English   /   Kannada   /   Nawayathi

شیو سینا نے کیا اپنی حامی پارٹی بی جے پی پر نشانہ

share with us

اقتدار کے لئے لوگ رام مندر اور یکساں سول قانون جیسے مسائل کو کنارے رکھ کر اپنی ریلیوں میں \' برقعے والی\' خواتین کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی کوشش کر رہے ہیں. ان باتوں کو دیکھ کر کوئی بھی کہہ سکتا ہے کہ شیو سینا کے نشانے پر نریندر مودی ہی ہیں.مودی بھلے ہی خود کو قوم پرست ہندو کہتے پھرتے ہیں، لیکن ان کی اس بات کا این ڈی اے کی اتحادی پارٹی شیوسینا کو یقین نہیں ہے. شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار \' سامنا \' کے اداریہ میں مودی پر بالواسطہ طور سے زور دار حملہ کیا ہے. ادارتی کے مرکز میں براہ راست طور پر بھلے ہی سینئر کانگریسی لیڈر منی شنکر اییر ہیں ، لیکن اصل نشانہ مودی پر لگایا گیا ہے.اداریہ میں کہا گیا ہے ، \' مسلم نوازی کی شدید لعنت اس ملک کو لگی ہوئی ہے۔ اقتدار حاصل کرنے کے لئے رام مندر، یکساں سول قانون جیسے مسائل کو اگلے رکھ دیا جاتا ہے اور عوامی جلسوں میں بڑی تعداد میں خواتین کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی کوشش کی جاتی ہے. ہر کسی کو سیکولر ہونے کی جلدی ہے اور مسلمانوں کا تاریار بن کر ڈنکا پیٹنا ہے. کانگریس کی طرف سے کئے گئے گناہ تباہ کرنے کے بجائے جسے دیکھو وہی مسلمانوں کے خوش کے مقابلے میں اتر پڑا ہے. سیکولرازم ایک زہر ہے. سیکولرازم ایک ظلم ہے. مسلمانوں کو خوش ایک دن اس ملک کے وجود اور ثقافت کو تباہ کر دے گا. 

مسلمانوں کو سلامتی کی ضمانت ہماری : ملائم

لکھنؤ۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع)مظفرنگر فسادات کے بعد کٹہرے میں کھڑی سماجوادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو مسلمانوں کو لبھانے کی کوشش میں لگ گئے ہیں. انہوں نے سماج وادی پارٹی کی حکومتوں کی طرف سے مسلم کمیونٹی کے لئے کاموں کی تفصیل پیش کرتے ہوئے انہیں یہ جتانے کی کوشش کی کہ صرف وہی مسلمانوں کے سچے خیر خواہ ہیں. ملائم نے کہا ہے کہ ہم حکومت میں رہے ہوں یا نہیں، پر ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ رہے ہیں اور آگے بھی رہیں گے. انہوں نے کہا ، \' ہم ان کے مسائل سے واقف ہیں. مسلمانوں کی زبان ، ثقافت، ، روایت کی حفاظت کی ضمانت سماج وادی پارٹی دیتی رہی ہے. انتخابات منشور میں بھی اس کا وعدہ ہے. فرقہ پرست طاقتوں کو سر اٹھانے کا موقع نہیں دیا جائے گا. \'ایس پی سربراہ منگل کو ایس پی ہیڈ کوارٹر میں کانپور، خورجہ ، بجنور ، لکھنؤ، رائے بریلی سے آئے علما کو خطاب کر رہے تھے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی مدد سے ہی سماج وادی پارٹی کی اکثریت کی حکومت بنی ہے. لوک سبھا انتخابات میں بھی آپ کی مدد کی ضرورت ہے. آئندہ لوک سبھا انتخابات سیاست کو نئی سمت دینے والے ہوں گے. انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کی پیدائش ہی فرقہ پرستی کے چیلنج کو قبول کرنے کے لئے ہوا تھا. ہم نے پوری طاقت لگا کر فرقہ پرستی کو ریاست کی حدود سے باہر کھدیڑ دیا، لیکن ایک ۔ ایک کر فرقہ پرستی سر اٹھاتی رہی ہے.ملائم نے کہا کہ پہلے کانگریس راج میں پولیس میں ایک سے ڈیڑھ فیصد مسلمانوں کی بھرتی ہوتی تھی. سماجوادی پارٹی کی حکومتوں میں نو فیصد، 10.6 فیصد، 14.15 فیصد اور اب 27 فیصد تک مسلمانوں کی بھرتی ہوئی. انہوں نے مظفرنگر کے واقعہ کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کی مدد دی گئی. گھر بنانے کے لئے 1800 مسلم خاندانوں کو 5۔5 لاکھ روپے کی مدد کی گئی ہے. کسی حکومت نے اتنی مدد کبھی مسلمانوں کی نہیں کی. آزادی کے بعد سب سے زیادہ مسلم وزیر سماج وادی پارٹی کی حکومت میں بنے ہیں.ملائم نے کہا کہ فسادات میں شامل یا فساد بھڑکانے والے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ایسے لوگوں کے خلاف قومی سلامتی قانون اور گینگسٹر ایکٹ جیسے سخت قوانین کا استعمال کیا جائے گا. سماج وادی پارٹی کی حکومت اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل میں ?برستانو کی چار دیواری بنوانے کے لئے بجٹ میں رقم کا انتظام کر چکی ہے. مدرسوں کو مدد دی جا رہی ہے. 10 ویں کے پاس مسلم لڑکیوں کو 30 ہزار روپے کی گرانٹ کی رقم دی جا رہی ہے. لیپ ٹاپ کی تقسیم سے تمام گھر روشن ہوئے ہیں. مدمقابل امتحانات کی مفت ?وچگ دی جا رہی ہے.

نعتیہ ادب کے نیر تاباں حسنین میاں نظمیؔ نہ رہے

ممبئی ۔06نومبر(فکروخبر/ذرائع )آج بروز بدھ صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے نعتیہ ادب کے معروف شاعر اور مرکزِ روحانیت مارہرہ مطہرہ کے زیب سجادہ سید حسنین میاں نظمیؔ مارہروی کاممبئی میں وصال ہوگیا۔ آپ عصری و اسلامی تعلیمات کا مرقع تھے۔ 14؍ اگست 1946ء کو سید حسنین میاں نظمیؔ کی ولادت با سعادت خاندانِ برکاتیہ کے چراغ حضور سید شاہ آلِ مصطفی سید میاں علیہ الرحمہ کے گھر ہوئی۔ ابتدائی تعلیم مارہرہ مقدسہ میں حاصل کی ۔بعدہٗ درجہ پنجم تک ممبئی میں، انٹر میجیٹ تک آبائی وطن مارہرہ شریف میں اور گریجویشن انگریزی ادب اور اسلامیات کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے کیا۔ صحافت کی تعلیم و تربیت انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونی کیشن دہلی میں مکمل کی، سرکاری مقابلہ جاتی امتحان (منعقدہ یونین سروس پبلک کمیشنUPSC) میں نمایاں کامیابی حاصل کر کے وزاراتِ اطلاعات و نشریات کے محکمہ پریس انفرمیشن بیرو(پی۔آئی۔بی) سے ملازمت کا آغاز کیا۔آل انڈیا ریڈیو، پی آئی بی۔ ڈائرکٹریٹ آف فیلڈ پبلسٹی میں مختلف عہدوں پر تقرریاں ہوتی رہیں۔ ان سرکاری ملازمتوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہتے ہوئے شرعی احکام و مسائل کی مکمل پاسداری بھی کی۔ پوری زندگی سنتِ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مطابق گزاری۔آپ جہاں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اسکالر تھے وہیں خانقاہِ قادریہ برکاتیہ کے پیرانِ کرام میں بھی شامل تھے اور بحیثیتِ پیرطریقت رشد و ہدایت اور وعظ و نصیحت کا سلسلہ بھی صوفیانہ انداز میں جاری رکھا۔آپ کے مریدین دنیا کے کئی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ سرکاری لازمتوں کی مصروفیات کے باوجود بہت سے علمی جواہر پارے آپ نے دنیائے علم و ادب کو عطاکیے۔ آپ کا سب سے زیادہ نمایاں کارنامہ کلام الرحمن (ہندی ترجمہ کنزالایمان و خزائن العرفان) ہے۔ اس کے علاوہ اسلامک جنرل نالج پر آپ کی کتاب’’کیا آپ جانتے ہیں‘‘ نے کافی شہرت پائی اور مسلسل دہلی و ممبئی کے علاوہ ہندوستان بھر سے شائع ہو رہی ہے۔ آپ صاحبِ قلم اور قادر کلام شاعر تھے، دورِ حاضر میں نعتیہ ادب میں شرعی احتیاط اور پابندیوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے جن اصحابِ شعر و سخن نے شرعی اغلاط سے پاک نعتیں لکھیں ان میں حضرت نظمیؔ مارہروی سر فہرست مانے جاتے ہیں۔ آپ کے متعدد مجموعہ ہائے کلام منظر عام پر آکر مقبولیت عام کا شرف حاصل کرچکے ہیں۔ جن میں شان نعت مصطفی (کلام رضا پر تظمینیں)مداح مصطفی ، تنویر مصطفی، عرفان مصطفی،نوازشِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم۔ اس کے علاوہ آپ کا دیوان ’’بعد از خدا بزرگ۔۔۔‘‘ بھی منظر عام پر آچکا ہے۔ آپ کی نعتیں شریعتِ مصطفی کے مطابق اور بزرگوں کے طرز پر ہوتی ہیں بالخصوص امامِ نعت گویاں امام احمد رضاؔ محدث بریلوی کو آپ نے اس راہ کا رہبر مانا ہے۔ آپ نے نعتِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے بیان کے لیے انگریزی، ہندی، اردو کے علاوہ سنسکرت زبان کو بھی ذریعہ بنایاچناں چہ آپ کی سنسکرت زبان میں لکھی ہوئی نعت ’’ کوٹی کوٹی‘‘ کافی مشہور و مقبول ہے۔ آپ کی چند مشہور تصانیف میں ’’مصطفی جانِ رحمت (مختصر سیرت)،مصطفی سے آلِ مصطفی تک (تذکرہ مرشدان خاندان برکاتیہ)،مصطفی سے مصطفی رضا تک(تذکرہ )،گھر آنگن میلاد(اردو، ہندی)،واقعاتِ کربلا ،Islam the Religion Ultimate ، Definition of Paradise،فضائل صحابہ(انگریزی) ،Gateway to Heaven، In Defence of AalaHazrat، قصیدہ بردہ شریف(اردو انگریزی اور ہندی میں ترجمہ و تشریح ) الامن و العلی (انگریزی ترجمہ )کے علاوہ کم و بیش 50؍ کتابیں آپ نے یادگار چھوڑی ہیں۔اس کے علاوہ دینی و عصری علوم کی درس گاہ جامعہ آلِ رسول آپ کے تعلیمی مشن کا حصہ ہے۔ آپ کے وصال اہلِ سُنّت اور علمی دنیاکا عظیم نقصان ہے ۔ممبئی سے ملی اطلاع کے مطابق کل بروز جمعرات بعد نمازِ ظہرآبائی وطن مارہرہ مطہرہ(ضلع ایٹہ، یوپی) میں تدفین عمل میں آئے گی ۔ اللہ پاک اپنے حبیبِ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقہ میںآپ کے درجات بلند فرمائے۔ اور جملہ اہلِ سنت و برادرانِ طریقت کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین! بجاہ سید المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا