹکتا ہوایہاں پہنچ گیا ہے ۔ مسٹرمشرا نے بتایاکہ وائلڈ لائف ٹرسٹ آف انڈیا کے ماہرین کی رپورٹ میں شیر کے پنجوں کے نشان اورشکار جانوروں کے جسم پر دانتوں کے نشانوں سے یہ امکان ہے کہ شیر نوعمر ہے۔اوراس کی عمرڈھائی سے تین برس کے درمیان ہوسکتی ہے ۔علاقائی ڈائریکٹرنے بتایاکہ ماہرین کی ٹیم نے ناکہ بندی کرتے ہوئے جنگل میں عام لوگوں کے داخلے پر پابندی لگادی ہے ۔ اورجنگل کے تمام راستوں کو بند کردیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ ہاتھیوں کی مدد سے شیر کی تلاش کی جارہی ہے ۔ جنگل کے جس علاقہ میں شیر کے ہونے کا امکان ہے وہاں پر اسے پکڑنے کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ 


 

چارباغ ریلو ے اسٹیشن پر امیدواروں کا امنڈاسیلاب 

لکھنو۔17نومبر(فکروخبر/ذرائع) راجدھانی میں اتوار کو منعقد ریلوے بھرتی بورڈ محکمہ شمال مشرقی ریلوے و جنوبی ریلوے اور ایس ایس سی کے امتحان میں ٹرینوں سے آنے والے امیدواروں کو لیکر چارباغ علاقہ میں کافی بھیڑ رہی جس کے سبب چار باغ و لکھنؤ جنکشن اسٹیشنوں پر پاؤں تک رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔ وہیں امتحان ختم ہونے کے بعد اپنی منزل کو جانے والے امیدواروں کا ہجوم شام سے ہی ریلوے اسٹیشنوں پر ٹوٹ پڑا۔ کئی ٹرینوں میں سیٹ کو لیکر مسافروں اور امیدواروں میں نوک جھونک ہوتی رہی اور جی آر پی اور آر پی ایف کی مداخلت کے بعد معاملہ رفع دفع ہو سکا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آج راجدھانی میں ریلوے بھرتی بورڈ کی جانب سے منعقد گروپ ڈی شمال مشرقی اور جنوبی ریلوے اور ایس ایس پی کے امتحان کے سبب ایک دن قبل سے امیدواروں کا ٹرینوں اور بسوں سے راجدھانی میں آنے کا سلسلہ جو شروع ہوا وہ اتوار کی صبح تک جاری رہا۔ یہ امتحان دو میٹنگوں میں منعقد کیا گیا تھا۔ پہلی میٹنگ صبح دس بجے سے ساڑھے گیارہ بجے تک اور دوسری میٹنگ سہ پہر تین بجے سے ساڑھے چار بجے تک منعقد کی گئی تھی۔ دونوں میٹنگوں کے امتحان میں تقریباً ایک لاکھ ۴۵ ہزار و ایس ایس سی میں ایک لاکھ ۳۵ ہزار امیدواروں کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی تھی۔ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے اتوارکو منعقد مشترکہ ہائر سکنڈری امتحان بخیریت منعقد ہوگیا۔ اس کیلئے راجدھانی میں ۱۳۲؍ امتحان مراکز بنائے گئے تھے جس میں کل ایک لاکھ اکیس ہزار لوگوں کو امتحان دینا تھا لیکن محض ۶۳ فیصد لوگوں نے ہی امتحان دیا۔ ۳۷ فیصد امیدواروں نے امتحان چھوڑ دیا۔ ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ مغربی ہری پرتاپ شاہی نے بتایا کہ محرم کے تہوار کی وجہ سے دو نومبر کو منعقد ہونے والا ایس ایس سی کا امتحان ملتوی کر دیا گیا تھا اس کی جگہ کمیشن نے سولہ نومبر کو امتحان کرانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت لکھنؤ میں اعلان شدہ ۹۹ ؍امتحان مراکز کی جگہ ۱۳۲؍ امتحان مراکز بنائے گئے تھے جس میں تمام امتحان مراکز پر صبح سے ہی امیدواروں کی بھیڑ لگنے لگی تھی۔ ضلع انتظامیہ نے تمام امتحانی مراکز پر حفاظتی بندوبست کا بہتر انتظام کیا تھا۔ امیدواروں کو امتحان شروع ہونے سے نصف گھنٹہ قبل امتحان مراکز میں داخلہ کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اسی تاریخ میں دو دیگر امتحانات ہونے کے سبب تقریباً ۳۷ فیصد لوگوں نے امتحان ترک کر دیا ہے۔ لکھنؤ کے کسی بھی مرکز سے امتحان کے دوران قابل اعتراض اشیاء کے استعمال، مار پیٹ، ہنگامہ و دیگر واردات کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ جنوبی ریلوے کے چار باغ و شمال مشرقی ریلوے کے لکھنؤ جنکشن اسٹیشن پر امیدواروں کی بھیڑ کوقابو میں کرنے کیلئے ریلوے پولیس و ریلوے حفاظتی فورس کے جوان ناکام رہے۔ دونوں اسٹیشنوں پر اچانک بڑھی امیدواروں کی بھیڑ کے آگے جی آر پی، آر پی ایف نے گھٹنے ٹیک دیئے۔ اسٹیشن پر ٹھیک ڈھنگ سے انتظام نہ ہونے کے سبب ہزاروں کی تعداد میں امیدوار ریلوے ٹریک کے درمیان پٹریوں پر کھڑے ہوکر ٹرین کا انتظار کر رہے تھے جنہیں روکنے کیلئے ریلوے پولیس کے ذریعہ کسی طرح کا انتظام نہیں کیا گیا تھا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا