English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی کی ریاست میں لوگ خون بیچ کر پیاز اورپٹرول خریدنے لگے

share with us

سورت میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کی انتظامیہ نے لوگوں کو خون کی بوتل کے بدلے ایک کلو پیاز اور ایک لیٹر پٹرول دینے کا اعلان کیا تو سیکڑوں افراد امڈ آئے، ابتدائی طورپر کیمپ میں سیکڑوں افراد کا خون لیکر انھیں پیاز اور پٹرول دیا گیا۔

اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیرمین عہدے پر قاضی زین الساجدین نامزد

لکھنؤ۔08نومبر(فکروخبر/ذرائع)ریاست کے وزیر اقلیتی بہبود اور شہری ترقیات جناب محمد اعظم خاں نے آج بتایاکہ ریاستی حکومت نے اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیرمین کے عہدے پر پروفیسر قاضی زین الساجدین مفتی کو نامزد کیا ہے۔ میرٹھ کے رہنے والے قاضی زین الساجدین ایک مشہور عالم اور ماہر تعلیم ہیں۔جناب اعظم خاں نے بتایاکہ چیرمین کے علاوہ مدرسہ بورڈ کے چھ رکن پہلے ہی نامزد کئے جا چکے ہیں۔ ان اراکین میں بلیا کے مدرسہ غوثیہ کے پرنسپل جناب غلام شبّیر فریدی، امروہا کے مدرسہ عالیہ جعفریہ کے مولانا ظِلّ مجتبیٰ عابدی، رامپور کے مولانا خلیل اطہر اشرفی، میرٹھ کے مدرسہ فلاح المسلمین کے محمد انوار عالم، میرٹھ کے ہی مدرسہ مصابیہ عربک کے محمد اطہر عباس کاظمی اورمحمد علی جوہر یونیورسٹی، رامپور کے پروفیسر سید خالد میاں شامل ہیں۔جناب اعظم خاں نے بتایاکہ اس بورڈ میں تین بااعتبار عہدہ کے رکن ہوں گے، جن میں سے ایک رکن حکومت ہند، ایک ریاستی ودھان سبھا اور ایک ریاستی ودھان پریشد کے ذریعہ نامزد کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں کارروائی چل رہی ہے، جلد ہی یہ رکن نامزد کر دئے جائیں گے۔

زرعی پیداوار میں متوقع اضافہ کیلئے تخمینہ صرفہ کو یقینی بنائیں:آلوک رنجن

۔لکھنؤ۔08نومبر(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش کے زرعی پیداوار کمشنر جناب آلوک رنجن نے اسٹیٹ فوڈ سکیورٹی مشن کو ہدایت دی ہے کہ غذائی تحفظ کیلئے الاٹ رقم کا پورا استعمال کریں اور اس سمت موثر اقدامات جلد اٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ فوڈ سکیورٹی مشن کی کامیابی عمل آوری سے ریاست کے کسانوں کو حکومت متوقع فائدہ پہونچا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس اسکیم کے توسط سے کسانوں کی مربوط ترقی کو بھی یقینی بنانے کا حکومت کا نشانہ ہے۔جناب آلوک رنجن آج یہاں حکومت ہند کے توسط سے چلائی جا رہی قومی غذائی تحفظ مشن اسکیم کو ریاست میں چلانے کیلئے اسٹیٹ فوڈ سکیورٹی مشن ایکزیکیٹیو کمیٹی کی ۱۱ویں میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ انہوں نے مشن کے افسران سے سوال کیا کہ جب مشن کے لئے رقم الاٹ ہوا ہے تو اس کا ٹائم ٹیبل کے مطابق صرف کیوں نہیں کیا گیا۔ انہوں نے سخت رُخ اختیار کرتے ہوئے کہاکہ نشانہ کے مقابلے استعمالی سند (یو.سی.) ۱۵ دنوں کے اندر زرعی پیداوار کمشنر کے دفتر کو دستیاب کرائی جائے اور مکمل کارکردگی سے بھی مطلع کرایا جائے۔انہوں نے ہدایت دی کہ جن افسران نے مقررہ نشانہ کی حصولیابی کیلئے کام نہیں کیا ہے، ان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔زرعی پیداوار کمشنر نے کہاکہ اس اسکیم کا اثر ریاست کی پیداوار میں اضافہ کے طور پر ظاہر ہو ا ہے کیونکہ اسکیم کے تحت چاول، گیہوں اور دلہن کا سال ۰۷۔۲۰۰۶ کے مقابلے پیداوار میں بالترتیب ۱۷فیصد، ۲۳فیصد اور ۲۸فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے پرنسپل سکریٹری زراعت کو کہاکہ وہ مشن ڈائرکٹر کے ذریعہ نشانہ کے مطابق خرچ نہ کرنے پر ان سے جواب طلب کریں۔ انہوں نے کہاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے خرچ کو مقررہ رفتار سے بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔ اس میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ میٹنگ میں پرنسپل سکریٹری(زراعت)، جناب دیواشیش پانڈا، ڈائرکٹر زراعت جناب ڈی.ایم.سنگھ، منیجنگ ڈائرکٹر یو.پی.ایگرو جناب پربھات سنہا، اسپیشل سکریٹری زراعت جناب نکھل چندر شکلا، ڈائرکٹر بیج تصدیق کاری، ڈائرکٹر گنّا ترقیات ڈائرکٹریٹ حکومت ہند، ڈائرکٹر، سمیتی رحمان کھیڑا زرعی یونیورسٹی کے نمائندہ و دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

ہند و پاک رضا مند ہوں تو امریکہ کشمیر مسئلے کے سلسلے میں ثالثی کیلئے تیار /امریکہ

سرینگر۔08نومبر(فکروخبر/ذرائع )کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک دفعہ پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے امریکہ نے کہاکہ دونوں ملکوں کو چاہئے کہ ایک ایسا ماحول تیار کریں تاکہ اس دیریانہ اور پیچیدہ مسئلے کو حل کیا جا سکے جسے بھارت پاکستان کے مابین تعلقات بہترہو سکیں اور خطے میں امن کی ضمانت دی جا سکے ۔ دونوں ملک رضا مند ہوں تو امریکہ کشمیر کے مسئلے میں مدد دینے کیلئے تیار ہے تاہم یہ مسئلہ بھارت پاکستان کے درمیان ہے جسے وہ بات چیت کے ذریعے حل کر سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق واشنگٹن میں امریکہ کے ایک سینئر آفیسر نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ کی کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اگر بھار ت پاکستان اس پے رضا مند ہوں تو امریکہ اپنا رول نبھانے کیلئے تیار ہے اورا س کیلئے دونوں ملکوں کی رضا مندی لازم ملزوم ہے ۔ امریکی آفیسر نے کہاکہ کشمیر ایک مسئلہ ہے اوربھارت پاکستان کو چاہئے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے بات چیت کا سلسلہ شروع کریں تاہم مذکورہ آفیسر نے کہاکہ ثالثی تب ہی ہو سکتی ہے جب بھارت پاکستان ایسا کرنے کو کہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ایک دیریانہ مسئلہ ہے جسے بھارت پاکستان کے درمیان کشیدگی اور اختلافات بڑھ گئے ہیں حد متارکہ پر ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور امریکہ کی یہ کوشش رہتی ہے کہ بھارت پاکستان کو نزدیک لایا جائے اور وہ اپنے تعلقات بہتر بنائے تاکہ خطے میں کشیدگی اور تناؤ کا جو ماحول پیدا ہوتا ہے اسے ختم کیا جا سکے۔ مذکورہ آفیسر نے کہاکہ امریکہ بھارت پاکستان کو بات چیت کیلئے ہمیشہ زور دیتا آر ہا ہے اور دونوں ملک اسے واقف ہیں ہم نہیں چاہتے ہیں کہ بھارت پاکستان کے مابین اختلافات حد سے زیادہ بڑھ جائے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہو ایسا ہونے سے نہ صرف جنوبی ایشیا کے امن کو خطرہ ہے بلکہ بین الاقوامی برادری بھی اسے متاثر ہو سکتی ہے ۔ امریکی آفیسر نے کشمیر مسئلے کو فلائش پوانٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارت پاکستان کو چاہئے کہ وہ خطے میں اعتماد سازی بحال کرنے کیلئے ایک دوسرے کے قریب آئیں ، بات چیت کا سلسلہ شروع کریں تاکہ مسائل کو حل کرنے کیلئے راہیں نکل آسکیں۔انہوں نے کہاکہ مذاکرات ہی دونوں ملکوں کیلئے مفید ہیں اور اگر دونوں ملک ایک دوسرے کے قریب آنا چاہتے ہیں تو انہیں بات چیت کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے تب ہی خطے میں تناؤ اور کشیدگی کی جو صورتحال پائی جاتی ہے اسے دور کیا جا سکے۔

1948میں کشمیر کی سرزمین پر فوج اتارنے پر پنڈت جواہر لال نہرو رضا مند تھے
پنڈت جواہر لال نہرو اور سردارپٹیل کے درمیان کئی اور معاملات پر بھی اختلافات تھے /پریم شنکر جاہ

سرینگر۔08نومبر(فکروخبر/ذرائع )27اکتوبر 1948کو ریاست جموں وکشمیر میں بھارت کی فوج کو داخل کرنے اور قبائیلوں کو پسپا کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا تاہم بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعظم نے ریاست جموں وکشمیر میں فوج بھیجنے کے حوالے سے جو بیان جاری کیا ہے وہ صداقت بھی مبنی نہیں ہے۔ سابق وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے درمیان کئی معاملات پر شدید نوعیت کے اختلافات تھے جن میں ریاست جموں وکشمیر میں فوج روانہ کرنے کا معاملہ بھی شامل تھاتاہم اس وقت کے وزیر اعظم حالات وواقعات کو دیکھ کر اقدامات اٹھانے کے حق میں تھے جس کی وزیر داخلہ مخالفت کیا کرتے تھے ۔ذرائع کے مطابق سینئر صحافی پریم شنکر جاہ نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعظم ایل کے ایڈوانی کی جانب سے 1948میں ریاست جموں وکشمیر میں فوج بھیجنے کے معاملے میں آنجہانی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور اس وقت کے وزیر داخلہ سردار پٹیل کے درمیان اختلافات کے حوالے سے جو بیان شائع کیا ہے وہ حقائق سے بعید ہے ۔ سینئر صحافی نے کہاکہ آنجہانی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کشمیر کے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوج روانہ کرنے کی مخالفت کیا کرتے تھے اور اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے جانے پر بضد تھے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر چہ آنجہانی وزیر اعظم اس بات کے حق میں بھی تھے کہ ریاست جموں وکشمیر کی سرزمین پر فوج اتاری جائے تاہم وہ حالات وواقعات کے باعث اس کی اجازت دینے میں پس و پیش کر رہے تھے ۔ سینئر صحافی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لارڈ موڈ بیٹن کی جانب سے کابینہ کی میٹنگ طلب کی گئی جس میں آنجہانی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو ، سردار پٹیل اور وزیر دفاع بلدیو سنگھ نے شرکت کی جہاں قبائیلوں کے سرینگر کے قریب پہنچنے کی اطلاع دیدی گئی اور فیصلہ لیا گیا کہ اب کشمیر کی سرزمین پر فوج اتارنے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں ہے ۔ سینئر صحافی نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے انہوں نے ایک کتاب لکھی ہے جس میں تمام حالات و واقعات پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی گئی ہے اورلال کرشن ایڈوانی کی جانب سے شائع کئے گئے بیان کہ سردار پٹیل اور پنڈت جواہر لال نہرو کے درمیان صرف کشمیر کے معاملے پر ہی اختلافات تھے صحیح نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آنجہانی وزیر اعظم حالات و واقعات کو سامنے رکھ کر فیصلہ لینا چاہتے تھے جس کی سردار پٹیل بھر پور مخالفت کر رہے تھے۔ سینئر صحافی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اختلافات آنجہانی وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے درمیان ضرور موجود تھے جس کا ایل کے ایڈوانی ذکر کیا کرتے ہیں تاہم جس انداز سے وہ اختلافات کو ہوا دے رہے ہیں وہ صحیح نہیں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا