English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایگزٹ پول سے کانگریس حلقوں میں بھونچال کے بھیانک اور شدید جھٹکے(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

چند دوسرے اداروں نے بھی ایگزیٹ پول کئے ہیں اور تمام اداروں سے جو نتائج سامنے آئے ہیں انہوں نے کانگریس کو ہلا کر رکھ دیا ہے جب کہ بی جے پی کے ایوانوں میں ووٹ شماری سے قبل ہی جشن منانے کی لہردور گئی ہے۔ یو این این کے مطابق بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے 272سیٹوں سے بھی زیادہ سیٹیں حاصل ہو سکتی ہیں۔ جہاں کئی پولز میں بی جے پی کو 240تو کہیں290سیٹیں ملنے کی باتیں کی جا رہی ہیں یہاں تک کہ ایک ایگزیٹ پول کے تحت بی جے پی کو 300سے بھی زیادہ سیٹیں حاصل ہو سکتی ہیں۔ دہلی اور اتر پردیش میں بھی بی جے پی زبردست کامیابی حاصل ہو رہی ہے جب کہ گجرات میں تقریباً تمام سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہو گا۔ اتر پردیش میں سب سے زیادہ 80پارلیمانی سیٹیں ہیں جن میں سے بی جے پی ، این ڈی اتحاد کو 67سیٹیں مل سکتی ہیں جب کہ کانگریس یو پی اے اتحاد کو محض 3سیٹیں مل سکتی ہیں۔ تقریباً تمام سروے اداروں نے بی جے پی کی جیت کو طے قرار دیا ہے حالانکہ کانگریس نے ایکزیٹ پول ماننے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا ہے کہ اس قسم کے سروے غلط ثابت ہو رہے ہیں۔ دریں اثنا ایگزیٹ پول پر بی جے پی نے جشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ 


 

’’میری سرکار سے پاکستان کے ساتھ دشمنی نہیں دوستی ہو گی‘‘ 

کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات ہو گی، چین کے ساتھ بھی رشتے مضبوط ہوں گے/ نریندر مودی 

نئی دہلی ۔13مئی(فکروخبر/ذرائع ) اپنے ایک اور تازہ انٹرویو میں وزارت عظمیٰ کے لیے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی نے کہا ہے کہ اگر مرکز میں ان کی سرکار بنی تو پاکستان کے ساتھ دشمنی بڑھانے کا سوال ہی نہیں ہے بلکہ ہم اپنے مضبوط ارادوں اور کام سے پاکستان کے ساتھ دوستی قائم کریں گے جب کہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا اورچین کے ساتھ بھی رشتے مضبوط ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق جہاں بھارت میں نئی سرکار بنانے کی تیاریاں سرپر ہیں وہیں آج وزارت عظمیٰ کے لیے بی جے پی کے امیدوار نریندر مودی نے پھر واضح طور کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بھارت کے رشتے مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے پڑوسیوں کے بارے میں کبھی غلط سوچا نہیں ہے بلکہ چین کے ساتھ بھی مضبوط رشتوں کو اہمیت دی جائے گی۔ یو این این کے مطابق ایک سوال کے جواب میں نریندر مودی نے کہا کہ ہم ملک کے اندر اس قدر اداستحکام لائیں گے کہ پاکستان خود بھارت کے ساتھ دوستی کی آرزو بڑھائے گا۔ مودی نے کہا کہ ہم کسی پڑوسی ملک کے خلاف غلط خیالات نہیں رکھتے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر آپ وزیر اعظم بن گئے تو کیا پاکستان کو ڈرانے کا کام کریں گے‘‘۔ مودی نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ ایسا کیوں کروں گا، پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے ہم اس کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کریں گے۔ انہوں نے یہ بات پھر دہرائی کی پڑوسیوں کے ساتھ آنکھ دکھا کر یا جھکا کر نہیں رہا جاتا ہے بلکہ آنکھوں کو ملانا پڑتا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ جب ملک کے اندر مستحکم اور مضبوط سرکار قائم ہو گی تو تمام مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا۔ اور اس حوالے سے منفی سیاست کو ترک کر دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کانگریس نے برباد کر دیا ہے۔ تاہم ہم ملک کو مضبوط بنائیں گے جس دوران اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ بھی بہتر رشتے قائم کئے جائیں گے۔ یو این این مانیٹرنگ کے مطابق مودی نے حالیہ کئی بیانات خاص کر مختلف انٹرویوز کے دوران یہ واضح کر دیا ہے کہ بی جے پی پاکستان کے ساتھ بہتر طریقے سے رشتے مضبوط کرنے کا کام کرے گی۔ 


 

ڈاکٹر منموہن سنگھ 17مئی کو ہوں گے عہدے سے دستبردار 

ان کے اعزاز میں 16مئی یو پی اے کی سربراہ سونیا گاندھی دیں گی عشائیہ 

نئی دہلی ۔13مئی(فکروخبر/ذرائع ) وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ 17مئی کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوں گے جب کہ یو پی اے کی سربراہ سونیا گاندھی 16مئی کو ان کے اعزا ز میں عشائیہ دے رہی ہیں۔ جس میں تمام اعلیٰ سیاست دانوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق دس سال تک ملک کے وزیر اعظم رہنے کے بعد ڈاکٹر منموہن سنگھ 17مئی کو اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے وہ 17مئی کی شام الوداعی تقریر کریں گے۔ وزیر اعظم کے اعزاز میں یو پی اے کی سربراہ اور کانگریس صدر سونیا گاندھی 16مئی کو ڈاکٹر منموہن سنگھ کے اعزاز میں ایک شاندار عشائیہ دیں گی جس میں ملک کے تمام چوٹی کے لیڈروں کو مدعو کیا گیا ہے۔ اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد ڈاکٹر منموہن سنگھ موتی روڈ پر واقع اپنے نئے بنگلے میں منتقل ہو ں گے جہاں پہلے دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت رہا کرتی تھیں۔اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر منموہن سنگھ نے یہ اعلان پہلے ہی کیا ہے کہ وہ تیسری مرتبہ ملک کے وزیر اعظم نہیں بننا چاہتے ہیں۔ 


 

دہلی کی رضاکار تنظیموں نے کی سٹی چیک ان کی مخالفت۔

نئی دہلی۔13مئی (فکروخبر/ذرائع )لحرم خادم الحجاج کمیٹی کے جنرل سکریٹری حاجی ریاض الدین اور حج خدمات سے وابسطہ حاجی منظور احمد، حاجی اظہار الحسن، حاجی مستقیم، شفیع دہلوی، اسعد میاں، حاجی محمد ادریس، حاجی نواب الدین، حاجی شکیل احمد، حاجی محمد اسلم، حاجی نصرالدین، حاجی یعقوب قریشی نے اپنے مشترکہ بیان میں ریموٹ سٹی چیک ان (Remote City Check-in)کے مجوزہ منصوبے کی زور دار مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی ایمبارکیشن پوائنٹ کے لئے یہ ناقابل عمل تجویز ہے۔ جن دیگر ایمبارکیشن پوائنٹ پر اس منصوبہ پر عمل ہو رہا ہے جیسا کہ حیدرآباد، بنگلور، کالی کٹ وغیرہ ان میں سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ان ایمبارکیشن پوائنٹس پر عازمین حج کی تعداد کم ہے اور جگہ کافی بڑی اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے دور ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ جنوبی ہند کی جغرافیائی اور سماجی کیفیت شمالی ہند سے بلکل مختلف ہے۔ جبکہ دہلی ایمبارکیشن پوائنٹ ہندوستان کا سب سے بڑا ایمبارکیشن پوائنٹ ہے جہاں سے تقریباً 22000ہزار عازمین حج روانہ ہوتے ہیں اور جس جگہ دہلی کا حج ہاؤس(حج منزل) واقع ہے وہ جگہ پرانی دہلی اور انتہائی بھیڑ بھاڑ والے علاقے میں ہے۔ اور جس جگہ کا رقبہ بھی بہت کم اور سٹرکیں بھی تنگ ہیں۔ پچھلے چند برسوں سے حج فلائٹس کی تاریخ اور دسہرے کا تہوار ساتھ ساتھ چل رہے ہیں جس کی وجہ سے حاجیوں کو ٹھہرانے کے لئے رام لیلا گراؤنڈ بھی نہیں مل رہا۔ عازمین کو ٹھہرانے کے لئے سٹرک پر ہی کیمپ لگوانا پڑا تھاجس کی وجہ سے سڑک بھی بند ہو جاتی ہے ۔حج رضاکاروں نے مزید کہاکہ ہریانہ، مغربی اترپردیش، اتراکھنڈ، چندی گڑھ، ہماچل پردیش اور پنجاب وغیرہ کے عازمین یہاں سے روانہ ہوتے ہیں ان صوبوں میں سے زیادہ تر عازمین حج سیدھے طورپر ایرپورٹ پہنچنا پسند کرتے ہیں جوکہ عازمین کے لئے راحت والی بات ہے۔ اس کے علاوہ اس سال 27اگست سے فلائٹس شروع ہونے کی اُمید ہے اور اس مہینے والے سخت ترین گرمی ہوتی ہے ایسے میں عازمین حج کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ سیدھے ایرپورٹ پہنچ جائیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دہلی میں باقاعدہ حج ٹرمنل بنا ہوا ہے جہاں عازمین حج کی سہولت کی تمام چیزیں مہیا ہیں اور عازمین وقت سے ایرپورٹ پہنچ کر اطمینان سے اپنی تمام کارروائی پوری کر لیتے ہیں اور فلائٹس بھی لیٹ نہیں ہوتیں اور عازمین کو زیادہ سے زیادہ سہولت پہنچانے کی غرض سے دہلی اسٹیٹ حج کمیٹی کے چئیرمین سے لیکر سینئر افسران ، عملا، دیگر ایجنسیوں کا عملہ اور کثیر تعداد میں رضاکار تنظیموں کے لوگ موجود رہتے ہیں۔جس کے پیش نظربھیڑ بھاڑ والے علاقے میں حج منزل کا ہونا ،عازمین حج کی کثیر تعداد ، موسم کی سختی، دسہرہ تہوار کی حج فلائٹس کے ساتھ ساتھ آمد اورحج ٹرمنل کی موجودگی کے مد نظر یہ مجوزہ منصوبہ دہلی کی عوام کو نہ قابل قبول ہے ۔ کیونکہ یہ قطعی طور پر نہ قابل عمل ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا