English   /   Kannada   /   Nawayathi

نیپال کے مغربی حصے اور شمالی ہند میں سیلاب کے نتیجے میں

share with us

’فکر انقلاب‘ کا خصوصی ضخیم دستاویز ی شمارہ حجۃ الاسلام امام قاسم نانوتویؒ پر ہوگا

نئی دہلی، 19 اگست 2014/(فکروخبر/پریس ریلیز) حسب سابق پندرہ روزہ ’فکر انقلاب‘ کا خصوصی ضخیم دستاویز ی شمارہ حجۃ الاسلام امام قاسم نانوتویؒ پر ہوگا۔ یہ اطلاع آل انڈیا تنظیم علمائے حق کے قومی صدر مولانا محمداعجاز عرفی قاسمی نے دی ہے۔ مولانا قاسمی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں بتایا کہ بانی دارالعلوم دیوبند کی خدمات کا اعتراف پوری دنیا میں کیا گیا ہے۔وہ نہ صرف ام المدارس کے بانی تھے بلکہ انہوں نے جنگ آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ان کی نظر صرف تعلیم پر ہی نہیں تھی بلکہ اصلاح معاشرہ پربھی گہری نظر تھی۔ انہوں نے نکاح بیوگان کی تحریک چلائی جو اپنے گھر سے شروع کی تھی۔ وہ سرسید احمد خاں بانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے درسی ساتھی بھی تھے ،امام قاسم نانوتوی نے اسلامی مدارس کی فضا میں پرورش پائی تھی اور اسی ماحول میں عربی وفارسی اور صحاح ستہ کی تعلیم حاصل کی اور دہلی عربی کالج میں مروجہ عصری علوم کی تحصیل کیلئے مولانا مملوک علی نانوتوی سے استفادہ کیا، دہلی عربی کالج کی تعلیم کو درمیان میں ہی چھوڑکر انہوں نے اپنا مقصد حیات جس میدان کو بنایا وہ تھا اسلامی علوم و معارف کی نشرواشاعت اور ادیان باطلہ اور فرق ضالہ پر اسلام کی حقانیت و صداقت کا اثبات و اتمام۔
انہوں نے بتایا کہ حضرت نانوتوی نے ۱۸۵۷ء کی شکست و ریخت کے بعد جب یہ محسوس کیا کہ ہندوستان میں اسلام اور مسلمانوں کی بقاء مدارس و مکاتب کے قیام سے مشروط ہے، تو انھوں نے چند خدا شناس بزرگان دین کی معیت میں ۱۸۶۶ء میں ایک عربی مدرسہ کی داغ بیل ڈالی ، جو آج نہ صرف بر صغیر، بلکہ پوری دنیا میں دار العلوم دیوبند کے نام سے مشہور ہے،جو دراصل جنگ آزادی کی چھاؤنی تھی جس پر تعلیم کا غلاف چڑھا دیا گیا تھا جہاں سے بے شمار مجاہدین آزادی نکلے اورملک کی حریت میں نمایاں اور کلیدی رول ادا کیا، امام قاسم نانوتوی بذات خود شاملی کے جہاد آزادی کے میدان میں کفن بردوش نظر آتے ہیں۔
مولانا قاسمی نے بتایاکہ اپنے وقت کے رازی و غزالی حلقۂ دیوبند کے اتنے بڑے عالم دین کی وفات کو آج سوا سو سال سے زائدکا عرصہ بیت گیا ہے، لیکن اسے اسلاف فراموشی اور اکابر بیزاری کا نہیں تو اور کیا نام دیا جائے کہ ان کی حیات اور مختلف النوع علمی کارناموں کو محور بناکر کسی ادارے نے بھی ریسرچ اور تحقیقی مطالبات کی تکمیل کرنے والا کوئی کتابی مواد شائع نہیں کیا ہے۔ ادھر ادھر رسالوں اور شخصیات پر مبنی کتابوں میں ان کی زندگی پر چندتشنہ مضامین مل جاتے ہیں ،انھیں وجوہ کے پیش نظر مجلہ فکر و انقلاب کے ارباب حل و عقد نے اگلا شمارہ امام نانوتوی کے نام نامی سے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ دیر سے ہی سہی ، حلقۂ دیوبند کی اس عبقری شخصیت کی زندگی کے علمی نقوش اجاگر ہوسکیں۔اس سلسلے میں آں جناب سے درخواست ہے کہ حضرت نانوتوی کی علمی، دعوتی، سیاسی اور تحریکی خدمات کے کسی مخصوص پہلو پر اپنا مقالہ؍ مضمون؍ پیغام ضرور ارسال کریں، تاکہ یہ خصوصی شمارہ جلد منظر عام پر آسکے۔آل انڈیا تنظیم علماء حق کے اشاعتی ترجمان پندرہ روزہ ’فکر انقلاب‘ نے علماء دیوبند کی حیات و خدمات پر مبنی شماروں کی کتابی سیریز کو آگے بڑھاتے ہوئے اب تک حکیم الاسلام مولانا قاری طیب رحمتہ اللہ علیہ، علامہ انور شاہ کشمیری ، مولانا انظر شاہ کشمیری، شیخ الہند مولانا محمود الحسن، شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی، شیخ زکریا محدث مہاجر مدنی اور مدارس نمبر جیسے ضخیم شمارے شائع کرچکا ہے۔  


آر ایس ایس وشیوسینا دستورِہند کو ختم کرنے کے درپے: نواب ملک

ممبئی۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)راشٹروادی کانگریس پارٹی نے آج آر ایس ایس اور شیوسینا پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے دستورِ ہند کو ختم کرنے کے درپے قرار دیا۔ اخبارات کے لئے جاری پارٹی کے قومی ترجمان نواب ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے ۔ آزادی سے پہلے سے اس ملک کو ہندوراشٹر بنانے کے مطالبے ہوتے رہے ہیں، لیکن ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے دستورِ ہند بناتے ہوئے ایسے مطالبات کو رد کردیا تھا۔ اس کے باوجود آر ایس ایس وشیوسینا ہندوراشٹر کا مطالبہ کرتے ہوئے دستورِ ہند کے انکار کی کوشش کررہے ہیں۔ اگر دستورِ ہند کو کسی نے ہاتھ لگانے کی کوشش کی تو اس ملک کی عوام اسے کبھی برداشت نہیں کرے گی۔نواب ملک نے شیوسینا کے سربراہ ادھوٹھاکرے کے اس بیان کہ ’’پاکستان کی طرف کریلا ہے اور وہ کبھی میٹھا نہیں ہوگا‘‘ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی بیان بازی کرنے والے ادھو ٹھاکرے اپنا موقف مرکز میں برسرِ اقتدار مودی کے دربار میں رکھیں۔ کیونکہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستان کے ویزراعظم نواز شریف کے درمیان فیملی تعلقات ہیں ۔جس کی وجہ سے شیو شینا کو چاہئے کہ پہلے مودی کو اپنے موقف سے قائل کریں۔


ایس آئی نے خوشی میں چلائی گولی، ایس ایچ اوکی بیوی کی موت 

فیض آباد ۔19اگست(فکروخبر/ذرائع) خوشی منانے کے لئے فائرنگ پر پابندی ہونے کے باوجود تھانہ احاطے میں اس کی چھوٹ دینا ایک ایس ایچ او کو بھاری پڑ گیا۔ فائرنگ میں گولی لگنے سے ایس ایچ او کی بیوی کی موت ہو گئی۔ وہیں فائر کرنے والا ایس آئی واقعہ کے بعد سروس ریوالور لے کر فرار ہے۔ یہ چونکانے والا واقعہ امبیڈنگر ضلع کے مالی پور تھانے کی ہے۔ پیر کی رات مالی پور تھانے میں جنم اشٹمی منائی جا رہی تھی۔رات قریب 11 بجے مکمل احاطے وزیٹر اور پولیس والوں کی فیملی سی کھچاکھچ بھرا تھا۔ اسی دوران مالی پور ایس ایچ او سریش پٹیل اپنی بیوی شانتی دیوی کے ساتھ پوجاپر بیٹھے تھے جبکہ تھانے کے ایس آئی گھنشیام مشرا ان کے پیچھے کھڑے تھے۔


کانسٹیبل کا قتل کرنے والا بدمعاش انکاؤنٹر میں ماراگیا

نئی دہلی۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)دہلی پولیس نے مشرقی دہلی کے سونیا وہار علاقے میں ایک انکاؤنٹر میں فیروز فوجی نام کے گینگ گیسٹر کو مار گرایا ہے۔ فیروز پر دہلی پولیس کے کانسٹیبل شیوراج تومر کے قتل سمیت پولیس ٹیم پر فائرنگ کے کئی معاملے درج تھے۔بتا دیں کہ دہلی پولیس کئی دنوں سے غازی آبادکے لونی کے رہنے والے فیروز کی تلاش کر رہی تھی۔ پولس کو آج اطلاع ملی تھی کہ فیروز صبح سونیا وہار میں کسی کام سے آنے والا ہے۔ پولیس کی صبح سونیا وہار پہنچی اور اس نے فیروز کو سرینڈر کرنے کے لئے کہا لیکن فیروز پولیس پر ہی فائرنگ کرنے لگا۔جوابی کارروائی میں وہ پولس کی گولیوں کا شکار ہوا۔


جہیز کیلئے سسرال والوں نے بہو کو پھانسی پر لٹکایا

کانپور۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)شادی کے ایک سال بھی نہیں گزرے کہ سسرال والوں نے اپنا اصلی چہرہ دکھانا شروع کردیا اوربہو سے جہیز میں موٹرسائیکل کیلئے پیسے مانگنے لگے۔مطالبہ پوری نہ ہونے پر اسے آئے دن پریشان کرنے لگے۔ اطلاع ملنے پر والد نے سسرال والوں کو موٹرسائیکل کیلئے پیسے دئے۔لیکن سسرال والوں کی پیٹ اس سے بھی نہیں بھرابلاآخران لوگوں نے اس کے دوپٹے سے پھانسی کا پھندابناکر دروازے کے کنڈے سے لٹکا کر قتل کردیا اورشوہر اورسسرال فرارہوگئے ۔ پولیس نے ساس اورنندن کو حراست میں لیکر لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دی ہے۔کلکٹرگنج کے دھن کٹی کے رہنے والے گوپال گپتا نے اپنے بیٹے نتن کی شادی ارئی کے ونود کمار کی ۳۲سالہ بیٹی نیلم سے سات مہینے قبل کی تھی۔بیٹی کے والد ونود کا الزام ہے کہ کچھ مہینے ہی گزرنے کے بعد جہیز میں موٹرسائیکل کیلئے پیسوں کا مطالبہ اوربیٹی کو پریشان کرنے لگے۔رکشہ بندھن کے موقع پر آئی بیٹی کو موٹرسائیکل کیلئے ۵۳؍ہز ار روپئے دئے تھے بیٹی نے سسرال جانے سے منع کیا تھا لیکن سمجھا کر بیٹی کو رخصت کردیاتھا۔سنیچر کی رات سات بجے نتن نے بیوی کی طبیعت خراب ہونے کی بات موبائل پر بتائی تھی۔آناًفاناً میں بیٹی کو دیکھنے بیٹی کے گھر آئے تھے جہاں نیلم کی موت ہوچکی تھی۔ گھر والوں نے قتل کی بات کہہ کر گھر میں ہی ہنگامہ شروع کردیا اورپولیس کو اطلاع دے دی۔پولیس کو دیکھ کر موقع سے شوہر،سسرااوردیور بھاگ نکلے ۔ پولیس نے سوتیلی بیبتااورنندگڑیا کو پکڑلیا اورلاش کا پنچ نامہ کراکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔متاثرگھر والوں نے شوہر اورسسرال والوں پر بیٹی کو مارنے کا الزام لگاتے ہوئے تھانہ میں تحریردی۔ ایس او نے تحریردے کر فرارملزمین کی تلاش شروع کردی ہے۔


بجلی لگنے سے نوجوان کی موت

بارہ بنکی۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)کیبل سے لوہے کی راڈمیں اترے کرن کی زد میںآکر ایک نوجوان کی موت ہوگئی۔ گھرو الوں نے پولیس کو اطلاع دئے بغیر آخری رسوم اداکردی۔دیویٰ کوتوالی کے تحت موضع سپہیاکارہنے والا کرش چندرراوت کا بیٹا روہیت اترپردیش پولیس میں بھرتی کیلئے تیاری کررہاتھا۔ اسی تیاری کے مدنظروہ حسب معمول صبح دوڑ لگانے کیلئے گیا تھا۔ واپس لوٹنے پر وہ چھپڑ کے نیچے واقع ایک لوہے کی راڈ پر ٹیگا تولیہ اس نے جیسی ہی اٹھایا وہ کرن کی زد میں آکر بے ہوش ہوکر زمین پر گرگیا۔دراصل اس راڈ سے کیبل لگاہواتھا۔موت کے بعد گھروالوں نے پولیس کو اطلاع دئے بغیر لاش کی آخری روسوم اداکردیں۔


دوشیزہ کی زہر کھانے سے مشتبہ موت

میرٹھ۔19اگست(فکروخبر/ذرائع) اترپردیش میں میرٹھ ضلع کے تھانہ کنکرکھیڑاعلاقہ میں ایک دوشیزہ کی مبینہ طورسے زہر کھانے کی بعد موت ہوگئی۔علاقہ کے لوگوں کا الزام ہے کہ دوشیزہ کی اجتماعی آبروریزی کے بعد ملزمین کے ذریعہ زہر کھلا کر قتل کیا گیاہے۔واردات سے ناراض علاقہ کے لوگوں نے آج ایس ایس پی کی رہائش گاہ پر مظاہرہ کرکے ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرایاہے اس کا کہناہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد واردات کے بارے میں کچھ کہا جاسکے گا۔ فی الحال پولیس نے ملزمین کے خلاف خودکشی کے لئے اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کرکے ان کوگرفتارکرلیاہے ۔کنکر کھیڑا پولیس نے متوفیہ کے گھر والوں کے ذریعہ دی گئی اطلاع کی بنیاد پر اتوار کو کہا کہ کنکرکھیڑاعلاقہ کی رہنے والی لڑکی کے گھر میں ۳۱؍اگست کی دیر شام دونوجوا ن گھر میں گھس آئے تھے واردات کے وقت دوشیز ہ کے گھر والے پڑوس کے ضلع مظفرنگر رشتہ داری میں گئے تھے ۔ نوجوانوں کو گھر میں دیکھ کر لڑکی نے گھبراہٹ میں زہر کھالیاجس سے اس کی موت ہوگئی۔پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں لڑکی کے گھروالوں نے پڑوس کے ہی شاداب اوراس کے ایک دوست کے خلاف تحریر دی ہے۔تحریر میں اجتماعی آبروریزی کے بات نہیں کہی گئی ہے ۔ کنکر کھیڑاپولیس کے مطابق شاداب اوراس کے دوست کوگرفتارکرکے ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔


نقداورزیورات کی چوری

چھبرامؤ۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)گھروالے گھر میں سوتے رہے اورچورہزاروں روپئے نقد اورزیورات لیکر فرارہوگئے ۔ محلہ بستی رام ٹیچرس کالونی میں مدھردوبے اپنے کنبے کے ساتھ رہتے ہیں ۔مدھر دوبے کے مطابق وہ رات میں تقریبا گیارہ بجے کے قریب گھروالوں کے ساتھ سوگئے بارہ بجے لائڈ جانے پر وہ چھت پر جاکر سوگئے۔ اوردوبجے لائٹ واپس آنے پر وہ نیچے آکر سوگئے جب چاربجے آنکھ کھولی تو گھر میں سامان بکھیراہواپایا۔ چورنقد اور زیورات لیکر فرارہوچکے تھے۔


تالاب میں ڈوبتے ایک بچہ کو راہگیر نے بچایا

لکھنؤ۔19اگست(فکروخبر/ذرائع)کرشنا نگرکے بدالی کھیڑا میں ایک تالاب نہانے گئے کچھ بچوں میں سے ایک بچہ تالاب میں ڈوبنے لگا اس پر ایک شخص نے کسی طرح اس کو بچالیا ۔ موقع ایک جوڑی کپڑا اور چپل ملی ہے ۔ پولیس اب اس بات کی تفتیش میں لگی ہے کہیں تالاب میں کوئی بچہ ڈوب تو نہیں گیا ہے ۔ انسپکٹر کرشنا نگر وکاس پانڈے نے بتایا کہ آزاد نگر چلاواں کے رہنے والے چار بچے آج شام بدالی کھیڑا واقع ایک تالاب میں نہانے کے لئے پہونچے تھے نہاتے وقت ایک بچہ گہرے پانی میں ڈوبنے لگا ۔ بچے کا شور سن کر ایک راہ گیر نے کسی طرح اس کو تالاب سے بخیریت باہر نکالا ۔ اطلاع پاکر موقع پر پہونچی کرشنا نگر پولیس کو تالاب کے پاس ایک جوڑی کپڑا اور چپل ملی ہے ۔ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ تالاب میں کوئی بچہ ڈوب تو نہیں گیا ہے ۔ فی الحال رات ہونے کی وجہ سے تلاش میں پولیس کو دقت آرہی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا