English   /   Kannada   /   Nawayathi

سیکورٹی فورسیس کی موجودگی میں اشرار بڑی تلواریں لیکر بلا خوف و خطر آزادانہ طور پر گھومتے رہے(مزید خبریں)

share with us

اس دوران کیمروں میں قید کی گئی تصاویر سے یہ حیرت انگیز ثبوت ملتا ہے کہ مسلح پولیس و سیکورٹی فورسیس کی موجودگی میں اشرار بڑی تلواریں لیکر بلا خوف و خطر آزادانہ طور پر گھوم رہے تھے۔ پولیس نے ان کے ہاتھوں سے تلوار لینے یا انہیں گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اشرار کو منتشر کرنے کے نام پر کی گئی فائرنگ میں بے قصور نہتے مسلمان ہی ہلاک ہوئے جو پریشان حال تھے۔صد ر مجلس بیر سٹر ا سد ا لد ین ا و یسی نے کشن با غ و نمبر 9 کے د ر میا ن کے متا ثر ہ علا قہ عر ش محل کا تفصیلی د و ر ہ کیا اور اشر ار کے حملہ میں ز خمی افرا د کے ار کا ن خا ند ان اور متا ثر ین سے ملا قا ت کی۔ بیر سٹر ا سد الدین اویسی نے متا ثر ین کے ہمراہ جلے ہو ئے مکا نا ت گا ڑ یا ں اور د و کا نا ت کا مشا ہد ہ کیا اور مقا می عوام مر د و خوا تین سے معلو ما ت حا صل کی۔ اشر ا ر نے کئی مکا نا ت کو نذ ر آ نش کر د یا جس میں انکے گھر وں کا مکمل سا ما ن جل کر خا کستر ہو گیا ۔ صد ر مجلس نے شہید نو جو ا نو ں کے اہل خا نہ کو تسلی د ی اور د لا سہ د یا او ر کہا کہ ا نکو انصا ف دلا نے کی ممکنہ کو شش کی جا ئے گی۔

awaisikishanbagh

 

 

ashrarkishanbagh

منموہن سنگھ  \' سیانا آدمی \' : بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی 

نئی دہلی۔15مئی(فکروخبر/ذرائع)) ابھی تک یو پی اے حکومت کے سربراہ وزیر اعظم منموہن سنگھ کو نشانہ بناتے آئے سینئر بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ذاتی وفاداری ہمیشہ شک سے باہر رہی ہے . منموہن سنگھ کو \' سیانا آدمی \' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ودوتا کے ساتھ وہ ہمیشہ اپنے سامنے آنے والے موضوعات پر مکمل معلومات رکھتے تھے اور پوری تیاری کے ساتھ بات کرتے تھے .منموہن سنگھ راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر ہیں اور جیٹلی ایوان بالا میں اپوزیشن کے . انہوں نے کہا کہ حکومت کو دس سال تک قیادت دینے کے بعد جبکہ پردہ گرنے جا رہا ہے ، وزیر اعظم وقار اور توازن کے ساتھ رخصت ہو رہے ہیں . وہ ایک سینئر لیڈر بنے رہیں گے اور ایک قابل اعتماد شخص کے طور پر متحدہ کی رہنمائی کرتے رہیں گے . اگر وہ صحیح وقت پر کھڑے ہوئے ہوتے اوراپنی مرضی ظاہر کی ہوتی تو اور بھی احترام کے قابل ہو تے .
انہوں نے کہا کہ کچھ ایسی مخصوص حالات کی وجہ سے انھیں وزیر اعظم بنایا گیا تھاجن میں کانگریس صدر سونیا کو اس عہدہ کے لئے اپنا نام واپس لینے پر مجبور کر دیا تھا . یہ افسوس ناک ہے ۔سونیا جی کی طرف سے اعلان وزیر اعظم تھے . انہیں کچھ حدود کے اندر ہی کام کرنا پڑا . جب بھی انہوں نے قوم سے خطاب کیا، وہ کبھی بھی ایک لیڈر کے طور پر سامنے نہیں آئے . ایک لیڈر کے طور پر سامنے نہیں آنے کی وجہ صاف تھا . وہ کبھی بھی ٹکراؤ نہیں چاہتے تھے . انہیں معلوم تھا کہ انہیں محدود طاقتیں دی گئی ہیں اور تمام اہم فیصلوں پر انہیں پارٹی اور اس کے اے خاندان کو خوش رکھنا ہے .جیٹلی نے کہا کہ سنگھ میں دو اہم خصوصیات ہیں . پہلا ، جب بھی آپ وزیر اعظم سے کسی سنجیدہ موضوع پر بحث کرتے ہیں ، وہ ایک دانشمند شخص کے طور پر سامنے آتے . وہ ایسے عالم کے طور پر ظاہر ہوتے ہیں جنہیں ہم سیانا آدمی کہہ کر بلاتے ہیں . ان کے الفاظ نپے ۔ تلے ہوتے ہیں اور وہ کوئی تبصرہ کرنے سے پہلے غور کرتے ہیں . دوسرا ، ان کی ذاتی وفاداری ہر شک سے باہر تھی . ودوتا کے ساتھ وہ ہمیشہ کسی بھی موضوع پرمکمل طور پر تیار رہتے تھے .بی جے پی لیڈر نے کہا کہ انہیں گزشتہ دس سالوں میں وزیر اعظم کو کافی قریب سے جاننے سمجھنے کا موقع ملا ہے گزشتہ پانچ سالوں میں حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر انہوں نے پارلیمنٹ میں سنگھ کے ہر جملے کو سنا اور ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا. اس میں کچھ شک نہیں کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ایک بہت اچھے وزیر خزانہ تھے . انہیں 1991 میں اقتصادی اصلاحات کی پہل کرنے کے لئے اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ سے بہت حمایت ملی .انہوں نے کہا ۔ راؤ کو کبھی وہ کریڈیٹ نہیں دیا گیا جس کے وہ واقعی حقدار تھے . مجھے پکا یقین ہے کہ تاریخ ان کا پھر سے اندازہ کرے گا . جیٹلی نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں وزیر اعظم کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ان یادداشتوں ، خاص طور سے 1991 1996 کے درمیان کے سسمرو کو پڑھنا چاہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ اس مدت میں بطور وزیر خزانہ انہوں نے اپنے پیچھے جو چھاپ چھوڑی ہے ، اسے طویل وقت تک یاد رکھا جائے گا .جیٹلی نے کہا کہ جب قومی مشاورتی کونسل کے چلتے اصلاحات کے عمل کو روک دیا گیا یا جب راہل گاندھی نے قابل اعتراض آرڈیننس سے متعلق دستاویزات کو پھاڑ دیا ، تو اس وقت وزیر اعظم ایک غیر لیڈر کے طور پر نظر آئے جنہیں ہر چیز کو ، اپنے خیالات کا کوئی بہت زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ہوئے ، قبول کرنا تھا .160حزب اختلاف کے رہنما نے کہا کہ ان میں لوگوں کے خلاف جانے کی صلاحیت نہیں تھی جس نے ان کے کام کاج کو متاثر کیا . ان کی سنی نہیں جاتی تھی . اگر وہ پہلے کی تاریخ سے کر قانون کے سلسلے میں اپنے وزیر خزانہ کے فیصلے کو مسترد کر دیتے تو وزیر اعظم الگ سے کھڑے دکھائی دیتے .160جیٹلی نے کہا کہ اگر وہ کوئلہ بلاک تقسیم گھوٹالے کے سامنے انے کے بعد کوئلہ بلاکس کو منسوخ کرتے یا عدالت کے فیصلے کا انتظار کرنے سے پہلے 2 جی اسپیکٹرم لاسیسو کو خود منسوخ کر دیتے تو مجھے قطعی شک نہیں ہے کہ تاریخ انہیں بے حد مختلف طریقے سے درج کرتا .


 

انتخابی ایجنٹوں کی فہرست تیارکرنے میں مصروف ہیں سیاسی پارٹیاں

کانپور۔15مئی(فکروخبر/ذرائع)) ووٹ شماری کے دن سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کی موجودگی یقینی بنانے کیلئے ضلع الیکشن کمیشن نے انتخابی ایجنٹوں کی فہرست امیدواروں سے طلب کی ہے۔پارٹیوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے لسٹ مرتب کرلی ہے جب طلب کی جائے گی تو پیش کردی جائیگی ۔ حالانکہ کسی کوبھی انتخابی محکمہ کے ذریعہ نام پیش کرنے کی آخری تاریخ کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔تمام پارٹیوں میں انتخابی نتائج پربھی بات چیت ہورہی ہے۔کانگریس پارٹی نے شہر دفترکوہی مرکزی دفتربنایاتھاجہاں انتخابی ایجنٹ بنانے کیلئے ضروری کاغذات پارٹی کارکنوں سے مانگے گئے تھے۔میڈیا انچارج گلاب سنگھ نے بتایا کہ زیادہ تر نام آچکے ہیں۔منگل تک سبھی نام آجائیں گے۔ شہر صدرمہیش دکشت نے بتایا کہ انتخابی ایجنٹوں کا نام دینے کیلئے انتخابی محکمہ نے کسی تاریخ کا تعین نہیں کیا ہے لیکن بدھ تک محکمہ کو نام دے دئے جائیں گے۔بی جے پی کے انتخابی دفترمیں بتایاگیاکہ انتخاب کا انتظام سروپ نگر میں واقع کیمپ دفترسے کیا جارہاتھا۔پارٹی کے کنوینر نے بتایاکہ منگل کی شام تک فہرست تیار کرلی جائے گی اورانتخابی دفترکو پیش کردی جائے گی۔سماج وادی پارٹی کے دفترپر سناٹاچھایا ہواتھا۔جس کا ایک سبب شہری صدرکی تقرری نہ ہونابھی تھا پارٹی کے امیدوارسریندرموہن اگروال کی رہنمائی میں انتخابی ایجنٹوں کی فہرست تیاری کی جارہی ہے جو بدھ تک ضلع انتخابی محکمہ کوپیش کردی جائے گی۔بی ایس پی نے پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ شماری کی ذمہ داری سونپی ہے۔جن ۱۴؍اسمبلی حلقوں سے پارٹی امیدواروں سے ان کی لسٹ مانگی جارہی ہے۔پارٹی حلقوں کے مطابق زیادہ تررہنماپارٹی امیدوارکی شکست کو تسلیم کررہے ہیں۔عآم آدمی پارٹی کے مرکزی دفترمیں بھی سناٹاہے۔پارٹی کے امیدوارمحمود رحمانی آنکھوں کے ڈاکٹر ہیں وہ آج مریضوں کو دیکھنے میں مشغول رہے۔


 

آبروریزی کی کوشش

گورکھپور۔15مئی(فکروخبر/ذرائع))گھرمیں اکیلی لڑکی سے دونوجوانوں نے آبروریزی کی کوشش کی۔ لڑکی دونوں نوجوانوں سے ہاتھاپائی کی ایک نوجوان کا ہاتھ دانت سے کاٹ لیا اسے پکڑلیا۔ گاؤں والوں نے قصوارکو مارپیٹ کرسہجنواں پولیس کے حوالے کردیا۔دوسراملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔موصولہ اطلاع کے مطابق سہجنواں علاقہ کے ایک گاؤں میں لڑکی کو گھر چھوڑکرماں اورباپ ووٹ ڈالنے گئے تھے۔ الزام ہے کہ دیوی پاڑ گاؤں دونوجوان بائیک سے آئے اورلڑکی سے پینے کیلئے پانی مانگا۔ جیسے ہی وہ پانی لینے گھرکے اندرگئی دونوں جوان بھی گھر میں گھس گئے اورلڑکی سے زبردستی کرنے لگے۔ لڑکی نے جب شورمچانا شروع کیا تو ایک نوجوان نے اس کا منہ دبانے کی کوشش کی اسی دوران لڑکی نے نوجوان کے ہاتھ میں دانت سے کاٹ لیا اورنوجوان کو پکڑلیا۔شورسن کر گاؤں کے لوگ وہاں پہنچے تودوسرا نوجوان فرارہوگیاتھا ۔سہجنوا ں پولیس نے اس نوجوان کو حراست میں لے لیا ۔متاثرہ کی جانب سے دیر رات تھانے میں کوئی تحریر نہیں دی گئی۔


 

ایس ایس پی کے دفترپر گاؤں والوں نے کیا مظاہرہ

ہاپور۔15مئی(فکروخبر/ذرائع) ضلع کے تھانہ دھولانا حلقہ کے گاؤں بمیراکلاں میں دوفریقین میں جم کر لاٹھی ڈنڈے چلے اورفائرنگ ہوئی۔پولیس نے متاثرہ فریق کی رپورٹ درج نہیں کی۔اس سے مشتعل ہوکر متاثر فریق نے گاؤں والوں کے ساتھ ایس ایس پی کے دفترپر مظاہرہ کیا اورواقعہ کی رپورٹ درج کرانے کا مطالبہ کیا۔اس سلسلے میں موقع پر پہنچی پولیس کے علاقائی انچارج کو میمورنڈم پیش کیا۔ایڈیشنل پولیس سپرنڈنٹ سدھیر کمارپولیس کے علاقائی افسرپون یادو کودئے گئے میمورنڈم میں فرقان نے کہا کہ گزشتہ ۷ مئی کو تھانہ دھولاناحلقہ کے گاؤں بمراکلاں کے رہنے والے قربان اورالیاس کا کھانالیکر کھیت گیاتھا۔اسی درمیان وہاں پہنچے مومن ، مصروف،معروف ، فاروق،منظور اورراحت وغیرہ نے لاٹھی وغیرہ سے تینوں پر حملہ کردیا۔قربان اورالیاس زخمی ہوگئے اوریہ لوگ فرار ہوگئے۔اطلاع ملنے پر پولیس ملزمان کو گرفتار کرکے تھانے لے گی۔الزام لگایاگیاہے کہ پولیس نے کچھ رقم لے کر ملزموں کو چھوڑدیا ہے تومتاثرہ افرادڈاکٹری کراکر تھانے پہنچے اورمقدمہ درج کریا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا