English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلور: ملیشورم بم دھماکے کے مشتبہ ملزم پیر محی الدین عدالت میں بے قصور ثابت

share with us

اور گذشتہ کئی مہینوں سے اے سی ایم ایم عدالت میں سنوائی چل رہی تھی، مگر بروز پیر مذکورہ عدالت نے ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے سب کو رہا کرنے کا حکم صادر کیا تھا، اس ہدایت پر پیر محی الدین رہا ہوکر جیل سے باہر آگئے ہیں جبکہ حنیف اور صدام کو تمل ناڈو پولس نے کسی اور کیس میں گرفتا رکرکے لے گئی ہے۔ محی الدین کی رہائی پر ان کی اہلیہ فاطمہ اور رشتہ داروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ابتداء ہے عنقریب ہم اگلا قد م اُٹھائیں گے اور صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر گرفتار کرئے جانے کی وجہ سے اگلی قانونی کارروائی جاری رکھیں گے۔ ایک بے قصور مسلمان کو چھ مہینے تک جیل میں رکھ کر اسے تکلیف دینے کی ذمہ داربالراست پولس اور حکومت ہے۔اس کی وجہ سے پیر محی الدین اور ان کے اہلِ خانہ جسمانی اور ذہنی دونوں اعتبار سے سخت اذیت سے گذرے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ اس کی بھرپائی کرے۔ 
وکیل’’ ایس بلن ‘‘نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس کیس میں کوئی زور نہیں ہے، بلکہ اقلیتوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے ،ملیشورم بم دھماکہ کے سلسلہ میں جن 14افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا گیا ہے وہ بھی ایسے ہی کمزور اور بے بنیاد ہیں۔ 
ملحوظ رہے کہ محی الدین کہ ایک ٹھیلے میں کھانے کی اشیاء اور چائے کی پتی بیچتا ہے اسے اور اس کے روم میٹ بشیر کو تمل ناڈو کے ایک ہوٹل سے دھرلیا گیا تھا، اور یہ گرفتاری کا عمل ملیشورم بم دھماکے کے چھ دن بعد عمل میں آیا تھا۔ یہ گرفتاری صرف ان کے موبائل پر آئے دو فون کال کی وجہ سے ہوئی تھی جوکہ بم دھماکے کچھ ہی دیر بعد ان کو ملیشورم علاقے سے ہی موصول ہوئی تھی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا