English   /   Kannada   /   Nawayathi

بہار کے کشن گنج اسٹیشن پر 8طاقت وربم ٹرین سے پولس نے ضبط کی (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

۔ یہ طاقت ور بم پلاسٹک کے ایک بیگ میں سیٹ کے نیچے رکھے ہوئے تھے ۔ ہم نے اس بیگ کو نکالااور انھیں ناکارا بنانے کیلئے بم ڈسپوزل دستہ طلب کیا ۔ ابھی کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے ۔ انٹیلی جنس بیور کا عملہ تفتیش کررہاہے ۔ کہ کیایہ برآمدگی کسی دہشت گردانہ سرگرمی سے تو تعلق نہیں رکھتی ہے ۔ 


بی جے پی کارکنوں اور پولیس کے درمیان پر تشدد جھڑپیں

نظام اور دیگر مسائل کو لے کر مظاہرہ کیا جارہا تھا

نئی دہلی ۔30جون (فکروخبر/ذرائع) یوپی ودھانبھون کے ٹھیک سامنے پردیش میں قانون ۔ نظام اور دیگر مسائل کو لے کر مظاہرہ کر رہے بی جے نوجوان مورچہ (بی جے وائی ایم) کے کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جنگ کا نظارہ دکھائی دیا. اس دوران ہوئے پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے. بی جے پی کے لیڈروں نے اپنی طرف سے دعوی کیا ہے کہ لاٹھی چارج میں اس کے کم ۔ سے ۔ کم 100 کارکن زخمی ہوئے ہیں. پولیس ذرائع کے مطابق بجلی بحران، خراب قانون ۔ نظام، خواتین ظلم و ستم وغیرہ مسائل کو لے کر ی جے وائی ایم کی کارکردگی کے دوران تنظیم کے کارکنوں نے مشتعل شکل اختیار کرتے ہوئے ودھانبھون کا گھیراؤ کی کوشش کی. انہوں نے بتایا کہ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانے اور انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور کچھ پولیس اہلکاروں کو ماراپیا. جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے اور پانی کی بوچھار کی. 
ذرائع کے مطابق پتھراؤ اور مار پیٹ میں کچھ پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد کو چوٹیں آئی ہیں. بی جے پی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بجلی بحران، خراب قانون ۔ نظام، خواتین پر ظلم و ستم کے مسائل کو لے کر بی جے پی کے سلسلہ وار پروگرام کے تحت کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ی جے وائی ایم کے کارکنوں پر پولیس نے بربرتاپور طریقے سے کارروائی کی ہے . انہوں نے کہا کہ بی جے پی مسلسل ایوان کے اندر اور اس کے باہر حکومت کی توجہ کھینچنے کے لیے پر امن طریقے سے کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے. اگر حکومت جنسمسہاو کو حل کرنے کے لئے کام نہیں کرے گی تو اپوزیشن اس کی مخالفت کرے گا. 


الیکشن کمیشن کے خلاف جمہوریت بچاؤ مہم کے تحت ریلی 

گورکھپور۔30جون (فکروخبر/ذرائع )آج بہوجن مکتی پارٹی ضلع شاخ گورکھپور نے انتخابی بندوبست کو درست کرنے کے مطالبے کی حمایت میں ریلی نکالی ۔ ریلی کے اختتام پر صدر جمہوریہ کو عرضداشت ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ ارسال کی گئی۔ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ انتخابات سے ای وی ایم کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ای وی ایم کے ذریعہ بڑے پیمانے پر دھوکہ دھڑی کے سلسلے میں غور کیا گیا۔ اس سلسلے میں پروفیسر جے الیکشن ہیلڈر مینڈنے ہندوستان کے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دھڑی کاانکشاف کیااس کی خبر۱۸؍مئی ۲۰۴۱ کے اخبارات میں نمایاں طورپرشائع کی گئی۔ جس پرعمل کرتے ہوئے دنیا کے تمام ملکوں میں انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی۔ لیکن مرکزی الیکشن کمیشن نے اس پرکوئی عمل نہیں کیا جو تشویش ناک بات ہے ۔ اس لئے اس پر بلا تاخیر عمل کیا جائے ۔ عرضداشت میں مزید کہا گیا کہ ہندوستان کے سولہوں پارلیمانی انتخابات میں انتخابی نتائج حیران کرنے والے تھے اور مختلف طریقے سے عوام نے دھوکہ دھڑی کاامکان ظاہر کیا ۔ جبکہ انتخابات جمہوریت میں عوامی نمائندہ منتخب کرنے کاحق عوام کوہوتا ہے۔ آئین مرتب کرنے والوں نے بھی انتخابات شفافیت اورغیر جانبدارانہ طریقہ سے کرانے کی یقین دہانی کرائی ۔ اور الیکشن کمیشن جیسے اہم ادارے کی تشکیل کی لیکن کیا حقیقت میں الیکشن کمیشن نے غیر جانبدارانہ انتخابات کرائے؟ یہ ایک اہم سوال ، امریکہ نے ترقی پذیر ملک ہوتے ہوئے صدارتی انتخابات میں ای وی ایم کااستعمال نہیں کیا۔ یوروپی ممالک بھی ای وی ایم کااستعمال نہیں کرتے ہیں۔ جرمنی نے تکنیکی طور پر ترقی پذیر ہوتے ہوئیای ویم کااستعمال نہیں کیا۔آسٹریلیا میں ابھی تک ای وی ایم کااستعمال نہیں کیا گیا۔ ہندوستان مین الیکشن کمیشن کی ماہرین کمیٹی واین جی او تنظیموں نے چار سال قبل ای ایم کے ذریعہ ہر صفحہ پردھوکہ دھڑی کوثابت کردیا۔ اور ای وی ایم کی مخالفت میں اپنی رائے ظاہر کی اسکے باوجود الیکشن کمیشن نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں ای وی ایم کاانتخاب کیوں کیا؟ بہوجن مکتی مورچہ نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ حقائق پرتوجہ دیتے ہوئے ای وی ایم کے استعمال پرپابندی عائد کی جائے یاالیکشن کے بعد الیکٹرک مشین سے رسید باہر نکلے اور وہ رسید بلیٹ بکس میں ڈالی جائے۔ اگر ای وی ایم کی رسید کے اعداد وشمار ایک سے ہوں تو ایسابندوبست ہونا چاہئے کہ موضوع پرسنجیدگی سے غور کرکے بندوبست میں تبدیلی لائی جائے۔ 


بدمعاشوں نے نوجوان کو گولی مار کر کیا زخمی 

گورکھپور ۔30جون (فکروخبر/ذرائع )گذشتہ شب چلوا تال علاقہ کے ڈوہریا گاؤں میں بدمعاشوں نے موٹر سائیکل سوار نوجوان کو گولی مار کر شدید طور سے زخمی کر دیا۔ واردات کی اطلاع مقامی لوگوں نے پولیس کو دی ۔ پولیس نے زخمی نوجوان کو علاج کے لئے میڈیکل کالج میں داخل کرادیا۔موصولہ اطلاع کے مطابق چلوا تال تھانہ کے جنگل کوڑیا علاقہ سے ڈوہریا گاؤں کا باشندہ سبھاش عرف سونو شہر کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں ملازمت کرتا ہے ۔ سنیچر کی شب وہ اسپتال سے گھر واپس جارہا تھا۔ گاؤں کے ہی تین بدمعاشوں نے سونو کوراستے میں ہی روک لیا اور اس کا موبائل فون لے کر فون کال کی جانچ کرنے لگے ۔ اس کے بعد ایک بدمعاش نے طمنچہ نکال کرسونو کو گولی مار دی۔ گولی لگنے سے سونو زخمی ہو گیا۔واردات انجام دینے کے بعد تینوں بدمعاش موٹر سائیکل سے فرار ہوگئے۔ گولی کی آواز سن کر گاؤں کے لوگوں نے سونو کے گھروالوں اور پولس کو واردات کی اطلاع دی۔ موقع پر چلواتال پولیس کے ساتھ ایس پی سٹی بھی پہنچ گئے اور انھوں نے بدمعاشوں کو گرفتار کرنے کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کردی لیکن پولیس بدمعاشوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ۔سونو نے حملہ آوروں کو شناخت کرنے کا ذکر کیا۔ ایس پی سٹی پریش پانڈے نے بتایا کہ فریقین کے درمیان کسی بات کو لے کر تنازعہ چل رہاتھا۔ اسی کے سبب سونوکو گولی ماری گئی۔ انھوں نے کہا کہ لوٹ کی واردات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ تحقیقات کی جارہی ہے ۔ جلد ہی معاملے کاانکشاف کرلیا جائے گا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا